ہمارے زمانے میں خدا کے مقصد کی تلاش
ہمارے زمانے میں خدا کے مقصد کی تلاش
”[مسیح] اس لئے سب کے واسطے مؤا کہ جو جیتے ہیں وہ آگے کو اپنے لئے نہ جئیں۔“—۲-کرنتھیوں ۵:۱۵۔
۱. مشنری خدمت کے دوران ایک بھائی کو کونسا تجربہ پیش آیا؟ بیان کریں۔
ایرن نامی * ایک مشنری نے بیان کِیا: ”افریقہ میں خانہجنگی ختم ہونے کے بعد سب سے پہلے ہماری ہی گاڑی اس کے ایک دوردراز کے گاؤں میں داخل ہوئی تھی۔ اس گاؤں کی چھوٹی سی کلیسیا سے ہمارا رابطہ منقطع ہو چکا تھا لیکن ہمیں بھائیوں کی ضروریات کا خیال تو رکھنا ہی تھا۔ ہم اُن کے لئے خوراک، لباس اور بائبل پر مبنی کتابوں اور رسالوں کے ساتھ ساتھ ویڈیو جیہوواز وِٹنسزز—دی آرگنائزیشن بیہائنڈ دی نیم * بھی لیکر گئے۔ یہاں پر گھاسپھونس سے بنی ایک جھونپڑی میں یہ ویڈیو دکھانے کا بندوبست کِیا گیا جہاں ویسیآر اور ٹیوی موجود تھا۔ بہت سے دلچسپی رکھنے والے لوگ یہ فلم دیکھنے کے لئے آئے اس لئے ہمیں دو مرتبہ یہ ویڈیو دکھانی پڑی۔ دونوں مرتبہ بہت سے لوگوں نے بائبل مطالعہ کرنے کی خواہش کا اظہار کِیا۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ ہماری تمامتر کوششیں سودمند ثابت ہوئی تھیں۔“
۲. (ا) مسیحی اپنی زندگی خدا کی خدمت کے لئے وقف کرنے کا عزم کیوں کرتے ہیں؟ (ب) ہم کن سوالات پر غور کریں گے؟
۲ ایرن اور اس کے ساتھیوں نے یہ مشکل کام کرنے کی ذمہداری کیوں قبول کی تھی؟ اِسلئےکہ وہ یسوع مسیح کے فدیے کے لئے شکرگزار ہیں۔ علاوہازیں، انہوں نے اپنی زندگی خدا کے لئے مخصوص کی ہے۔ نیز وہ اپنی زندگی خدا کے مقصد کی مطابقت میں گزارنا چاہتے ہیں۔ اُن کی طرح تمام مخصوصشُدہ مسیحیوں نے یہ عزم کر رکھا ہے کہ وہ ’آگے کو اپنے لئے نہیں جئیں گے‘ بلکہ ’خوشخبری کی خاطر‘ حتیالمقدور سب کچھ کرنے کی کوشش کریں گے۔ (۲-کرنتھیوں ۵:۱۵؛ ۱-کرنتھیوں ۹:۲۳) وہ جانتے ہیں کہ اس دُنیا کے خاتمے کے وقت دولت اور شہرت اُن کے کام نہیں آئے گی۔ اس لئے وہ اپنی زندگی اور اچھی صحت کی نعمت کو خدا کے مقصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ (واعظ ۱۲:۱) ہم یہ کیسے کر سکتے ہیں؟ ہم ایسا کرنے کے لئے حوصلہ اور دلیری کہاں سے حاصل کر سکتے ہیں؟ نیز، ہمارے لئے خدمت کے کونسے مواقع دستیاب ہیں؟
ترقیپسند عملی اقدام اُٹھائیں
۳. خدا کی مرضی پوری کرنے میں کونسے بنیادی اقدام شامل ہیں؟
