ایک پُرخطر دُنیا میں تحفظ پانا
ایک پُرخطر دُنیا میں تحفظ پانا
بارودی سُرنگوں والے علاقے میں سے گزرنا جانلیوا ہو سکتا ہے۔ تاہم، اگر آپ کے پاس زمیندوز بارودی سُرنگوں کے مقامات کی نشاندہی کرنے والا نقشہ ہے تو کیا یہ مددگار ثابت نہیں ہوگا؟ مزیدبرآں، فرض کریں کہ آپ نے مختلف قسم کی بارودی سُرنگوں کی شناخت کرنے کی تربیت بھی حاصل کی ہے۔ یقیناً، اس علم کی مدد سے آپ کے اپاہج یا ہلاک ہونے کا خطرہ کافی حد تک کم ہو جائیگا۔
بائبل کو بارودی سُرنگوں کی شناخت کرانے والے نقشے اور تربیت سے تشبِیہ دی جا سکتی ہے۔ بائبل میں خطرات سے بچنے اور زندگی میں برپا ہونے والے مسائل کو نپٹانے کے سلسلے میں لاثانی حکمت پائی جاتی ہے۔
امثال ۲:۱۰، ۱۱ میں اس حوصلہافزا وعدے پر غور کریں: ”حکمت تیرے دل میں داخل ہوگی اور علم تیری جان کو مرغوب ہوگا۔ تمیز تیری نگہبان ہوگی۔ فہم تیری حفاظت کریگا۔“ یہاں متذکرہ حکمت اور فہم کا ماخذ انسانی نہیں بلکہ الہٰی ہے۔ ”لیکن جو [خدائی حکمت کی بات] سنتا ہے وہ محفوظ ہوگا اور آفت سے نڈر ہو کر اطمینان سے رہیگا۔“ (امثال ۱:۳۳) آئیں دیکھیں کہ بائبل کیسے ہمارے تحفظ کو بڑھاتے ہوئے بہتیرے مسائل سے بچنے میں ہماری مدد کر سکتی ہے۔
مُہلک حادثات سے بچنا
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیوایچاو) کے شائعکردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پوری دُنیا میں ہر سال تقریباً ۰۰۰،۷۱،۱۱ لوگ ٹریفک حادثات کے باعث ہلاک ہوتے ہیں۔ تقریباً ۴۰ ملین لوگ زخمی اور ۸ ملین سے زائد طویلالمدت معذوری کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اگرچہ گاڑی چلاتے وقت مکمل تحفظ ناممکن ہے توبھی جب ہم ٹریفک کے قوانین پر عمل کرتے ہیں تو ہمارے ذاتی تحفظ میں کافی حد تک اضافہ ہوتا ہے۔ ٹریفک کے قوانین وضع اور نافذ کرنے والی حکومتوں کے سلسلے میں بائبل کہتی ہے: ”ہر شخص اعلےٰ حکومتوں کا تابعدار رہے۔“ (رومیوں ۱۳:۱) گاڑیاں چلانے والے جو لوگ اس مشورت پر عمل کرتے ہیں وہ اکثر ہولناک نتائج والے حادثات کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔
زندگی کا احترام احتیاط سے گاڑی چلانے کا ایک اَور محرک ہے۔ بائبل یہوواہ خدا کی بابت بیان کرتی ہے: ”زندگی کا چشمہ تیرے پاس ہے۔“ (زبور ۳۶:۹) پس زندگی ایک الہٰی بخشش ہے۔ لہٰذا، ہمیں کسی شخص سے یہ بخشش چھیننے یا پھر زندگی، بشمول ہماری اپنی زندگی کی بےحُرمتی کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔—پیدایش ۹:۵، ۶۔
