یسعیاہ 38‏:1‏-‏22

  • حِزقیاہ کی بیماری اور صحت‌یابی ‏(‏1-‏22‏)‏

    • شکرگزاری کا گیت ‏(‏10-‏20‏)‏

38  اُن دنوں میں حِزقیاہ بیمار پڑ گئے۔ اُن کی حالت اِتنی خراب ہو گئی کہ وہ مرنے والے تھے۔ تب آموص کے بیٹے یسعیاہ اُن کے پاس آئے اور اُن سے کہا:‏ ”‏یہوواہ نے فرمایا ہے:‏ ”‏اپنے گھرانے کو ضروری ہدایتیں دو کیونکہ تُم ٹھیک نہیں ہو گے بلکہ مر جاؤ گے۔“‏“‏ 2  اِس پر حِزقیاہ نے اپنا مُنہ دیوار کی طرف کر لیا اور یہوواہ سے یہ دُعا کرنے لگے:‏ 3  ‏”‏اَے یہوواہ!‏ مَیں تجھ سے مِنت کرتا ہوں کہ مہربانی سے یاد فرما کہ مَیں وفاداری اور پورے دل سے تیری راہوں پر چلتا رہا ہوں اور مَیں نے وہی کام کیے ہیں جو تیری نظر میں صحیح ہیں۔“‏ اِس کے بعد حِزقیاہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔‏ 4  پھر یہوواہ کا یہ کلام یسعیاہ پر نازل ہوا:‏ 5  ‏”‏واپس جاؤ اور حِزقیاہ سے کہو:‏ ”‏تمہارے بڑے بزرگ داؤد کے خدا یہوواہ نے فرمایا ہے:‏ ”‏مَیں نے تمہاری دُعا سنی ہے۔ مَیں نے تمہارے آنسو دیکھے ہیں۔ مَیں تمہاری عمر 15 سال اَور بڑھا رہا ہوں۔ 6  مَیں تمہیں اور اِس شہر کو اسور کے بادشاہ کے ہاتھ سے بچا لوں گا اور اِس شہر کا دِفاع کروں گا۔ 7  یہوواہ نے آپ کو یہ دِکھانے کے لیے کہ یہوواہ اپنی بات پوری کرے گا، یہ نشانی دی ہے:‏ 8  مَیں آخز کی سیڑھیوں*‏ پر سورج کے ڈھلتے سائے کو دس قدم پیچھے کر دوں گا۔“‏“‏“‏ اِس پر سورج کا وہ سایہ جو سیڑھیوں پر آگے جا چُکا تھا، دس قدم پیچھے آ گیا۔‏ 9  یہوداہ کے بادشاہ حِزقیاہ کی ایک تحریر جو اُنہوں نے بیمار ہونے اور بیماری سے ٹھیک ہونے کے بعد لکھی:‏ 10  مَیں نے کہا:‏ ”‏مَیں اپنی آدھی عمر جی کر قبر*‏ کے دروازوں سے اندر داخل ہو جاؤں گا۔‏ مجھے میری زندگی کے بچے ہوئے سالوں سے محروم کر دیا جائے گا۔“‏ 11  مَیں نے کہا:‏ ”‏مَیں یاہ*‏ کو، ہاں، زمین پر*‏ یاہ کو نہیں دیکھوں گا۔‏ مَیں اِنسانوں کو پھر نہیں دیکھ پاؤں گا کیونکہ مَیں اُس جگہ کے باشندوں کے ساتھ ہوں گا جہاں سب کچھ مٹ جاتا ہے۔‏ 12  چرواہے کے خیمے کی طرح میری رہائش‌گاہ کو اُکھاڑ کر مجھ سے دُور کر دیا گیا ہے۔‏ جیسے جُلا‌ہا کپڑا بُن کر اُسے لپیٹتا ہے ویسے ہی مَیں نے اپنی زندگی کو لپیٹ لیا ہے؛‏ خدا میری زندگی کو تانے*‏ کی طرح کاٹ دیتا ہے۔‏ صبح سے رات تک وہ مجھے ختم کرتا رہتا ہے۔‏ 13  مَیں صبح تک خود کو پُرسکون کرتا ہوں۔‏ وہ ایک شیر کی طرح میری ساری ہڈیوں کو توڑتا رہتا ہے؛‏ صبح سے رات تک وہ مجھے ختم کرتا رہتا ہے۔