۳ سچے مسیحیوں کے لئے خدا کی مرضی پوری کرنا ایک ایسی ذمہداری ہے جسے اُنہوں نے زندگیبھر نبھانا ہے۔ اس کا آغاز عموماً مسیحی خدمتی سکول میں نام لکھوانے، روزانہ بائبل پڑھائی کرنے، منادی میں حصہ لینے اور بپتسمے کے لئے ضروری تبدیلیاں لانے جیسے بنیادی اقدام سے ہوتا ہے۔ جوں جوں ہم ترقی کرتے ہیں، ہمیں پولس رسول کے یہ الفاظ ہمیشہ یاد رہتے ہیں: ”اِن باتوں کی فکر رکھ۔ اِن ہی میں مشغول رہ تاکہ تیری ترقی سب پر ظاہر ہو۔“ (۱-تیمتھیس ۴:۱۵) ایسی ترقی کرنے سے ہماری اپنی بڑائی نہیں ہوتی بلکہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہم نے بغیر کسی لالچ کے خدا کی مرضی پوری کرنے کا عزم کِیا ہوا ہے۔ ایسی روش ظاہر کرتی ہے کہ ہم اپنی زندگی کے تمام معاملات میں اس یقین کے ساتھ خدا سے راہنمائی حاصل کرتے ہیں کہ وہ ہم سے بہتر جانتا ہے۔—زبور ۳۲:۸۔
۴. ہم غیرضروری پریشانیوں پر کیسے قابو پا سکتے ہیں؟
۴ تاہم، فیصلے کرنے میں ہچکچانا اور اپنی بابت حد سے زیادہ فکرمند ہونا ہمیں خدا کی خدمت میں ترقی کرنے سے روک سکتا ہے۔ (واعظ ۱۱:۴) لہٰذا، اس سے پہلے کہ ہم خدا اور انسان کی خدمت سے حقیقی خوشی حاصل کریں ہمیں اپنی تمام پریشانیوں پر قابو پانا چاہئے۔ مثال کے طور پر، ایرک نامی ایک بھائی ایسی کلیسیا میں خدمت کرنے کے بارے میں سوچ رہا تھا جہاں فرق زبان بولی جاتی تھی۔ لیکن وہ اس بات سے پریشان تھا: ’کیا مَیں اُس کلیسیا میں گھلمل سکوں گا؟ کیا مَیں بہن بھائیوں کے ساتھ دوستی کر پاؤں گا؟ کیا وہ میرے ساتھ دوستی کریں گے؟‘ وہ بیان کرتا ہے: ”بالآخر مجھے احساس ہوا کہ اپنی بجائے مجھے بہن بھائیوں کی زیادہ فکر کرنی چاہئے۔ پس مَیں نے فیصلہ کِیا کہ اب مَیں اِن باتوں کی بابت پریشان ہونے کی بجائے دوسروں کی مدد کروں گا۔ مَیں نے مدد کے لئے دُعا کی اور اپنے منصوبوں کے مطابق کام کرنا شروع کر دیا۔ اب مَیں وہاں خدمت کرنے سے بہت خوش ہوں۔“ (رومیوں ۴:۲۰) جیہاں، ہم بغیر کسی لالچ کے خدا اور دوسرے لوگوں کی جتنی زیادہ خدمت کریں گے ہمیں اتنی ہی زیادہ خوشی اور اطمینان حاصل ہوگا۔
۵. خدا کے مقصد کی تلاش کے لئے محتاط منصوبہسازی کیوں ضروری ہے؟ مثال دیں۔
۵ کامیابی سے خدا کے مقصد کی تلاش کرنے کے لئے محتاط منصوبہسازی بھی ضروری ہے۔ ہم بہت زیادہ قرضے لینے سے گریز کرتے ہیں جو ہمیں اس دُنیا کا غلام بنا سکتے اور خدا کا کام کرنے کی ہماری آزادی کو محدود کر سکتے ہیں۔ بائبل ہمیں یاددہانی کراتی ہے: ”قرض لینے والا قرض دینے والے کا نوکر ہے۔“ (امثال ۲۲:۷) یہوواہ خدا پر بھروسا کرنا اور اُس کی خدمت کو پہلا درجہ دینا اہم باتوں پر توجہ مرکوز رکھنے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، گیومنگ اور اس کی دو بہنیں اپنی ماں کے ساتھ ایک ایسے علاقے میں رہتی ہیں جہاں ذاتی گھر خریدنا یا کرائے پر لینا بہت مہنگا ہے اور مستقل ملازمت تلاش کرنا بھی مشکل ہے۔ لیکن پیسوں کو دانشمندی سے استعمال کرنے اور اخراجات کو آپس میں بانٹ لینے سے وہ اُس وقت بھی اپنی ضروریاتِزندگی کو پورا کرنے کے قابل ہوتی ہیں جب اُن سب کے پاس ملازمت نہیں ہوتی۔ گیومنگ بیان کرتی ہے: ”بعضاوقات ملازمت نہ ہونے کی وجہ سے ہم میں سے کسی کو بھی تنخواہ نہیں ملتی۔ اس کے باوجود، ہم پائنیر خدمت کرتیں اور اپنی ماں کی دیکھبھال کرنے کے قابل ہوتیں ہیں۔ ہم اس بات کے لئے اپنی والدہ کی بہت شکرگزار ہیں کہ وہ یہ نہیں چاہتی کہ ہم اُسے زندگی کی آسائشیں فراہم کرنے کے لئے روحانی کام کرنا چھوڑ دیں۔“—۲-کرنتھیوں ۱۲:۱۴؛ عبرانیوں ۱۳:۵۔
۶. کونسی مثال ظاہر کرتی ہے کہ ہم اپنی زندگی کو خدا کے مقصد کی مطابقت میں ڈھال سکتے ہیں؟
۶ اگر آپ مالودولت حاصل کرنے یا دیگر دُنیاوی کاموں میں بہت زیادہ اُلجھے ہوئے ہیں تو خدا کے مقصد کو پہلا درجہ دینے کے لئے آپ کو کافی زیادہ ردوبدل کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ ایسی تبدیلیاں راتوں رات نہیں کی جا سکتیں۔ اگر آپ سے شروع میں کچھ غلطیاں ہو جاتی ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ ناکام ہو گئے ہیں۔ کواچی کی مثال پر غور کریں۔ وہ تفریح میں بہت زیادہ وقت گزارتا تھا۔ اُس نے نوعمری میں بائبل کا مطالعہ کِیا تھا۔ لیکن کئی سال تک اُس کا زیادہتر وقت ویڈیو گیمز کی نذر ہو گیا۔ ایک دن کواچی نے خود سے پوچھا: ’مَیں کیا کر رہا ہوں؟ میری عمر ۳۰ سال سے زیادہ ہے اور مَیں نے ابھی تک اپنی زندگی میں کوئی بامقصد کام نہیں کِیا!‘ یہ سوچنے کے بعد کواچی نے دوبارہ بائبل مطالعہ شروع کِیا اور کلیسیا کی طرف سے مدد کا طالب ہوا۔ اگرچہ اُسے تبدیلی لانے میں کچھ وقت لگا توبھی اُس نے ہمت نہ ہاری۔ دُعا اور دوسروں کی پُرمحبت مدد سے بالآخر اُس نے اپنی کمزوری پر قابو پا لیا۔ (لوقا ۱۱:۹) اب کواچی بہت خوش ہے کیونکہ وہ ایک خدمتگزار خادم کے طور پر خدمت کر رہا ہے۔
توازن برقرار رکھیں
۷. ہمیں خدا کی خدمت کرنے کے لئے توازن برقرار رکھنے کی ضرورت کیوں ہے؟
۷ ہمیں خدا کے مقصد کو تلاش کرنے کے لئے دلوجان سے کوشش کرنی چاہئے۔ ہمیں ایسا کرنے میں کامچوری یا سستی نہیں دکھانی چاہئے۔ (عبرانیوں ۶:۱۱، ۱۲) تاہم، یہوواہ خدا یہ بھی نہیں چاہتا کہ ہم ذہنی، جسمانی یا جذباتی طور پر بہت زیادہ تھک جائیں۔ جب ہم فروتنی سے یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ہم اپنی طاقت سے خدا کا کام انجام نہیں دے سکتے تو ہم اُسے جلال دے رہے ہوتے ہیں۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ہم توازن برقرار رکھ رہے ہیں۔ (۱-پطرس ۴:۱۱) یہوواہ خدا اپنی مرضی پوری کرنے کے لئے ہمیں ضروری طاقت عطا کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔ لیکن ہمیں اپنی صلاحیتوں سے بڑھکر ایسے کام کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے جن کی وہ ہم سے توقع نہیں کرتا۔ (۲-کرنتھیوں ۴:۷) بغیر تھکے خدا کی خدمت کرنے کے لئے ہمیں اپنی توانائی کو دانشمندی سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
