ایک مؤثر ویڈیو کا مفید استعمال
ایک مؤثر ویڈیو کا مفید استعمال
ٹیلی نے ۱۲ سال کی عمر میں سکول میں گواہی دینے کے موقع سے فائدہ اُٹھایا۔ اُسکی جماعت میں دوسری عالمی جنگ کے موضوع پر تحقیق ہو رہی تھی جس کے دوران ہالوکاسٹ کا ذکر بھی چل نکلا۔ ٹیلی نے اپنی اُستانی کو بتایا کہ اُس ہولناک دور میں یہودیوں کے علاوہ یہوواہ کے گواہ بھی اذیت کا نشانہ بنے تھے۔ اُستانی نے ٹیلی کو جماعت میں پرپل ٹرائیاینگلز ویڈیو دکھانے کی اجازت دے دی۔ ویڈیو دکھانے سے پہلے، اُستانی نے جماعت سے کہا: ”ہالوکاسٹ میں زیادہتر یہودی ہلاک ہوئے تھے جسکی وجہ سے اذیت کا نشانہ بننے والے دیگر لوگوں کو نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ یہوواہ کے گواہ ایک ایسا ہی گروہ ہیں۔“
اُستانی یہ ویڈیو دیکھ کر اسقدر متاثر ہوئی کہ اُس نے یہ دوسری اُستانی کو بھی اپنی جماعت میں دکھانے کیلئے دی۔ ٹیلی کو یاد آیا کہ جماعت چہارم کو پڑھانے والے اُستاد کے بھائی کو بھی نازیوں نے ہالوکاسٹ کے دوران قتل کر دیا تھا۔ لہٰذا، وہ یہ ویڈیو اُس کے پاس بھی لیکر گئی اور اُس نے اُسی شام یہ ویڈیو دیکھی۔
یوں، ۶۰ سے زائد لوگوں نے پرپل ٹرائیاینگلز دیکھی جس نے بہت زیادہ دلچسپی کو اُبھارا۔ یہ سب اپنے مذہب کی بابت ایک نوعمر بچی کی دلیرانہ گفتگو کا نتیجہ تھا۔—زبور ۸:۲۔