’بحالی کا وقت‘ قریب ہے!
’بحالی کا وقت‘ قریب ہے!
یسوع کے آسمان پر جانے سے کچھ دیر پہلے، اُسکے بعض وفادار شاگردوں نے اُس سے پوچھا: ”اَے خداوند! کیا تُو اِسی وقت اؔسرائیل کو بادشاہی پھر عطا کریگا؟“ یسوع کے جواب نے ظاہر کِیا کہ بادشاہت کچھ وقت گزرنے کے بعد آئیگی۔ اُس وقت کے دوران، اُس کے پیروکاروں کو ایک بہت بڑا کام کرنا ہوگا۔ اُنہیں ”یرؔوشلیم اور تمام یہؔودیہ اور ساؔمریہ میں بلکہ زمین کی انتہا تک“ یسوع کے گواہ ہونا تھا۔—اعمال ۱:۶-۸۔
یہ تفویض چند دنوں، ہفتوں یا مہینوں میں انجام نہیں دی جا سکتی تھی۔ تاہم، شاگردوں نے فوراً منادی شروع کر دی۔ لیکن بحالی کے موضوع میں اُنکی دلچسپی کم نہ ہوئی۔ پطرس رسول نے یروشلیم میں جمع ہونے والی بڑی بِھیڑ کے سامنے اِسکا ذکر کرتے ہوئے کہا: ”توبہ کرو اور رُجوع لاؤ تاکہ تمہارے گناہ مٹائے جائیں اور اِس طرح خداوند کے حضور سے تازگی کے دن آئیں۔ اور وہ اُس مسیح کو جو تمہارے واسطے مقرر ہوا ہے یعنی یسوؔع کو بھیجے۔ ضرور ہے کہ وہ آسمان میں اُس وقت تک رہے جب تک کہ وہ سب چیزیں بحال نہ کی جائیں جنکا ذکر خدا نے اپنے پاک نبیوں کی زبانی کِیا ہے جو دُنیا کے شروع سے ہوتے آئے ہیں۔“—اعمال ۳:۱۹-۲۱۔
دراصل ’بحالی کے وقت‘ کے نتیجے میں یہوواہ کی طرف سے ”تازگی کے دن“ آنے تھے۔ بحالی کی پیشینگوئی کی تکمیل دو مراحل میں ہونی تھی۔ پہلا مرحلہ تازگیبخش روحانی بحالی کا ہے جو اِس وقت تکمیلپذیر ہے۔ دوسرے مرحلے کی تکمیل میں زمین پر طبعی فردوس قائم کِیا جائیگا۔
بحالی کے وقت کا آغاز
پطرس رسول نے یروشلیم میں جمع ہونے والی بِھیڑ پر واضح کِیا کہ ’یسوع آسمان میں رہا۔‘ ایسا ۱۹۱۴ تک تھا جب یسوع نے خدا کے مقررہ بادشاہ کے طور پر شاہی اختیار حاصل کرکے حکمرانی شروع کی تھی۔ اُس وقت پطرس کی پیشینگوئی کے مطابق، یہوواہ نے اپنے بیٹے کو ’بھیجا‘ یعنی یسوع کو خدائی مقاصد میں اپنا مرکزی کردار ادا کرنے کی اجازت دے دی۔ بائبل علامتی زبان میں اِس واقعہ کو بیان کرتی ہے: ”اور [خدا کی آسمانی تنظیم] بیٹا جنی یعنی وہ لڑکا [یسوع مسیح کے ذریعے خدا کی بادشاہت] جو لوہے کے عصا سے سب قوموں پر حکومت کریگا۔“—مکاشفہ ۱۲:۵۔
لیکن قومیں مسیح کی حکمرانی کی مطیع نہیں ہونا چاہتی تھیں۔ لہٰذا، اُنہوں نے اُس کے وفادار زمینی باشندوں کو جو آجکل یہوواہ کے گواہ کہلاتے ہیں کچوکے لگانے شروع کر دئے۔ ابتدائی رسولوں کی طرح، گواہوں نے بھی بِلاہچکچاہٹ ”یسوؔع کی گواہی دینے“ کی ذمہداری قبول کی تھی۔ (مکاشفہ ۱۲:۱۷) اِن مخلص مسیحیوں کے کام کی مخالفت مُلکدرمُلک بڑھتی چلی گئی۔ ۱۹۱۸ میں، بروکلن نیویارک میں واچ ٹاور سوسائٹی کے ہیڈکوارٹرز سٹاف کے ذمہدار ارکان کو جھوٹے الزامات کی بِنا پر کورٹ کے سامنے پیش کِیا گیا اور غیرمنصفانہ طور پر طویل قید کی سزا سنائی گئی۔ ایسا دکھائی دیتا تھا جیسے زمانۂجدید میں ”زمین کی انتہا تک“ گواہی دینے کا کام بالکل ناکام ہو جائیگا۔—مکاشفہ ۱۱:۷-۱۰۔
