ایک دوسرے کیلئے فکر رکھنے والی عالمگیر برادری
ایک دوسرے کیلئے فکر رکھنے والی عالمگیر برادری
ہر طرف لوگ ہی لوگ نظر آتے ہیں۔ اِن میں سے بیشتر عمررسیدہ ہیں جن میں سے بعض تو معذوری کی وجہ سے بمشکل چلپھر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ حاملہ عورتیں، چھوٹے بچوں کیساتھ جوان بیاہتا جوڑے بھی ہیں۔ یہ تمام مردوزن اور بچے پناہگزین ہیں جو خانہجنگی، قدرتی آفات یا دیگر حالتوں کی وجہ سے اپنے گھروں کو چھوڑ کر پڑوسی مُلک میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ بعض کو تو کئی مرتبہ مجبوراً اپنا علاقہ چھوڑنا پڑا ہے۔ قدرتی آفات یا علاقائی افراتفری کے شروع ہوتے ہی وہ اپنے گھر کا کچھ سازوسامان اور بچوں کو لیکر محفوظ مقامات کی تلاش میں نکل پڑتے ہیں۔ تاہم، جب حالات معمول پر آ جاتے ہیں تو بہتیرے پناہگزین اپنے گھروں کو دوبارہ تعمیر کرنے اور سب کچھ نئے سرے سے شروع کرنے کیلئے لوٹ آتے ہیں۔
چند سالوں سے، وسطی افریقہ جمہوریہ نے کئی ممالک سے آنے والے پناہگزینوں کیلئے اپنے دروازے کھول رکھے ہیں۔ حال ہی میں، ہزاروں لوگوں کو جن میں یہوواہ کے گواہ بھی شامل تھے، عوامی جمہوریہ کانگو کے جنگ سے متاثرہ علاقے سے بھاگ کر وسطی افریقہ جمہوریہ کے قدرے محفوظ علاقے میں پناہ لینی پڑی۔
بھائی مدد کیلئے آ پہنچے
وسطی افریقہ جمہوریہ کے گواہوں نے خدمتِخلق کے اس موقع کو ایک شرف خیال کِیا۔ آنے والے مسیحی بھائیوں کیلئے رہائشگاہیں فراہم کی گئیں۔ شروع میں نجی گھروں میں رہائش کا بندوبست کِیا گیا مگر بعدازاں پناہگزینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیشِنظر بڑے پیمانے پر بندوبست کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی۔ بعض کنگڈم ہالوں کو رہائشگاہوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ مقامی بھائیوں نے پناہگزین بھائیوں کی سہولت کیلئے فرشوں کی مرمت کرنے، پانی کے پائپ لگانے اور روشنی کا اضافی بندوبست کرنے کے لئے خوشی سے کام کِیا۔ ان عارضی رہائشگاہوں میں ردوبدل کرنے کیلئے پناہگزینوں نے بھی مقامی بھائیوں کا ہاتھ بٹایا۔ پناہگزینوں کو زندگیبخش روحانی غذا فراہم کرنے کیلئے لنگالا زبان میں مسیحی اجلاس منعقد کرنے کا بندوبست کِیا گیا۔ مقامی گواہوں اور انکے مہمانوں کے درمیان قریبی تعاون نے ثابت کر دیا کہ بینالاقوامی برادری ایک حقیقت ہے۔
پناہگزین خاندان عموماً اکٹھے نہیں پہنچتے تھے۔ کبھیکبھار تو خاندان کے بچھڑے ہوئے افراد منزل پر پہنچ کر ہی دوبارہ ملتے تھے۔ ہر کنگڈم ہال میں
بحفاظت پہنچنے والے پناہگزینوں کی ایک فہرست رکھی جاتی تھی۔ گمشُدہ کی تلاش کیلئے خصوصی بندوبست بنائے گئے تھے۔ اس مُلک میں واقع یہوواہ کے گواہوں کا برانچ دفتر اُن لوگوں کی مدد کیلئے جو ابھی راستے میں یا لاپتہ تھے ہر روز تین گاڑیاں بھیجتا تھا۔ ان گاڑیوں پر بڑےبڑے حروف میں لکھا تھا، ”واچ ٹاور—یہوواہ کے گواہ۔“تصور کریں کہ یہوواہ کے گواہوں کی ایک ایسی ہی گاڑی کو دیکھ کر والدین سے بچھڑ جانے والے سات بچوں پر مشتمل ایک گروہ کو کتنی خوشی ہوئی ہو گئی۔ وہ فوراً گاڑی کی طرف دوڑے اور بتایا کہ وہ گواہ ہیں۔ بھائیوں نے انہیں گاڑی میں بٹھایا اور کنگڈم ہال لے آئے جہاں وہ اپنے خاندانوں سے دوبارہ ملنے کے قابل ہوئے۔
کس چیز نے اِن خلوصدل مسیحیوں کو بارہا ایسے حالات سے نپٹنے کے قابل بنایا ہے؟ وہ یہ یقین رکھتے ہیں کہ ہم پاک صحائف کی پیشینگوئی کے مطابق آخری دنوں میں رہ رہے ہیں۔—۲-تیمتھیس ۳:۱-۵؛ مکاشفہ ۶:۳-۸۔
پس، وہ جانتے ہیں کہ یہوواہ خدا بہت جلد جنگ، نفرت، تشدد اور لڑائیجھگڑے کو ختم کریگا۔ پناہ حاصل کرنے کا مسئلہ بھی باقی نہ رہیگا۔ اس اثنا میں، ۱-کرنتھیوں ۱۲:۱۴-۲۶ میں درج پولس رسول کی نصیحت کی مطابقت میں یہوواہ کے گواہ ایک دوسرے کی دیکھبھال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگرچہ وہ دریاؤں، سرحدوں، زبانوں اور فاصلوں کی وجہ سے دُور ہیں توبھی وہ ایک دوسرے کیلئے فکرمند رہتے ہیں، اسلئے وہ بوقتِضرورت فوری مدد کیلئے تیار ہو جاتے ہیں۔—یعقوب ۱:۲۲-۲۷۔
[صفحہ ۳۰ پر نقشہ]
افریقہ
وسطی افریقہ جمہوریہ
عوامی جمہوریہ کانگو
[تصویر کا حوالہ]
.Mountain High Maps® Copyright © 1997 Digital Wisdom, Inc
[صفحہ ۳۰ پر تصویریں]
تین کنگڈم ہالوں کو استقبالیہ کے مراکز میں تبدیل کر دیا گیا
[صفحہ ۳۱ پر تصویر]
فوراً باورچیخانے کی سہولیات کو ترتیب دیا گیا
[صفحہ ۳۱ پر تصویر]
بڑی تعداد میں پناہگزین آتے رہے
[صفحہ ۳۱ پر تصویریں]
پیدا ہوتے ہی پناہگزین