سچی پرستش لوگوں کو متحد کرتی ہے
سچی پرستش لوگوں کو متحد کرتی ہے
اگرچہ مذہب عموماً نسلِانسانی میں تفرقہ ڈالتا ہے توبھی واحد خدائےبرحق کی پرستش لوگوں کو متحد کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔ جب اسرائیل خدا کی برگزیدہ اُمت تھی تو اُس وقت بہتیرے خلوصدل غیرقوم لوگ سچی پرستش کی طرف راغب ہوئے تھے۔ مثال کے طور پر، روت نے اپنے آبائیوطن موآب کے دیوتاؤں کو چھوڑ کر نعومی سے کہا: ”تیرے لوگ میرے لوگ اور تیرا خدا میرا خدا ہوگا۔“ (روت ۱:۱۶) پہلی صدی س.ع. تک، غیرقوم لوگوں کی ایک بڑی تعداد سچے خدا کی پرستار بن چکی تھی۔ (اعمال ۱۳:۴۸؛ ۱۷:۴) بعدازاں جب یسوع کے رسولوں نے دُور دُور جا کر خوشخبری کی منادی کی تو مزید خلوصدل لوگ سچے خدا کی پرستش میں متحد ہو گئے۔ پولس رسول نے لکھا، ”تم بُتوں سے پھر کر خدا کی طرف رجوع ہوئے تاکہ زندہ اور حقیقی خدا کی بندگی کرو۔“ (۱-تھسلنیکیوں ۱:۹) کیا آجکل سچے خدا کی پرستش متحد کرنے کی ایسی طاقت رکھتی ہے؟
مُتشکِک لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ”سچے پرستاروں“ یا ”سچے خدا“ کی بات کرنا غلط ہے۔ وہ اسلئے ایسا محسوس کر سکتے ہیں کیونکہ وہ کسی بھی ایسے ماخذ سے واقف نہیں جہاں سے سچائی کی تعلیم حاصل کی جا سکتی ہے۔ تاہم مختلف پسمنظر سے تعلق رکھنے والے سچائی کے متلاشیوں نے سمجھ لیا ہے کہ پرستش ذاتی ترجیحات کا معاملہ نہیں ہے۔ تمام چیزوں کا خالق—یہوواہ خدا—ہی ہماری پرستش کا مستحق ہے۔ (مکاشفہ ۴:۱۱) وہی خدائےبرحق ہے اور صرف اُسے یہ فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے کہ اُسکی پرستش کیسے کی جانی چاہئے۔
یہوواہ نے ہمیں اپنے تقاضے سمجھانے کے لئے اپنے کلام بائبل میں تمام معلومات فراہم کی ہیں۔ آجکل زمین پر رہنے والے تقریباً سب لوگوں کو پوری بائبل یا اسکے کچھ حصوں تک رسائی حاصل ہے۔ علاوہازیں، خدا کے بیٹے نے کہا: ”اگر تم میرے کلام پر قائم رہو گے تو . . . سچائی سے واقف ہوگے۔“ (یوحنا ۸:۳۱، ۳۲) لہٰذا، سچائی سے واقف ہونا ممکن ہے۔ مختلف مذہبی پسمنظر رکھنے والے ہزاروں خلوصدل لوگ دلیری سے سچائی قبول کرتے ہوئے سچی پرستش میں متحد ہو رہے ہیں۔—متی ۲۸:۱۹، ۲۰؛ مکاشفہ ۷:۹، ۱۰۔
ہمارے زمانے میں عالمگیر اتحاد!
بائبل میں صفنیاہ کی کتاب مختلف پسمنظر کے لوگوں کے ایک ساتھ جمع ہونے کی بابت شاندار پیشینگوئی کرتی ہے۔ یہ بیان کرتی ہے: ”مَیں [یہوواہ خدا] اُس وقت لوگوں کے ہونٹ پاک کر دونگا تاکہ وہ سب [یہوواہ] سے دُعا کریں اور ایک دل ہو کر اُسکی عبادت کریں۔“ (صفنیاہ ۳:۹) خدا کی پرستش میں متحد تبدیلشُدہ لوگوں کی کیا ہی شاندار تصویرکشی!
