مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

سوالات از قارئین

اگر کسی مسیحی کو کوئی عجیب‌وغریب آوازایں سنائی دیتی ہیں تو کیا اِسکا ہمیشہ یہ مطلب ہوتا ہے کہ اُسے بدروحیں تنگ کر رہی ہیں؟‏

یہ ضروری نہیں ہے۔‏ جب کسی کو عجیب‌وغریب آوازیں سنائی دیتی ہیں تو ہو سکتا ہے کہ واقعی اُسکو بدروحیں تنگ کر رہی ہوں۔‏ لیکن اکثر لوگ طرح طرح کی بیماریوں کی وجہ سے بھی ایسی آوازیں سنتے یا محسوس کرتے ہیں۔‏ بائبل اِسکے بارے میں ہمیں کیا بتاتی ہے؟‏

بائبل میں ہم ایک لڑکے کے بارے میں پڑھ سکتے ہیں جسے یسوع نے تندرست کِیا  تھا۔‏ (‏متی ۱۷:‏۱۴-‏۱۸‏)‏ اکثر اِس لڑکے کے مُنہ سے جھاگ نکلتی،‏ وہ دانت پیسنے لگتا،‏ مروڑا جاتا اور بےہوش ہو جاتا۔‏ یہ مرگی کی نشانیاں ہیں۔‏ لیکن بائبل ہمیں صاف طور پر بتاتی ہے کہ اِس لڑکے کی تکلیف کا باعث مرگی کی بجائے ایک بدروح تھی جو اُسے تنگ کر رہی تھی۔‏ بائبل سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ مرگی کا باعث جسمانی کمزوریاں بھی ہو سکتی ہیں۔‏ متی ۴:‏۲۴ میں لکھا ہے کہ ’‏لوگ سب بیماروں کو جو طرح طرح کی بیماریوں اور تکلیفوں میں گرفتار تھے اور اُنکو جن میں بدروحیں تھیں اور مرگی والوں کو یسوع کے پاس لائے۔‏‘‏

جدید تحقیق سے معلوم ہو چکا ہے کہ دیگر ذہنی بیماریوں کے مریض بھی آوزیں سنتے یا محسوس کرتے ہیں جو صرف اُنکے خیال ہی میں ہوتی ہیں۔‏ * اِسلئے اگر کوئی شخص ان علامتوں کی شکایت کرتا ہے تو اُسے سب سے پہلے ڈاکٹر کے پاس جانا چاہئے۔‏ اِسطرح پتہ چل سکتا ہے کہ کہیں وہ کسی جسمانی کمزوری یا بیماری کی وجہ سے تو ایسا محسوس نہیں کر رہا۔‏ لیکن اسکے باوجود ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ وہ بدروحوں کا شکار بھی ہو سکتا ہے۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 5 ستمبر ۸،‏ ۱۹۸۶ کے اویک!‏ میں ”‏دماغی امراض کی وجوہات“‏ مضمون کا مطالعہ کریں (‏انگریزی)‏۔‏