سلاطین کی پہلی کتاب 16‏:1‏-‏34

  • یہوواہ بعشا کے خلاف سزا کا پیغام سناتا ہے ‏(‏1-‏7‏)‏

  • اِسرائیل کا بادشاہ اِیلاہ ‏(‏8-‏14‏)‏

  • اِسرائیل کا بادشاہ زِمری ‏(‏15-‏20‏)‏

  • اِسرائیل کا بادشاہ عمری ‏(‏21-‏28‏)‏

  • اِسرائیل کا بادشاہ اخی‌اب ‏(‏29-‏33‏)‏

  • حی‌ایل یریحو کو دوبارہ بناتا ہے ‏(‏34‏)‏

16  پھر حنانی کے بیٹے یاہُو پر بعشا کے خلاف یہوواہ کا یہ کلام نازل ہوا:‏ 2  ‏”‏مَیں نے تمہیں خاک سے اُٹھایا اور اپنی قوم اِسرائیل کا رہنما بنایا۔ لیکن تُم اُس راہ پر چلتے رہے جس پر یرُبعام چلا اور میری قوم اِسرائیل سے گُناہ کرایا جس کی وجہ سے اُنہوں نے اپنے گُناہوں سے مجھے غصہ دِلایا۔ 3  اِس لیے مَیں بعشا اور اُس کے گھرانے کا پوری طرح صفایا کر دوں گا اور اُس کے گھرانے کو نِباط کے بیٹے یرُبعام کے گھرانے کی طرح بنا دوں گا۔ 4  بعشا کے گھرانے کا جو بھی شخص شہر میں مرے گا، اُسے کُتے کھائیں گے اور اُس کے گھرانے کا جو بھی شخص میدان میں مرے گا، اُسے آسمان کے پرندے کھائیں گے۔“‏ 5  بعشا کی باقی کہانی اور اُس کے کاموں اور کارناموں*‏ کے بارے میں تفصیل اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 6  پھر بعشا اپنے باپ‌دادا کی طرح فوت ہو گیا*‏ اور اُسے تِرضہ میں دفنایا گیا۔ اِس کے بعد اُس کا بیٹا اِیلاہ اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔ 7  اِس کے علاوہ حنانی کے بیٹے یاہُو نبی پر بعشا اور اُس کے گھرانے کے خلاف یہوواہ کا کلام نازل ہوا۔ اِس کی ایک وجہ وہ ساری بُرائی تھی جو اُس نے یہوواہ کے حضور کی تھی اور اِس طرح اپنے کاموں سے اُسے غصہ دِلایا تھا جیسے یرُبعام کے گھرانے نے کِیا تھا اور دوسری وجہ یہ تھی کہ اُس نے اُسے*‏ مار ڈالا۔‏ 8  یہوداہ کے بادشاہ آسا کی حکمرانی کے 26ویں سال میں بعشا کا بیٹا اِیلاہ تِرضہ میں اِسرائیل کا بادشاہ بنا اور اُس نے دو سال حکمرانی کی۔ 9  اُس کا ایک خادم تھا جس کا نام زِمری تھا۔ وہ اُس کے رتھوں کی آدھی فوج کا سربراہ تھا۔ جب اِیلاہ تِرضہ میں اَرضہ کے گھر جو وہاں اُس کے گھرانے کا نگران تھا، مے پی پی کر نشے میں دُھت ہو رہا تھا تو زِمری نے اُس کے خلاف سازش گھڑی۔ 10  زِمری اندر آیا اور اُس پر وار کر کے اُسے مار ڈالا اور اُس کی جگہ بادشاہ بن گیا۔ یہ یہوداہ کے بادشاہ آسا کی حکمرانی کے 27ویں سال کی بات ہے۔ 11  جب وہ بادشاہ بنا تو تخت سنبھالتے ہی اُس نے بعشا کے سارے گھرانے کو مار ڈالا۔ اُس نے اُس کے رشتے‌داروں*‏ یا دوستوں میں سے ایک بھی مرد*‏ کو زندہ نہیں چھوڑا۔ 