مصیبت کے وقت نیکی کرنا
مصیبت کے وقت نیکی کرنا
پولس رسول نے اِس بات پر زور دیا کہ ”جہاں تک موقع ملے سب کیساتھ نیکی کریں خاصکر اہل ایمان کیساتھ۔“ (گلتیوں ۶:۱۰) دُنیا بھر میں یہوواہ کے گواہ اپنی زندگیوں میں اس اصول کا اطلاق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ خاص طور پر اپنے مسیحی بہنبھائیوں کیلئے نیکی کے کام کرتے ہیں لیکن جب مصیبت آتی ہے تو وہ دوسروں کی بھی مدد کرتے ہیں۔ یہ بات تین ملکوں کی مثال سے ظاہر ہوتی ہے۔
دسمبر ۲۰۰۲ میں ایک زبردست طوفان نے گوام کے مُلک کو ہلا کر رکھ دیا۔ بہت سے گھروں کو نقصان پہنچا۔ کچھ گھر تو بالکل تباہ ہو گئے۔ اس علاقے کے یہوواہ کے گواہوں نے فوراً کلیسیا کے اُن بہن بھائیوں کی مدد کی جنکے گھروں کو زیادہ نقصان پہنچا تھا۔ گوام میں یہوواہ کے گواہوں کے برانچ دفتر نے ان گھروں کی مرمت کیلئے سازوسامان کا انتظام کرنے کیساتھ ساتھ بھائیوں کو بھی مدد کرنے کیلئے بھیجا۔ کچھ ہفتوں کے اندر اندر ہوائی کے برانچ دفتر نے چند بھائیوں کو گوام بھیجا جو پیشے کے اعتبار سے بڑھئی تھے۔ کئی مقامی بھائیوں نے کام سے چھٹی لے کر ان بھائیوں کی مدد کی۔ اِنہوں نے ملکر بہت محنت کی جسے دیکھ کر اُس علاقے کے لوگ دنگ رہ گئے۔ اسطرح بہت بڑی گواہی دی گئی۔
میانمار کے شہر مندالے میں اچانک آگ لگ گئی۔ یہ آگ ایک بہن کے گھر کے نزدیک شروع ہوئی جس نے اجلاسوں پر جانا چھوڑ دیا تھا۔ اُس بہن کو ڈر تھا کہ اُسکے گھر کو بھی آگ لگ جائیگی کیونکہ ہوا کا رُخ اُسکے گھر کی طرف تھا۔ وہ مدد کیلئے قریب ہی واقع ایک کنگڈم ہال کی طرف بھاگی۔ وہاں بہت سے بھائی موجود تھے جو کنگڈم ہال کی مرمت کرنے میں مصروف تھے۔ وہ نہیں جانتے تھے کہ یہ بہن اِس علاقے میں رہتی ہے۔ اسلئے وہ اسے دیکھ کر حیران ہوئے۔ وہ جلدی سے جاکر بہن کے گھر سے سامان نکالنے لگے۔ اُس وقت اس بہن کا شوہر جو یہوواہ کا گواہ نہیں ہے گھر پر نہیں تھا۔ آگ لگنے کی خبر ملتے ہی وہ جلدی سے گھر پہنچا۔ اُس نے دیکھا کہ سب بھائی ملکر اُسکے خاندان کی مدد کر رہے ہیں۔ وہ اُنکا بہت احسانمند ہوا۔ اُسے ایسے لگا جیسے کسی نے اُسکے کاندھوں سے ایک بہت بڑا بوجھ ہٹا دیا ہو کیونکہ ایسے موقعوں کا ناجائز فائدہ اُٹھاتے ہوئے کچھ لوگ گھروں کو لوٹ بھی لیتے ہیں۔ اِن بھائیوں کی مدد اور مہربانی کی وجہ سے یہ بہن اور اِسکا بیٹا اجلاسوں پر دوبارہ حاضر ہونے لگے ہیں۔
پچھلے سال موزمبیق میں بارش نہیں ہوئی۔ اسکی وجہ سے فصل نہیں اُگی اور مُلک میں کال پڑ گیا۔ وہاں کے برانچ دفتر نے ضرورتمندوں کو کھانا پہنچانے کا انتظام کِیا۔ کھانا کنگڈم ہالوں ہی میں تقسیم ہوتا تھا۔ ایک بہن جو تنہا اپنے بچوں کی پرورش کر رہی تھی وہ کہتی ہے: ”مَیں جب بھی
اجلاسوں پر جایا کرتی تھی میرا دِل غم سے بجھا ہوا ہوتا تھا کیونکہ گھر میں بچوں کو کھلانے کیلئے کچھ نہیں ہوتا تھا۔“ لیکن اجلاسوں کے بعد اکثر کھانا تقسیم کِیا جاتا تھا جس سے اس بہن کی بہت حوصلہافزائی ہوئی۔ وہ بھائیوں کی اس پُرمحبت مدد کے بارے میں کہتی ہے: ”یہ سب کچھ میرے لئے بہت تازگیبخش تھا۔“یہوواہ کے گواہ ایک اَور طریقے سے بھی ”نیکی کرتے“ ہیں۔ وہ بائبل میں پائے جانے والے پیغام سے دوسروں کو تسلی اور اُمید کی کرنوں سے نوازتے ہیں۔ یہوواہ کے گواہ اِن الفاظ پر پورا یقین رکھتے ہیں: ”جو میری سنتا ہے وہ محفوظ ہوگا اور آفت سے نڈر ہوکر اطمینان سے رہیگا۔“—امثال ۱:۳۳۔
[صفحہ ۳۱ پر تصویر]
۱، ۲۔ موزمبیق میں ضرورتمندوں میں کھانا تقسیم ہو رہا ہے
۳، ۴۔ گوام میں آنے والے طوفان نے بہت سے گھروں کو تباہ کر دیا
[تصویر کا حوالہ]
:Child, left
;Andrea Booher/FEMA News Photo
:woman, above
,AP Photo/Pacific Daily News
Masako Watanabe