ایوب 22:1-30
22 تب اِلیفز تیمانی نے کہا:
2 ”کیا اِنسان خدا کے کسی کام آ سکتا ہے؟
کیا گہری سمجھ رکھنے والا کوئی شخص اُسے فائدہ پہنچا سکتا ہے؟
3 کیا لامحدود قدرت کے مالک کو اِس بات سے کوئی فرق پڑتا ہے* کہ تُم نیک ہو؟کیا اُسے اِس بات سے کوئی فائدہ پہنچتا ہے کہ تُم وفاداری کی راہ پر چل رہے ہو؟
4 کیا اُس نے تمہیں اِس وجہ سے سزا دی ہے اور تُم پر مُقدمہ چلایا ہےکہ تُم اُس کا خوف رکھتے ہو؟
5 کیا اِس کی وجہ یہ نہیں کہ تمہاری بُرائی اِنتہا کو پہنچ گئی ہےاور تمہاری غلطیوں کی کوئی حد نہیں ہے؟
6 کیونکہ تُم بِلاوجہ اپنے بھائیوں کی چیزیں گِروی رکھ لیتے ہواور لوگوں کے کپڑے اُتروا کر اُنہیں ننگا کر دیتے ہو۔*
7 تُم تھکے ہاروں کو پانی نہیں پلاتےاور بھوکوں کو کھانا نہیں کھلاتے۔
8 تُم جیسے طاقتور لوگ زمینوں کے مالک بن جاتے ہیںاور صرف عزتدار لوگ اُن پر رہتے ہیں۔
9 تُم بیواؤں کو خالی ہاتھ بھیج دیتے ہواور یتیموں کے بازو کچل دیتے ہو۔
10 اِسی لیے تمہاری چاروں طرف پھندے* بچھے ہیںاور دہشت تمہیں اچانک سے خوفزدہ کر دیتی ہے؛
11 اِسی لیے تمہارے گِرد اِتنی تاریکی چھائی ہے کہ تُم کچھ دیکھ نہیں سکتےاور سیلاب کے پانی نے تمہیں ڈبو دیا ہے۔
12 کیا خدا آسمان کی بلندیوں پر نہیں؟
اور دیکھو! تمام ستارے کتنی اُونچائی پر ہیں۔
13 لیکن تُم کہتے ہو: ”خدا کو کیا پتہ ہے؟
کیا وہ کالے بادلوں کے آر پار دیکھ کر اِنصاف کر سکتا ہے؟
14 وہ بادلوں کی اوٹ میں رہتا ہےاِس لیے جب وہ آسمان کے گنبد* پر چلتا ہے تو ہمیں دیکھ نہیں سکتا۔“
15 کیا تُم اُسی قدیم راستے پر چلو گےجس پر بُرے لوگ چلتے آئے ہیں،
16 وہ لوگ جن کی زندگی وقت سے پہلے چھین لی گئی*اور جن کی بنیاد سیلاب* میں بہہ گئی؟
17 وہ سچے خدا سے کہتے تھے: ”ہمیں اکیلا چھوڑ دے!“
اور یہ بھی کہ ”لامحدود قدرت کا مالک ہمارا کیا بگاڑ سکتا ہے؟“
18 حالانکہ اُسی نے اُن کے گھروں کو اچھی چیزوں سے بھرا تھا۔
(ایسی بُری سوچ کا مجھ سے دُور دُور تک کوئی تعلق نہیں ہے۔)
19 نیک لوگ اُن کی بربادی دیکھیں گے اور خوش ہوں گےاور بےقصور لوگ اُن پر ہنسیں گے اور کہیں گے:
20 ”ہمارے مخالف تباہ ہو گئے ہیںاور اُن کا جو کچھ بچا ہے، وہ آگ میں بھسم ہو جائے گا۔“
21 خدا کو قریب سے جانو تو تمہاری اُس سے صلح ہو جائے گی؛پھر تمہیں برکتیں ملیں گی۔
22 اُن حکموں کو مانو جو اُس کے مُنہ سے نکلتے ہیںاور اُس کی باتوں کو اپنے دل میں بٹھا لو۔
23 اگر تُم لامحدود قدرت کے مالک کے پاس لوٹ آؤ گے تو تُم پھر سے آباد ہو جاؤ گے۔اگر تُم اپنے خیمے سے بُرائی دُور کر دو گے؛
24 اگر تُم اپنا سونا* مٹی میں پھینک دو گےاور اوفیر کا سونا وادی کے پتھروں میں ڈال دو گے
25 تو لامحدود قدرت کا مالک تمہارے لیے سونے* کی طرحاور عمدہ چاندی کی طرح بن جائے گا۔
26 تب لامحدود قدرت کا مالک تمہاری خوشی کا مرکز ہوگااور تُم خدا کے حضور اپنا سر* اُٹھا سکو گے۔
27 تُم اُس سے اِلتجا کرو گے اور وہ تمہاری سنے گااور تُم اپنی منتیں پوری کرو گے۔
28 تُم جو بھی کرنے کا اِرادہ کرو گے، اُس میں کامیاب ہو گےاور تمہارے راستے پر روشنی چمکے گی۔
29 اگر تُم غرور میں آ کر بولو گے تو تمہیں ذِلت کا سامنا ہوگالیکن خدا خاکساروں کو* نجات دِلائے گا۔
30 وہ بےقصوروں کو بچائے گااِس لیے اگر تُم بےقصور ہو* تو تمہیں ضرور بچایا جائے گا۔“
فٹ نوٹس
^ یا ”کوئی خوشی ہوتی ہے“
^ لفظی ترجمہ: ”ننگوں کے کپڑے اُتروا لیتے ہو۔“
^ لفظی ترجمہ: ”پرندے پکڑنے والے پھندے“
^ یا ”گھیرے؛ دائرے“
^ یا ”زندگی مختصر کر دی گئی“
^ لفظی ترجمہ: ”دریا“
^ یا ”سونے کی ڈلیاں“
^ یا ”سونے کی ڈلیوں“
^ لفظی ترجمہ: ”چہرہ“
^ یا ”اُن کو جن کی آنکھیں جھکی ہیں،“
^ لفظی ترجمہ: ”اگر تمہارے ہاتھ صاف ہیں“