۸. (ا) جب ایک نوجوان مسیحی بہن نے خدا اور دُنیا دونوں کو اپنا بہترین وقت دینے کی کوشش کی تو کیا واقع ہوا؟ (ب) اُسے کونسی تبدیلی کرنی پڑی؟
۸ جنوبی ایشیا میں رہنے والی ایک بہن جی ہائی کی مثال پر غور کریں۔ وہ دو سال سے پائنیر خدمت کے ساتھ ساتھ سخت محنتطلب ملازمت کر رہی مرقس ۱۲:۳۰) وہ کہتی ہے: ”اپنے خاندان کی طرف سے زیادہ پیسہ کمانے کے دباؤ کے باوجود مَیں خدا کے مقصد کو پہلا درجہ دینے کی سخت کوشش کرتی ہوں۔ اب بھی مَیں اتنے پیسے کما لیتی ہوں کہ اپنی بنیادی ضروریات پوری کر سکوں۔ میری نیند بھی پوری ہو جاتی ہے جس سے میری صحت اچھی رہتی ہے! مَیں اپنی خدمت سے بہت خوش ہوں اور یہوواہ خدا کے ساتھ میرا رشتہ بھی مضبوط ہو گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اب میرے پاس دُنیا کی فکروں اور پُرکشش چیزوں کے لئے زیادہ وقت نہیں ہوتا۔“—واعظ ۴:۶؛ متی ۶:۲۴، ۲۸-۳۰۔
تھی۔ وہ بیان کرتی ہے: ”مَیں نے یہوواہ خدا اور دُنیا دونوں کو اپنا بہترین وقت دینے کی کوشش کی۔ لیکن مَیں رات کو صرف پانچ گھنٹے سو پاتی تھی۔ آخرکار، سچائی کے لئے میری مستعدی کمزور پڑنے لگی۔ یہوواہ خدا کی خدمت کرنے سے مجھے کوئی خاص خوشی نہیں ہوتی تھی۔“ پس ’اپنے سارے دل، جان، عقل اور طاقت‘ سے یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کے لئے جی ہائی نے ایسی ملازمت کی تلاش شروع کر دی جو زیادہ محنتطلب نہ ہو۔ (۹. منادی میں ہماری کوششیں لوگوں پر کیسے اثرانداز ہو سکتی ہیں؟
۹ ہر شخص کے لئے کُلوقتی مناد کے طور پر خدا کی خدمت کرنا ممکن نہیں۔ یاد رکھیں کہ اگر آپ بڑھاپے، بیماری یا دیگر مشکلات کے باوجود پورے دل سے وفاداری کے ساتھ یہوواہ خدا کی خدمت کرتے ہیں تو وہ اس کی بہت قدر کرتا ہے۔ (لوقا ۲۱:۲، ۳) لہٰذا، خدا کی خدمت کے لئے ہماری کوششیں محدود ہی کیوں نہ ہوں ہمیں کبھی بھی یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ دوسروں پر ان کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔ فرض کریں کہ ہم نے چند گھروں میں منادی کی ہے اور ہمیں کوئی ایسا شخص نہیں ملا جس نے ہمارے پیغام میں دلچسپی دکھائی ہو۔ ہو سکتا ہے کہ ہمارے چلے آنے کے بعد لوگ کافی دیر تک ہمارے بارے میں باتچیت کریں شاید وہ لوگ بھی جنہوں نے ہماری بات سننے کے لئے دروازہ تک نہیں کھولا تھا! ہم خوشخبری سننے والے ہر شخص سے تو اچھے ردِعمل کی توقع نہیں کر سکتے مگر بعض لوگ ضرور ایسا ردِعمل دکھائیں گے۔ (متی ۱۳:۱۹-۲۳) دیگر شاید بعد میں ردِعمل ظاہر کریں جب دُنیا کی حالتوں یا اُن کی اپنی زندگی میں تبدیلیاں واقع ہوں۔ بہرصورت جب ہم اپنی تمام صلاحیتوں کے ساتھ منادی کرتے ہیں تو ہم دراصل خدا کی خدمت کر رہے ہوتے ہیں۔ کیونکہ ہم ”خدا کے ساتھ کام کرنے والے“ ہیں۔—۱-کرنتھیوں ۳:۹۔
