دل کی دھڑکن
دل کی دھڑکن
● آپ کا دل دورانِخون کے نظام میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے۔ یہ واقعی ایک حیرتانگیز عضو ہے۔ بالغ انسان کا دل دن میں کمازکم ایک لاکھ بار دھڑکتا ہے۔ آپ کا دل ایک ایسا پٹھا ہے جو اُس وقت بھی بڑے زور سے کام کرتا ہے جب آپ آرام کر رہے ہوتے ہیں۔ یہاں تک کہ آپ کی ٹانگوں کے پٹھے تیز دوڑ لگاتے وقت بھی اتنے زور سے کام نہیں کرتے جتنا کہ دل کا پٹھا آرام کی حالت میں کام کرتا ہے۔ کئی صورتحال میں دل کی دھڑکن کی رفتار ۵ سیکنڈ کے اندراندر دُگنی ہو جاتی ہے۔ بالغ انسان کا دل ایک منٹ میں ۵ لیٹر خون پمپ کرتا ہے جوکہ جسم میں خون کی کُل مقدار کے برابر ہے۔ حیرانکُن بات یہ ہے کہ ورزش کے دوران انسان کا دل ایک منٹ میں ۲۰ لیٹر خون پمپ کر سکتا ہے۔
آپ کے دل کی حرکت جسم کے اعصابی نظام کے ذریعے چلائی جاتی ہے۔ اِس نظام کی بدولت دل کے اُوپر والے خانے (ایٹریم) نیچے والے خانوں (وینٹریکل) سے پہلے سکڑتے ہیں اور اِس طرح دل پمپ کی طرح کام کرتا ہے۔ دلچسپی کی بات ہے کہ ڈاکٹر دل کا معائنہ کرتے وقت دھکدھک کی جو آواز سنتے ہیں یہ دل کے پھیلنے اور سکڑنے کی آواز نہیں ہوتی بلکہ اُس کے والو کے بند ہونے کی آواز ہوتی ہے۔
ایک ارب دھڑکنیں
عام طور پر بڑے جانوروں میں دل کی دھڑکن کی رفتار چھوٹے جانوروں کی نسبت کم ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر ہاتھی کا دل اوسطاً ۲۵ مرتبہ فی منٹ دھڑکتا ہے جبکہ چڑیا کا دل اوسطاً ۱۰۰۰ مرتبہ فی منٹ دھڑکتا ہے۔ انسان جب ننھا بچہ ہوتا ہے تو اُس کا دل تقریباً ۱۳۰ مرتبہ فی منٹ دھڑکتا ہے لیکن بالغپن میں دل تقریباً ۷۰ مرتبہ فی منٹ دھڑکتا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ زیادہتر ممالیہ کا دل ایک ارب مرتبہ دھڑکنے کے بعد کام کرنا بند کر دیتا ہے۔ اِس اندازے کے مطابق چوہے کی عمر ۳ سال کے لگبھگ ہوتی ہے کیونکہ اُس کا دل ۵۵۰ مرتبہ فی منٹ دھڑکتا ہے جبکہ ویل مچھلی عموماً ۵۰ سال تک زندہ رہتی ہے کیونکہ اُس کا دل ۲۰ مرتبہ فی منٹ دھڑکتا ہے۔ لیکن انسان اِس لحاظ سے دوسرے ممالیہ سے فرق ہے۔ اِس اندازے کے مطابق انسان کو صرف ۲۰ سال کی عمر تک زندہ رہنا چاہئے۔ البتہ انسان کا دل زندگی کے دوران ۳ ارب مرتبہ سے زیادہ دھڑکتا ہے جس کا مطلب ہے کہ وہ ۷۰ تا ۸۰ سال تک زندہ رہنے کی توقع رکھ سکتا ہے۔ *
سچ تو یہ ہے کہ ہم میں سے کوئی نہیں چاہتا کہ اُس کا دل دھڑکنا بند کر دے۔ انسان فطری طور پر ہمیشہ تک زندہ رہنا چاہتا ہے۔ یہ آرزو خالق نے انسان کے دل میں ڈالی ہے۔ خدا کے کلام کے مطابق موت کا سبب گُناہ ہے۔ (رومیوں ۵:۱۲) خوشی کی بات ہے کہ جلد ہی خدا گُناہ کے راج کو ختم کر دے گا۔ اِس کے نتیجے میں ’موت نہ رہے گی۔‘—مکاشفہ ۲۱:۳، ۴۔
[صفحہ ۲۱ پر فٹنوٹ]
^ پیراگراف 6 یہ اوسط اعدادوشمار ہیں۔ عمر اور دل کی دھڑکن کا تعلق ہر فرد میں اور ممالیہ کی مختلف اقسام میں فرق ہوتا ہے۔
[صفحہ ۲۱ پر ڈائیگرام/تصویر]
(تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)
دل کے چار خانے
بایاں ایٹریم
دایاں ایٹریم
بایاں وینٹریکل
دایاں وینٹریکل