‏ 14  مَیں کوہی ابابیل اور بلبل*‏ کی طرح چِیں چِیں کرتا رہتا ہوں؛‏ مَیں کبوتر کی طرح غُوں غُوں کرتا رہتا ہوں۔‏ میری آنکھیں اُوپر دیکھتے دیکھتے تھک گئی ہیں:‏ ‏”‏اَے یہوواہ!‏ مَیں بڑی تکلیف میں ہوں؛‏ میرا سہارا*‏ بن!‏“‏ 15  مَیں کیا کہہ سکتا ہوں؟‏ اُس نے مجھ سے جو کہا، وہ کِیا۔‏ مَیں اپنے تلخ تجربے*‏ کو یاد رکھتے ہوئے ساری زندگی خاکساری*‏ سے چلوں گا۔‏ 16  ‏”‏اَے یہوواہ!‏ اِنہی چیزوں*‏ کی وجہ سے ہر اِنسان زندہ رہتا ہے اور اِنہی کی وجہ سے مجھ میں زندہ رہنے کی قوت ہے۔‏* تُو میری صحت ٹھیک کرے گا اور مجھے زندہ رکھے گا۔‏ 17  دیکھ!‏ میرے اندر سکون کی بجائے کڑواہٹ بھری تھی لیکن تجھے مجھ سے*‏ گہرا لگاؤ تھا اِس لیے تُو نے مجھے تباہی کے گڑھے سے بچا لیا۔‏ تُو نے میرے سارے گُناہوں کو اپنی پیٹھ پیچھے پھینک دیا۔‏* 18  قبر*‏ تیری ستائش نہیں کر سکتی؛‏ موت تیری بڑائی نہیں کر سکتی۔‏ جو گڑھے میں اُتر جاتے ہیں، وہ تیری وفاداری پر آس نہیں لگا سکتے۔‏ 19  زندہ، ہاں، زندہ اِنسان تیری بڑائی کر سکتے ہیں جیسے آج مَیں کر رہا ہوں۔‏ ایک باپ اپنے بیٹوں کو تیری وفاداری کے بارے میں سکھا سکتا ہے۔‏ 20  اَے یہوواہ!‏ مجھے بچا تاکہ ہم ساری زندگی یہوواہ کے گھر میں تاردار سازوں پر میرے گیتوں کی دُھنیں بجا سکیں۔“‏“‏ 21  پھر یسعیاہ نے بادشاہ کے خادموں سے کہا:‏ ”‏خشک اِنجیروں کی ایک ٹکی لاؤ اور اِسے پھوڑے پر لگاؤ تاکہ حِزقیاہ ٹھیک ہو جائیں۔“‏ 22  حِزقیاہ نے پوچھا تھا:‏ ”‏اِس بات کی کیا نشانی ہے کہ مَیں یہوواہ کے گھر جاؤں گا؟“‏

فٹ‌ نوٹس

شاید اِن سیڑھیوں کو دھوپ‌گھڑی کی طرح وقت کا حساب لگانے کے لیے اِستعمال کِیا جاتا تھا۔‏
عبرانی لفظ:‏ ”‏شیول۔“‏ ”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏
‏”‏یاہ“‏ نام یہوواہ کا مخفف ہے۔‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏زندوں کی زمین پر“‏
تانا وہ دھاگا ہوتا ہے جو کپڑا بُنتے وقت لمبائی کے رُخ لگا ہوتا ہے۔‏
یا شاید ”‏کُونج“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏ضامن“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اپنی جان کی تلخی“‏
یا ”‏سنجیدگی“‏
یعنی خدا کی باتوں اور کاموں
لفظی ترجمہ:‏ ”‏اِنہی میں میری روح کی زندگی ہے۔“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏میری جان سے“‏
یا ”‏اپنی نظروں سے دُور کر دیا۔“‏
عبرانی لفظ:‏ ”‏شیول۔“‏ ”‏الفاظ کی وضاحت‏“‏ کو دیکھیں۔‏