سموئیل کی دوسری کتاب 17:1-29
17 اخیتُفل نے ابیسلوم سے کہا: ”مہربانی سے مجھے اِجازت دیں کہ مَیں 12 ہزار آدمی چُنوں اور آج رات داؤد کے پیچھے جاؤں۔
2 جب وہ تھکا ہوا اور کمزور* ہوگا تو مَیں اُس پر حملہ کر دوں گا۔ مَیں اُسے خوفزدہ کر دوں گا اور اُس کے ساتھ موجود سب لوگ بھاگ جائیں گے۔ پھر مَیں صرف بادشاہ کو مار ڈالوں گا۔
3 اِس کے بعد مَیں سب لوگوں کو آپ کے پاس واپس لاؤں گا۔ اُن سب کے واپس آنے کا تعلق اِس بات سے ہے کہ اُس شخص کے ساتھ کیا ہوگا جسے آپ ڈھونڈ رہے ہیں۔ پھر سب لوگ امن* سے رہیں گے۔“
4 یہ مشورہ ابیسلوم اور اِسرائیل کے سب بزرگوں کی نظر میں ایک دم صحیح تھا۔
5 لیکن ابیسلوم نے کہا: ”ذرا حُوسی ارکی کو بھی بُلائیں۔ دیکھتے ہیں کہ وہ کیا کہتا ہے۔“
6 اِس لیے حُوسی ابیسلوم کے پاس آئے۔ پھر ابیسلوم نے اُن سے کہا: ”اخیتُفل نے یہ مشورہ دیا ہے۔ کیا ہمیں اِس پر عمل کرنا چاہیے؟ اگر نہیں تو تُم بتاؤ کہ کیا کریں۔“
7 اِس پر حُوسی نے ابیسلوم سے کہا: ”اِس معاملے میں اخیتُفل کا مشورہ صحیح نہیں ہے۔“
8 حُوسی نے یہ بھی کہا: ”آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ آ پ کا باپ اور اُس کے آدمی کتنے طاقتور ہیں۔ اِس وقت وہ اُس ریچھنی کی طرح بھڑکے ہوئے* ہیں جس کے بچے میدان میں گم ہو جاتے ہیں۔ اور آپ کا باپ جنگجو ہے۔ وہ لوگوں کے ساتھ رات نہیں گزارے گا۔
9 اِس لمحے وہ کسی غار* میں یا کسی اَور جگہ چھپ کر بیٹھا ہوگا۔ اور اگر وہ پہلے حملہ کرے گا تو سننے والے کہیں گے: ”ابیسلوم کا ساتھ دینے والے ہار گئے ہیں!“
10 بہادر اور شیردل آدمی بھی خوف سے دہل جائیں گے کیونکہ سارا اِسرائیل جانتا ہے کہ آپ کا باپ کتنا طاقتور ہے اور اُس کے ساتھ موجود آدمی کتنے بہادر ہیں۔
11 میرا مشورہ یہ ہے کہ دان سے بِیرسبع تک سارے اِسرائیلیوں کو اِکٹھا کریں جو ساحل کی ریت کے ذرّوں کی طرح بےشمار ہوں اور آپ جنگ میں اُن کی پیشوائی کریں۔
12 وہ جہاں بھی ملا، ہم اُس پر حملہ کر دیں گے۔ ہم اُس پر ایسے ٹوٹ پڑیں گے جیسے اوس زمین پر گِرتی ہے۔ اُن میں سے ایک بھی نہیں بچے گا، نہ وہ خود اور نہ اُس کے آدمی۔
13 اگر وہ پیچھے ہٹ کر کسی شہر میں بھاگ گیا تو سارا اِسرائیل رسیاں لے کر اُس شہر میں جائے گا اور اُس شہر کو گھسیٹ کر نیچے وادی تک لے آئے گا اور اُس کا ایک پتھر بھی باقی نہیں رہے گا۔“
14 پھر ابیسلوم اور اِسرائیل کے سارے آدمیوں نے کہا: ”حُوسی ارکی کا مشورہ اخیتُفل کے مشورے سے بہتر ہے!“ اصل میں یہوواہ نے ٹھان لیا تھا* کہ وہ اخیتُفل کے اچھے مشورے پر عمل نہیں ہونے دے گا تاکہ یہوواہ ابیسلوم پر تباہی لا سکے۔
15 بعد میں حُوسی نے کاہن صدوق اور کاہن ابیآتر کو بتایا: ”اخیتُفل نے ابیسلوم اور اِسرائیل کے بزرگوں کو یہ مشورہ دیا تھا اور مَیں نے یہ مشورہ دیا ہے۔
16 اب فوراً داؤد کو یہ پیغام بھیج کر آگاہ کریں: ”آج رات ویرانے کے گھاٹوں* میں نہ رُکیں بلکہ ہر حال میں دریا کے اُس پار چلے جائیں ورنہ بادشاہ اور اُس کے ساتھ موجود سب لوگ مٹا دیے* جائیں گے۔““
