مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مَیں نے دو مالکوں کی خدمت کرنے کی کوشش کی

مَیں نے دو مالکوں کی خدمت کرنے کی کوشش کی

مَیں نے دو مالکوں کی خدمت کرنے کی کوشش کی

از کین پین

مَیں نے ۱۹۳۸ میں اپنی پیدائش کے بعد نیو میکسیکو،‏ یو.‏ایس.‏اے.‏ میں،‏ ایک زرعی علاقے میں اپنے دادا کے گھر میں پرورش پائی۔‏ یہ جھیلوں،‏ سبزہ‌زاروں اور پہاڑوں کے دامن میں واقع ۰۰۰،‏۲۴ ایکڑ پر مشتمل اراضی تھی۔‏ مجھے بھیڑ بکریوں،‏ گائے،‏ گھوڑوں اور اُنکی دیکھ بھال کرنے والے آدمیوں کے جوتوں میں لگے کیلوں کی آوازیں آج تک یاد ہیں۔‏ بعض اوقات مَیں گھاس پر سے گزرتی ہوا کی آواز اور پانی کے حوض کے پاس موجود کل‌ڈی کی تیز آواز کے فرق کو پہچاننے کی کوشش کرتا تھا۔‏

ایک شخص کی زندگی کے ابتدائی تاثرات بہت گہرا اور دائمی اثر چھوڑتے ہیں۔‏ مَیں نے اپنے دادا کیساتھ بہت زیادہ وقت گزارا تھا۔‏ وہ مغرب کی داستانیں سنانا اور اُن لوگوں کو بھی جانتا تھا جو بلی دی کڈ کیساتھ رہ چکے تھے جو کہ ایک مجرم تھا اور قتل‌وغارت کا بازار گرم کرنے سے بہت مشہور ہو گیا تھاجوکہ ۱۸۸۱ میں ۲۱ برس کی عمر میں اُسکی موت کیساتھ ہی ختم ہو گیا تھا۔‏

میرے والدین یہوواہ کے گواہ تھے اور وہ مجھے مسیحی خدمتگزاری میں اپنے ساتھ ہونڈو وادی کے نشیب‌وفراز میں واقع چھوٹے چھوٹے گھروں میں لیجاتے تھے۔‏ وہ اکثر فونوگراف پر جے.‏ ایف.‏ رتھرفورڈ کی آواز میں بائبل ریکارڈنگ استعمال کِیا کرتے تھے جو کہ میرے ذہن میں نقش ہو چکی تھی۔‏ * ہم چرواہوں،‏ میکسیکن کسانوں اور اپاکے اور پیوبلاس قبائل پر مشتمل علاقائی امریکیوں سمیت ہر طرح کے لوگوں کے لئے یہ ریکارڈ بجایا کرتے تھے۔‏ مجھے رسالوں کے ساتھ گلی‌کوچوں میں مُنادی کرنا بہت پسند تھا مگر بہت کم لوگ جنگ کے دور میں ایک چھوٹے لڑکے کی بات سننے کے لئے متوجہ ہوا کرتے تھے۔‏

میری بنیاد تو بڑی اچھی ڈالی گئی تھی۔‏ تاہم،‏ مَیں یسوع کی اس آگاہی پر دھیان دینے میں ناکام رہا:‏ ”‏کوئی آدمی دو مالکوں کی خدمت نہیں کر سکتا کیونکہ یا تو ایک سے عداوت رکھیگا اور دوسرے سے محبت۔‏ یا ایک سے ملا رہیگا اور دوسرے کو ناچیز جانیگا۔‏ تم خدا اور دولت دونوں کی خدمت نہیں کر سکتے۔‏“‏ (‏متی ۶:‏۲۴‏)‏ کاش مَیں یہ کہہ سکتا کہ مَیں نے کُل‌وقتی خدمت میں شاندار زندگی گزاری ہے۔‏ مگر ابتدائی تاثر،‏ ایک ”‏مالک“‏ نے تین برس کی عمر ہی میں میری توجہ اس راہ پر چلنے سے ہٹا دی تھی۔‏ کیا واقع ہوا؟‏