۱۰. کلیسیا میں سب کے لئے کونسے مواقع دستیاب ہیں؟
۱۰ علاوہازیں، ہم سب اپنے خاندان اور کلیسیا کے بہن بھائیوں کی بھی مدد کر سکتے ہیں۔ (گلتیوں ۶:۱۰) ہمارا اچھا نمونہ دوسروں پر گہرا اور دیرپا اثر چھوڑ سکتا ہے۔ (واعظ ۱۱:۱، ۶) مستعدی سے اپنی ذمہداریوں کو پورا کرنے سے بزرگ اور خدمتگزار خادم کلیسیا کے بہنبھائیوں کو روحانی طور پر تروتازہ اور مستحکم رہنے میں مدد دیتے ہیں جس سے مسیحی سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ جب ہم ”خداوند کے کام میں ہمیشہ افزایش“ کرتے ہیں تو ہماری محنت ”بیفائدہ نہیں۔“—۱-کرنتھیوں ۱۵:۵۸۔
خدا کی خدمت کو پیشے کے طور پر اپنائیں
۱۱. مقامی کلیسیا میں خدمت کرنے کے علاوہ ہمیں اَور کونسے مواقع دستیاب ہو سکتے ہیں؟
۱۱ مسیحیوں کے طور پر ہم زندگی سے لطفاندوز ہونا اور اپنے ہر کام سے یہوواہ خدا کو جلال دینا چاہتے ہیں۔ (۱-کرنتھیوں ۱۰:۳۱) جب ہم وفاداری سے لوگوں کو بادشاہتی خوشخبری کی مُنادی کرتے اور یہ تعلیم دیتے ہیں کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جن کا یسوع مسیح نے حکم دیا تو ہمیں خدا کی خدمت کے بہت سے خوشکُن مواقع حاصل ہوتے ہیں۔ (متی ۲۴:۱۴؛ ۲۸:۱۹، ۲۰) مقامی کلیسیا کے ساتھ کام کرنے کے علاوہ ہو سکتا ہے کہ ہمیں کسی دوسرے علاقے یا مُلک میں خدمت کرنے کے مواقع دستیاب ہوں جہاں مُنادی کرنے والوں کی زیادہ ضرورت ہے یا جہاں فرق زبان بولی جاتی ہے۔ غیرشادیشُدہ لائق بزرگوں اور خدمتگزار خادموں کو منسٹریل ٹریننگ سکول میں شرکت کی دعوت مل سکتی ہے تاکہ وہ اپنے یا کسی دوسرے مُلک میں ایسی کلیسیاؤں میں خدمت کریں جہاں پُختہ مسیحیوں کی مدد کے لئے بھائیوں کی ضرورت ہے۔ کُلوقتی خدمت کرنے والے شادیشُدہ جوڑوں کو گلئیڈ مشنری ٹریننگ حاصل کرنے اور کسی دوسرے مُلک میں جاکر خدمت انجام دینے کا شرف حاصل ہو سکتا ہے۔ نیز، بیتایل میں مختلف کام انجام دینے کے علاوہ برانچ دفاتر اور عبادتگاہوں کی تعمیرومرمت کے لئے رضاکاروں کے طور پر کام کرنے کے بیشمار مواقع دستیاب ہو سکتے ہیں۔
۱۲، ۱۳. (ا) آپ اس بات کا فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں کہ کونسی خدمت کا انتخاب کریں؟ (ب) مثال دیں کہ کیسے ایک تفویض کے دوران حاصل ہونے والا تجربہ دیگر تفویضات میں بھی فائدہمند ثابت ہو سکتا ہے۔
