آستر 5:1-14
5 تیسرے دن آستر نے اپنا شاہی لباس پہنا اور جا کر بادشاہ کے محل کے اندرونی صحن میں کھڑی ہو گئیں جو بادشاہ کے کمرے کے سامنے تھا۔ اُس وقت بادشاہ اپنے محل میں اپنے تخت پر بیٹھا تھا جس کا رُخ دروازے کی طرف تھا۔
2 جیسے ہی بادشاہ نے ملکہ آستر کو صحن میں کھڑے دیکھا، وہ خوش ہو گیا اور اُس نے اپنے ہاتھ میں موجود سونے کا عصا آستر کی طرف بڑھا دیا۔ پھر آستر بادشاہ کے پاس گئیں اور اُس کے عصا کے سِرے کو چُھوا۔
3 بادشاہ نے اُن سے کہا: ”کیا بات ہے ملکہ آستر؟ آپ کیا چاہتی ہو؟ اگر آپ میری آدھی سلطنت بھی مانگو گی تو وہ آپ کو دی جائے گی۔“
4 آستر نے جواب دیا: ”اگر بادشاہ سلامت کو اچھا لگے تو وہ آج ہامان کے ساتھ اُس ضیافت میں تشریف لائیں جس کا مَیں نے آپ کے لیے اِنتظام کِیا ہے۔“
5 بادشاہ نے اپنے آدمیوں سے کہا: ”ویسا ہی ہو جیسا آستر نے کہا ہے۔ فوراً ہامان کو بُلاؤ۔“ پھر بادشاہ اور ہامان اُس ضیافت میں گئے جس کا اِنتظام آستر نے کِیا تھا۔
6 جب مے پیش کی گئی تو* بادشاہ نے آستر سے کہا: ”بتاؤ کہ آپ کو کیا چاہیے؟ وہ آپ کو دیا جائے گا۔ آپ کی جو بھی درخواست ہے، وہ پوری کی جائے گی۔ اگر آپ میری آدھی سلطنت بھی مانگو گی تو وہ آپ کو دی جائے گی۔“
7 آستر نے جواب دیا: ”میری بس اِتنی سی گزارش اور یہ درخواست ہے
8 کہ اگر مجھ پر بادشاہ سلامت کی نظرِکرم ہو اور اُنہیں میری گزارش مناسب لگے اور وہ میری درخواست پوری کرنا چاہیں تو بادشاہ اور ہامان کل اُس ضیافت میں تشریف لائیں جو مَیں اُن کے لیے رکھوں گی اور کل مَیں بادشاہ کے سامنے اپنی درخواست پیش کروں گی۔“
9 اُس دن ہامان خوشی سے جھومتا ہوا وہاں سے گیا؛ اُس کا دل پھولے نہیں سما رہا تھا۔ لیکن جب اُس نے بادشاہ کے محل کے دروازے پر مردکی کو دیکھا تو اُسے مردکی پر شدید غصہ آیا کیونکہ وہ نہ تو اُس کے سامنے کھڑے ہوئے اور نہ ہی اُسے دیکھ کر گھبرائے۔
10 لیکن ہامان اپنا غصہ پی گیا اور اپنے گھر چلا گیا۔ پھر اُس نے اپنے دوستوں اور اپنی بیوی زِرِش کو بُلوایا۔
11 ہامان اِس بات پر شیخی مارنے لگا کہ اُس کے پاس بےشمار دولت ہے؛ اُس کے اِتنے سارے بیٹے ہیں اور بادشاہ نے اُسے اِتنا اُونچا رُتبہ دیا ہے اور اُسے اپنے خادموں اور حاکموں سے زیادہ عزت بخشی ہے۔
12 ہامان نے یہ بھی کہا: ”اَور تو اَور ملکہ آستر نے کسی اَور کو نہیں بلکہ مجھے بادشاہ کے ساتھ اپنی ضیافت میں بُلایا۔ اُنہوں نے مجھے کل بھی بادشاہ کے ساتھ ضیافت میں بُلایا ہے۔
13 لیکن مجھے تب تک اِن چیزوں سے خوشی نہیں ملے گی جب تک مجھے وہ یہودی مردکی بادشاہ کے محل کے دروازے پر بیٹھا نظر آتا رہے گا۔“
14 اِس پر اُس کی بیوی زِرِش اور اُس کے سب دوستوں نے اُس سے کہا: ”50 ہاتھ* اُونچی ایک سُولی* تیار کروائیں اور صبح بادشاہ سے کہیں کہ مردکی کو اُس پر لٹکا دیا جائے۔ پھر بادشاہ کے ساتھ جا کر ضیافت کا مزہ لیں۔“ ہامان کو یہ مشورہ پسند آیا اِس لیے اُس نے ایک سُولی تیار کروائی۔
فٹ نوٹس
^ لفظی ترجمہ: ”مے کی ضیافت کے دوران“
^ تقریباً 3.22 میٹر (73 فٹ)۔ ”اِضافی مواد“ میں حصہ 14.2 کو دیکھیں۔
^ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