کیا آپ اپنے ایمان کا اظہار کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں؟
کیا آپ اپنے ایمان کا اظہار کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں؟
”کیا سچائی کا کوئی وجود ہے؟“ یہ تھا پولینڈ میں منعقد ہونے والے مضموننویسی کے مقابلے کا موضوع! اِس مضمون میں اِن باتوں کو نمایاں کرنے کیلئے کہا گیا: ”نہ تو ہمیں سچ کی ضرورت ہے اور نہ ہی کسی اَور کو۔ سچائی کا کوئی وجود نہیں ہے۔“ پندرہ سالہ آگاٹا ہائی سکول کی طالبہ اور یہوواہ کی گواہ ہے۔ اُس نے مضموننویسی کے اِس مقابلے کو دوسروں کے سامنے اپنے ایمان کا اظہار کرنے کیلئے استعمال کِیا۔
آگاٹا نے اِس مضمون کی تیاری کے سلسلے میں یہوواہ خدا سے راہنمائی کیلئے دُعا کی اور پھر اِسکے بارے میں مواد اکٹھا کرنا شروع کر دیا۔ اُسے جولائی ۱، ۱۹۹۵ کے واچٹاورسے اِس موضوع سے ملتیجلتی معلومات مل گئیں۔ آگاٹا نے اُس سوال کو اُجاگر کِیا جو پُنطیُس پیلاطُس نے یسوع مسیح سے پوچھا تھا: ”حق کیا ہے؟“ (یوحنا ۱۸:۳۸) اُس نے بیان کِیا کہ پُنطیُس پیلاطُس کے اِس سوال میں طنز نظر آتا ہے۔ گویا وہ یہ کہہ رہا تھا: ’سچائی! یہ کیا ہے؟ ایسی کوئی چیز ہے ہی نہیں!‘ آگاٹا نے لکھا کہ ”پُنطیُس پیلاطُس کے اِس سوال نے مجھے اُن باتوں کی یاد دلائی جنہیں مضمون میں نمایاں کرنے کیلئے کہا گیا تھا۔“
اِسکے بعد آگاٹا نے ایک ایسے نظریے پر بحث کی جسکے مطابق ایک بات کسی شخص کیلئے سچ ہو سکتی ہے اور وہی بات کسی دوسرے کیلئے جھوٹ ہو سکتی ہے یا پھر دونوں ہی ”درست“ ہو سکتے ہیں۔ پھر اُس نے یہ سوال پوچھا، ”اگر ہمیں یہ یقین نہ ہو کہ جہاز اُڑیگا تو کیا ہم اِس میں سفر کرینگے؟“ اِسکے بعد اُس نے بائبل پر توجہ دلاتے ہوئے کہا: ”خدا کے کلام پر بھروسا کرنے کی بنیاد ایسے حقائق ہیں جنکی تصدیق ہو چکی ہے۔“ اپنی اُمید کا اظہار کرتے ہوئے اُس نے کہا کہ خلوصدلی سے سچائی کی تلاش کرنے والے لوگوں کو صبر سے کام لینا ہوگا۔
آگاٹا کو مضموننویسی کے مقابلے پر ایک ڈپلومہ دیا گیا۔ اُسے اپنی کلاس کے سامنے تقریر پیش کرنے کا بھی موقع ملا۔ اِسکے علاوہ، اُسکے سکول کے کئی طالبعلموں نے بائبل مطالعے کی پیشکش کو قبول کِیا۔ آگاٹا اِس بات کیلئے بہت زیادہ شکرگزار ہے کہ اُسے اپنے ایمان کی بابت دوسروں کو بتانے کا موقع ملا۔ پس، اپنے ایمان کا اظہار کرنے کیلئے ہر وقت تیار رہنا مفید ہو سکتا ہے۔ آپکے پاس اپنے ایمان کا اظہار کرنے کے کونسے مواقع ہیں؟