یہوواہ خدا خوشی سے دینے والے کو برکتیں دیتا ہے
ہمارے خالق نے اِنسانوں کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی آزادی دی ہے۔ وہ اُن لوگوں کو ڈھیر ساری برکتیں دیتا ہے جو اِس آزادی کو اپنے فائدے کی بجائے اُس کی عبادت کو فروغ دینے کے لیے اِستعمال کرتے ہیں۔ وہ اُن لوگوں پر بھی برکتیں نچھاور کرتا ہے جو اُس کے نام کو پاک ٹھہرانے میں حصہ لیتے ہیں اور اُس کے مقصد کی حمایت کرتے ہیں۔ یہوواہ خدا یہ نہیں چاہتا کہ ہم کسی خوف یا دباؤ کی وجہ سے اُس کے حکموں پر عمل کریں۔ وہ چاہتا کہ ہم خوشی سے اور محبت کی بِنا پر ایسا کریں۔
مثال کے طور پر جب بنیاِسرائیل کوہِسینا کے بیابان میں تھے تو یہوواہ خدا نے اُنہیں عبادتگاہ بنانے کے سلسلے میں ہدایات دیں۔ اُس نے موسیٰ کے ذریعے بنیاِسرائیل سے کہا: ”تُم اپنے پاس سے [یہوواہ] کے لئے ہدیہ لایا کرو۔ جس کسی کے دل کی خوشی ہو وہ [یہوواہ] کا ہدیہ لائے۔“ (خر 35:5) ہر اِسرائیلی اپنی گنجائش کے مطابق ہدیہ دے سکتا تھا۔ چاہے وہ کچھ بھی دیتا اور جتنا بھی دیتا، اُسے یہوواہ خدا کے مقصد کو پورا کرنے کے لیے اِستعمال کِیا جانا تھا۔ اِسرائیلیوں نے اِس ہدایت پر کیسا ردِعمل دِکھایا؟
”جس جس کا جی چاہا اور جس جس کے دل میں رغبت ہوئی،“ اُس نے اپنے ”دل کی خوشی“ سے ہدیہ دیا۔ عورتیں اور آدمی خوشی سے یہوواہ خدا کے کام کے لیے کچھ نہ کچھ لائے۔ وہ جگنو بالیاں، انگشتریاں، بازوبند، سونا، چاندی، پیتل، آسمانی، ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑے، مہین کتان، بکریوں کی پشم، مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہوئی کھالیں، تخس کی کھالیں، کیکر کی لکڑی، قیمتی پتھر، مصالحے اور تیل لائے۔ لوگوں نے اِتنا سامان دیا کہ ”وہ سارے کام کو تیار کرنے کے لئے نہ فقط کافی بلکہ زیادہ تھا۔“—خر 35:21-24، 27-29؛ 36:7۔
یہوواہ خدا کو اِس بات کی خوشی نہیں تھی کہ لوگوں نے کتنا سامان دیا ہے بلکہ اُسے اِس بات کی خوشی تھی کہ لوگوں نے دل کی خوشی سے ایسا کِیا ہے۔ اِن لوگوں نے خوشی سے اپنا وقت اور اپنی توانائی خدا کے کام میں صرف کی۔ بائبل میں لکھا ہے: ”جتنی عورتیں ہوشیار تھیں اُنہوں نے اپنے ہاتھوں سے کات کات کر آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے اور مہین کتان کے تار لا کر دئے۔ اور جتنی عورتوں کے دل حکمت کی طرف مائل تھے اُنہوں نے بکریوں کی پشم کاتی۔“ اِس کے علاوہ یہوواہ خدا نے بضلیایل کو ”حکمت اور فہم اور دانش اور ہر طرح کی صنعت“ میں مہارت عطا کی۔ خدا نے بضلیایل اور اہلیاب کو ہر کام کو اچھی طرح سے انجام دینے کی صلاحیت بخشی۔—خر 35:25، 26، 30-35۔
جب یہوواہ خدا نے بنیاِسرائیل کو عطیات دینے کو کہا تو اُسے پورا یقین تھا کہ ”جس کسی کے دل کی خوشی“ ہوگی، وہ اُس کی عبادت کی حمایت کرنے کے لیے عطیہ ضرور دے گا۔ اِس کے بدلے میں یہوواہ خدا نے اِن لوگوں کو دل کھول کر برکتیں دیں۔ اُس نے اُن کی رہنمائی کی اور اُن کی جھولی خوشیوں سے بھر دی۔ اِس طرح یہوواہ خدا نے ظاہر کِیا کہ وہ اپنے اُن خادموں کو کسی چیز کی کمی نہیں ہونے دیتا جو اُس کے مقصد کو پورا کرنے کے لیے دل کی خوشی سے اُسے عطیات یا اپنا وقت دیتے ہیں۔ (زبور 34:9) اگر ہم بھی بےغرضی سے یہوواہ خدا کی خدمت کریں گے تو وہ ہمیں بھی ضرور برکتیں دے گا۔