۱۲ آپ کو خدمت کے کن مواقع کی تلاش کرنی چاہئے؟ یہوواہ کے مخصوصشُدہ خادم کے طور پر راہنمائی کے لئے ہمیشہ یہوواہ خدا اور اس کی تنظیم کی طرف رجوع کریں۔ خدا کی ”نیک رُوح“ درست فیصلہ کرنے میں آپ کی مدد کرے گی۔ (نحمیاہ ۹:۲۰) عموماً ایک تفویض ہمیں دوسری تفویض کے لئے تیار کرتی ہے۔ کیونکہ خدمت کے ایک حلقے میں حاصل ہونے والا تجربہ اور علم بعدازاں کسی دوسری تفویض کے لئے فائدہمند ثابت ہو سکتا ہے۔
۱۳ مثال کے طور پر، ڈینس اور اس کی بیوی جینی کنگڈم ہال کی تعمیر کے کام میں مدد دیتے ہیں۔ کترینا نامی سمندری طوفان کے امریکہ کی جنوبی ریاست سے ٹکرانے کے بعد انہوں نے رضاکاروں کے طور پر امدادی کاموں میں حصہ لیا۔ ڈینس بیان کرتا ہے: ”کنگڈم ہال کی تعمیر کے کام سے سیکھی ہوئی مہارتوں کو اپنے بہن بھائیوں کی مدد کے لئے استعمال کرنے
سے ہمیں بہت زیادہ خوشی حاصل ہوئی۔ جن لوگوں کی ہم نے مدد کی تھی اُن کی طرف سے دکھائی جانے والی قدردانی نے ہمیں بہت زیادہ خوشی بخشی ہے۔ دیگر امدادی گروہوں کو تعمیراتی کام میں زیادہ کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ جبکہ یہوواہ کے گواہوں نے اُن سے پہلے ہی ۳۰۰،۵ گھروں اور مختلف کنگڈمہالوں کی تعمیرومرمت کا کام مکمل کر لیا۔ یہ سب کچھ دیکھنے کے بعد لوگ اب ہمارے پیغام کے لئے بہت زیادہ دلچسپی دکھاتے ہیں۔“۱۴. اگر آپ کُلوقتی خدمت کرنا چاہتے ہیں تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟
۱۴ کیا آپ کُلوقتی خدمت کو ایک پیشے کے طور پر منتخب کرنے سے خدا کے مقصد کی تلاش کر سکتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو آپ یقیناً بہت سی برکات حاصل کریں گے۔ اگر ابھی آپ کے حالات ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیتے تو شاید آپ کچھ ردوبدل کر سکتے ہیں۔ جب نحمیاہ ایک اہم تفویض حاصل کرنا چاہتا تھا تو اُس نے یہوواہ خدا سے دُعا کی: ”اَے [یہوواہ]! مَیں تیری مِنت کرتا ہوں کہ . . . اپنے بندہ کو کامیاب کر۔“ (نحمیاہ ۱:۱۱) اس کے بعد ”دُعا کے سننے والے“ پر بھروسا رکھتے ہوئے اپنی دُعا کی مطابقت میں عمل کریں۔ (زبور ۶۵:۲) اگر آپ چاہتے ہیں کہ یہوواہ خدا خدمت کرنے کی آپ کی کوششوں کو برکت دے تو پہلے آپ کو ایسی کوششیں کرنی پڑیں گی۔ اگر آپ نے کُلوقتی خدمت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو اس پر قائم رہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ نہ صرف آپ کے تجربے میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے آپ کی خوشی بھی بڑھے گی۔
ایک بامقصد زندگی
۱۵. (ا) کئی سال سے خدا کی خدمت کرنے والے بہنبھائیوں سے باتچیت کرنے اور اُن کے تجربات پڑھنے سے ہمیں کیسے فائدہ ہوتا ہے؟ (ب) کسی ایسی آپبیتی کا حوالہ دیں جو آپ کے لئے خاص طور پر حوصلہافزائی کا باعث بنی ہے۔
