پہاڑ پر بسا ہوا شہر
پہاڑ پر بسا ہوا شہر
یسوع نے اپنے مشہور پہاڑی وعظ میں اپنے شاگردوں سے کہا: ”تم دُنیا کے نُور ہو۔ جو شہر پہاڑ پر بسا ہے وہ چھپ نہیں سکتا۔“—متی ۵:۱۴۔
یہودیہ اور گلیل کے بہتیرے قصبے نشیبی وادیوں کی بجائے پہاڑوں پر واقع تھے۔ پہاڑی مقامات منتخب کرنے کی اہم وجہ تحفظ تھا۔ حملہآور فوجوں کے علاوہ لٹیروں کے گروہ بھی اسرائیلی علاقوں میں لوٹمار کرتے تھے۔ (۲-سلاطین ۵:۲؛ ۲۴:۲) نشیبی قصبے کی حفاظت کے لئے بہت بڑی فصیل کی ضرورت ہوتی تھی اس لئے بہادر شہریوں کے لئے پہاڑ کی چوٹی پر نہایت قریب قریب بنے ہوئے گھروں کی حفاظت کرنا آسان ہوتا تھا۔
یہودی گھروں کی دیواروں پر عموماً چونے کا پلستر کِیا جاتا تھا اسلئے پہاڑ پر بنے یہ سفیدی پھرے گھر میلوں دُور سے بآسانی نظر آ جاتے تھے۔ (اعمال ۲۳:۳) فلسطین کی کڑی دھوپ میں یہ پہاڑی قصبے روشنی کے مینار کی طرح چمکتے تھے جیسے بحیرۂروم کے قصبے آج بھی چمکتے ہیں۔
یسوع نے اپنے شاگردوں کو ایک سچے مسیحی کا کردار سمجھانے کے لئے گلیل اور یہودیہ کے علاقے کے اِس جاذبِتوجہ پہلو کو استعمال کِیا۔ اس نے ان سے کہا: ”اِسی طرح تمہاری روشنی آدمیوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تمہارے نیک کاموں کو دیکھکر تمہارے باپ کی جو آسمان پر ہے تمجید کریں۔“ (متی ۵:۱۶) اگرچہ مسیحی آدمیوں سے تعریف حاصل کرنے کے لئے نیک کام نہیں کرتے توبھی ان کا عمدہ چالچلن پوشیدہ نہیں رہتا ہے۔—متی ۶:۱۔
ایسا عمدہ چالچلن یہوواہ کے گواہوں کے ڈسٹرکٹ کنونشنوں کے دوران خاص طور پر عیاں ہوتا ہے۔ سپین کے ایک اخبار نے حالیہ کنونشن کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی: ”دیگر مذہبی تنظیموں میں مذہبی معاملات میں دلچسپی رُوبہتنزل ہے لیکن یہوواہ کے گواہوں میں ایسا نہیں ہے۔ وہ یہ نہیں چاہتے کہ بائبل کی اہمیت اور موزونیت ختم ہو جائے اسلئے وہ خدا کے کلام پر عمل کرتے ہیں۔“
سپین کے جنوبمغرب میں جس سٹیڈیم کو گواہ باقاعدگی سے استعمال کرتے تھے اس کے نگران تھامس نے خدا کے کلام پر عمل کرنے والوں کی رفاقت سے خوشی حاصل کی۔ اس نے اپنی ریٹائرمنٹ کو کئی ہفتے تک ملتوی کر دیا تاکہ وہ یہوواہ کے گواہوں کے ڈسٹرکٹ کنونشن پر حاضر ہو سکے۔ جب کنونشن کے بعد نوجوانوں سمیت بہتیرے مندوبین کئی سالوں سے اس کے تعاون کا شکریہ ادا کرنے کے لئے اس کے پاس آئے اور اسے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی خیروعافیت سے رہنے کی دُعا دی تو اس کے آنسو بہنے لگے۔ اس نے کہا کہ ”آپ لوگوں سے واقفیت میری زندگی کا قیمتی اثاثہ ہے۔“