ہوابازی کا جنون

سن ۱۹۴۱ میں ایک پائپر کب جہاز ہمارے باڑے کے پاس اُترا۔‏ اسے اُن بھیڑیوں کو پکڑنے کیلئے استعمال کِیا جا رہا تھا جو ہماری بھیڑوں کو ہڑپ کر رہے تھے۔‏ مَیں نے اُس وقت تین برس کی عمر میں فیصلہ کر لیا کہ مَیں پائلٹ بنونگا۔‏ وقت تیزی سے گزرنے لگا اور مَیں ۱۷ برس کی عمر میں گھر چھوڑ کر ہابز نیو میکسیکو میں ائرپورٹ پر جہاز چلانے کی تربیت حاصل کرنے کیلئے طیاروں کی ورکشاپ میں جہازوں پر کام کرنے لگا۔‏ مسیحی خدمتگزاری میری زندگی میں ثانوی درجہ لے رہی تھی۔‏

مَیں نے ۱۸ برس کی عمر میں شادی کر لی اور تین بچوں کا باپ بن گیا۔‏ مَیں کیسے گزربسر کرتا تھا؟‏ مَیں کروپ ڈسٹر،‏ چارٹر فلائٹس اور شکاریوں کو پکڑنے والے جہازوں کو اُڑانے اور جہاز اُڑانے کی تربیت دینے سے گزربسر کرتا تھا۔‏ اسکے چھ سال بعد مَیں نے ڈیلاس ٹیکساس سے بین‌الااقومی پروازیں بھی شروع کر دیں۔‏ اس چیز نے مجھے زندگی میں کافی استحکام بخشا اور مَیں ڈنٹن کلیسیا میں بزرگ کی خدمت بھی انجام دینے لگا۔‏ مَیں کئی بائبل مطالعے کرواتا تھا اُن میں سے ایک کیپٹن،‏ اُسکی بیوی اور اُنکا خاندان سچائی میں آ گیا۔‏

سن ۱۹۷۳ میں میرے پاس تین سال کیلئے جہاز اُڑانے کے پروجیکٹ تھے،‏ مگر جب ڈی‌سی-‏۳ کو نوکری سے نکال دیا گیا تو میری دلچسپی بھی ختم ہونے لگی۔‏ دراصل میرا دل ابھی تک نیو میکسیکو ہی میں تھا۔‏ لیکن اگر مَیں جہاز نہیں چلاتا تو گزربسر کیسے ہوگا؟‏

فن جنون بن گیا

سن ۱۹۶۱ سے مَیں،‏ آرٹسٹ کے طور پر امریکن ویسٹ کیلئے تصاویر بنا رہا تھا اور اُنکی اچھی قیمت مل رہی تھی۔‏ لہٰذا مَیں ایئرلائن سے استعفیٰ دے کر واپس نیو میکسیکو آ گیا۔‏ تاہم،‏ مَیں توازن نہ رکھ سکا۔‏ فن سے محبت مجھ پر حاوی ہو گئی۔‏ پینٹنگ اور مجسّمہ‌سازی جُزوقتی ہوابازی نے میرا سارا وقت لے لیا۔‏ مَیں ہر روز ۱۲ سے ۱۸ گھنٹے کام کر رہا تھا۔‏ اس وجہ سے مَیں اپنے خاندان اور خدا سے غافل ہو گیا۔‏ پھر کیا ہوا؟‏

میری ازدواجی زندگی طلاق پر ختم ہو گئی۔‏ مَیں مونٹانا کے شمال میں منتقل ہو گیا اور شرب‌نوشی سے سکون تلاش کرنے لگا۔‏ غیرمسیحی طرزِزندگی مجھے یسوع کی تمثیل میں مسرف بیٹے کی احمقانہ روش پر لے چلا۔‏ (‏لوقا ۱۵:‏۱۱-‏۳۲‏)‏ تب ایک دن مجھے احساس ہوا کہ میرا کوئی حقیقی دوست بھی نہیں۔‏ جب مَیں مشکل میں گرفتار لوگوں سے ملتا تو اُن سے کہتا:‏ ”‏یہوواہ کے گواہوں کو ڈھونڈو۔‏ صرف وہی آپکی مدد کر سکتے ہیں۔‏“‏ جواب ملتا:‏ ”‏تو پھر تُم کیوں گواہ نہیں ہو؟‏“‏ مجھے تسلیم کرنا پڑا تھا کہ آپ گواہ ہو کر ایسی زندگی بسر نہیں کر سکتے جیسی مَیں کر رہا تھا۔‏