۱۵ خدا کے مقصد کی تلاش کرنے سے آپ کن نتائج کی توقع رکھ سکتے ہیں؟ یہوواہ خدا کی خدمت کرنے والے ایسے بہنبھائیوں سے باتچیت کریں جو کئی سال سے کُلوقتی خدمت کر رہے ہیں۔ ان کی زندگیاں کس قدر مطمئن اور بااَجر ہیں! (امثال ۱۰:۲۲) وہ آپ کو بتائیں گے کہ یہوواہ خدا نے مشکل حالات میں بھی ضرورت سے بڑھ کر اُن کی مدد کی ہے۔ (فلپیوں ۴:۱۱-۱۳) گزشتہ کئی سال سے مینارِنگہبانی میں سینکڑوں آپبیتیاں شائع ہوئی ہیں۔ ہر آپبیتی ہمارے اندر جوش اور خوشی کا جذبہ پیدا کرتی ہے جو ہمیں اعمال کی کتاب میں پائے جانے والے واقعات کی یاد دلاتا ہے۔ ایسے تجربات کو پڑھنے سے آپ کو یہ کہنے کی تحریک ملے گی، ’مَیں ایسی ہی زندگی جینا چاہتا ہوں!‘
۱۶. کیا چیز ایک مسیحی کی زندگی کو بامقصد اور خوشکُن بناتی ہے؟
۱۶ ایرن جس کا شروع میں ذکر کِیا گیا بیان کرتا ہے: ”افریقہ میں میری ملاقات اکثر ایسے نوجوانوں سے ہوئی جو زندگی میں ایک مقصد کی تلاش میں بھٹک رہے تھے۔ اِن میں سے بیشتر کو کبھی کوئی مقصد نہیں ملا۔ لیکن ہم بادشاہتی خوشخبری کو فروغ دینے سے خدا کے مقصد کی تلاش کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، ہم ایک چیلنجخیز اور بامقصد زندگی سے لطفاندوز ہو رہے ہیں۔ ہم نے خود اس بات کا تجربہ کِیا ہے کہ دینا لینے سے مبارک ہے۔“—اعمال ۲۰:۳۵۔
۱۷. آجکل ہمیں خدا کے مقصد کی تلاش کیوں کرنی چاہئے؟
۱۷ آپ کی بابت کیا ہے؟ آپ کس مقصد کی تلاش کر رہے ہیں؟ اگر آپ کے سامنے کوئی واضح روحانی نشانہ نہیں ہے تو دُنیاوی نشانے اس خالی جگہ کو پُر کر دیں گے۔ پس اپنی قیمتی زندگی کو شیطان کی دُنیا کو فائدہ پہنچانے کے لئے کیوں ضائع کریں؟ مستقبلقریب میں جب ”بڑی مصیبت“ آئے گی تو دُنیاوی مالودولت اور مرتبے بیکار ثابت ہوں گے۔ اُس وقت یہوواہ خدا کے ساتھ ہمارا رشتہ ہی کام آئے گا۔ ہم کس قدر شکرگزار ہوں گے کہ ہم نے خدا اور انسانوں کی خدمت کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی زندگی میں خدا کے مقصد کو بھی تلاش کر لیا ہے۔—متی ۲۴:۲۱؛ مکاشفہ ۷:۱۴، ۱۵۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 1 فرضی نام استعمال کئے گئے ہیں۔
^ پیراگراف 1 یہوواہ کے گواہوں کی تیارکردہ۔
کیا آپ وضاحت کر سکتے ہیں؟
• یہوواہ خدا ہماری خدمت کو کیسا خیال کرتا ہے؟
• عملی اقدام اُٹھانا اور توازن برقرار رکھنا خدا اور انسان کی خدمت کرنے کے لئے کیسے ہماری مدد کرتا ہے؟
• ہمارے لئے خدمت کے کونسے مواقع دستیاب ہیں؟
• آجکل ہم ایک بامقصد زندگی کیسے گزار سکتے ہیں؟
[مطالعے کے سوالات]
[صفحہ ۲۵ پر تصویریں]
دلوجان سے یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کے لئے ہمیں توازن برقرار رکھنے کی ضرورت ہے
[صفحہ ۲۶ پر تصویریں]
مختلف طریقوں سے خدا کی خدمت کی جا سکتی ہے