پہاڑ پر بسا ہوا شہر دیکھنے والے کی توجہ حاصل کرتا ہے کیونکہ یہ اُفق کے مقابل صاف نظر آتا ہے اور اس میں پائے جانے والے سفید گھر سورج کی روشنی کو منعکس کرتے ہیں۔ اسی طرح مسیحی بھی دیانتداری، اخلاقیت اور دردمندی کے اعلیٰوارفع صحیفائی معیاروں پر چلنے کی کوشش کرنے کی وجہ سے مختلف نظر آتے ہیں۔
علاوہازیں، مسیحی اپنی منادی کے ذریعے سچائی کی روشنی منعکس کرتے ہیں۔ پہلی صدی کے مسیحیوں سے پولس رسول نے کہا: ”جب ہم پر ایسا رحم ہوا کہ ہمیں یہ خدمت ملی تو ہم ہمت نہیں ہارتے۔ . . . بلکہ حق ظاہر کرکے خدا کے روبرو ہر ایک آدمی کے دل میں اپنی نیکی بٹھاتے ہیں۔“ (۲-کرنتھیوں ۴:۱، ۲) اگرچہ انہیں ہر جگہ منادی کی وجہ سے مخالفت کا سامنا ہوا توبھی یہوواہ نے اُنکی خدمتگزاری کو اس حد تک برکت بخشی کہ ۶۰ س.ع. تک پولس لکھ سکتا تھا کہ خوشخبری کی منادی ”آسمان کے نیچے کی تمام مخلوقات میں“ ہو چکی ہے۔—کلسیوں ۱:۲۳۔
آجکل، یہوواہ کے گواہ یسوع کے حکم کے مطابق ’آدمیوں کے سامنے اپنی روشنی چمکانے‘ کی ذمہداری کو سنجیدگی سے نبھاتے ہیں۔ یہوواہ کے گواہ اپنے کلام اور مطبوعات کے ذریعے، دُنیا کے ۲۳۵ ممالک میں بادشاہت کی خوشخبری پھیلاتے ہیں۔ بائبل سچائی کی روشنی کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لئے انہوں نے اپنی بائبل مطبوعات کو تقریباً ۳۷۰ زبانوں میں دستیاب کِیا ہے۔—متی ۲۴:۱۴؛ مکاشفہ ۱۴:۶، ۷۔
بیشتر ممالک میں، گواہوں نے اُن ممالک سے نقلمکانی کرنے والے لوگوں کی زبانیں سیکھنے کے چیلنج کو قبول کِیا ہے جہاں منادی کے کام پر پابندی لگائی گئی ہے۔ مثال کے طور پر، شمالی امریکہ کے بڑے شہروں میں کافی زیادہ لوگ چین اور روس سے آئے ہیں۔ مقامی گواہوں نے چینی، روسی اور دیگر زبانیں سیکھنے کی کوشش کی ہے تاکہ وہ نقلمکانی کرنے والوں کو خوشخبری کی منادی کر سکیں۔ درحقیقت، کئی زبانوں میں شارٹ کورسز کرائے جا رہے ہیں تاکہ دوسروں کو خوشخبری سنائی جا سکے کیونکہ ”فصل پک گئی ہے۔“—یوحنا ۴:۳۵۔
یسعیاہ نبی نے پیشینگوئی کی: ”آخری دنوں میں یوں ہوگا کہ [یہوواہ] کے گھر کا پہاڑ پہاڑوں کی چوٹی پر قائم کِیا جائے گا اور ٹیلوں سے بلند ہوگا اور سب قومیں وہاں پہنچیں گی۔“ اپنے چالچلن اور خدمتگزاری سے یہوواہ کے گواہ ہر جگہ لوگوں کی ”[یہوواہ] کے گھر کے پہاڑ“ کی طرف آنے کے لئے مدد کر رہے ہیں تاکہ وہ خدا کی راہوں کی تعلیم پا سکیں اور خدا کے راستوں پر چلنا سیکھ سکیں۔ (یسعیاہ ۲:۲، ۳) یسوع کے مطابق اس کا خوشکُن انجام یہ ہے کہ وہ ملکر ’اپنے آسمانی باپ‘ یہوواہ خدا کی ’تمجید کرتے ہیں۔‘—متی ۵:۱۶؛ ۱-پطرس ۲:۱۲۔