مالی بحران کی زد میں
مالی بحران کی زد میں
”پچھلے ۷۰ سال کے دوران دُنیا کے معاشی حالات اِتنے خراب نہیں تھے جتنے کہ اب ہو گئے ہیں۔“ (انسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا آنلائن) یہ الفاظ ۲۰۰۷ء میں ہونے والے مالی بحران کے بارے میں لکھے گئے۔ یہ بحران امریکہ سے شروع ہوا اور پوری دُنیا اِس کی لپیٹ میں آ گئی۔ اِس لئے اِس بحران کو اکثر ۱۹۳۰ء کے مالی بحران سے تشبیہ دی جاتی ہے جس نے دُنیا کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
حال ہی میں ہونے والے مالی بحران کی بنیادی وجہ کیا تھی؟ امریکہ کے رسالے نیوزویک میں اِس کا جواب یوں دیا گیا: ”دُنیا پر دھڑا دھڑ قرضے لینے کا جنون سوار تھا۔“ بےشمار لوگ قرضے اُٹھا کر نتنئی چیزیں خریدنے لگے حالانکہ وہ اِس قرضے کو چُکانے کے قابل نہیں تھے۔ یہ صورتحال کیوں پیدا ہوئی؟
آپ نے بھی دیکھا ہوگا کہ دُنیا کا معاشی نظام لوگوں میں لالچ کو فروغ دیتا ہے۔ لوگوں میں یہ سوچ پیدا کی گئی ہے کہ چاہے اُن کے پاس پیسے ہوں یا نہ ہوں، وہ اپنی پسند کی چیزیں خرید سکتے ہیں۔ ماہرِمعاشیات کریس فیرل نے لکھا: ”ہمارے زمانے میں لوگوں نے نقصان اُٹھا کر یہ سبق سیکھ لیا ہے کہ بےتحاشا قرضہ چڑھانا خطرناک ہے۔“—کتاب سادگی کا نیا زمانہ (انگریزی میں دستیاب)۔
مالی بحران کی وجہ سے بہت سے ممالک کی معیشت کو دھچکا لگا۔ پچھلے سال جنوبی افریقہ کے اخبار سنڈے ٹائمز میں لکھا گیا: ”حالانکہ معاشی حالات بہتر ہو رہے ہیں پھر بھی بہت سے لوگ مشکل سے ہی کھاناپینا پورا کر پاتے ہیں۔“ اِس اخبار میں یہ بھی بتایا گیا کہ جنوبی افریقہ میں ”۳۰ لاکھ لوگ اپنے بِل تین مہینے کے اندراندر ادا نہیں کر پاتے؛ اور پچھلے دو سال کے دوران درمیانے طبقے کے تقریباً ڈھائی لاکھ لوگ بےروزگار ہو گئے ہیں۔“
دُنیا کے باقی ممالک میں بھی پچھلے چند سالوں کے دوران کروڑوں لوگ بےروزگار ہو گئے ہیں۔ اخبار فائینینشل ٹائمز میں امریکہ کی معیشت کے حوالے سے لکھا تھا: ”جون ۲۰۰۹ء سے معیشت میں ایک حد تک بہتری تو آئی ہے لیکن پھر بھی لاتعداد لوگوں کو مایوسی کا سامنا ہو رہا ہے۔“ اخبار میں آگے بتایا گیا: ”بہت سے ماہرینِمعاشیات کا کہنا ہے کہ قرض کے بوجھ کی وجہ سے معاشی ترقی کی رفتار کچھ سالوں تک سُست رہے گی۔“
اگر آپ بھی مالی بحران سے متاثر ہیں تو آپ مصنف ڈیوڈ بیرٹ کے اِن الفاظ سے متفق ہوں گے: ”دُنیا کے مالی مسائل پر بحث تو بہت ہو رہی ہے لیکن اِس مسئلے کو حل کرنے کے لئے مشورے کم ہی پیش کئے جا رہے ہیں۔“
اگلے مضامین میں ایسے لوگوں کے لئے کچھ مشورے دئے گئے ہیں جو قرض کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ اِن سوالوں پر بات کی جائے گی: بچت کرنے کے کیا فائدے ہیں؟ آپ اپنے سر سے قرضے کا بوجھ کیسے اُتار سکتے ہیں؟ آپ پیسوں کو بہتر طور پر استعمال کرنا کیسے سیکھ سکتے ہیں؟