”جاگو!“ نے اُسکی زندگی کیسے بچائی
”جاگو!“ نے اُسکی زندگی کیسے بچائی
نیپال سے ایک شخص لکھتا ہے: ”مَیں اپنے خاندان پر مزید بوجھ نہیں بننا چاہتا تھا لہٰذا مَیں نے فیصلہ کِیا کہ اِسکا واحد حل خودکُشی ہے۔“ وہ مزید کہتا ہے: ”مَیں نے مرنے کیلئے رسی تیار کی اور جگہ اور تاریخ کا تعیّن بھی کر لیا۔ تاہم مقررہ دن سے ایک ہفتہ پہلے مجھے فروری ۲۲، ۲۰۰۰، کے اویک! کا شمارہ ملا۔“
اس شمارے کے ابتدائی مضامین کا عنوان تھا ”کون سب سے زیادہ خودکُشی کرتے ہیں؟“ وہ شخص لکھتا ہے: ”مَیں نے تمام ہمتوقوت کو بروئےکار لانے کے بعد اسے اُٹھا کر پڑھا۔ خودکُشی کے خطرات سے متعلق دس عناصر کی وضاحت نے مجھے بڑا متاثر کِیا اور مَیں نے اپنا ارادہ بدل دیا۔“ آخر میں اُس نے بیان کِیا: ”آپ نے میری خاطر جوکچھ کِیا ہے اُس کیلئے مَیں اپنی شکرگزاری کا اظہار کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ آپکے اس مضمون نے میری زندگی بچا لی!“
آجکل بہتیرے عناصر خودکُشی میں اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔ بہتیرے لوگ محسوس کرتے ہیں کہ زندگی کا بےمقصد ہونا ان میں سے ایک عنصر ہے۔ بروشر وَٹ اِز دی پرپز آف لائف؟ ہاؤ کین یو فائنڈ اِٹ؟ نے بہتیروں کی یہ سمجھنے میں مدد کی ہے کہ ایک بہتر زندگی کی اُمید یقینی ہے۔ آپ نیچے دئے گئے کوپن کو پُر کرکے اس پر درج پتے یا اس رسالے کے صفحہ ۵ پر دئے گئے کسی موزوں پتے پر ارسال کرنے سے یہ بروشر حاصل کر سکتے ہیں۔
□ مجھے بروشر ”وَٹ اِز دی پرپز آف لائف؟ ہاؤ کین یو فائنڈ اِٹ؟“ کی ایک کاپی ارسال کریں۔ (انگریزی)
□ براہِمہربانی مُفت گھریلو بائبل مطالعے کے سلسلے میں مجھ سے رابطہ کریں۔