عالمی اُفق
عالمی اُفق
▪”امریکہ میں تقریباً تین میں سے ایک لڑکی ۲۰ سال کی عمر کو پہنچے سے پہلے ہی حاملہ ہو جاتی ہے۔“—سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن، یو.ایس.اے۔
▪ جب امریکہ میں گھریلو تشدد کا نشانہ بننے والے ۴۲۰ آدمیوں کا سروے کِیا گیا تو ”تقریباً دس میں سے تین آدمی مارپیٹ یا کسی اَور طرح کی بدسلوکی کا نشانہ بنے تھے۔“—امریکن جرنل آف پریونٹیو میڈیسن۔
کیا بچے ایک سے زیادہ زبانیں سیکھ سکتے ہیں؟
بہت سے والدین اِس بات سے ڈرتے ہیں کہ اگر وہ بچوں کو چھوٹی عمر میں کوئی دوسری زبان بولنے دیں گے تو وہ اپنی مادری زبان اچھی طرح نہیں بول پائیں گے۔ مگر ایسا نہیں ہے۔ کیونکہ کینیڈا میں اعصابی نظام پر تحقیق کرنے والی ایک ٹیم کی سربراہ نے ٹرانٹو سٹار رسالے میں بیان کِیا: ”پیدائش کے وقت ہی سے بچے کے دماغ کے اندر ایک سے زیادہ زبانیں سیکھنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔“ دیکھنے میں آیا ہے کہ اکثر ایک زبان بولنے والے بچوں کی نسبت زیادہ زبانیں بولنے والے بچے سکول میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ٹیم کی سربراہ مزید کہتی ہے: ”اگر والدین یہ چاہتے ہیں کہ اُن کے بچے زیادہ زبانیں بولنے والے بچوں کی طرح اچھی کارکردگی دکھائیں تو اُنہیں خود بچپن ہی سے اپنے بچوں کو مادری زبان کے علاوہ دوسری زبانیں سکھانے کی کوشش کرنی چاہئے۔“
فحاشی بچوں کو متاثر کرتی ہے
آجکل بچے بہت ہی چھوٹی عمر میں انٹرنیٹ پر فحش اور پُرتشدد ویڈیوز دیکھتے ہیں۔ زبان اور ثقافت کا مطالعہ کرنے والی جرمن تنظیم کے چیئرمین نے کہا کہ بارہ برس یا اِس سے بڑی عمر کے لڑکے اکثر یہ جانتے ہیں کہ وہ ایسی ویبسائٹس کیسے تلاش کر سکتے ہیں جن میں بہت زیادہ تشدد اور بداخلاقی دکھائی جاتی ہے۔ بظاہر شاید ایسا لگے کہ اِن چیزوں کا بچوں پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن درحقیقت یہ سب کچھ دیکھ کر بچوں کی اکثریت ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتی ہے۔ پس، جرمن تنظیم کا چیئرمین والدین کو تاکید کرتا ہے کہ یہ جاننے کی کوشش کریں کہ آپ کے بچوں کے ذہن میں کیا ہے اور وہ کمپیوٹر پر کیا دیکھتے ہیں۔
طلاق کے لئے منصوبہسازی
آسٹریلیا کے ایک اخبار کے مطابق یہاں پر لوگوں کی بڑی تعداد شادی سے پہلے ہی ایسے معاہدوں پر دستخط کر رہی ہے جس میں وہ اپنے ساتھی سے مخصوص طرزِزندگی گزارنے کا تقاضا کرتے ہیں۔ اِن معاہدوں میں یہ بھی طے ہو جاتا ہے کہ طلاق ہو جانے کی صورت میں شوہر اور بیوی کو اُن کے اثاثوں میں سے کیاکیا ملے گا۔ آجکل تو بہت سے معاہدوں میں اِس بات کی بھی وضاحت کر دی جاتی ہے کہ شادی کو کامیاب بنانے کے لئے شوہر اور بیوی کیسے رہیں گے۔ اِس میں یہ بھی لکھا ہو تا ہے کہ کون کھانا بنائے گا، کون صفائی کرے گا، کون گاڑی چلائے گا۔ آیا وہ پالتو جانور رکھیں گے یا نہیں۔ کون کتے کو باہر لے کر جائے گا اور کون کوڑا پھینکے گا۔ اِس کے علاوہ، اِس میں یہ بھی شامل ہوتا ہے کہ شوہر اور بیوی کا وزن کتنا رہنا چاہئے۔ ایک وکیل بیان کرتی ہے کہ لوگ اِس بات کی ”بہت کم توقع کرتے ہیں کہ اُن کی شادی زیادہ دیر تک چلے گی۔“
والدین بچوں کے لئے محبت کیسے دکھائیں؟
پولینڈ کا ایک رسالہ بیان کرتا ہے: ”چونکہ والدین بچوں کے لئے محبت کا اظہار کرنا مشکل پاتے ہیں اِس لئے اُن کی بڑی تعداد کوئی ایسی کتاب حاصل کرنا چاہتی ہے جس میں یہ بتایا گیا ہو کہ بچوں کے ساتھ کیسے پیش آنا چاہئے۔“ والدین کے لئے اپنے بچوں کو پیار کے ساتھ سینے سے لگانے، اُن کے ساتھ کھیلنے اور ملکر نظمیں یا گیت گانے جیسی بنیادی باتوں کے بارے میں سیکھنا ضروری ہے۔ یہ باتیں بچوں کی مناسب نشوونما کے لئے بہت ضروری ہیں۔ تاہم، تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ ”پولینڈ میں خاندانوں کے اندر ٹیلیوژن دیکھنے اور بچوں کے ساتھ ملکر شاپنگ کرنے کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ اُن کے نزدیک بچوں کے ساتھ اِسی طرح وقت گزارا جا سکتا ہے۔“ پس وہاں بچوں کے ساتھ ملکر کئے جانے والے کاموں میں کھیلنا چھٹے نمبر پر آتا ہے۔