12  اِس طرح زِمری نے بعشا کے سارے گھرانے کو مٹا دیا۔ یوں یہوواہ کی وہ بات پوری ہوئی جو اُس نے یاہُو نبی کے ذریعے بعشا کے خلاف کہی تھی۔ 13  یہ اُن سب گُناہوں کی وجہ سے ہوا جو بعشا اور اُس کے بیٹے اِیلاہ نے کیے اور اُن گُناہوں کی وجہ سے جو اُنہوں نے اِسرائیلیوں سے کرائے جنہوں نے اپنے بے‌کار بُتوں کی پرستش کر کے اِسرائیل کے خدا یہوواہ کو غصہ دِلایا۔ 14  اِیلاہ کی باقی کہانی اور اُس کے سارے کاموں کے بارے میں تفصیل اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔‏ 15  یہوداہ کے بادشاہ آسا کی حکمرانی کے 27ویں سال میں زِمری سات دن کے لیے تِرضہ میں بادشاہ بنا۔ اُس وقت اِسرائیلی فوجوں نے جِبّتون کے باہر پڑاؤ ڈالا ہوا تھا جو کہ فِلسطینیوں کا ایک شہر ہے۔ 16  جن فوجیوں نے پڑاؤ ڈالا ہوا تھا، اُنہوں نے کچھ دیر بعد یہ خبر سنی:‏ ”‏زِمری نے سازش کی ہے اور بادشاہ کو مار ڈالا ہے۔“‏ اِس لیے سارے اِسرائیل نے عمری کو جو فوج کا سربراہ تھا، اُس دن خیمہ‌گاہ میں اِسرائیل کا بادشاہ بنایا۔ 17  عمری اور اُس کے ساتھ سارا اِسرائیل جِبّتون سے اُوپر کی طرف گیا اور تِرضہ کو گھیر لیا۔ 18  جب زِمری نے دیکھا کہ شہر پر قبضہ ہو گیا ہے تو وہ بادشاہ کے محل کے مضبوط بُرج میں چلا گیا۔ اُس نے محل کو آگ لگا دی اور جل کر مر گیا۔ 19  ایسا اُس کے اپنے گُناہوں کی وجہ سے ہوا کیونکہ اُس نے یرُبعام کی روِش پر چل کر ایسے کام کیے جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے اور اُس گُناہ کی وجہ سے بھی جو اُس نے اِسرائیل سے کرایا۔ 20  زِمری کی باقی کہانی اور اُس کی سازش کے بارے میں تفصیل اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔‏ 21  اُس وقت اِسرائیل کے لوگ دو گروہوں میں بٹ گئے۔ ایک گروہ جِنیت کے بیٹے تِبنی کی طرف ہو گیا اور اُسے بادشاہ بنانا چاہتا تھا جبکہ دوسرا گروہ عمری کی طرف ہو گیا۔ 22  لیکن جو لوگ عمری کی طرف تھے، وہ اُن لوگوں پر حاوی ہو گئے جو جِنیت کے بیٹے تِبنی کی طرف تھے۔ پھر تِبنی کی موت ہو گئی اور عمری بادشاہ بن گیا۔‏ 23  یہوداہ کے بادشاہ آسا کی حکمرانی کے 31ویں سال میں عمری اِسرائیل کا بادشاہ بن گیا اور اُس نے 12 سال تک حکمرانی کی۔ اُس نے چھ سال تک تِرضہ میں حکمرانی کی۔ 24  اُس نے سمر کو دو قِنطار*‏ چاندی دے کر سامریہ کا پہاڑ خرید لیا اور اُس پہاڑ پر ایک شہر بنایا۔ اُس نے اُس شہر کا نام پہاڑ کے مالک سمر کے نام پر سامریہ*‏ رکھا۔ 25  عمری وہی کام کرتا رہا جو یہوواہ کی نظر میں بُرے تھے۔ وہ اُن سب سے زیادہ بُرا تھا جو اُس سے پہلے آئے۔ 