جب نارنگی نارنجی نہیں ہوتی
جب نارنگی نارنجی نہیں ہوتی
اٹلی میں جاگو! کا رائٹر
کب نارنگی نارنجی نہیں ہوتی؟ شاید یہ لفظوں کا ہیرپھیر دکھائی دے مگر ایسا نہیں ہے۔ سسلی کے اطالوی جزیرے میں اسکا جواب بالکل سادہ ہے کہ ”جب وہ سُرخ ہوتی ہیں!“
ہم سسلی کی سُرخ نارنگیوں کی بات کر رہے ہیں جنہیں اُنکی چھال کے شوخ رنگ کی وجہ سے یہ نام دیا گیا ہے جو کہ نارنجی رنگ سے لیکر تیز سُرخ رنگ اور پھر شنگرفی سے شوخ قرمزی رنگ سے تقریباً سیاہی مائل سُرخ رنگ کی ہو سکتی ہے۔ اُنکی بیرونی چھال نارنجی ہوتی ہے اور اس میں کہیں کہیں سُرخ یا ارغوانی رنگ کی جھلک نظر آتی ہے اور انکی خوشبو سے مُنہ میں پانی آنے لگتا ہے۔ اِنکا ذائقہ کٹھامیٹھا ہوتا ہے اور بعض کہتے ہیں کہ اس میں ”رسبھری کا مزہ بھی ہے۔“
قدیم وقتوں سے اٹلی سٹرس پھلوں کی کاشتکاری کیلئے مشہور ہے۔ غالباً چوتھی صدی س.ع. میں، نارنگیاں ایشیا سے سسلی پہنچیں مگر اُس وقت یہ سُرخ کی بجائے زردمائل ترش نارنگیاں تھیں۔ پُرتگالیوں نے ۱۴ ویں اور ۱۵ ویں صدی کے دوران میٹھی نارنگیاں یورپ میں متعارف کرائیں اور پھر یہاں سے یہ دیگر سٹرس پھلوں کیساتھ شمالی، وسطی اور جنوبی امریکہ پہنچیں۔ تاہم، ۲۰ ویں صدی کے اوائل میں سُرخ نارنگیاں پہلی مرتبہ سسلی میں متعارف کرائی گئیں۔
سُرخ کیوں؟
نارنگیوں کی تمام اقسام میں کیروٹین یعنی وہی نارنجی مادہ پایا جاتا ہے جس سے انڈے کی زردی اور گاجروں کا رنگ بنتا ہے۔ سسلی کی مورو، ٹاروکو اور سانگیونیلو اقسام کی سُرخ نارنگیوں کی غیرمعمولی خاصیت یہ ہے کہ یہ ازخود سُرخ رنگ کا مادہ پیدا کرتے ہیں جسے اینتھوسائنن (رنگین مادۂگل) کہتے ہیں جو پکے ہوئے پھل کو مخصوص سُرخ رنگ عطا کرتا ہے۔ * لیکن اگر سُرخ نارنگی کے درخت کو یہاں سے لیجا کر کٹانیا، سائیراکوز اور اینا کے صوبوں میں لگایا جائے تو اسکا پھل سُرخ نہیں ہوگا۔ مگر کیوں؟ مشرقی سسلی کے اس خطے میں کونسی خاص بات ہے؟
سسلی کی سُرخ نارنگیوں میں اینتھوسائنن پیدا کرنے والے تمام عناصر واضح نہیں ہیں۔ ابھی تک یہ تعیّن کرنا باقی ہے کہ یہاں کی زمین پھل کو رنگ دینے میں کس حد تک کردار ادا کرتی ہے۔ دیگر متغیرات پھل پکنے کے ساتھ ساتھ سُرخ مادے کی تیاری میں یا تو معاون ثابت ہوتے ہیں یا پھر رکاوٹ ڈالتے ہیں۔ مثال کے طور پر، یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ سُرخی اُس وقت آنے لگتی ہے جب رات میں درجۂحرارت سخت سرد اور دن میں روشنی بہت تیز ہوتی ہے۔ جہاں تک پھل کے ذائقے کا تعلق ہے، وافر مقدار میں سورج کی روشنی صحیح مٹھاس کا تعیّن کرتی ہے جبکہ معتدل برسات سے اس کی لذت دوبالا ہوتی ہے۔
یہ خیال ہے کہ اِن عوامل کا منفرد امتزاج سسلی کی اِن سُرخ نارنگیوں کی خصوصیت کا ضامن ہے۔ اسی طرح کے پھل سپین، مراکش، فلوریڈا، کیلیفورنیا اور جنوبی اٹلی کے دیگر حصوں
میں بھی کاشت کئے گئے ہیں مگر کہا جاتا ہے کہ اِن میں سے کوئی بھی سسلی کی اِن سُرخ نارنگیوں کی سی خاصیت پیدا کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔ایک قابلِقدر پھل
اپنے غیرمعمولی رنگ کے علاوہ یہ پھل غذائیت کے اعتبار سے بھی بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ ٹاروکو نارنگیوں میں تمام سٹرس پھلوں کی نسبت وٹامن سی کی مقدار زیادہ پائی جاتی ہے۔ درمیانے سائز کی ایک نارنگی وٹامن سی کی روزانہ کی مقدار فراہم کرنے کیلئے کافی ہے۔ سُرخ رنگ کی نارنگیوں کی بابت کہا جاتا ہے کہ اِس کے بیشمار فوائد ہیں۔ اِن میں سے چند ایک کا ذکر کِیا جائے تو تازہ نکالے گئے رس کے ایک گلاس میں مزیدار اور فرحتبخش، زودہضم، توانائیبخش، سادہ نشاستے، معدنیات اور ریشے ہوتے ہیں۔ پس سسلی میں سٹرس کی کاشت کرنے والوں کے پاس اپنی اس خاص پیداوار کی حفاظت کرنے اور اسکی پسندیدگی میں اضافہ کرنے کی معقول وجہ ہے۔
صائباُلرائے مبصرین کو یقین ہے کہ سسلی کا یہ پھل ”اپنے شاندار ذائقے، مٹھاس اور تیزابیت میں توازن اور بعدازاں مُنہ میں رہنے والے دیرپا ذائقے کی بدولت دُنیابھر میں کھانے کے بعد پیش کئے جانے والی نارنگیوں میں بہترین ہے۔“ کبھی نہ کبھی شاید آپکو بھی یہ فیصلہ کرنے کا موقع مل جائے کہ آیا آپ اس بات سے متفق ہیں۔
اگرچہ یہ حال ہی میں منظرِعام پر آیا ہے توبھی سُرخ نارنگی اُن مزیدار پھلوں کی محض ایک قسم ہے جنہیں یہوواہ نے اپنے تخلیقی کاموں کی بدولت انسان کی خوشی کیلئے بنایا ہے۔ پس، الہٰی فیاضی کی قدر کرنے والے ہر شخص کیلئے ’میوہدار درخت بھی یہوواہ کے نام کی حمد کرتے ہیں۔‘—زبور ۱۴۸:۹، ۱۳؛ پیدایش ۱:۲۹۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 7 کیروٹین اور اینتھوسائنن وہی مادے ہیں جو خزاں میں برگ ریز پتوں کو پیلا، نارنجی اور سُرخ رنگ دیتے ہیں۔—دیکھیں ستمبر ۲۲، ۱۹۸۷ کا اویک! صفحہ ۱۶-۱۸۔