1-یوحنا 2:1-29
2 میرے پیارے بچو، مَیں آپ کو یہ باتیں اِس لیے لکھ رہا ہوں تاکہ آپ گُناہ نہ کریں۔ لیکن اگر کوئی شخص گُناہ کرے بھی تو آسمانی باپ کے پاس ہمارا ایک مددگار* ہے یعنی یسوع مسیح جو نیک ہے۔
2 وہ ہمارے گُناہوں کے لیے کفارے کی قربانی ہے اور نہ صرف ہمارے بلکہ پوری دُنیا کے گُناہوں کے لیے بھی۔
3 ہمیں پتہ ہے کہ ہم اُس کو جان گئے ہیں کیونکہ ہم اُس کے حکموں پر عمل کرتے ہیں۔
4 جو شخص کہتا ہے کہ ”مَیں اُس کو جان گیا ہوں“ مگر اُس کے حکموں پر عمل نہیں کرتا، وہ جھوٹا ہے اور اُس میں سچائی نہیں ہے۔
5 لیکن جو شخص اُس کے کلام پر عمل کرتا ہے، اُس کے دل میں خدا کے لیے محبت مکمل ہو گئی ہے اور یوں ہم جانتے ہیں کہ ہم اُس کے ساتھ متحد ہیں۔
6 جو شخص کہتا ہے کہ ”مَیں اُس کے ساتھ متحد رہتا ہوں،“ اُس کا فرض ہے کہ وہ بھی اُسی طرح چلتا رہے جس طرح وہ چلتا تھا۔
7 عزیزو، مَیں آپ کو ایک نئے حکم کے بارے میں نہیں بلکہ ایک پُرانے حکم کے بارے میں لکھ رہا ہوں جو آپ کو شروع سے ملا تھا۔ یہ پُرانا حکم وہ بات ہے جو آپ نے سنی تھی۔
8 لیکن مَیں آپ کو ایک نئے حکم کے بارے میں بھی لکھ رہا ہوں جس پر اُس نے اور آپ نے عمل کِیا کیونکہ تاریکی مٹ رہی ہے اور حقیقی روشنی ابھی سے چمک رہی ہے۔
9 جو شخص کہتا ہے کہ وہ روشنی میں ہے لیکن اپنے بھائی سے نفرت کرتا ہے، وہ ابھی تک تاریکی میں ہے۔
10 جو اپنے بھائی سے محبت کرتا ہے، وہ روشنی میں رہتا ہے اور بھٹکتا نہیں۔
11 لیکن جو اپنے بھائی سے نفرت کرتا ہے، وہ تاریکی میں ہے اور تاریکی میں چل رہا ہے اور اُس کو پتہ نہیں کہ وہ کہاں جا رہا ہے کیونکہ تاریکی کی وجہ سے اُس کو کچھ دِکھائی نہیں دیتا۔
12 پیارے بچو، مَیں آپ کو اِس لیے لکھ رہا ہوں کیونکہ آپ کے گُناہ مسیح کے نام کی خاطر معاف ہو گئے ہیں۔
13 والدو، مَیں آپ کو اِس لیے لکھ رہا ہوں کیونکہ آپ اُس کو جان گئے ہیں جو شروع سے ہے۔ جوانو، مَیں آپ کو اِس لیے لکھ رہا ہوں کیونکہ آپ شیطان* پر غالب آ گئے ہیں۔ چھوٹے بچو، مَیں آپ کو اِس لیے لکھ رہا ہوں کیونکہ آپ باپ کو جان گئے ہیں۔
14 والدو، مَیں آپ کو اِس لیے لکھ رہا ہوں کیونکہ آپ اُس کو جان گئے ہیں جو شروع سے ہے۔ جوانو، مَیں آپ کو اِس لیے لکھ رہا ہوں کیونکہ آپ طاقتور ہیں اور خدا کا کلام آپ کے دل میں رہتا ہے اور آپ شیطان* پر غالب آ گئے ہیں۔
15 نہ دُنیا سے محبت کریں اور نہ اُن چیزوں سے جو دُنیا میں ہیں۔ اگر کوئی دُنیا سے محبت کرتا ہے تو وہ باپ سے محبت نہیں کرتا۔