پس، انسانی زندگی کیلئے احترام میں اس بات کی تسلی کر لینا فطرتی امر ہوگا کہ ہماری گاڑی اور گھر معقول حد تک محفوظ ہیں۔ قدیم اسرائیل میں، زندگی کے تمام حلقوں میں تحفظ کا خاص خیال رکھا جاتا تھا۔ مثال کے طور پر، جب کوئی گھر بنایا جاتا تو خدا کی شریعت کا تقاضا تھا کہ اس کی چھت—خاندانی استثنا ۲۲:۸) اس حفاظتی قانون پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے اگر کوئی شخص گِر جاتا تو خدا اُس گھر کے مالک کو ذمہدار ٹھہراتا تھا۔ بِلاشُبہ، اس قانون میں پنہاں مشفقانہ اصول کا اطلاق جائےملازمت یا تفریحی مقامات پر بھی حادثات کو کم کریگا۔
رفاقت کی جگہ—پر منڈیر ہونی چاہئے۔ ”اپنی چھت پر منڈیر ضرور لگانا تا نہ ہو کہ کوئی آدمی وہاں سے گِرے اور تیرے سبب سے وہ خون تیرے ہی گھر والوں پر ہو۔“ (منشیات کی مُہلک عادات کا مقابلہ کرنا
ڈبلیوایچاو کے مطابق، دُنیا میں اس وقت ایک بلین سے زیادہ لوگ سگریٹنوشی کرتے ہیں اور ہر سال تمباکونوشی کی وجہ سے تقریباً چار ملین اموات واقع ہوتی ہیں۔ توقع ہے کہ یہ تعداد اگلے ۲۰ تا ۳۰ سال میں ۱۰ ملین ہو جائیگی۔ لاکھوں دیگر سگریٹنوش اور منشیات استعمال کرنے والے اپنی صحت اور زندگی برباد کر بیٹھیں گے۔
اگرچہ خدا کا کلام بالخصوص تمباکو اور منشیات کے استعمال کا ذکر تو نہیں کرتا توبھی اس کے اصول ہمیں ان کاموں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، ۲-کرنتھیوں ۷:۱ مشورہ دیتی ہے: ”آؤ ہم اپنے آپ کو ہر طرح کی جسمانی اور روحانی آلودگی سے پاک کریں۔“ اس میں کوئی شک نہیں کہ تمباکو اور منشیات جسم کو بہتیرے مُضر کیمیکلز سے آلودہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، خدا چاہتا ہے کہ ہمارے بدن ”پاک“ ہوں۔ (رومیوں ۱۲:۱) کیا آپ اس بات سے متفق نہیں کہ ان اصولوں کا اطلاق کسی شخص کی زندگی کو خطرات سے بچائیگا؟
خطرناک عادات پر غالب آنا
بہتیرے لوگ کھانے پینے میں انتہاپسند ہو گئے ہیں۔ بےتحاشا کھانا پینا ذیابیطس، کینسر اور دل کے امراض پر منتج ہو سکتا ہے۔ الکحل کا استعمال بِلانوشی، صلابتجگر، شکستہ خاندان اور ٹریفک کے حادثات جیسے اضافی مسائل کا باعث بنتا ہے۔ اس کے برعکس، حد سے زیادہ ڈائٹنگ کا خبط بھی نقصاندہ ہونے کے علاوہ اینوریکسیا نرووسا (بنیادی طور پر نوجوان لڑکیوں میں ایک نفسیاتی بیماری جسکے باعث وہ کھانا نہیں کھاتیں) جیسی جانلیوا بیماری کیلئے راہ ہموار کر سکتا ہے۔
بائبل طب کی درسی کتاب نہیں ہے لیکن پھربھی یہ کھانے پینے میں اعتدالپسندی کی ضرورت پر بےلاگ مشورت دیتی ہے۔ ”اَے میرے بیٹے! تُو سُن اور دانا بن اور اپنے دل کی راہبری کر۔ تُو شرابیوں میں شامل نہ ہو اور نہ حریص کبابیوں میں کیونکہ شرابی اور کھاؤ کنگال ہو جائینگے۔“ (امثال ۲۳:۱۹-۲۱) تاہم، بائبل بیان کرتی ہے کہ کھانے پینے سے خوشی حاصل ہونی چاہئے۔ ”ہر ایک انسان کھائے اور پئے اور اپنی ساری محنت سے فائدہ اُٹھائے۔ یہ بھی خدا کی بخشش ہے۔“—واعظ ۳:۱۳۔
