یادوں کے ذخیرے سے
”ہمارا اگلا اِجتماع کب ہوگا؟“
یہ نومبر 1932ء کے آخر کی بات ہے۔ 10 لاکھ کی آبادی والے شہر میکسیکو سٹی میں صرف ایک ہفتہ پہلے ہی پہلی دفعہ ٹریفک لائٹیں لگائی گئی ہیں۔ لیکن اب وہاں کے لوگوں کی دلچسپی ٹریفک لائٹوں کی بجائے کسی اَور چیز میں ہے۔ وہ ایک خاص مہمان کا اِنتظار کر رہے ہیں۔ ریلوے سٹیشن پر صحافی کیمرے لیے اِسی مہمان کے آنے کے منتظر ہیں۔ لیکن یہ مہمان ہے کون؟ یہ واچٹاور سوسائٹی کے صدر جوزف رتھرفورڈ ہیں۔ میکسیکو سٹی کے مقامی بہن بھائی بھی بھائی رتھرفورڈ کا خیرمقدم کرنے کے لیے کھڑے ہیں جو اُن کے شہر میں تین روزہ اِجتماع میں شرکت کرنے آئے ہیں۔
رسالے ”دی گولڈن ایج“ میں بتایا گیا: ”بِلاشُبہ اِس اِجتماع کو میکسیکو میں سچائی پھیلانے کے حوالے سے تاریخ میں ایک خاص اہمیت حاصل ہوگی۔“ لیکن یہ تو ایک چھوٹا سا اِجتماع تھا جس میں صرف 150 لوگ حاضر ہوئے۔ تو پھر یہ اِتنا خاص کیوں تھا؟
اِس اِجتماع سے پہلے میکسیکو میں بہت سے لوگ سچائی سے واقف نہیں تھے۔ 1919ء سے وہاں چھوٹے چھوٹے اِجتماع منعقد ہو رہے تھے لیکن اِس کے بعد کلیسیاؤں کی تعداد کم ہو گئی تھی۔ جب 1929ء میں وہاں برانچ کھولی گئی تو ایسا لگ رہا تھا کہ اب صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ لیکن اِس کے بعد بھی کچھ مسائل اُٹھ کھڑے ہوئے۔ تنظیم نے پہلکاروں کو ہدایت دی تھی کہ وہ مُنادی کے دوران کاروبار نہ کریں۔ اِس وجہ سے ایک پہلکار اِتنا ناراض ہو گیا کہ اُس نے سچائی کو چھوڑ دیا اور اپنا ایک مذہبی گروپ بنا لیا۔ اِسی دوران برانچ کے نگہبان کو بھی تبدیل کِیا گیا کیونکہ اُس کا چالچلن ٹھیک نہیں تھا۔ ایسے حالات میں میکسیکو کے اُن بہن بھائیوں کو حوصلہافزائی کی ضرورت تھی جو وفاداری سے خدا کی خدمت کر رہے تھے۔
میکسیکو کے دورے کے دوران بھائی رتھرفورڈ نے اِجتماع پر دو تقریروں اور ریڈیو پر پانچ لیکچروں کے ذریعے بہن بھائیوں کی حوصلہافزائی کی۔ اُس وقت میکسیکو میں بھائیوں نے پہلی دفعہ ریڈیو کے ذریعے خوشخبری پھیلائی۔ اِجتماع کے بعد برانچ کا نیا نگہبان مقرر کِیا گیا۔ بھائی رتھرفورڈ کے دورے کی وجہ سے وہاں کے بہن بھائی جوش سے بھر گئے اور یہوواہ کی برکت کی بدولت اُنہیں مُنادی کا کام جاری رکھنے کی ہمت ملی۔
اگلے سال یعنی 1933ء میں میکسیکو میں دو اِجتماع منعقد ہوئے؛ ایک ریاست ویراکروز میں اور ایک میکسیکو سٹی میں۔ بہن بھائی بڑی محنت سے مُنادی کا کام کر رہے تھے اور اُنہیں اِس کے بہت اچھے نتیجے مل رہے تھے۔ مثال کے طور پر 1931ء میں میکسیکو میں 82 مبشر تھے۔ لیکن 1941ء تک مبشروں کی تعداد 10 گُنا بڑھ چُکی تھی۔ اِسی سال میکسیکو سٹی میں منعقد ہونے والے اِجتماع میں 1000 لوگ حاضر ہوئے۔
”گلیوں میں اِشتہاروں کا سیلاب“
سن 1943ء میں یہوواہ کے گواہوں نے اِجتماع ”آزاد قوم“ کا پرچار کرنا شروع کِیا۔ یہ اِجتماع میکسیکو کے 12 شہروں میں منعقد ہونا تھا۔ * اِس سلسلے میں گواہوں نے خاص قسم کے اِشتہار اِستعمال کیے۔ یہ اِشتہار دو بڑے اِشتہاروں کو جوڑ کر بنائے جاتے تھے اور اِنہیں اِس طرح پہنا جاتا تھا کہ ایک اِشتہار سینے پر نظر آتا تھا اور دوسرا کمر پر۔ یہوواہ کے گواہ اپنے اِجتماعوں کا پرچار کرنے کے لیے 1936ء سے ایسے اِشتہار اِستعمال کر رہے تھے۔
