آپ نئی دُنیا میں رہنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں؟
پچھلے مضامین میں ہم نے دیکھا تھا کہ خدا بہت جلد بُرائی اور مصیبتوں سے بھری اِس دُنیا کو تباہ کر دے گا۔ ہم اِس بات پر پورا بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ ایسا ضرور ہوگا۔ کیوں؟ کیونکہ خدا کے کلام بائبل میں یہ وعدہ کِیا گیا ہے:
”دُنیا . . . مٹ رہی ہے۔“—1-یوحنا 2:17۔
ہم یہ پکا یقین رکھ سکتے ہیں کہ دُنیا کے خاتمے میں کچھ لوگ بچ جائیں گے کیونکہ اِس آیت میں آگے یہ وعدہ بھی کِیا گیا ہے:
”جو خدا کی مرضی پر عمل کرتا ہے، وہ ہمیشہ رہے گا۔“
لہٰذا اگر ہم دُنیا کے خاتمے سے بچنا چاہتے ہیں تو ہمیں خدا کی مرضی پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ جاننے کے لیے کہ خدا کی مرضی کیا ہے، سب سے پہلے تو ہمیں خدا کو جاننا ہوگا۔
خدا کو جانیں اور خاتمے کے وقت اپنی جان بچائیں
یسوع مسیح نے کہا: ”ہمیشہ کی زندگی صرف وہ لوگ پائیں گے جو تجھے یعنی واحد اور سچے خدا کو . . . قریب سے جانیں گے۔“ (یوحنا 17:3) اِس دُنیا کے خاتمے میں بچنے اور ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے کے لیے ہمیں ’خدا کو قریب سے جاننے‘ کی ضرورت ہے۔ خدا کو جاننے کا مطلب صرف یہ نہیں کہ ہم اُس کے بارے میں تھوڑی بہت باتیں جان لیں یا یہ یقین رکھیں کہ وہ موجود ہے۔ ہمیں اُس کے ساتھ دوستی کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ اگر ہم کسی کے ساتھ اپنی دوستی کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں تو ہم اُس کے ساتھ وقت گزارتے ہیں۔ خدا کے ساتھ دوستی کے بارے میں بھی ایسا ہی ہے۔ آئیں، بائبل سے کچھ ایسی اہم سچائیوں پر غور کریں جن سے ہم خدا کے ساتھ دوستی کر سکتے اور اِسے قائم رکھ سکتے ہیں۔
خدا کے کلام بائبل کو ہر روز پڑھیں
ہم زندہ رہنے کے لیے باقاعدگی سے کھانا کھاتے ہیں۔ لیکن غور کریں کہ یسوع مسیح نے کہا کہ ”اِنسان کو صرف روٹی پر نہیں جینا چاہیے بلکہ ہر اُس بات پر جو یہوواہ کے مُنہ سے نکلتی ہے۔“—متی 4:4۔
یہوواہ کے مُنہ سے نکلنے والی باتیں اُس کے کلام بائبل میں ملتی ہیں۔ جب آپ اِس پاک کتاب کا مطالعہ کریں گے تو آپ جان جائیں گے کہ خدا نے ماضی میں اِنسانوں کے لیے کیا کچھ کِیا، وہ ابھی اُن کے لیے کیا کر رہا ہے اور وہ مستقبل میں اُن کے لیے کیا کچھ کرے گا۔
خدا سے مدد حاصل کرنے کے لیے دُعا کریں
آپ اُس وقت کیا کر سکتے ہیں جب آپ خدا کے حکم ماننا چاہتے ہیں لیکن آپ کو اُن کاموں کو چھوڑنا مشکل لگتا ہے جو اُس کی نظر میں غلط ہیں؟ ایسی صورت میں خدا کو اچھی طرح سے جاننے سے آپ کی بڑی مدد ہو سکتی ہے۔
اِس سلسلے میں ایک عورت کی مثال پر غور کریں جسے ہم کنول کہیں گے۔ کنول ایک بہت بدچلن زندگی گزار رہی تھیں۔ جب اُنہوں نے بائبل کورس کرنا شروع کِیا تو اُنہوں نے خدا کے اِس حکم کے بارے میں سیکھا: ”حرامکاری سے بھاگیں!“ (1-کُرنتھیوں 6:18) کنول نے اِس حکم پر عمل کرنے کے لیے خدا سے طاقت مانگی اور وہ اپنی بُری عادت کو چھوڑنے کے قابل ہو گئیں۔ لیکن اُنہیں ابھی بھی اُن آزمائشوں سے لڑنا پڑتا ہے جو اچانک اُن کے سامنے آ کھڑی ہوتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں: ”جب میرے ذہن میں گندے خیال آتے ہیں تو مَیں دل کھول کر دُعا میں یہوواہ سے بات کرتی ہوں کیونکہ مَیں جانتی ہوں کہ مَیں اپنی طاقت سے یہ جنگ نہیں لڑ سکتی۔ دُعا میں بہت طاقت ہے۔ اِس سے مَیں یہوواہ کے اَور قریب ہو گئی ہوں۔“ کنول کی طرح اَور بھی لاکھوں لوگ ایسے ہیں جو خدا کو قریب سے جاننے لگے ہیں۔ خدا نے اِن لوگوں کو طاقت دی ہے کہ وہ اپنی زندگی میں تبدیلیاں لا سکیں اور ایسی زندگی گزاریں جس سے وہ خوش ہو۔—فِلپّیوں 4:13۔
جتنی اچھی طرح سے آپ خدا کو جانیں گے، اُتنا ہی زیادہ خدا آپ کو اپنا قریبی دوست سمجھے گا۔ (گلتیوں 4:9؛ زبور 25:14) یوں آپ اِس بُری دُنیا کے خاتمے میں صحیح سلامت بچ کر نئی دُنیا میں چلے جائیں گے۔ لیکن یہ نئی دُنیا کیسی ہوگی؟ اگلے مضمون میں اِس بارے میں بات کی جائے گی۔
a یہوواہ پاک کلام کے مطابق خدا کا ذاتی نام ہے۔