کیا خدا کو آپ سے ہمدردی ہے؟
خدا کی تخلیق سے کیا پتہ چلتا ہے؟
ہمدردی سے مُراد ”خود کو دوسروں کی جگہ رکھ کر اُن کے احساسات یا تکلیف کو محسوس کرنے کی صلاحیت“ ہے۔ ماہرِنفسیات ڈاکٹر رِک ہانسن نے کہا کہ ”ہمدردی ہماری ہڈیوں میں بسی ہوئی ہے۔“
غور کریں: اِنسانوں میں ہمدردی ظاہر کرنے کی صلاحیت کیوں ہوتی ہے جبکہ جانوروں میں یہ صلاحیت نہیں ہوتی؟ پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ خدا نے اِنسانوں کو اپنی صورت پر بنایا ہے۔ (پیدایش 1:26) ہم اِس لحاظ سے خدا کی صورت پر بنائے گئے ہیں کہ ہم کسی حد تک اُس جیسی خوبیاں ظاہر کر سکتے ہیں۔ لہٰذا جب مہربان لوگ ہمدردی کی بِنا پر دوسروں کی مدد کرتے ہیں تو دراصل وہ اپنے شفیق خالق یہوواہ کی مثال پر عمل کرتے ہیں۔—امثال 14:31۔
پاک کلام سے خدا کی ہمدردی کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے؟
خدا کو ہم سے ہمدردی ہے اور ہمیں تکلیف میں دیکھ کر اُسے اچھا نہیں لگتا۔ بنیاِسرائیل نے مصر کی غلامی میں بہت تکلیفیں اُٹھائیں اور پھر 40 سال تک ویرانے میں رہے۔ پاک کلام میں لکھا ہے کہ خدا ”اُن کی تمام مصیبتوں میں . . . مصیبتزدہ ہوا۔“ (یسعیاہ 63:9) غور کریں کہ خدا اُن کی مصیبتوں سے صرف واقف نہیں تھا بلکہ وہ اُن کی تکلیف کو محسوس کر سکتا تھا۔ اُس نے کہا: ”مَیں اُن کے دُکھوں کو جانتا ہوں۔“ (خروج 3:7) اپنے کلام میں خدا کہتا ہے: ”جو کوئی تُم کو چُھوتا ہے میری آنکھ کی پتلی کو چُھوتا ہے۔“ (زکریاہ 2:8) جب دوسرے ہمیں تکلیف پہنچاتے ہیں تو خدا ہمارے دُکھ کو محسوس کرتا ہے۔
ہو سکتا ہے کہ ہمیں لگتا ہو کہ ہم قصوروار ہیں اور خدا کی ہمدردی کے لائق نہیں ہیں۔ لیکن پاک کلام میں ہمیں یقین دِلایا گیا ہے کہ ”خدا ہمارے دل سے بڑا ہے اور سب کچھ جانتا ہے۔“ (1-یوحنا 3:19، 20) خدا ہمیں جتنی اچھی طرح جانتا ہے اُتنی اچھی طرح ہم بھی خود کو نہیں جانتے۔ وہ ہمارے حالات، خیالات اور احساسات سے پوری طرح واقف ہے اور ہم سے ہمدردی کرتا ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ خدا مصیبتزدہ لوگوں کی مدد کرتا ہے اِس لیے ہم تسلی، دانشمندی اور مدد کے لیے اُس پر آس لگا سکتے ہیں۔
کچھ تسلیبخش آیتیں
-
”تُو فریاد کرے گا اور [یہوواہ] جواب دے گا۔ جب تُو مدد کے لئے پکارے گا تو وہ فرمائے گا، ’مَیں حاضر ہوں۔‘ “—یسعیاہ 58:9، اُردو جیو ورشن۔
-
”[یہوواہ] فرماتا ہے کیونکہ مَیں تمہارے حق میں اپنے اِرادوں سے واقف ہوں جو تمہاری فلاحوبہبودی کے اِرادے ہیں، تمہیں نقصان پہنچانے کے نہیں۔ وہ تمہیں اُمید اور درخشاں [یعنی روشن] مستقبل بخشیں گے۔ تب تُم مجھے پکارو گے اور میرے پاس آ کر مجھ سے دُعا کرو گے اور مَیں تمہاری سنوں گا۔“—یرمیاہ 29:11، 12، نیو اُردو بائبل ورشن۔
-
”میرے آنسوؤں کو اپنے مشکیزہ میں رکھ لے۔ کیا وہ تیری کتاب میں مندرج نہیں ہیں؟“—زبور 56:8۔
خدا ہم پر توجہ دیتا، ہمیں سمجھتا اور ہم سے ہمدردی کرتا ہے
کیا یہ جاننے سے کہ خدا کو ہم سے ہمدردی ہے، ہمیں مشکلات کا مقابلہ کرنے میں مدد مل سکتی ہے؟ ذرا ماریا کے تجربے پر غور کریں۔
”میرا بیٹا دو سال تک کینسر سے لڑتا رہا اور پھر 18 سال کی عمر میں فوت ہو گیا۔ اُس کی موت کے بعد مَیں بہت کرب سے گزری اور مجھے محسوس ہوا کہ زندگی بہت مشکل اور دُکھ بھری ہے۔ مَیں یہوواہ سے بہت ناراض تھی کہ اُس نے میرے بیٹے کو بچانے یا اُسے ٹھیک کرنے کے لیے کچھ کِیا کیوں نہیں!
پھر چھ سال بعد مَیں نے اپنی ایک دوست کے سامنے اپنے اِن احساسات کا اِظہار کِیا کہ یہوواہ مجھ سے پیار نہیں کرتا۔ میری یہ دوست میری کلیسیا (یعنی جماعت) کی رُکن ہے اور بڑی مہربان اور ہمدرد ہے۔ اُس نے گھنٹوں تک مجھے ٹوکے بغیر میری بات سنی اور پھر مجھے پاک کلام سے 1-یوحنا 3:19، 20 کے متعلق بتایا جہاں لکھا ہے: ”خدا ہمارے دل سے بڑا ہے اور سب کچھ جانتا ہے۔“ اِن آیتوں کا میرے دل پر بڑا گہرا اثر ہوا۔ اُس نے مجھے بتایا کہ خدا ہماری تکلیف کو سمجھتا ہے۔
اِس کے باوجود مجھے یہوواہ سے اپنی ناراضگی ختم کرنا مشکل لگا۔ پھر مَیں نے زبور 94:19 پڑھی جہاں لکھا ہے: ”جب میرے دل میں فکروں کی کثرت ہوتی ہے تو تیری تسلی میری جان کو شاد کرتی ہے۔“ مجھے لگا کہ جیسے یہ آیت میرے لیے ہی لکھی گئی ہے! آخرکار مَیں نے یہوواہ خدا سے اپنی تکلیف کے بارے میں بات کرنا شروع کِیا کیونکہ مَیں جانتی تھی کہ وہ ہماری سنتا ہے اور ہمیں سمجھتا ہے اور اِس سے مجھے بڑی تسلی ملی۔“
یہ جان کر واقعی بڑی تسلی ملتی ہے کہ خدا ہمیں سمجھتا ہے اور ہماری تکلیف کو محسوس کرتا ہے! لیکن دُنیا میں اِتنی مصیبتیں کیوں ہیں؟ کیا اِس کی وجہ یہ ہے کہ خدا ہمیں سزا دے رہا ہے؟ کیا خدا مصیبتوں کو ختم کرنے کے لیے کچھ کرے گا؟ اِن سوالوں کا جواب اگلے مضامین میں دیا جائے گا۔