”خدا کہاں تھا؟“
”اکثر میرے ذہن میں یہ سوال اُٹھتا ہے کہ خدا کہاں تھا؟“—یہ بات پوپ بینیڈکٹ نے پولینڈ کے ایک سابقہ قیدی کیمپ آؤشوِٹس کا دورہ کرتے ہوئے کہی۔
جب کوئی آفت آتی ہے تو کیا آپ بھی یہ سوچتے ہیں کہ ”خدا کہاں تھا؟“ یا کیا آپ کی زندگی میں کچھ ایسا ہوا ہے جس کی وجہ سے آپ کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہو گیا ہے کہ ”کیا خدا کو میری فکر ہے؟“
شاید آپ شیلا کی طرح محسوس کرتے ہوں جو ریاستہائے متحدہ امریکہ میں رہتی ہیں۔ اُن کی پرورش ایک بڑے مذہبی گھرانے میں ہوئی۔ وہ کہتی ہیں: ”بچپن سے ہی مجھے خدا سے بڑا لگاؤ تھا کیونکہ وہ ہمارا خالق ہے۔ لیکن مَیں نے خود کو کبھی خدا کے قریب محسوس نہیں کِیا تھا۔ مَیں سوچتی تھی کہ وہ مجھے دیکھ رہا ہے لیکن بس ایک فاصلے سے۔ مجھے یہ نہیں لگتا تھا کہ خدا مجھ سے نفرت کرتا ہے لیکن مجھے کبھی یہ یقین بھی نہیں ہوا کہ اُسے میری فکر ہے۔“ شیلا کے دل میں یہ شک کیوں تھا؟ اُنہوں نے اِس سوال کا جواب یوں دیا: ”میرے گھر والوں پر ایک کے بعد ایک مصیبت آئی اور ایسا لگتا تھا کہ خدا ہماری کوئی مدد نہیں کر رہا۔“
ہو سکتا ہے کہ شیلا کی طرح آپ کو بھی یقین ہو کہ لامحدود قدرت کا مالک خدا موجود ہے۔ مگر شاید آپ کے ذہن میں بھی یہ سوال اُٹھتا ہو کہ ”کیا خدا کو میری فکر ہے؟“ ایوب خدا کے وفادار بندے تھے اور وہ اپنے خالق کی طاقت اور دانشمندی پر ایمان رکھتے تھے۔ لیکن پھر بھی اُن کے دل میں یہ شک پیدا ہوا کہ خدا اُن کی فکر کرتا ہے یا نہیں۔ (ایوب 2:3؛ 9:4) جب ایوب پر مصیبتوں کا پہاڑ ٹوٹ پڑا اور اُنہیں اِن سے نکلنے کا کوئی راستہ نظر نہیں آیا تو اُنہوں نے خدا سے پوچھا: ”تُو اپنا مُنہ کیوں چھپاتا ہے اور مجھے اپنا دشمن کیوں جانتا ہے؟“—ایوب 13:24۔
اِس سلسلے میں پاک کلام کی تعلیم کیا ہے؟ جب کوئی مصیبت آتی ہے تو کیا خدا اِس کا ذمےدار ہوتا ہے؟ کیا اِس بات کا کوئی ثبوت ہے کہ خدا کو تمام اِنسانوں بلکہ ہم میں سے ہر ایک کی فکر ہے؟ کیا ہم میں سے کوئی واقعی یہ جان سکتا ہے کہ آیا خدا ہمیں دیکھتا ہے یا نہیں، ہمارے احساسات کو سمجھتا ہے یا نہیں، ہم سے ہمدردی کرتا ہے یا نہیں اور مشکل وقت میں ہماری مدد کرتا ہے یا نہیں؟
اگلے مضامین میں ہم غور کریں گے کہ ہم خدا کی تخلیق سے یہ کیسے سیکھ سکتے ہیں کہ خدا کو ہماری فکر ہے۔ (رومیوں 1:20) اِس کے بعد ہم یہ جائزہ لیں گے کہ پاک کلام میں اِس حوالے سے کیا بتایا گیا ہے۔ آپ خدا کی تخلیق اور اُس کے کلام کے ذریعے جتنا زیادہ اُس کے بارے میں ’جانیں‘ گے اُتنا زیادہ آپ کو اِس بات کا یقین ہوگا کہ ”اُس کو آپ کی فکر ہے۔“—1-یوحنا 2:3؛ 1-پطرس 5:7۔