اُنہوں نے بینالاقوامی پیمانے پر مسیحی برادری کی خدمت کی
اُنہوں نے بینالاقوامی پیمانے پر مسیحی برادری کی خدمت کی
وہ کون ہیں؟ یہ یہوواہ کے گواہ ہیں جو اپنا وقت اور مہارتیں مُفت پیش کرکے دُنیا کے مختلف ملکوں میں جا کر ایسی عمارتیں تعمیر کرتے ہیں جنہیں بائبل کے پیغام کو چھاپنے اور تقسیم کرنے کیلئے استعمال کِیا جاتا ہے۔ اکثر یہ بھائی عبادتگاہیں بھی تعمیر کرتے ہیں جہاں بائبل کی تعلیم دی جاتی ہے۔ آجکل ایسے یہوواہ کے گواہ دنیا کے ۳۴ ممالک میں خدمت انجام دے رہے ہیں جن میں سے زیادہتر ملک ترقییافتہ نہیں ہیں۔ اِنکو انگریزی زبان میں ”اِنٹرنیشنل سرونٹ“ کہا جاتا ہے۔ جب یہ بھائی دوسرے ممالک جاتے ہیں تو اِنکو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟ اُنکو خدا کی طرف سے کیسی برکتیں ملتی ہیں؟ وہ اس خاص خدمت کے بارے میں کیا خیال رکھتے ہیں؟ (مکاشفہ ۷:۹، ۱۵) اِن سوالات کا جواب حاصل کرنے کیلئے آئیے ہم آپکی ملاقات کچھ بہن بھائیوں سے کراتے ہیں جنہوں نے میکسیکو میں جا کر خدمت کی۔
پہلےپہل مئی ۱۹۹۲ میں مختلف ملکوں سے رضارکار میکسیکو آ کر تعمیراتی کام میں حصہ لینے لگے۔ پھر میکسیکو برانچ کی عمارتوں کو بڑا کرنے کی ضرورت پیش آئی اور اِن بھائیوں نے اِس کام میں بڑھچڑھ کر حصہ لیا۔ اِس برانچ میں پورے ملک کے گواہوں کی کارگزاریوں کی دیکھبھال کی جاتی ہے۔ گواہوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کی وجہ سے یہ چھوٹا ہو گیا تھا۔ اِسلئے اِسکو بڑھانے کیلئے ۱۴ نئی عمارتوں کو تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا۔ اِن میں بیتایل میں کام کرنے والوں کیلئے گھر، رسالے وغیرہ چھاپنے کیلئے ایک کارخانہ اور مزید دفاتر کیلئے عمارتیں بھی شامل تھیں۔
اِس کام کو انجام دینے کے لئے کینیڈا، برطانیہ، امریکہ اور دیگر ممالک سے ۷۳۰ بھائیوں نے میکسیکو آ کر وہاں کے بھائیوں کیساتھ شانہبہشانہ کام کِیا۔ یہ بھائی کچھ مہینوں کیلئے رضاکارانہ کام کرنے کو تیار تھے۔ اِسکے علاوہ تقریباً ۱۶۰۰ کلیسیاؤں سے ۰۰۰،۲۸ بہنبھائی ہر ہفتے چھٹی کے دن تعمیراتی کام میں حصہ لیتے تھے۔ اِن سب نے اپنے وقت اور ہنر کو خوشی سے پیش کِیا۔ اِسطرح یہوواہ کی خدمت کرنا اُنکے لئے ایک بہت بڑا شرف تھا۔ اُنکو معلوم تھا کہ وہ یہ کام اپنی طاقت سے نہیں کر سکتے۔ اِسلئے کام کرتے وقت وہ ہمیشہ زبور ۱۲۷:۱ میں لکھے الفاظ کو یاد رکھتے تھے: ”اگر [یہوواہ] ہی گھر نہ بنائے تو بنانے والوں کی محنت عبث ہے۔“
اُنہیں پیش آنے والے مسائل؟
جب ایسے بھائی پردیس جا کر یہوواہ کی خدمت کیلئے عمارتیں تعمیر کرتے ہیں تو اُنکو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے؟ آئیے ہم اِن سے پوچھتے ہیں۔ کرتس اور سیلی ریاستہائےمتحدہ سے ہیں۔ آج تک اُنہوں نے انڈیا، پیراگوئے،
