کمپیوٹر ترجمہ کرنا سیکھتا ہے
کمپیوٹر ترجمہ کرنا سیکھتا ہے
یہوواہ خدا بائبل کا مصنف ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ اُسکا پیغام ”ہر قوم اور قبیلہ اور اہلِزبان اور اُمت“ کو سنایا جائے۔ (مکاشفہ ۱۴:۶) خدا یہ بھی چاہتا ہے کہ تمام لوگ اُسکے کلام کو پڑھیں۔ اسلئے بائبل کے سوا دُنیا میں کوئی اَور کتاب نہیں جسکا اتنی زبانوں میں ترجمہ کِیا گیا ہے۔ ہزاروں مترجمین نے طرح طرح کی قربانیاں دے کر اور دنرات محنت کرکے خدا کے کلام کا دوسری زبانوں میں ترجمہ کِیا ہے۔
دلچسپی کی بات ہے کہ بائبل کو دوسری کتابوں کا ترجمہ کرنے کیلئے بھی استعمال کِیا گیا ہے۔ وہ کیسے؟ مترجمین اکثر بائبل کے مختلف زبانوں کے ترجموں کا مقابلہ کرتے ہیں یہ دیکھنے کیلئے کہ ان زبانوں میں ایک خاص لفظ کا کیسے ترجمہ کِیا گیا ہے۔ اس معلومات کو پا کر وہ جان جاتے ہیں کہ انکی اپنی زبان میں اس لفظ کا بہترین ترجمہ کیسے کِیا جائے۔ اس وجہ سے بائبل کے ذریعے کمپیوٹر کو ترجمہ کرنا بھی سکھایا جا رہا ہے۔
یوں تو ایک کمپیوٹر کیلئے ترجمہ کرنا بہت ہی مشکل ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ کئی ماہرین کے مطابق کمپیوٹر ترجمہ کر ہی نہیں سکتے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ ایک زبان محض الفاظ پر مشتمل نہیں ہوتی۔ ہر زبان میں الفاظ کو جوڑنے اور انکو جملوں میں ترتیب دینے کا خاص طریقہ ہوتا ہے۔ اسکے علاوہ ہر زبان کے محاورے فرق فرق ہوتے ہیں اور اسکا اندازِبیان بھی فرق ہوتا ہے۔ ماہرین کمپیوٹر کو زبان کی ان پیچیدگیوں کو سکھانے میں ناکام رہے ہیں۔ اسلئے کمپیوٹر سے تیار کئے گئے زیادہتر ترجموں کو سمجھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔
لیکن کمپیوٹر کے ماہرین ہار ماننے کو تیار نہیں تھے۔ انہوں نے اپنی تحقیق جاری رکھی۔ نتیجتاً اب ایک ماہر کا کہنا ہے کہ ”ہم نے کمپیوٹر سے ترجمہ کرانے کا نیا طریقہ نکالا ہے۔“ یہ طریقہ کچھ ایسا ہے: فرض کریں کہ آپ اُردو کی ایک کتاب کا ترجمہ انگریزی زبان میں کرنا چاہتے ہیں۔ سب سے پہلے آپ کسی ایسے مواد کی تلاش کرینگے جو اُردو اور انگریزی میں دستیاب ہو اور اسے دونوں زبانوں میں کمپیوٹر میں داخل کرینگے۔ اب کمپیوٹر اس مواد کا دونوں زبانوں میں مقابلہ کریگا۔ مثال کے طور پر جب کمپیوٹر باربار اُردو مواد میں لفظ ”گھر“ کو دیکھتا ہے اور انگریزی مواد میں اسی جملے میں باربار لفظ ”ہاؤس“ کو پاتا ہے تو وہ سمجھ جاتا ہے کہ انگریزی لفظ ”ہاؤس“ اور اُردو لفظ ”گھر“ ایک ہی مفہوم رکھتے ہیں۔ کمپیوٹر اس بات کا بھی اندازہ لگا سکتا ہے کہ لفظ ”گھر“ کے اِردگِرد جو الفاظ ہیں وہ اس گھر
کے بارے میں بتاتے ہیں کہ وہ کیسا ہے یعنی بڑا یا چھوٹا، پُرانا یا نیا وغیرہ۔ اسطرح کمپیوٹر اَور بھی الفاظ سیکھ کر انکی ایک فہرست تیار کر لیتا ہے۔ کمپیوٹر سے کئی دنوں یا ہفتوں تک ایسی فہرستیں تیار کرانے کے بعد اسکو ترجمہ کرنے کیلئے مواد دیا جا سکتا ہے۔ اس طریقے سے جب کمپیوٹر سے ترجمہ کرایا جاتا ہے تو ترجمہ کافی حد تک سمجھا جا سکتا ہے۔ البتہ جملے گرامر کے لحاظ سے درست نہیں ہوتے اور اندازِبیان بھی زیادہ دلکش نہیں ہوتا۔ بس معلومات دوسروں تک پہنچانے کی بات ہوتی ہے۔کمپیوٹر ایک اچھا ترجمہ کیسے تیار کر سکتا ہے؟ اس میں جتنا مواد داخل کِیا جاتا ہے اور مواد جتنے اعلیٰ درجے کا ہوتا ہے، اسی لحاظ سے کمپیوٹر کا ترجمہ بھی اچھے درجے کا ہوگا۔ اور اس وجہ سے بائبل کمپیوٹر کے ماہرین کیلئے بہت قیمتی ثابت ہوئی ہے۔ بائبل نہ صرف آسانی سے دستیاب ہے بلکہ اسکا بہت سی زبانوں میں اعلیٰ درجے کا ترجمہ بھی ہوا ہے۔ اسکے علاوہ بائبل ایک موٹی کتاب ہے لہٰذا اسکا مواد بھی زیادہ ہے۔ اسلئے کمپیوٹر کو زبانیں سکھانے کے اس نئے طریقے کیلئے ماہرین نے بائبل کو استعمال کِیا ہے۔