2-کُرنتھیوں 6:1-18
6 خدا کے ساتھ کام کرتے ہوئے ہماری آپ سے اِلتجا ہے کہ خدا کی عظیم رحمت کو قبول کر کے اِسے ضائع نہ کریں۔
2 کیونکہ خدا نے کہا ہے کہ ”مَیں نے خوشنودی کے زمانے میں تمہاری سنی اور نجات کے دن تمہاری مدد کی۔“ دیکھیں! اب خوشنودی حاصل کرنے کا بہترین زمانہ ہے۔ دیکھیں! اب نجات کا دن ہے۔
3 ہم کسی طرح سے دوسروں کو ٹھیس نہیں پہنچاتے تاکہ ہماری خدمت پر حرف نہ آئے۔
4 اور ہم ہر لحاظ سے ثابت کرتے ہیں کہ ہم خدا کی خدمت کرنے کے لائق ہیں: بہت کچھ سہنے سے، مصیبتوں کا سامنا کرنے سے، کمی برداشت کرنے سے، مشکلات جھیلنے سے،
5 مار کھانے سے، قید کاٹنے سے، فسادات میں گِھرنے سے، سخت محنت کرنے سے، راتوں کی نیند اُڑ جانے سے، خالی پیٹ رہنے سے؛
6 پاکیزگی اور علم اور تحمل اور مہربانی سے کام لینے سے، پاک روح کی مدد سے، بےریا محبت سے،
7 سچ بولنے سے، خدا کی طاقت سے، نیکی کے ہتھیار دائیں* اور بائیں* ہاتھ میں لینے سے،
8 عزت اور بےعزتی کی حالت میں اور تنقید اور تعریفیں سننے سے۔ ہمیں دھوکےباز خیال کِیا جاتا ہے لیکن ہم تو سچے ہیں۔
9 ہمیں گمنام خیال کِیا جاتا ہے لیکن ہم تو پہچانے جاتے ہیں۔ ہمیں مُردہ خیال کِیا جاتا ہے لیکن دیکھیں! ہم تو زندہ ہیں۔ ہمیں سزا دی جاتی ہے لیکن موت کے حوالے نہیں کِیا جاتا۔
10 ہمیں غمگین خیال کِیا جاتا ہے لیکن ہم تو ہمیشہ خوش رہتے ہیں۔ ہمیں غریب خیال کِیا جاتا ہے لیکن ہم تو بہت سے لوگوں کو امیر بناتے ہیں۔ دوسروں کے خیال میں ہمارے پاس کچھ نہیں ہے لیکن ہمارے پاس تو سب کچھ ہے۔
11 عزیز کُرنتھیو، ہم نے آپ سے کُھل کر بات کی ہے اور ہمارے دل آپ کی محبت سے بھرے ہیں۔
12 ہم نے آپ کو اپنے دلوں میں بڑی جگہ دی ہے لیکن آپ نے ہمیں اپنے دلوں میں کم جگہ دی ہے۔
13 لہٰذا مَیں آپ کو اپنے بچے خیال کر کے کہتا ہوں کہ اپنے دلوں میں ہمارے لیے زیادہ جگہ بنائیں۔
14 غیرایمان والوں کے ساتھ ایک جُوئے میں نہ جت جائیں کیونکہ ایسی جوڑی برابر نہیں ہوتی۔ بھلا نیکی اور بُرائی میں کیا میل؟ یا روشنی اور تاریکی میں کیا تعلق؟
15 یا مسیح اور بلیعال* کا کیا ساتھ؟ یا ایمان والوں اور غیرایمان والوں میں کیا اِتفاق؟
16 یا خدا کی ہیکل* کا بُتوں سے کیا تعلق؟ کیونکہ ہم زندہ خدا کی ہیکل ہیں۔ جیسے کہ اُس نے خود کہا ہے کہ ”مَیں اُن کے درمیان رہوں گا اور چلوں پھروں گا اور اُن کا خدا ہوں گا اور وہ میری قوم ہوں گے۔“
17 اور ”یہوواہ* نے کہا کہ ”اِس لیے اُن میں سے نکل آؤ اور الگ ہو جاؤ اور ناپاک چیز کو مت چُھوؤ“ “ اور ” ”پھر مَیں تمہیں قبول کروں گا۔“ “
18 ” ”اور مَیں تمہارا باپ بنوں گا اور تُم میرے بیٹے بیٹیاں بنو گے۔“ یہ لامحدود قدرت کے مالک یہوواہ* کا فرمان ہے۔“
فٹ نوٹس
^ غالباً وار کرنے کے لیے
^ غالباً اپنا دِفاع کرنے کے لیے
^ اِس عبرانی لفظ کا مطلب ہے: ”نکما۔“ یہ لفظ شیطان کے لیے اِستعمال کِیا گیا ہے۔
^ یعنی خدا کا گھر
^ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔
^ ”الفاظ کی وضاحت“ کو دیکھیں۔