17 یونتن اور اخیمعض شہر سے باہر عینراجل پر ٹھہرے ہوئے تھے تاکہ کوئی اُنہیں شہر میں داخل ہوتے نہ دیکھ لے۔ اِس لیے ایک خادمہ نے جا کر اُنہیں بتایا کہ کیا ہو رہا ہے اور وہ بادشاہ داؤد کو خبر دینے چل پڑے۔
18 لیکن ایک جوان آدمی نے اُنہیں دیکھ لیا اور جا کر ابیسلوم کو بتا دیا۔ اِس لیے وہ دونوں فوراً وہاں سے چلے گئے اور بحوریم میں ایک آدمی کے گھر آئے جس کے صحن میں ایک کنواں تھا۔ وہ دونوں کنوئیں میں اُتر گئے
19 اور اُس آدمی کی بیوی نے کنوئیں کے مُنہ پر کپڑا بچھا دیا اور اِس کے اُوپر کُٹا ہوا اناج پھیلا دیا۔ کسی کو اِس بارے میں پتہ نہیں چلا۔
20 ابیسلوم کے خادم اُس عورت کے گھر آئے اور اُس سے پوچھا: ”اخیمعض اور یونتن کہاں ہیں؟“ عورت نے جواب دیا: ”وہ دریا کی طرف گئے ہیں۔“ اُن آدمیوں نے اُن دونوں کو ڈھونڈا لیکن وہ اُنہیں نہیں ملے۔ اِس لیے وہ یروشلم واپس چلے گئے۔
21 اُن آدمیوں کے جانے کے بعد وہ دونوں کنوئیں سے باہر نکلے اور جا کر بادشاہ داؤد کو خبر دی۔ اُنہوں نے داؤد سے کہا: ”اُٹھیں اور فوراً دریا کے اُس پار چلے جائیں کیونکہ اخیتُفل نے آپ کے خلاف یہ مشورہ دیا ہے۔“
22 داؤد اور اُن کے ساتھ موجود سب لوگ فوراً اُٹھے اور دریائےاُردن* پار کرنے لگے۔ پَو پھٹنے تک دریائےاُردن کے اِس پار ایک بھی شخص نہیں بچا تھا۔
23 جب اخیتُفل نے دیکھا کہ اُس کے مشورے پر عمل نہیں کِیا گیا تو اُس نے ایک گدھے پر زِین کَسی اور اپنے شہر میں اپنے گھر چلا گیا۔ اپنے گھرانے کو ضروری ہدایتیں دینے کے بعد اُس نے اپنے آپ کو پھانسی لگا لی* اور مر گیا۔ پھر اُسے اُس کے باپدادا کی قبر میں دفنا دیا گیا۔
24 اِس دوران داؤد محنایم چلے گئے اور ابیسلوم نے اِسرائیل کے آدمیوں کے ساتھ دریائےاُردن پار کِیا۔
25 ابیسلوم نے یوآب کی جگہ عماسا کو فوج کا سربراہ مقرر کِیا جو ایک اِسرائیلی آدمی اِترا کے بیٹے تھے۔ اِترا نے ابیجیل سے جنسی تعلق قائم کِیا تھا جو ناحس کی بیٹی تھیں اور یوآب کی ماں ضِرُویاہ کی بہن تھیں۔
26 اِسرائیل اور ابیسلوم نے جِلعاد کے علاقے میں پڑاؤ ڈالا۔
27 جیسے ہی داؤد محنایم پہنچے، عمونیوں کے علاقے رَبّہ سے تعلق رکھنے والے ناحس کے بیٹے سوبی، لودبار سے تعلق رکھنے والے عمیایل کے بیٹے مکیر اور راجلیم سے تعلق رکھنے والے برزِلّی جِلعادی
28 بستر، کٹورے، مٹی کے برتن، گندم، جَو، آٹا، بُھنا ہوا اناج، لوبیا، دالیں، سینکا ہوا اناج،
29 شہد، مکھن، بھیڑیں اور پنیر* لائے۔ وہ یہ سب کچھ داؤد اور اُن کے ساتھ موجود لوگوں کے کھانے کے لیے لائے کیونکہ اُنہوں نے سوچا کہ ”لوگ ویرانے میں بھوکے پیاسے اور تھکے ہوئے ہوں گے۔“
فٹ نوٹس
^ لفظی ترجمہ: ”اور دونوں ہاتھوں سے کمزور“
^ یا ”سکون“
^ لفظی ترجمہ: ”تلخجان“
^ یا ”گڑھے؛ گھاٹی“
^ یا ”حکم دیا تھا“
^ یا شاید ”بنجر میدانوں“
^ لفظی ترجمہ: ”نگل لیے“
^ یا ”دریائےیردن“
^ یا ”اپنا گلا گھونٹ لیا“
^ لفظی ترجمہ: ”گائے کے دودھ سے بنا دہی“