عالمی اُفق | اِنسانی رشتے
اِنسانی رشتوں پر ایک نظر
آپ اِنسانی رشتوں کے سلسلے میں مفید صلاح حاصل کرنے کے لیے کیا کرتے ہیں؟ کیا آپ خدا کے کلام بائبل سے رہنمائی لیتے ہیں یا کہیں اَور سے؟ آئیں، دیکھیں کہ اِس قدیم کتاب میں درج اصول جدید تحقیق سے کیسے میل کھاتے ہیں۔
بھارت:
2014ء کے ایک سروے سے پتہ چلا کہ 18 سے 25 سال کے 61 فیصد جوان یہ مانتے ہیں کہ شادی سے پہلے جنسی تعلقات کرنا ”کوئی بڑی بات نہیں۔“ ممبئی کے ایک ڈاکٹر نے اخبار ہندوستان ٹائمز کو بتایا: ”جوان لڑکے لڑکیاں جب جنسی رشتہ قائم کرتے ہیں تو اُن کا شادی کا کوئی اِرادہ نہیں ہوتا۔ وہ بس ایک رات یا پھر کچھ عرصہ تو اِکٹھے گزارنا چاہتے ہیں مگر ایک دوسرے کا ساتھ نبھانے کی ذمےداری اُٹھانا نہیں چاہتے۔“
ذرا سوچیں: جنسی عمل سے لگنے والی بیماریوں اور افسردگی کا شکار زیادہتر کون ہوتے ہیں، شادی سے پہلے جنسی تعلق کرنے والے یا شادی کے بعد جنسی تعلق کرنے والے؟—1-کُرنتھیوں 6:18۔
ڈنمارک:
جو لوگ اپنے گھر والوں سے اکثر لڑتے جھگڑتے رہتے ہیں، اُن میں 35 سے 50 سال کی عمر میں مرنے کا خطرہ دوسروں کی نسبت دُگنا ہوتا ہے۔ کوپن ہیگن یونیورسٹی کے تحقیقدانوں نے 11 سال کے عرصے میں تقریباً 10 ہزار لوگوں کا سروے کِیا۔ اِن لوگوں کی عمریں 35 سے 50 سال کے درمیان تھیں۔ تحقیقدانوں نے دیکھا کہ جو لوگ اپنے رشتےداروں سے لڑتے جھگڑتے تھے، وہ اُن لوگوں کی نسبت جلدی مرتے ہیں جو ایسا نہیں کرتے۔ اِس سروے کی سربراہ نے کہا کہ ”اَدھیڑ عمر میں مرنے والوں کی تعداد کم کرنے کا اِنحصار“ اِس بات پر ہے کہ ہم پریشانیوں، اِختلافات اور جھگڑوں سے کتنی اچھی طرح نمٹتے ہیں۔
پاک کلام میں بتایا گیا ہے: ”جو اپنی زبان کو قابو میں رکھے وہ علم و عرفان کا مالک ہے، جو ٹھنڈے دل سے بات کرے وہ سمجھدار ہے۔“—امثال 17:27، اُردو جیو ورشن۔
ریاستہائے متحدہ امریکہ:
ریاست لوزیانا میں 564 نئے نویلے جوڑوں کے ایک سروے سے پتہ چلا کہ ایسے جوڑے جو شادی سے پہلے اپنے رشتے کو کبھی توڑتے اور کبھی جوڑتے ہیں، وہ شادی کے پہلے پانچ سالوں میں علیٰحدگی لینے کی طرف مائل ہوتے ہیں۔ اُن میں جھگڑے ہوتے ہیں اور وہ اپنی شادی سے خوش بھی نہیں ہوتے۔
پاک کلام میں بتایا گیا ہے: ”جسے خدا نے [شادی کے بندھن میں] جوڑا ہے، اُسے کوئی اِنسان جُدا نہ کرے۔“—متی 19:6۔