بائبل ورزش کے سلسلے میں بھی متوازن رُجحان رکھنے کی حوصلہافزائی کرتے ہوئے واضح کرتی ہے کہ ”جسمانی ریاضت کا فائدہ کم ہے۔“ لیکن یہ مزید بیان کرتی ہے: ”دینداری [”خدائی عقیدت،“ اینڈبلیو] سب باتوں کے لئے فائدہمند ہے اسلئے کہ اب کی اور آیندہ کی زندگی کا وعدہ بھی اسی کے لئے ہے۔“ (۱-تیمتھیس ۴:۸) آپ شاید پوچھیں کہ ’خدائی عقیدت اب ’کیسے‘ فائدہمند ہے؟‘ کئی طریقوں سے۔ خدائی عقیدت کسی شخص کی زندگی میں نہایت اہم روحانی جذبے کے علاوہ، محبت، خوشی، اطمینان اور ضبطِنفس جیسی مفید خوبیاں پیدا کرتی ہے جو مثبت نقطۂنظر اور اچھی صحت کیلئے معاون ثابت ہوتی ہیں۔—گلتیوں ۵:۲۲، ۲۳۔
بداخلاقی کے تلخ نتائج
آجکل، لاکھوں لوگوں نے اخلاقی ضابطوں کو فراموش کر دیا ہے۔ ایڈز کی وبا اسی کا نتیجہ ہے۔ ڈبلیوایچاو کے مطابق، ایڈز کی وبا کے آغاز سے لیکر اب تک ۱۶ ملین سے زائد لوگ موت کا لقمہ ہو چکے ہیں جبکہ اس وقت تقریباً ۳۴ ملین لوگ ایڈز کا سبب بننے والے وائرس، ایچآئیوی سے متاثر ہیں۔ ایڈز میں مبتلا بہتیرے اشخاص کو یہ بیماری آزادانہ جنسی تعلقات، منشیات کے عادیوں کی استعمالشُدہ آلودہ سرنجوں یا آلودہ انتقالِخون کے ذریعے لگی ہے۔
بدچلنی کے دیگر نتائج میں ہرپیز، سوزاک، ہیپاٹائٹس بی اور سی اور آتشک شامل ہیں۔ اگرچہ بائبل وقتوں میں ایسی طبّی اصطلاحیں استعمال امثال ۷:۲۳ حرامکاری کے خوفناک نتائج کو ’جگر کے پار اُتر جانے والے تیر‘ کے طور پر بیان کرتی ہے۔ آتشک اور ہیپاٹائٹس عام طور پر جگر پر حملہ کرتی ہیں۔ واقعی، بائبل کی یہ نصیحت نہایت بروقت اور مشفقانہ ہے کہ مسیحی ’لہو اور حرامکاری سے پرہیز کریں‘!—اعمال ۱۵:۲۸، ۲۹۔
نہیں کی جاتی تھیں توبھی جنسی طور پر لگنے والی بیماریوں سے متاثر ہونے والے اعضا کے مخصوص نام اُس وقت بھی عامفہم تھے۔ مثال کے طور پر،زر کی دوستی کا پھندا
راتوں رات امیر بننے کی کوشش میں، بہتیرے لوگ اپنی جمعپونجی کو خطرے میں ڈال لیتے ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ ایسے خطرات مول لینا اکثراوقات مالی نقصان یا بربادی کا باعث بنتا ہے۔ تاہم، خدا کے خادم سے بائبل کہتی ہے کہ وہ ”اچھا پیشہ اختیار کر کے ہاتھوں سے محنت کرے تاکہ محتاج کو دینے کے لئے اسکے پاس کچھ ہو۔“ (افسیوں ۴:۲۸) سچ ہے کہ محنتی شخص کا دولتمند بننا ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا۔ تاہم، اس کے پاس ذہنی سکون اور عزتِنفس کے علاوہ کسی نیک کام میں بطور عطیہ دینے کیلئے کچھ پیسہ ضرور ہو سکتا ہے۔