بالآخر،‏ مَیں ۱۹۷۸ میں واپس نیو میکسیکو کی اُسی کلیسیا میں آ گیا جہاں گواہ مجھے جانتے تھے۔‏ کئی سال بعد مَیں پہلی دفعہ کنگڈم ہال گیا تھا اور مَیں رونے کے علاوہ کچھ نہ کر سکا۔‏ یہوواہ مجھ پر کتنا مہربان تھا۔‏ کلیسیا میں دوست بھی بڑے مہربان تھے اور اُنہوں نے مجھے واپس یہوواہ کی راہوں پر چلنے میں مدد دی۔‏

نیا ساتھی اور نیا آغاز

مَیں نے ۱۹۸۰ میں ایک خوبصورت گواہ کیرن سے جسے مَیں کئی سال سے جانتا تھا شادی کر لی۔‏ اُسکے پہلی شادی سے جیسن اور جوناتھن دو بیٹے تھے۔‏ یہوواہ کیلئے گہری محبت نے مجھے زندگی میں استحکام بخشا اور دوبیٹے بھی بخشے جنکا نام بین اور فلپ ہے۔‏ مگر زندگی پھولوں کی سیج نہیں۔‏ المناک زندگی ہماری منتظر تھی۔‏

مَیں نے آرٹ اور انسانی اور حیوانی اناٹومی—‏بالخصوص گھوڑوں کا نیز بناوٹ،‏ جسامتوں کے مابین تقابلی تعلق اور ظاہری تناسب کا مطالعہ کرنے میں کافی وقت صرف کِیا۔‏ مَیں نے مٹی سے مجسّمہ‌سازی شروع کر دی اور خاص طور پر قدیم مغرب کے گھوڑوں،‏ گھوڑوں پر بیٹھے انڈیز،‏ کاؤبوائز اور گھوڑے پر سوار اور بگی میں بیٹھے ہوئے ڈاکٹر کا مجسّمہ بھی تیار کِیا۔‏ مجھے کامیابی حاصل ہونے لگی۔‏ پس ہم نے آرٹ گیلری کھولنے کا فیصلہ کِیا۔‏ کیرن کے ذہن میں ماؤنٹین ٹریلز گیلری کا نام آیا۔‏

سن ۱۹۸۷ میں ہم نے سیڈونا،‏ ایری‌زونا میں ایک گیلری خریدی اور اُسے یہ نام دیا۔‏ کیرن گیلری چلاتی تھی اور مَیں گھر میں رہ کر سٹوڈیو میں کام اور لڑکوں کی دیکھ‌بھال کرتا تھا۔‏ تاہم،‏ لڑکوں‌کی بیماری سے ہمارا کاروبار بہت متاثر ہوا۔‏ ہم نے کام بدلنے کا فیصلہ کِیا تاکہ کیرن گھر میں رہ کر بچوں کی دیکھ‌بھال کر سکے۔‏ مَیں اپنی مٹی بھی سٹور پر ہی لے گیا اور وہاں گاہوں کے سامنے مجسّمہ‌سازی شروع کر دی۔‏ اس سے کتنا فرق پڑا!‏

لوگوں نے مجھ سے کانسی کے مجسّموں کی بابت پوچھنا شروع کر دیا۔‏ جب مَیں اُنہیں بیان کر رہا ہوتا کہ مَیں اپنے ڈیزائن کس بنیاد پر تیار کرتا ہوں تو مَیں اُنہیں قدیم مغرب کے ناموں،‏ مقامات اور واقعات سے بھی متعارف کراتا جنکی بابت مَیں نے اپنے مطالعہ سے سیکھا تھا۔‏ لوگ میرے تیارکردہ مجسّموں میں حقیقی دلچسپی لیتے اور بعض اپنی پسند کی چیز کیلئے کچھ پیشگی ادائیگی بھی کر دیتے تھے اور کانسی میں تیار ہو جانے پر باقی رقم ادا کر دیتے۔‏ پس اصطلاح ”‏تیاری سے پہلے فروخت“‏ وجود میں آ گئی۔‏ فوری کامیابی حاصل ہوئی۔‏ میرا کاروبار اتنا بڑھ گیا کہ ہمارے پاس تین گیلریاں اور ۳۲ کاریگروں پر مشتمل کارخانہ ہو گیا۔‏ مگر میری بڑی طاقت صرف ہو رہی تھی!‏ کیرن اور مَیں سوچ میں پڑ گئے کہ یہ دھندا کیسے چلیگا۔‏ ہم نے اس کیلئے دُعا کی۔‏ اب مَیں کلیسیا میں بزرگ تھا اور جانتا تھا کہ مَیں یہوواہ کیلئے بہت کچھ کر سکتا ہوں۔‏