میکسیکو سٹی میں اِن اِشتہاروں کے ذریعے اِجتماع کا پرچار کرنے کا کام بہت کامیاب رہا۔ اِس حوالے سے اُس وقت کے مشہور رسالے ”لا ناسیون“ میں اِجتماع پر آنے والے گواہوں کے بارے میں لکھا گیا: ”پہلے دن اُنہیں کہا گیا کہ وہ اَور لوگوں کو اِجتماع پر آنے کی دعوت دیں۔ دوسرے دن اِتنے لوگ آئے کہ اُن کے بیٹھنے کے لیے جگہ کم پڑ گئی۔“ مگر کیتھولک چرچ کو گواہوں کی یہ کامیابی ایک آنکھ نہ بھائی اور اُنہوں نے گواہوں کی مخالفت شروع کر دی۔ لیکن بہن بھائی اِس مخالفت کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہوئے بلکہ اُنہوں نے اِجتماع کا پرچار کرنا جاری رکھا۔ رسالے ”لا ناسیون“ کے ایک اَور مضمون میں بتایا گیا کہ پورے شہر نے دیکھا کہ گواہ اِشتہار پہنے لوگوں کو اِجتماع پر آنے کی دعوت دے رہے ہیں۔ اِس مضمون میں میکسیکو سٹی کی گلیوں میں موجود بھائیوں کی ایک تصویر شائع کی گئی جس کے نیچے یہ عبارت لکھی تھی: ”گلیوں میں اِشتہاروں کا سیلاب۔“
”سیمنٹ کے فرش سے زیادہ نرم اور گرم“ بستر
اُس زمانے میں زیادہتر گواہوں کو میکسیکو میں منعقد ہونے والے اِجتماعوں میں جانے کے لیے بڑی قربانیاں دینی پڑتی تھیں۔ بہت سے بہن بھائی دُور دراز دیہاتوں سے آتے تھے جن کے قریب کوئی سڑک یا ریلوے لائن نہیں تھی۔ ایک کلیسیا نے لکھا: ”ہمارے علاقے کے قریب سے صرف ایک ہی لائن گزرتی ہے اور وہ ہے ٹیلیگراف کی لائن۔“ لہٰذا بہن بھائی کئی دنوں تک پیدل یا خچروں پر سفر کر کے ٹرین تک پہنچتے اور پھر یہ ٹرین اُنہیں اُس شہر میں لے جاتی جہاں اِجتماع ہونا تھا۔
زیادہتر بہن بھائی غریب تھے اور اُن کے لیے اِجتماع پر آنے کا خرچہ اُٹھانا بہت مشکل تھا۔ جب وہ اِجتماع کی جگہ پر پہنچتے تو اُن میں سے زیادہتر بہن بھائی مقامی گواہوں کے ساتھ ٹھہرتے جو اُن کے لیے محبت دِکھاتے اور اُن کی مہماننوازی کرتے۔ کچھ بہن بھائی کنگڈم ہالوں میں سوتے۔ ایک مرتبہ تقریباً 90 بھائی برانچ میں رُکے جہاں وہ کتابوں کے ڈبوں پر سوئے۔ سالانہ کتاب میں بتایا گیا کہ وہ بھائی بہت شکرگزار تھے کیونکہ وہ ڈبے ”سیمنٹ کے فرش سے زیادہ نرم اور گرم تھے۔“
وہ گواہ اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ جمع ہونے پر اِتنے خوش تھے کہ اُن کی نظر میں وہ قربانیاں کچھ بھی نہیں تھیں جو اُنہوں نے دی تھیں۔ آج میکسیکو میں رہنے والے 8 لاکھ 50 ہزار سے زیادہ یہوواہ کے گواہ بھی ایسی ہی خوشی محسوس کرتے ہیں۔ * 1949ء کی سالانہ کتاب میں بتایا گیا کہ بہن بھائیوں نے جو قربانیاں دیں، اُن کی وجہ سے یہوواہ خدا کی عبادت کے لیے اُن کا جوش ٹھنڈا نہیں پڑا۔ ہر اِجتماع کے بعد ”وہ کافی عرصے تک اُسی اِجتماع کے بارے میں باتچیت کرتے رہتے تھے۔“ وہ بار بار یہی سوال پوچھتے تھے: ”ہمارا اگلا اِجتماع کب ہوگا؟“—وسطی امریکہ میں ہماری برانچ کی طرف سے۔
^ پیراگراف 9 سن 1944ء کی سالانہ کتاب کے مطابق اِس اِجتماع کی وجہ سے یہوواہ کے گواہ میکسیکو میں مشہور ہو گئے۔
^ پیراگراف 14 سن 2016ء میں میکسیکو میں 22 لاکھ 62 ہزار 646 لوگ یسوع مسیح کی موت کی یادگاری تقریب میں حاضر ہوئے۔