جرمنی، روس، رومانیہ، زمبیا، سینیگال اور میکسیکو کے ملکوں میں مُنادی کو فروغ دینے کیلئے عمارتیں تعمیر کی ہیں۔ کرتس ہمیں بتاتا ہے کہ ”ہم تقریباً ۲۴ سال سے منسوٹا شہر کی کلیسیا میں تھے اور ہم وہاں خوش تھے۔ ہماری بیٹی اسی کلیسیا میں پائنیر کے طور پر خدمت کر رہی ہے۔ اپنی بیٹی اور کلیسیا کو چھوڑ کر چلے جانا ہم دونوں کیلئے بہت مشکل تھا۔“پھر سیلی کہتی ہے کہ ”ایک غیرمانوس ماحول میں جا کر رہنا آسان نہیں ہوتا۔ میرے خیال میں یہ خاص طور پر عورتوں کیلئے مشکل ہوتا ہے۔ اِسکے علاوہ مجھے کیڑے مکوڑوں سے بہت کوفت ہے اور جن ملکوں میں ہم بھیجے گئے وہاں یہ بیشمار تھے۔ لیکن اب مَیں اِن تمام چیزوں کی عادی ہو گئی ہوں۔ ہمیں ایک ملک میں بھیجا گیا جہاں ہم آٹھ بھائیوں کیساتھ ملکر ایک فلیٹ میں رہتے تھے۔ فلیٹ میں کوئی باورچیخانہ نہیں تھا اور صرف دو غسلخانے تھے۔ وہاں مَیں نے صبر کرنا بھی سیکھا۔“
ایک نئی زبان سیکھنا آسان نہیں ہوتا۔ اِس کیلئے محنت کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ شارون نامی ایک بہن نے اپنے شوہر کیساتھ مختلف ممالک میں تعمیراتی کام میں حصہ لیا۔ وہ کہتی ہے کہ ”وقتاًفوقتاً ایک نئے ملک میں جا کر رہنا جہاں کی زبان ہمیں نہیں آتی بہت مشکل ہوتا ہے۔ شروع شروع میں تو ہم اپنے بہن بھائیوں سے دوستی بھی نہیں کر سکتے اِسلئے کہ ہم ایک دوسرے کی زبان نہیں سمجھتے۔ اِس وجہ سے مَیں اکثر پریشان ہو جاتی ہوں۔ لیکن ہمارے بھائی ہمیں خوش دیکھنا چاہتے ہیں اِسلئے وہ ہماری مدد کرتے ہیں۔ اِسطرح جلد ہی ہم کسی نہ کسی طریقے سے ایک دوسرے کیساتھ گفتگو کرنے کے قابل ہو جاتے ہیں۔“
مُنادی کرنا ہمت کا تقاضا کرتا ہے
اگرچہ ایسے بھائی دوسرے ملک میں جا کر اپنا زیادہتر وقت تعمیراتی کام میں صرف کرتے ہیں لیکن اُنکو معلوم ہوتا ہے کہ اُنکی زندگی میں سب سے اہم کام مُنادی کرنا ہے۔ اِسلئے وہ پردیس میں بھی کلیسیا کے بھائیوں کے ساتھ اس کام میں بڑھچڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ آکے اور اِنگماری ایک جوڑا ہے جن کو گوادےلوپ، ملاوی، میکسیکو اور نائیجیریا کے ملکوں میں تعمیراتی کام کیلئے بھیجا گیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک ایسے ملک میں مُنادی کرنا جہاں کی زبان بھی آپ اچھی طرح سے نہیں بول سکتے بہت ہمت والا کام ہے۔
اِنگماری ہمیں بتاتی ہے کہ ”شروع میں ہم صرف وہاں کے بہن بھائیوں کیساتھ مُنادی کرنے کیلئے جاتے تھے۔ جب کوئی دروازہ کھولتا تو ہم بھائیوں کو اُن سے بات کرنے دیتے کیونکہ ہمیں ٹوٹی پھوٹی زبان میں بات کرنے سے شرم آتی تھی۔ لیکن ایک دن ہم نے اکیلے مُنادی پر جانے کا فیصلہ کِیا۔ جب ہم صبح کے وقت گھر سے نکلے تو ہمارے دل زور سے دھڑک رہے تھے اور ہماری ٹانگیں کانپ رہی تھیں۔ ہم اجنبی تھے اور وہاں کی زبان کو بھی ٹھیک طرح سے نہیں جانتے تھے۔ مَیں نے ایک پیشکش زبانی یاد کر لی تھی۔ ایک جوان عورت نے میری پیشکش کو غور سے سنا۔ مَیں نے اُسے ایک حوالہ پڑھ کر سنایا اور اُسکو پڑھنے کیلئے بھی کچھ دیا۔ پھر اُس عورت نے مجھ سے پوچھا: ’کیا آپ مجھے ایک بات بتا سکتی ہیں؟ یہوواہ کے گواہ میری ایک رشتہدار کیساتھ بائبل کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ کیا کوئی میرے ساتھ بھی ایسا مطالعہ کر سکتا ہے؟‘ اُس عورت کی یہ بات سن کر مَیں اتنی حیران ہوئی کہ پہلے تو مَیں نے اُسے کوئی جواب نہ دیا۔ لیکن پھر مَیں نے ہمت باندھ کر اُسے کہا کہ ”ہاں، مَیں آپکے ساتھ مطالعہ کر سکتی ہوں۔“