اسکی تکمیل کب ہونی تھی؟ صفنیاہ ۳:۸ بیان کرتی ہے: ”[یہوواہ] فرماتا ہے میرے منتظر رہو جب تک کہ مَیں لُوٹ کیلئے نہ اُٹھوں کیونکہ مَیں نے ٹھان لیا ہے کہ قوموں کو جمع کروں اور مملکتوں کو اکٹھا کروں تاکہ اپنے غضب یعنی تمام قہرِشدید کو اُن پر نازل کروں کیونکہ میری غیرت کی آگ ساری زمین کو کھا جائیگی۔“ جیہاں، یہوواہ لوگوں پر اپنا غضب نازل کرنے سے پہلے، تمام قوموں کے لوگوں کو جمع کرنے کے دوران زمین کے فروتن لوگوں کو خالص زبان بخشے گا۔ وہ وقت اب ہے کیونکہ ہرمجدون پر قادرِمطلق خدا کے روزِعظیم کی لڑائی کیلئے تمام قوموں کے لوگوں کو پہلے ہی سے جمع کِیا جا رہا ہے۔—مکاشفہ ۱۶:۱۴، ۱۶۔
اپنے لوگوں کو متحد کرنے کیلئے یہوواہ انہیں خالص زبان عطا کرتا ہے۔ اس نئی زبان میں خدا اور اسکے مقاصد کی بابت بائبل سچائی کی صحیح سمجھ شامل ہے۔ خالص زبان بولنے میں سچائی پر ایمان رکھنا، دوسروں کو اسکی تعلیم دینا اور خدا کے قوانین اور اُصولوں کی مطابقت میں زندگی بسر کرنا شامل ہے۔ یہ یوحنا ۱۷:۱۴؛ اعمال ۱۰:۳۴، ۳۵) سچائی کو عزیز رکھنے والے تمام خلوصدل اشخاص اس زبان کو سیکھ سکتے ہیں۔ غور کریں کہ پچھلے مضمون میں متذکرہ پانچ اشخاص مذہبی طور پر کبھی ایک دوسرے سے جُدا تھے مگر اب خدائےواحد اور برحق یہوواہ کی پرستش میں کیسے متحد ہیں۔
تفرقہانداز سیاست کو رد کرنے اور اس دُنیا کا خاصہ نسلپرستی اور قومپرستی جیسے تمام خودغرضانہ رُجحانات کو اپنے دل سے اُکھاڑ پھینکنے کا تقاضا کرتی ہے۔ (وہ سچی پرستش میں متحد ہیں
جب عقیدتمند رومن کیتھولک فیڈیلیا نے اپنی بیٹی کے سکول کے کام کے لئے ایک بائبل خریدی تو اُس نے اپنے پادری سے کہا کہ اس میں سے وضاحت کرے کہ اُسکے پانچ فوت ہونے والے بچوں کیساتھ کیا واقع ہوا تھا۔ وہ بیان کرتی ہے کہ ”مجھے شدید مایوسی ہوئی!“ لہٰذا جب یہوواہ کے گواہ اس سے ملنے آئے تو اُس نے ان سے بھی یہی سوال کِیا۔ اپنی ہی بائبل میں سے مُردوں کی حالت کی بابت سچائی جان کر اُسے پتہ چلا کہ چرچ نے اُسے کیسے دھوکا دیا تھا۔ اُس نے سیکھا کہ مُردوں کو کسی بات کی خبر نہیں اور اسلئے وہ برزخ یا کسی اَور جگہ پر تکلیف میں مبتلا نہیں ہو سکتے۔ (زبور ۱۴۶:۴؛ واعظ ۹:۵) فیڈیلیا نے اپنی تمام مذہبی مورتوں سے چھٹکارا حاصل کِیا، چرچ جانا چھوڑ دیا اور بائبل مطالعہ شروع کر دیا۔ (۱-یوحنا ۵:۲۱) گزشتہ دس سال سے اُس نے دوسروں کو صحیفائی سچائی کی تعلیم دینے سے خوشی حاصل کی ہے۔
کھٹمنڈو میں رہنے والی تارا ایک ایسے ملک میں منتقل ہو گئی جہاں ہندو مندر بہت کم تھے۔ لہٰذا وہ اپنی روحانی ضروریات پوری کرنے کی اُمید میں ایک میتھوڈسٹ چرچ گئی۔ تاہم انسانی تکلیف کی بابت اُسے اپنے سوال کا جواب نہ ملا۔ پھر یہوواہ کے گواہوں نے اس سے رابطہ کِیا اور بائبل مطالعے کی پیشکش کی۔ تارا کہتی ہے: ”مَیں نے سمجھ لیا کہ ایک پُرمحبت خدا دُنیا کی تمامتر تکلیف کا ذمہدار نہیں ہو سکتا . . . مَیں ایک نئی دُنیا میں امنواتحاد کے امکان سے بیحد خوش ہوئی۔“ (مکاشفہ ۲۱:۳، ۴) تارا نے اپنے گھر کو ہندو مذہبی مورتوں سے پاک کِیا، اپنے آبائی ملک کی مذہبی رسومات کو چھوڑ دیا اور یہوواہ کی گواہ کے طور پر دوسروں کی روحانی ضروریات کے سلسلے میں انکی مدد کرنے سے حقیقی خوشی حاصل کی۔
