ایوب 28:1-28
28 ایسی جگہیں ہوتی ہیں جہاں چاندی حاصل کرنے کے لیے کانیں کھودی جاتی ہیںاور ایسی جگہیں بھی جہاں سے سونا نکال کر اُسے خالص بنایا جاتا ہے۔
2 لوہا زمین سے حاصل کِیا جاتا ہےاور تانبا پتھر پگھلا کر۔
3 اِنسان قیمتی دھاتوں* کی تلاش میں اندھیرے کو چیرتے ہیںاور گہری تاریک جگہوں کی تہہ تک پہنچ جاتے ہیں۔
4 وہ آبادی سے دُور سُرنگ کھودتے ہیں،ایسی سنسان جگہوں پر جہاں کوئی آتا جاتا نہیں؛وہ سُرنگ میں اُترتے ہیں اور رسیوں پر لٹکتے ہوئے کام کرتے ہیں۔
5 زمین کے اُوپر خوراک پیدا ہوتی ہےجبکہ اِس کی گہرائیوں میں ایسے اُتھلپتھل مچی ہوتی ہے جیسے اِس میں آگ لگی ہو۔*
6 وہاں پتھروں کے بیچ نیلم پایا جاتا ہےاور مٹی میں سونے کے ذرّات موجود ہوتے ہیں؛
7 کسی شکاری پرندے کو وہاں کا راستہ نہیں پتہ ہوتااور کالی چیل کی آنکھ نے بھی اُس جگہ کو نہیں دیکھا ہوتا؛
8 کوئی وحشی درندہ وہاں سے نہیں گزرا ہوتااور جوان شیر نے بھی اُس جگہ قدم نہیں رکھے ہوتے۔
9 اِنسان چقماق کی چٹانوں پر ضرب لگاتے ہیں؛وہ پہاڑوں کو بنیادوں سے اُلٹ دیتے ہیں؛
10 وہ چٹانوں میں پانی کی گزرگاہیں بناتے ہیں؛اُن کی آنکھیں ہر قیمتی چیز کا پتہ لگا لیتی ہیں؛
11 وہ دریاؤں کے راستوں پر بند باندھتے ہیںاور چھپی ہوئی چیزوں کو روشنی میں لاتے ہیں۔
12 لیکن دانشمندی کہاں مل سکتی ہےاور سمجھداری کا سرچشمہ کہاں ہے؟
13 کوئی اِنسان اِس کی قدروقیمت نہیں سمجھتااور یہ زمین* پر کہیں نہیں پائی جاتی۔
14 گہرے پانی کہتے ہیں: ”یہ مجھ میں نہیں ہے!“
اور سمندر کہتا ہے: ”یہ میرے پاس نہیں ہے!“
15 اِسے خالص سونے سے نہیں خریدا جا سکتااور نہ ہی چاندی کے بدلے حاصل کِیا جا سکتا ہے؛
16 اِسے نہ تو اوفیر کا سونا دے کر خریدا جا سکتا ہےاور نہ ہی نایاب سنگِسلیمانی اور نیلم دے کر؛
17 سونا اور شیشہ اِس کا مقابلہ نہیں کر سکتےاور نہ ہی اِسے خالص سونے کے برتن کے بدلے حاصل کِیا جا سکتا ہے؛
18 مرجان اور بِلور اِس کے سامنے کیا چیز ہیںکیونکہ دانشمندی کی قدروقیمت موتیوں سے بھری تھیلی سے کہیں زیادہ ہے۔
19 کُوش کا پُکھراج اِس کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں؛اِسے خالص سونے سے بھی نہیں خریدا جا سکتا۔
20 لیکن دانشمندی کہاں سے آتی ہےاور سمجھداری کا سرچشمہ کہاں ہے؟
21 اِسے ہر جاندار چیز کی نظروں سے چھپایا گیا ہےاور آسمان کے پرندوں سے پوشیدہ رکھا گیا ہے۔
22 تباہی اور موت کہتی ہیں:”ہمارے کانوں نے بس اِس کا ذکر ہی سنا ہے۔“
23 صرف خدا جانتا ہے کہ یہ کہاں مل سکتی ہے؛صرف اُسے معلوم ہے کہ یہ کہاں بستی ہے
24 کیونکہ وہ زمین کی اِنتہا تک دیکھتا ہےاور آسمان کے نیچے موجود ہر چیز پر اُس کی نظر ہے۔
25 جب اُس نے ہوا کو زور* بخشااور پانیوں کو ناپا؛
26 جب اُس نے بارش کے لیے قانون مقرر کیےاور گرجتے طوفانی بادلوں کے لیے راستہ بنایا
27 تو اُس نے دانشمندی دیکھی اور اِس کی وضاحت کی؛اُس نے اِس کی بنیاد ڈالی اور اِسے پرکھا۔
28 اور اُس نے اِنسان سے کہا:
”دیکھو، یہوواہ کا خوف رکھنا ہی دانشمندی ہےاور بُرائی سے مُنہ پھیر لینا ہی سمجھداری ہے۔““
فٹ نوٹس
^ یا ”کچی دھاتوں۔“ لفظی ترجمہ: ”پتھر“
^ ایسا لگتا ہے کہ یہاں کانوں میں ہونے والے کام کی بات کی جا رہی ہے۔
^ لفظی ترجمہ: ”زندوں کی زمین“
^ لفظی ترجمہ: ”وزن“