16 کیونکہ جو کچھ دُنیا میں ہے یعنی جسم کی خواہش اور آنکھوں کی خواہش اور مالودولت کا دِکھاوا،* وہ باپ سے نہیں بلکہ دُنیا سے ہے۔
17 دُنیا اور اُس کی خواہش مٹ رہی ہے لیکن جو خدا کی مرضی پر عمل کرتا ہے، وہ ہمیشہ رہے گا۔
18 پیارے بچو، اب آخری گھنٹہ آ گیا ہے اور آپ نے سنا ہے کہ مسیح کا مخالف آ رہا ہے بلکہ مسیح کے بہت سے مخالف آ چکے ہیں جس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یہ آخری گھنٹہ ہے۔
19 وہ لوگ ہمیں چھوڑ کر چلے گئے کیونکہ وہ ہماری طرح نہیں تھے۔* اگر وہ ہماری طرح ہوتے تو وہ ہمارے ساتھ رہتے۔ لیکن وہ چلے گئے تاکہ یہ ظاہر ہو کہ سب لوگ ہماری طرح نہیں ہیں۔
20 مُقدس خدا نے آپ کو مسح* کِیا ہے اور آپ سب کے پاس علم ہے۔
21 مَیں آپ کو اِس لیے نہیں لکھ رہا کہ آپ سچائی کو نہیں جانتے بلکہ اِس لیے کہ آپ اِسے جانتے ہیں اور جھوٹ کا سچائی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔
22 جھوٹا کون ہے؟ کیا وہ نہیں جو اِنکار کرتا ہے کہ یسوع، مسیح ہیں؟ ہاں، وہی مسیح کا مخالف ہے جو باپ کا اور بیٹے کا اِنکار کرتا ہے۔
23 جو شخص بیٹے کا اِنکار کرتا ہے، اُس کا باپ سے بھی کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ لیکن جو شخص بیٹے کا اِقرار کرتا ہے، اُس کا باپ سے بھی تعلق ہوتا ہے۔
24 لیکن جہاں تک آپ کی بات ہے، لازمی ہے کہ جو باتیں آپ نے شروع سے سنی ہیں، وہ آپ کے دل میں رہیں۔ اگر وہ باتیں جو آپ نے شروع سے سنی ہیں، آپ کے دل میں رہیں گی تو آپ بیٹے اور باپ کے ساتھ متحد رہیں گے۔
25 اور اُس نے ہم سے جس چیز کا وعدہ کِیا ہے، وہ ہمیشہ کی زندگی ہے۔
26 مَیں آپ کو اُن لوگوں کے بارے میں یہ باتیں لکھ رہا ہوں جو آپ کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
27 جہاں تک آپ کا تعلق ہے، خدا نے آپ کو مسح کِیا ہے اور آپ مسحشُدہ رہتے ہیں اور اِس بات کی ضرورت نہیں کہ کوئی آپ کو سکھائے۔ یہ مسح جھوٹا نہیں بلکہ سچا ہے اور اِسی کے ذریعے آپ کو سب باتوں کے بارے میں سکھایا جاتا ہے۔ لہٰذا اُس کے ساتھ متحد رہیں جیسے آپ کو سکھایا گیا ہے۔
28 اِس لیے پیارے بچو، اُس کے ساتھ متحد رہیں تاکہ جب وہ ظاہر ہو تو ہم دلیری سے بات کر سکیں اور اُس کی موجودگی کے وقت شرم کے مارے پیچھے نہ ہٹیں۔
29 اگر آپ جانتے ہیں کہ وہ نیک ہے تو آپ یہ بھی جانتے ہیں کہ جو بھی شخص نیکی کرتا ہے، وہ خدا سے پیدا ہوا ہے۔
فٹ نوٹس
^ یا ”وکیل“
^ یونانی میں: ”بُری ہستی“
^ یونانی میں: ”بُری ہستی“
^ یا ”مالودولت پر شیخی بگھارنا“
^ یا ”وہ ہمارے نہیں تھے۔“
^ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