نیند پوری کریں
نیند پوری کریں
● تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ شمالی امریکہ کے لوگ رات کو اوسطاً سات سے ساڑھے سات گھنٹے سوتے ہیں۔ نیند پوری کرنا ہمارے لئے اِتنا ضروری کیوں ہے؟ سوتے وقت ہم ہر ۶۰ سے ۹۰ منٹ کے بعد کچھ دیر کے لئے نیند کی ایک ایسی حالت میں ہوتے ہیں جس میں ہماری آنکھیں بہت تیزی سے حرکت کرتی ہیں۔ اِس دوران ہمارا دماغ بھی زیادہ تیزی سے کام کر رہا ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اِس حالت کے دوران دماغ کی کام کرنے کی صلاحیت بحال ہو جاتی ہے۔ بعض یہ بھی کہتے ہیں کہ جب ہماری نیند پوری نہیں ہوتی تو ہماری جسمانی اور ذہنی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں۔ اِس کے نتیجے میں ہم اپنا کام صحیح طرح نہیں کر پاتے اور ہم بیمار بھی پڑ سکتے ہیں۔
چائے اور کافی میں پائی جانے والی کیفین ایک ایسا مادہ ہے جس سے وقتی طور پر نیند غائب ہو جاتی ہے۔ لیکن اگر ہم زیادہ دیر تک جاگتے رہتے ہیں تو ہمارا دماغ محسوس کرتا ہے کہ ہمیں نیند کی ضرورت ہے۔ اِس کے نتیجے میں ہمیں اچانک نیند کے جھٹکے آتے ہیں۔ ایک اخبار میں بتایا گیا ہے: ”اگر آپ زیادہ دیر تک جاگتے ہیں تو دماغ کو وقتاًفوقتاً نیند کے جھٹکے آتے ہیں۔ یہ جھٹکے دس سیکنڈ سے ایک منٹ کے ہو سکتے ہیں۔“ (دی ٹورونٹو سٹار) فرض کریں کہ آپ ۵۰ کلومیٹر (۳۰ میل) فیگھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلا رہے ہیں۔ اگر آپ کو محض دس سیکنڈ کے لئے نیند کا جھٹکا آتا ہے تو اِس دوران آپ تقریباً ۱۰۰ میٹر کا فاصلہ طے کر چکیں گے۔ لہٰذا نیند پوری نہ کرنا بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ جب آپ سو رہے ہوتے ہیں تو آپ کے جسم میں جراثیم سے لڑنے والے خلیے پیدا ہوتے ہیں۔ اگر آپ کی نیند اکثر پوری نہیں ہوتی تو اِس سے آپ کا نظامِدفاع کمزور ہو جاتا ہے۔ اِس کے علاوہ نیند کے دوران ہمارے جسم میں لیپٹین نامی ہارمون پیدا ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہمیں بھوک لگتی ہے۔ اِس سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ہماری صحت کے لئے نیند اُتنی ہی اہم ہے جتنی کہ مناسب غذا اور ورزش اہم ہیں۔
کیا بہت زیادہ مصروفیت کی وجہ سے آپ کی نیند پوری نہیں ہوتی؟ کیا آپ زندگی کی فکروں کے بوجھ تلے دبے رہتے ہیں؟ کیا آپ کو اِس بات کی فکر رہتی ہے کہ مستقبل میں آپ کے مالواسباب کے ساتھ کیا ہوگا؟ بادشاہ سلیمان نے یہ حقیقت بیان کی: ”محنتی کی نیند میٹھی ہے خواہ وہ تھوڑا کھائے خواہ بہت لیکن دولت کی فراوانی دولتمند کو سونے نہیں دیتی۔“—واعظ ۵:۱۲۔