اِنگماری مزید بیان کرتی ہے: ”مَیں بہت ہی خوش تھی اور مَیں نے یہوواہ کا شکر ادا کِیا اسلئے کہ اُس نے ہماری کوششوں کو برکت بخشی۔“ اِس عورت نے بائبل کے پیغام کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے میں ترقی کی۔ پھر میکسیکو سٹی میں ایک ڈسٹرکٹ کنونشن پر اُس نے بپتسمہ لے لیا۔ آکے اور اِنگماری خدا کیلئے اپنی خدمت کے بارے میں کیا خیال رکھتے ہیں؟ وہ ہمیں بتاتے ہیں کہ ”ہم مختلف ملکوں میں جا کر خدا کی خدمت کیلئے عمارتیں تعمیر کرنے کو ایک بہت بڑا شرف سمجھتے ہیں۔ لیکن کوئی چیز اِس خوشی کے برابر نہیں ہو سکتی جو ہم اُس وقت محسوس کرتے ہیں جب ہم کسی کو خدا کا خادم بننے میں مدد دیتے ہیں۔“
خودایثارانہ جذبہ
یہ بات سچ ہے کہ ایسے بھائی جو پردیس میں جا کر اپنے بھائیوں کی مدد کرتے ہیں ایک بہت بڑی قربانی دیتے ہیں۔ لیکن اِس قربانی کی وجہ سے اُنہیں بہتیری خوشیاں بھی حاصل ہوتی ہیں۔ یہ کس قسم کی خوشیاں ہیں؟
ہاورڈ نے اپنی بیوی پامیلا کے ساتھ السلواڈور، انگولا، ایکواڈور، پورٹوریکو، کولمبیا، گیآنا اور میکسیکو میں خدمت کی ہے۔ وہ اِن خوشیوں کے بارے میں کہتا ہے کہ ”مختلف ممالک کے بہن بھائیوں سے ملنا اور محبت کے اِس بندھن کو محسوس کرنا جو ہماری بینالاقوامی برادری میں پایا جاتا ہے ایک شرف ہے۔ ہم نے اِس بندھن کے بارے میں اکثر پڑھا ہے۔ البتہ اب ہم نے خود ایسے بھائیوں کیساتھ ملکر رہنے اور کام کرنے کا تجربہ کِیا ہے جو مختلف تہذیبوں اور ماحول سے تعلق رکھتے ہیں۔ اسلئے ہم اپنی برادری کی اَور بھی زیادہ قدر کرنے لگے ہیں۔“
گیری نے ایکواڈور، زمبیا، کوسٹاریکا، کولمبیا اور میکسیکو میں تعمیراتی کام میں حصہ لیا ہے۔ یہ اُس کیلئے بہت فائدہمند رہا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ ”جہاں جہاں مَیں کام کرنے کیلئے بھیجا گیا وہاں مَیں نے تجربہکار اور پُختہ بھائیوں کیساتھ کام کِیا ہے۔ مَیں نے اُن سے بہت کچھ سیکھا جسکی وجہ سے مَیں مشکلات سے بہتر طور پر نپٹنے کے قابل بن گیا ہوں۔ میرا ایمان مضبوط ہو گیا ہے اِسلئے کہ مَیں نے خود یہوواہ کی عالمگیر تنظیم کے اتحاد کو دیکھا ہے۔ یہ ایک ایسا اتحاد ہے جو مختلف زبانوں، نسلوں اور تہذیبوں کے فرق کو بالکل مٹا دیتا ہے۔“
اب میکسیکو میں برانچ کو بڑا کرنے کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ اسی سال ان نئی عمارتوں کو خدا کی خدمت کے لئے مخصوص کر دیا گیا ہے۔ میکسیکو اور دوسرے ملکوں میں سچی پرستش کی ترقی کی وجہ اِن بہن بھائیوں کی محنت بھی ہے جو اپنے ملک اور رشتہداروں کو چھوڑ کر دوسرے ممالک میں جا کر تعمیراتی کام میں حصہ لیتے ہیں۔ وہ اپنے دلوں میں خدا کیلئے گہری محبت رکھتے ہیں۔ اِسلئے وہ خوشی اور خودایثارانہ جذبے سے اپنے مسیحی بھائیوں کی مدد کرتے ہیں اور ہم اُنکے اِس جذبے کیلئے بہت شکرگزار ہیں۔
[صفحہ ۲۵ پر تصویر]
ایکواڈور
[صفحہ ۲۵ پر تصویر]
کولمبیا
[صفحہ ۲۵ پر تصویر]
انگولا
[صفحہ ۲۶ پر تصویر]
برانچ کے اِردگرد باغ
[صفحہ ۲۶ پر تصویر]
میکسیکو میں نئی عمارتوں کو بنانے کی تیاری کی جا رہی ہے
[صفحہ ۲۶ پر تصویر]
نیچے: نئی عمارتوں کے سامنے کچھ لوگ جنہوں نے تعمیراتی کام میں حصہ لیا
[صفحہ ۲۷ پر تصویر]
تعمیراتی کام میں حصہ لینے والے بھائی مقامی بھائیوں کیساتھ ملکر مُنادی بھی کرتے ہیں