جب یہوواہ کے گواہوں نے بنکاک میں ایک بدھسٹ، پانیا سے پہلی ملاقات کی تو اُس وقت وہ ایک فالگیر تھا، لہٰذا بائبل کی پیشینگوئیوں نے اُسے بڑا متاثر کِیا۔ پانیا نے بیان کِیا: ”جب مَیں نے یہ سیکھا کہ موجودہ حالات خالق کے ابتدائی مقصد سے کیوں مختلف ہیں اور وہ اُسے اور اُس کی حاکمیت کو رد کرنے والوں کی وجہ سے ہونے والے نقصان کا ازالہ کیسے کریگا تو مجھے یوں محسوس ہوا کہ گویا میری آنکھوں پر پڑا پردہ ہٹ گیا ہے۔ بائبل پیغام کی ہر بات نہایت شیریں تھی۔ مَیں یہوواہ سے ایک شخص کے طور پر محبت کرنے لگا اور اس سے مجھے درست کام کرنے کی تحریک ملی۔ مَیں انسانی حکمت اور خدائی حکمت کے درمیان فرق کو سمجھنے میں دوسروں کی مدد کرنے کا مشتاق تھا۔ حقیقی حکمت نے واقعی میری زندگی بدل دی ہے۔“
وقت آنے پر ورجل کے دل میں اپنے مذہبی اعتقادات کی بابت سنجیدہ شکوک پیدا ہو گئے۔ اُس نے خدا سے سیاہفام لوگوں کی مدد کیلئے یا سفیدفام لوگوں کیلئے نفرت پیدا کرنے والی ایک نسلپرست تنظیم کیلئے دُعا کرنے کی بجائے سچائی کیلئے دُعا کی کہ یہ جو کچھ بھی ہے اور جہاں کہیں بھی ہے اُسے مل جائے۔ ورجل یاد کرتا ہے، ”خدا سے مخلصانہ دُعا کرنے کے بعد اگلے دن جب مَیں نیند سے جاگا تو مجھے گھر میں مینارِنگہبانی کا ایک رسالہ ملا۔ . . . اسے دروازے کے نیچے سے اندر پھینکا گیا تھا۔“ جلد ہی وہ یہوواہ کے گواہوں کیساتھ بائبل کا گہرا مطالعہ کرنے لگا۔ وہ مزید بیان کرتا ہے: ”مجھے اپنی زندگی میں پہلی بار تسکین کا احساس ہوا۔ . . . میرے دل میں اُمید کی ایک کرن پیدا ہوئی۔“ ورجل بہت جلد ان لوگوں کیساتھ شامل ہو گیا جو لوگوں کو خدا کے کلام بائبل میں موجود واحد حقیقی اُمید پیش کرتے ہیں۔
زبور ۳۷:۱۱، ۲۹) پچھلے ۱۵ سال سے چیرو خود بھی دوسروں کو اس اُمید میں شریک کر رہی ہے۔
لاطینی امریکہ کی چیرو ایک گواہ، گلاڈیز سے بہت متاثر ہوئی جب اس نے چیرو کو اپنے چھوٹے بچوں کے ساتھ مشکل میں دیکھ کر مارکیٹ تک جانے میں اُس کی مدد کی۔ وقت آنے پر گلاڈیز نے چیرو کو ایک مُفت گھریلو بائبل مطالعے کی پیشکش کی جسے اُس نے قبول کر لیا۔ جب چیرو نے اپنی بائبل میں سے یہ سیکھا کہ تمام نیک لوگ آسمان پر نہیں جائیں گے بلکہ یہوواہ لوگوں کو زمین پر ہمیشہ کی زندگی عطا کرے گا تو وہ حیران رہ گئی۔ (تصور کریں کہ پوری زمین خدائےواحد اور برحق یہوواہ کی پرستش میں متحد خلوصدل لوگوں سے آباد ہوگی! یہ محض کوئی خواب نہیں ہے۔ یہ یہوواہ کا وعدہ ہے۔ اپنے نبی صفنیاہ کی معرفت خدا نے بیان کِیا: ”مَیں تجھ میں ایک مظلوم اور مسکین بقیہ چھوڑ دونگا اور وہ [یہوواہ] کے نام پر توکل کرینگے۔ . . . [وہ] نہ بدی کرینگے نہ جھوٹ بولینگے اور نہ اُنکے مُنہ میں دغا کی باتیں پائی جائینگی . . . اور کوئی اُنکو نہ ڈرائیگا۔“ (صفنیاہ ۳:۱۲، ۱۳) اگر یہ وعدہ آپ کو دلکش لگتا ہے تو بائبل کی اس فہمائش پر دھیان دیں: ”اَے ملک کے سب حلیم لوگو جو [یہوواہ] کے احکام پر چلتے ہو اُسکے طالب ہو! راستبازی کو ڈھونڈو۔ فروتنی کی تلاش کرو۔ شاید [یہوواہ] کے غضب کے دن تم کو پناہ ملے۔“—صفنیاہ ۲:۳۔