بائبل خبردار کرتی ہے: ”جو دولتمند ہونا چاہتے ہیں وہ ایسی آزمایش اور پھندے اور بہت سی بیہودہ اور نقصان پہنچانے والی خواہشوں میں پھنستے ہیں جو آدمیوں کو تباہی اور ہلاکت کے دریا میں غرق کر دیتی ہیں۔ کیونکہ زر کی دوستی ہر قسم کی بُرائی کی جڑ ہے جسکی آرزو میں بعض نے . . . اپنے دلوں کو طرح طرح کے غموں سے چھلنی کر لیا“ ہے۔ (۱-تیمتھیس ۶:۹، ۱۰) اس بات سے انکار نہیں کِیا جا سکتا کہ بہتیرے ”جو دولتمند ہونا چاہتے ہیں“ وہ دولتمند بن بھی جاتے ہیں۔ لیکن کس قیمت پر؟ کیا یہ سچ نہیں ہے کہ انکی صحت، خاندان، روحانیت اور نیند تک متاثر ہوتی ہے؟—واعظ ۵:۱۲۔
ایک دانشمند شخص یہ جانتا ہے کہ ”کسی کی زندگی اُسکے مال کی کثرت پر موقوف نہیں۔“ (لوقا ۱۲:۱۵) بعض معاشروں میں مالومتاع کا ہونا لازمی ہے۔ درحقیقت، بائبل بیان کرتی ہے کہ ’روپیہ ایک پناہگاہ ہے‘ لیکن یہ مزید وضاحت کرتی ہے کہ ”علم کی خاص خوبی یہ ہے کہ حکمت صاحبِحکمت کی جان کی محافظ ہے۔“ (واعظ ۷:۱۲) پیسے کے برعکس، درست علم اور حکمت تمام حالات میں خاصکر ہماری زندگی پر اثرانداز ہونے والے معاملات میں ہماری مدد کر سکتے ہیں۔—امثال ۴:۵-۹۔
جب صرف حکمت ہی ہماری محافظ ہوگی
عنقریب جب خدا ”بڑی مصیبت“ پر شریر لوگوں کو ہلاک کریگا تو حقیقی حکمت لاثانی طریقے سے ’صاحبِحکمت کی جان کی محافظ‘ ثابت ہوگی۔ (متی ۲۴:۲۱) بائبل کے مطابق، اُس وقت لوگ اپنا پیسہ ”ناپاک چیز“ کی مانند سڑکوں پر پھینک دینگے۔ کیوں؟ اس لئے کہ وہ تلخ تجربے سے سیکھ چکے ہونگے کہ سونا چاندی ”[یہوواہ] کے غضب کے دن“ اُنہیں زندگی نہیں دے سکے گا۔ (حزقیایل ۷:۱۹) اس کے برعکس، ”بڑی بِھیڑ“ جس نے روحانی مفادات کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دینے سے بڑی عقلمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ’اپنا خزانہ آسمان پر جمع‘ کِیا ہے وہ اپنی اسی بااجر سرمایہکاری کی بدولت فائدہ اُٹھائیگی اور فردوسی زمین پر ابدی زندگی حاصل کریگی۔—مکاشفہ ۷:۹، ۱۴؛ ۲۱:۳، ۴؛ متی ۶:۱۹، ۲۰۔
ہم تحفظوسلامتی والا ایسا مستقبل کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟ یسوع جواب دیتا ہے: ”ہمیشہ کی زندگی یہ ہے کہ وہ تجھ خدایِواحد اور برحق کو اور یسوؔع مسیح کو جسے تُو نے بھیجا ہے جانیں۔“ (یوحنا ۱۷:۳) لاکھوں لوگوں نے خدا کے کلام، بائبل سے یہ علم حاصل کِیا ہے۔ ایسے اشخاص نہ صرف مستقبل کیلئے شاندار اُمید رکھتے ہیں بلکہ وہ اس وقت بھی کسی حد تک اطمینان اور تحفظ کا تجربہ کرتے ہیں۔ یہ بات بالکل زبورنویس کے اس اظہار کے مطابق ہے: ”مَیں سلامتی سے لیٹ جاؤنگا اور سو رہونگا کیونکہ اَے [یہوواہ]! فقط تُو ہی مجھے مطمئن رکھتا ہے۔“—زبور ۴:۸۔