26  وہ پوری طرح سے نِباط کے بیٹے یرُبعام کی روِش پر چلا اور وہ گُناہ کِیا جو یرُبعام نے اِسرائیلیوں سے کرایا تھا جنہوں نے اپنے بے‌کار بُتوں کی پرستش کر کے اِسرائیل کے خدا یہوواہ کو غصہ دِلایا تھا۔ 27  عمری کی باقی کہانی اور اُس کے کاموں اور کارناموں*‏ کے بارے میں تفصیل اِسرائیل کے بادشاہوں کے زمانے کی تاریخ کی کتاب میں لکھی ہے۔ 28  پھر عمری اپنے باپ‌دادا کی طرح فوت ہو گیا*‏ اور اُسے سامریہ میں دفنایا گیا اور اُس کا بیٹا اخی‌اب اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔‏ 29  عمری کا بیٹا اخی‌اب یہوداہ کے بادشاہ آسا کی حکمرانی کے 38ویں سال میں اِسرائیل کا بادشاہ بنا اور عمری کے بیٹے اخی‌اب نے سامریہ میں رہ کر 22 سال تک اِسرائیل پر حکمرانی کی۔ 30  عمری کا بیٹا اخی‌اب یہوواہ کی نظر میں اُن سب بادشاہوں سے زیادہ بُرا تھا جو اُس سے پہلے آئے تھے۔ 31  اُس نے نِباط کے بیٹے یرُبعام کی روِش پر چل کر گُناہ کیے اور اِتنا ہی نہیں بلکہ اُس نے صیدانیوں کے بادشاہ اِتبعل کی بیٹی اِیزِبل سے شادی بھی کر لی اور بعل کی پرستش کرنے اور اُس کے سامنے جھکنے لگا۔ 32  اِس کے علاوہ اُس نے بعل کے مندر*‏ میں جو اُس نے سامریہ میں بنوایا تھا، بعل کے لیے قربان‌گاہ بھی بنوائی۔‏ 33  اخی‌اب نے مُقدس بَلّی*‏ بھی بنوائی۔ اخی‌اب نے اِسرائیل کے خدا یہوواہ کو اُن سب بادشاہوں سے زیادہ غصہ دِلایا جو اُس سے پہلے آئے تھے۔‏ 34  اُس کے زمانے میں حی‌ایل بیت‌ایلی نے یریحو کو دوبارہ بنایا۔ جب اُس نے اُس کی بنیادیں ڈالیں تو اُس کا پہلوٹھا بیٹا ابی‌رام مر گیا اور جب اُس نے اُس کے دروازے لگائے تو اُس کا سب سے چھوٹا بیٹا سجوب مر گیا۔ یہ یہوواہ کی اُس بات کے مطابق ہوا جو اُس نے نُون کے بیٹے یشوع کے ذریعے کہی تھی۔‏

فٹ‌ نوٹس

لفظی ترجمہ:‏ ”‏طاقت“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کے ساتھ لیٹ گیا“‏
یعنی یرُبعام کے بیٹے ندب کو
یا ”‏اُس کے خون کا بدلہ لینے والوں“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏دیوار پر پیشاب کرنے والے ایک بھی شخص۔“‏ یہ عبرانی اِصطلا‌ح مردوں کے لیے حقارت ظاہر کرنے کے لیے بولی جاتی تھی۔‏
ایک قِنطار 2.‏34 کلوگرام (‏1101 اونس)‏ کے برابر تھا۔ ”‏اِضافی مواد“‏ میں حصہ 14.‏2 کو دیکھیں۔‏
معنی:‏ ”‏سمر قبیلے کا“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏طاقت“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏کے ساتھ لیٹ گیا“‏
لفظی ترجمہ:‏ ”‏گھر“‏
‏”‏الفاظ کی وضاحت“‏ کو دیکھیں۔‏