واپس ایک مالک کی خدمت کرنا

سن ۱۹۹۶ میں ہمارا سرکٹ اوورسیئر نے ہمیں اپنے ساتھ کھانے کی دعوت دی۔‏ اس سے پہلے کہ ہم کھانا شروع کرتے اُس نے ایک دھماکاخیز خبر سنائی—‏کیا ہم نواہو انڈین کے علاقے میں منتقل ہونے اور چن‌لی میں نئی کلیسیا شروع کرنے میں مدد کی بابت سوچ سکتے ہیں؟‏ کتنا بڑا چیلنج!‏ ہم کئی بار اس علاقے کو دیکھ چکے تھے اور اس دُورافتادہ علاقے میں کئی مرتبہ مدد کیلئے جا چکے تھے لہٰذا ہمیں وہاں جانے میں زیادہ پس‌وپیش کا سامنا نہ کرنا پڑا۔‏ اب ہمارے پاس مادہ‌پرستی سے بچنے اور یہوواہ اور اُسکے لوگوں کیلئے زیادہ وقت صرف کرنے کا اچھا موقع تھا۔‏ ہم واپس ایک مالک کی خدمت کرنے کیلئے تیار ہو رہے تھے!‏

ایک دوسرے بزرگ اور اُسکے خاندان کو ہمارے ساتھ جانے کی دعوت دی گئی جو کہ ہمارے اچھے دوست بھی تھے۔‏ ہم دونوں خاندانوں نے اپنے پُرآسائش گھر بیچ دئے اور موبائبل گھر خرید لئے جو اُس علاقے میں رکھے جا سکتے تھے۔‏ مَیں نے کارخانہ اور گیلریاں بھی بیچ دیں۔‏ ہم نے اپنی زندگیوں کو سادہ بنا کر اپنی مسیحی خدمتگزاری کو وسیع کرنے کیلئے آزاد تھے۔‏

اکتوبر ۱۹۹۶ میں،‏ ہماری نئی چن‌لی کلیسیا کا پہلا اجلاس ہوا۔‏ اُس وقت سے لیکر نواہو لوگوں میں مُنادی کا کام کافی پھیلا ہے اور ہمارے پاس بہت اچھے نواہو پائنیر ہیں جو یہ زبان بول سکتے ہیں۔‏ ہم نے بھی آہستہ آہستہ اس مشکل زبان کو سیکھنا شروع کر دیا ہے تاکہ ہمیں بھی نواہو نہ ہونے کے باوجود قبول کِیا جائے۔‏ انڈین اہلکاروں کی مدد سے ہم زمین خریدنے کے قابل ہوئے ہیں اور ہمیں اُمید ہے کہ بہت جلد سکول میں اجلاس منعقد کرنے کی بجائے،‏ چن‌لی میں ہمارا کنگڈم ہال ہوگا۔‏