کیا آپ بائبل کے علاوہ کسی اَور ایسے معلوماتی ماخذ کی بابت جانتے ہیں جو آپکی صحت اور زندگی کو لاحق خطرات کو اس حد تک کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے؟ دُنیا میں ایسی اَور کوئی کتاب نہیں جو بائبل کی طرح مستند اور پُراثر ہونے کے علاوہ اس پُرخطر دُنیا میں حقیقی تحفظ حاصل کرنے کیلئے آپکی مدد کر سکتی ہے۔ کیوں نہ اس کی مزید تحقیق کریں؟
[صفحہ ۶ پر بکس/تصویر]
بـائـبـل کی بـدولـت بـہـتـر صـحـت اور تـحـفـظ
زندگی کی حقیقتوں سے فرار حاصل کرنے کیلئے جین * نامی ایک جوان عورت عادتاً چرس، تمباکو، کوکین، ایمفیٹامنز، ایلایسڈی اور دیگر اقسام کی منشیات استعمال کرتی تھی۔ وہ بہت زیادہ شراب بھی پیتی تھی۔ جین کے مطابق، اس کے شوہر کی حالت بھی ایسی ہی تھی۔ انکا مستقبل تاریک نظر آتا تھا۔ اس کے بعد جین کا رابطہ یہوواہ کے گواہوں کیساتھ ہوا۔ اس نے مسیحی اجلاسوں پر حاضر ہونا اور مینارِنگہبانی اور اس کے ساتھی رسالے جاگو! کو پڑھنا شروع کر دیا جو اس نے اپنے شوہر کو بھی پڑھنے کیلئے دئے۔ ان دونوں نے گواہوں کیساتھ بائبل کا مطالعہ شروع کر دیا۔ انہوں نے یہوواہ کے اعلیٰ معیاروں کیلئے قدردانی پیدا کرنے کے بعد ہر قسم کا نشہ چھوڑ دیا۔ نتیجہ؟ جین نے کچھ سال بعد لکھا: ”ہماری نئی زندگی ہمارے لئے بہت زیادہ خوشی کا باعث بنی ہے۔ مَیں یہوواہ کے کلام کی پاکصاف کرنے والی طاقت اور اب بُری عادات سے پاک اور صحتمند زندگی کیلئے اس کی نہایت شکرگزار ہوں۔“
کمپیوٹر سسٹم کی دیکھبھال پر معمور کرٹ کے معاملے سے ایک دیانتدار ملازم ہونے کی قدروقیمت ظاہر ہوتی ہے۔ جب نئے آلات کی ضرورت پڑی تو کرٹ کے مالک نے اُسے مناسب قیمت پر سارا سامان خریدنے کا کام سونپا۔ کرٹ نے ایک موزوں سپلائر کا پتہ لگایا اور قیمت طے ہو گئی۔ تاہم، سپلائر کے کلرک نے نرخنامے میں ایک غلطی کر دی جس سے قیمت تقریباً ۰۰۰،۴۰ یو.ایس ڈالر کم ہو گئی۔ اس غلطی کو دیکھ کر جب کرٹ نے کمپنی کو اس سے مطلع کِیا تو مینیجر نے کہا کہ اپنے ۲۵ سالہ کیرئیر میں اس نے ایسی دیانتداری کبھی نہیں دیکھی۔ کرٹ نے واضح کِیا کہ اُس نے بائبل سے اپنے ضمیر کی تربیت کی ہے۔ نتیجتاً مینیجر نے کاروبار میں دیانتداری کے موضوع پر جاگو! رسالے کی ۳۰۰ کاپیوں کی درخواست کی تاکہ وہ انہیں اپنے ساتھی کارکنوں کو دے سکے۔ ایسی دیانتداری کی بدولت کرٹ کی ترقی بھی ہوگئی۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 30 نام تبدیل کر دئے گئے ہیں۔
[صفحہ ۷ پر تصویر]
”مَیں ہی خداوند تیرا خدا ہوں جو تجھے مفید تعلیم دیتا ہوں۔“—یسعیاہ ۴۸:۱۷