مسئلے کی بنیادی وجہ کو سمجھنے کی طرف ایک قدم
اخلاقی تعلیم
کینیڈا کے ایک اعلیٰ درجے کے پرائیوٹ سکول کے بچے ٹرپ پر گئے۔ اِس دوران سکول کے کچھ نوعمر بچوں پر یہ اِلزام لگایا گیا کہ اُنہوں نے ایک طالبِعلم کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ اِس واقعے کے بعد ایک صحافی لیونارڈ سٹرن نے ایک اخبار میں لکھا: ”اگر نوجوان ذہین ہوں، اچھی تعلیم حاصل کر رہے ہوں اور امیر طبقے سے ہوں تو اِس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ بُرے کام نہیں کریں گے۔“
لیونارڈ نے یہ بھی لکھا: ”شاید آپ سوچیں کہ والدین کے لیے سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اخلاقی معیار سکھائیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ بہت سے والدین کی نظر میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اُن کے بچے تعلیم کے میدان میں ترقی کریں اور خوب پیسہ کمائیں۔“
یہ سچ ہے کہ پڑھائی اہم ہے۔ لیکن دُنیا کی اچھی سے اچھی تعلیم بھی ایک شخص کو غلط خواہشات یا بُرے رُجحانات کے خلاف لڑنے کے قابل نہیں بنا سکتی۔ تو پھر ہمیں ایسی تعلیم کہاں سے مل سکتی ہے جو ایسا کرنے میں ہماری مدد کر سکے اور ہمیں صحیح اور غلط میں فرق کرنا سکھا سکے؟
ایسی تعلیم جو دُنیا کی تعلیم سے کہیں افضل ہے
خدا کا کلام ایک آئینے کی طرح ہے۔ جب ہم اِس آئینے میں خود کو دیکھتے ہیں تو ہمیں اپنی کمزوریاں اور خامیاں زیادہ صاف نظر آتی ہیں۔ (یعقوب 1:23-25) لیکن پاک کلام ہمیں محض ہماری کمزوریوں اور خامیوں سے آگاہ نہیں کرتا بلکہ اپنے اندر ضروری تبدیلیاں لانے کے قابل بھی بناتا ہے۔ یہ ہماری مدد کرتا ہے کہ ہم اپنے اندر ایسی خوبیاں پیدا کریں جن کے ذریعے حقیقی امن اور اِتحاد کو فروغ ملتا ہے۔ اِن خوبیوں میں اچھائی، مہربانی، صبر، ضبطِنفس اور محبت شامل ہیں۔ محبت کو تو ایک ایسا بندھن کہا گیا ہے ”جو لوگوں کو پوری طرح متحد کرتا ہے۔“ (کُلسّیوں 3:14) محبت اِتنی خاص خوبی کیوں ہے؟ ذرا غور کریں کہ پاک کلام میں اِس خوبی کے متعلق کیا بتایا گیا ہے۔
-
”محبت صبر کرتی ہے اور مہربان ہے۔ محبت حسد نہیں کرتی، شیخی نہیں مارتی، غرور نہیں کرتی، بدتمیزی نہیں کرتی، مطلبی نہیں ہوتی، غصے میں بھڑک نہیں اُٹھتی اور غلطیوں کا حساب نہیں رکھتی۔ محبت بُرائی سے خوش نہیں ہوتی بلکہ سچائی سے خوش ہوتی ہے۔ محبت سب کچھ برداشت کرتی ہے، . . . ہر حال میں ثابتقدم رہتی ہے۔ محبت کبھی ختم نہیں ہوگی۔“—1-کُرنتھیوں 13:4-8۔
-
”جو محبت کرتا ہے، وہ اپنے پڑوسی کے ساتھ بُرائی نہیں کرتا۔“—رومیوں 13:10۔
-
”سب سے بڑھ کر دل کی گہرائی سے ایک دوسرے سے محبت رکھیں کیونکہ محبت بہت سے گُناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔“—1-پطرس 4:8۔
جب آپ ایسے لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں جو آپ سے محبت کرتے ہیں تو آپ کو کیسا محسوس ہوتا ہے؟ یقیناً آپ خود کو محفوظ اور پُرسکون محسوس کرتے ہیں کیونکہ آپ جانتے ہیں کہ وہ آپ کا بھلا چاہتے ہیں اور وہ کبھی جان بُوجھ کر آپ کو تکلیف نہیں پہنچائیں گے۔
محبت لوگوں کو دوسروں کے فائدے کے لیے قربانیاں دینے یہاں تک کہ اپنے طرزِزندگی کو بدلنے کی بھی ترغیب دے سکتی ہے۔ مثال کے طور پر جب جارج * نامی ایک شخص نانا بنا تو وہ اپنے نواسے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہتا تھا۔ لیکن ایک مسئلہ تھا۔ جارج بہت زیادہ سگریٹ پیتے تھے اور اُن کا داماد نہیں چاہتا تھا کہ وہ بچے کے آسپاس سگریٹ پئیں۔ اِس پر جارج نے کیا کِیا؟ حالانکہ وہ 50 سال سے سگریٹ پی رہے تھے لیکن اپنے نواسے کی خاطر اُنہوں نے اِس عادت کو ترک کر دیا۔ واقعی محبت میں بڑی طاقت ہے!
پاک کلام ہماری مدد کرتا ہے کہ ہم اپنے اندر اچھائی، مہربانی اور خاص طور پر محبت جیسی شاندار خوبیاں پیدا کریں۔
محبت ایک ایسی خوبی ہے جسے ظاہر کرنا سیکھنا پڑتا ہے۔ والدین اپنے بچوں کو یہ سکھانے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں کہ محبت کیسے کی جاتی ہے۔ وہ اپنے بچوں کو کھلاتے پلاتے ہیں، اُن کی حفاظت کرتے ہیں اور جب اُنہیں کوئی چوٹ لگ جاتی ہے یا وہ بیمار ہو جاتے ہیں تو اُن کی دیکھبھال کرتے ہیں۔ اچھے والدین اپنے بچوں سے باتچیت کرتے ہیں اور اُنہیں تعلیم دیتے ہیں۔ وہ اپنے بچوں کی تربیت بھی کرتے ہیں جس میں اُنہیں یہ سکھانا بھی شامل ہے کہ صحیح کیا ہے اور غلط کیا ہے۔ اِس کے علاوہ اچھے والدین اپنے بچوں کو اپنی مثال سے سکھاتے ہیں۔
افسوس کی بات ہے کہ کچھ والدین اپنی ذمےداریاں پوری کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔ کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ اُن کے بچے کبھی اچھے اِنسان نہیں بن سکتے؟ بالکل نہیں۔ بہت سے لوگوں نے بڑے ہو کر بھی اپنی زندگی میں حیرانکُن تبدیلیاں کی ہیں اور معاشرے کے ذمےدار اور قابلِبھروسا شہری بن گئے ہیں۔ اِن میں کچھ ایسے لوگ بھی شامل ہیں جن کی پرورش ایسے گھرانوں میں ہوئی جہاں اُنہیں وہ محبت اور توجہ نہیں ملی جو ملنی چاہیے تھی۔ اگلے مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ ایسے لوگ بھی اپنی زندگی میں تبدیلی لا سکتے ہیں جن کے بارے میں دوسرے یہ سمجھتے ہیں کہ وہ کبھی نہیں بدل سکتے۔
^ فرضی نام اِستعمال کِیا گیا ہے۔