والدین کے لیے
7. معیار قائم کرنا سکھائیں
اِس کا کیا مطلب ہے؟
معیار ایسے اصول ہوتے ہیں جن کے مطابق آپ زندگی گزارنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ ہر بات میں ایمانداری سے کام لینے کی کوشش کرتے ہیں تو یقیناً آپ چاہیں گے کہ آپ اپنے بچوں کو بھی اِس اصول پر عمل کرنا سکھائیں۔
اِن معیاروں میں اخلاقی معیار بھی شامل ہیں۔ مثال کے طور پر جو شخص اخلاقی معیاروں کی پابندی کرتا ہے، وہ محنتی، اِنصافپسند اور دوسروں کا خیال رکھنے والا ہوتا ہے اور یہ ایسی خوبیاں ہیں جو چھوٹی عمر میں زیادہ اچھی طرح پیدا کی جا سکتی ہیں۔
پاک کلام کا اصول: ”لڑکے کی اُس راہ میں تربیت کر جس پر اُسے جانا ہے۔ وہ بوڑھا ہو کر بھی اُس سے نہیں مُڑے گا۔“—امثال 22:6۔
یہ کیوں اہم ہے؟
ٹیکنالوجی کے اِس دَور میں بچوں کو اخلاقی معیار سکھانا لازمی ہے۔ کیرن نامی ایک ماں نے کہا: ”آجکل موبائل فون یا ٹیبلٹ وغیرہ پر ایسا مواد آسانی سے مل سکتا ہے جو آپ پر بُرا اثر ڈال سکتا ہے۔ شاید ہمارے بچے ہمارے بالکل ساتھ بیٹھے ہوں لیکن ساتھ ہی اپنے فون یا ٹیبلٹ پر کوئی نامناسب چیز دیکھ رہے ہوں۔“
پاک کلام کا اصول: ”پُختہ [لوگ] . . . اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو اِستعمال کر کے اِسے تیز کرتے ہیں تاکہ اچھے اور بُرے میں تمیز کر سکیں۔“—عبرانیوں 5:14۔
بچوں کو اچھے آدابواطوار سکھانا بھی ضروری ہے۔ اِس میں ”پلیز“ اور ”تھینکیو“ جیسے الفاظ کہنا شامل ہے۔ اِس میں دوسروں کا خیال رکھنا بھی شامل ہے جو کہ ایک ایسی خوبی ہے جو آجکل بہت کم نظر آتی ہے کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ لوگوں کو اِنسانوں سے زیادہ اپنے فون یا ٹیبلٹ وغیرہ سے پیار ہے۔
پاک کلام کا اصول: ”جیسا سلوک آپ چاہتے ہیں کہ لوگ آپ کے ساتھ کریں، آپ بھی اُن کے ساتھ ویسا ہی سلوک کریں۔“—لُوقا 6:31۔
آپ کیا کر سکتے ہیں؟
اپنے اخلاقی معیاروں کے متعلق بتائیں۔ مثال کے طور پر تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اگر نوجوانوں کو واضح طور پر بتایا جائے کہ شادی سے پہلے جنسی تعلقات قائم کرنا غلط ہے تو اِس بات کا اِمکان زیادہ ہوتا ہے کہ وہ ایسا کرنے سے گریز کریں گے۔
مشورہ: اخلاقی معیاروں پر بات کرنے کے لیے کسی حالیہ واقعے کو اِستعمال کریں۔ مثال کے طور پر اگر خبروں میں کسی ایسے جُرم کے بارے میں بتایا جا رہا ہے جو نفرت کی بِنا پر کِیا گیا ہے تو آپ کہہ سکتے ہیں: ”یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوتا ہے کہ کچھ لوگ دوسروں پر اپنا غصہ اِس طرح سے نکالتے ہیں۔ آپ کے خیال میں لوگ ایسے کیوں بن جاتے ہیں؟“
”بچوں کے لیے صحیح اور غلط کا اِنتخاب کرنا اُس وقت زیادہ مشکل ہوتا ہے جب اُنہیں یہ پتہ نہیں ہوتا کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط۔“—برینڈن۔
اخلاقی معیار سکھائیں۔ چھوٹے بچے بھی ”پلیز“ اور ”تھینکیو“ کہنا اور دوسروں کی عزت کرنا سیکھ سکتے ہیں۔ ایک کتاب میں لکھا ہے: ”بچے جتنا زیادہ سیکھیں گے کہ اُن کی زندگی اُن کی ذات تک محدود نہیں ہے بلکہ وہ ایک خاندان، سکول یا معاشرے کا حصہ ہیں اُتنا ہی زیادہ وہ خوشی سے اپنی بھلائی کی بجائے دوسروں کی بھلائی کے لیے کام کریں گے۔“—کتاب ”بچوں کی پرورش کے لیے بہترین مشورے“ (انگریزی میں دستیاب)۔
مشورہ: اپنے بچوں کو گھر میں فرق فرق کام کرنے کو کہیں تاکہ وہ دوسروں کی خدمت کرنے کی اہمیت سیکھیں۔
”اگر ہمارے بچے ابھی سے گھر کا کامکاج کرنے کی عادت ڈالیں گے تو اُنہیں اُس وقت مشکل نہیں ہوگی جب اُنہیں اکیلے رہنا پڑے گا۔ اپنی ذمےداریوں کو پورا کرنا اُن کی زندگی کا حصہ بن جائے گا۔“—ٹیرا۔