تاہم، ۱۹۱۹ میں، ہیڈکوارٹرز سٹاف کے قیدی ارکان کو چھوڑ دیا گیا اور بعدازاں تمام جھوٹے الزامات سے بری قرار دے دیا گیا۔ اُنہوں نے بِلاتاخیر روحانی بحالی کے کام کو ازسرِنو شروع کر دیا۔ اُس وقت سے لیکر، یہوواہ کے لوگ بینظیر روحانی خوشحالی سے استفادہ کر رہے ہیں۔
تمام قوموں کے لوگوں کو تعلیم دینے کیلئے ایک وسیع مہم چلائی گئی تاکہ وہ اُن تمام باتوں پر عمل کریں جنکا مسیح نے اپنے پیروکاروں کو حکم دیا تھا۔ (متی ۲۸:۲۰) حیوانخصلت لوگوں کو اپنی سوچ میں تبدیلی پیدا کرتے ہوئے دیکھنا کتنا تازگیبخش تھا! اُنہوں نے ”قہر،“ ”بدگوئی“ اور ”گالی“ جیسے خصائل کو فروغ دینے والی پُرانی انسانیت اُتار ڈالی اور نئی انسانیت پہن لی ”جو معرفت حاصل کرنے کے لئے اپنے خالق [خدا] کی صورت پر نئی بنتی جاتی ہے۔“ روحانی مفہوم میں، یسعیاہ نبی کے یہ الفاظ عین اِس وقت بھی تکمیلپذیر ہیں: ”بھیڑیا [ماضی میں بھیڑیے جیسے خصائل ظاہر کرنے والا شخص] بّرہ [حلممزاج شخص] کے ساتھ رہے گا اور چیتا بکری کے بچے کے ساتھ بیٹھیگا اور بچھڑا اور شیر بچہ اور پلا ہؤا بیل ملجل کر رہیں گے۔“—کلسیوں ۳:۸-۱۰؛ یسعیاہ ۱۱:۶، ۹۔
عنقریب مزید بحالی!
آجکل روحانی فردوس پر منتج ہونے والی بحالی کے علاوہ، وہ وقت بڑی تیزی سے قریب آ رہا ہے جب ہمارا کرۂارض طبعی فردوس بن جائے گا۔ جب یہوواہ نے ہمارے پہلے ماںباپ، آدم اور حوا کو باغِعدن میں رکھا تو فردوس زمین کے صرف چھوٹے سے حصے پر مشتمل تھا۔ (پیدایش ۱:۲۹-۳۱) اِسی وجہ سے ہم فردوس کی بحالی کا ذکر کر سکتے ہیں۔ تاہم، اِس سے پہلے کہ ایسا ہو، زمین کو خدا کی بےحرمتی کرنے والے جھوٹے مذہب سے پاک کرنا ہوگا۔ اِس دُنیا کے سیاسی عناصر یہ کام کریں گے۔ (مکاشفہ ۱۷:۱۵-۱۸) اِس کے بعد، سیاسی اور تجارتی عناصر اُن کے حمایتیوں سمیت تباہ کر دئے جائیں گے۔ آخر میں، خدا کے آخری مخالفین—شیطان ابلیس اور اُس کے شیاطین—ایک ہزار سال—بحالی کے کام کی مُدت—کے لئے بند کر دئے جائیں گے۔ اِس وقت کے دوران، ”بیابان اور ویرانہ شادمان ہونگے اور دشت خوشی کرے گا اور نرگس کی مانند شگفتہ ہوگا۔“ (یسعیاہ ۳۵:۱) ساری زمین مسائل سے پاک ہوگی۔ (یسعیاہ ۱۴:۷) لاکھوں مُردوں کو بھی زمین پر پھر زندہ کر دیا جائے گا۔ تمام انسان فدیے کی قربانی کے بحال کرنے والے فوائد کا تجربہ کریں گے۔ (مکاشفہ ۲۰:۱۲-۱۵؛ ۲۲:۱، ۲) پھر زمین پر اندھے، بہرے یا لنگڑے نہیں ہونگے۔ ”وہاں کے باشندوں میں بھی کوئی نہ کہے گا کہ مَیں بیمار ہوں۔“ (یسعیاہ ۳۳:۲۴) مسیح کے عہدِہزارسالہ کے اختتام کے کچھ دیر بعد، شیطان اور اُس کے شیاطین کو کچھ دیر کے لئے کھولا جائے گا اور وہ دیکھیں گے کہ زمین کے لئے خدا کا مقصد کیسے اِس حد تک پورا ہو گیا ہے۔ انجامکار، وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تباہ کر دئے جائیں گے۔—مکاشفہ ۲۰:۱-۳۔
جب زمین بحالی کے عہدِہزارسالہ کے اختتام کو پہنچے گی تو ”ہر مُتنفّس“ یہوواہ کی حمد کریگا اور وہ تمام ابدیت تک ایسا کرتے رہینگے۔ (زبور ۱۵۰:۶) کیا آپ اُن میں شامل ہونگے؟ آپ ہو سکتے ہیں۔