ایک حادثہ پیش آتا ہے!‏

دسمبر ۱۹۹۶ میں،‏ کیرن مختصر سے وقت کیلئے لڑکوں کو روڈوسو،‏ نیو میکسیکو لے گئی۔‏ مجھے پیچھے چن‌لی ہی میں رُکنا پڑا۔‏ ذرا ہمارے صدمے کا تصور کریں جب اسکی‌انگ کے دوران ایک چٹان سے ٹکرا کر ہمارا ۱۴ سالہ بیٹا بین وفات پا گیا!‏ یہ ہم سب کیلئے ایک کٹھن آزمائش تھی۔‏ بائبل کی اُمیدِقیامت ہی نے صرف ہمیں اس حادثے سے نپٹنے کی طاقت بخشی ہے۔‏ علاوہ‌ازیں ہمارے مسیحی بھائیوں کی طرف سے حمایت بھی ایک بہت بڑی مدد تھی۔‏ جب سیڈونا کے کنگڈم ہال میں جہاں ہم کئی سال رہ چکے تھے میموریل سروس ہوئی تو لوگوں نے بہت بڑی تعداد کو وہاں موجود پایا۔‏ اُس علاقے کے دُور نزدیک کے سب لوگ قریباً ۲۰۰ میل دُور سے لوگ ہمیں تسلی دینے کیلئے آئے تھے۔‏

بین کے چھوٹے بھائی فلپ کو روحانی ترقی کرتے دیکھنا بہت خوش‌کُن ہے۔‏ اُسکے اچھے روحانی نشانے ہیں اور ہمارے لئے بہت زیادہ خوشی کا باعث ہیں۔‏ اُس نے مختلف بائبل مطالعے کرائے ہیں جن میں سے ایک اُسکا اُستاد ہے۔‏ مگر ہم سب نئی دُنیا میں بین کو دیکھنے کے مشتاق ہیں جسکا وعدہ یہوواہ نے کِیا ہے۔‏—‏ایوب ۱۴:‏۱۴،‏ ۱۵؛‏ یوحنا ۵:‏۲۸،‏ ۲۹؛‏ مکاشفہ ۲۱:‏۱-‏۴‏۔‏

ہمیں شفیق،‏ معاون خاندان کی برکت سے نوازا گیا ہے۔‏ میرا سوتیلا بیٹا جوناتھن اپنی اہلیہ کینا کیساتھ اور میری پہلی بیوی سے میرا بیٹا کرس اپنی بیوی لوری کیساتھ یہوواہ کی خدمت کر رہا ہے۔‏ ہمارے بچوں کے بچے وڈرو اور جونا تھیوکریٹک منسٹری سکول میں تقاریر دیتے ہیں۔‏ میرے والد نے ۱۹۸۷ میں وفات پائی جبکہ میری والدہ ابھی تک ۸۴ برس کی عمر میں اور میرا بھائی جان اور اُسکی بیوی چیری بھی یہوواہ کی خدمت میں سرگرم ہیں۔‏

مَیں نے تجربے سے سیکھا ہے کہ یسوع کے یہ الفاظ بالکل سچ ہیں:‏ ”‏کوئی آدمی دو مالکوں کی خدمت نہیں کر سکتا۔‏ .‏ .‏ .‏ تُم خدا اور دولت دونوں کی خدمت نہیں کر سکتے۔‏“‏ ابھی بھی میرا فن حاسد مالک بن سکتا ہے۔‏ اسی لئے مَیں نے توازن اور احتیاط کی اہمیت کو سمجھ لیا ہے تاکہ میرا فن مجھ پر حاوی نہ ہو جائے۔‏ پولس رسول کی نصیحت پر عمل کرنا زیادہ بہتر ہے:‏ ”‏اَے میرے عزیز بھائیو!‏ ثابت‌قدم اور قائم رہو اور خداوند کے کام میں ہمیشہ افزایش کرتے رہو کیونکہ یہ جانتے کہ تمہاری محنت خداوند میں بیفائدہ نہیں ہے۔‏“‏—‏۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۵۸‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 5 جے.‏ ایف.‏ رتھرفورڈ نے ۱۹۴۲ میں اپنی وفات تک یہوواہ کے گواہوں کی پیشوائی کی تھی۔‏

‏[‏صفحہ ۱۵ پر تصویر]‏

چن‌لی میں ۱۹۹۶ میں میرا جہاز

‏[‏صفحہ ۱۵ پر تصویر]‏

کانسی کا ایک مجسمہ جسکا نام ”‏نو ٹائم ٹو ڈیلی“‏ ہے

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

کنگڈم‌ہال کی تعمیر کی جگہ پر بائبل مطالعہ کیلئے جمع ہونا

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

اپنی بیوی کیرن کیساتھ

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

نواہو انڈین جھونپڑی میں مُنادی کرتے ہوئے