مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا سب مذاہب خدا کی نظروں میں قابلِ‌قبول ہیں؟‏

کیا سب مذاہب خدا کی نظروں میں قابلِ‌قبول ہیں؟‏

کیا سب مذاہب خدا کی نظروں میں قابلِ‌قبول ہیں؟‏

لوگ اکثر اِس سوال کا جواب یوں دیتے ہیں:‏

▪ ”‏جی‌ہاں۔‏ تمام مذاہب کی بنیاد سچائی ہے۔‏“‏

▪ ”‏اگر آپ خلوص‌دلی سے خدا کی عبادت کرتے ہیں تو اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کس مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔‏“‏

یسوع مسیح نے اِس موضوع پر کیا تعلیم دی؟‏

▪ ”‏تنگ دروازہ سے داخل ہو کیونکہ وہ دروازہ چوڑا ہے اور وہ راستہ کشادہ ہے جو ہلاکت کو پہنچاتا ہے اور اُس سے داخل ہونے والے بہت ہیں۔‏ کیونکہ وہ دروازہ تنگ ہے اور وہ راستہ سکڑا ہے جو زندگی کو پہنچاتا ہے اور اُس کے پانے والے تھوڑے ہیں۔‏“‏ (‏متی ۷:‏۱۳،‏ ۱۴‏)‏ یسوع مسیح نے یہ نہیں کہا کہ ہم کسی بھی مذہب کے ذریعے خدا تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔‏

▪ ”‏اُس دن بہتیرے مجھ سے کہیں گے اَے خداوند اَے خداوند!‏ کیا ہم نے تیرے نام سے نبوّت نہیں کی اور تیرے نام سے بدرُوحوں کو نہیں نکالا اور تیرے نام سے بہت سے معجزے نہیں دکھائے؟‏ اُس وقت مَیں اُن سے صاف کہہ دوں گا کہ میری کبھی تُم سے واقفیت نہ تھی۔‏ اَے بدکارو میرے پاس سے چلے جاؤ۔‏“‏ (‏متی ۷:‏۲۲،‏ ۲۳‏)‏ بہت سے لوگ یسوع مسیح کے پیروکار ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن یسوع مسیح اُن میں سے ہر ایک کو قبول نہیں کرتا۔‏

عام طور پر لوگ اپنے عقیدوں اور روایات سے بڑی لگن محسوس کرتے ہیں۔‏ لیکن اگر یہ عقیدے اور روایات خدا کے کلام کے مطابق نہیں ہیں تو خدا اِن کو کیسا خیال کرتا ہے؟‏ یسوع مسیح نے مذہبی راہنماؤں سے کہا:‏ ”‏تُم نے اپنی روایت سے خدا کا کلام ردّ کر دیا۔‏“‏ پھر اُس نے اُنہیں بتایا کہ خدا اُن کی عبادت کو کیسا خیال کرتا ہے۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏یہ لوگ زبان سے تو میری عزت کرتے ہیں،‏ لیکن اُن کا دل مجھ سے بہت دُور ہے۔‏ یہ لوگ بےفائدہ میری پرستش کرتے ہیں؛‏ کیونکہ آدمیوں کے حکموں کی تعلیم دیتے ہیں۔‏“‏—‏متی ۱۵:‏۱-‏۹؛‏ یسعیاہ ۲۹:‏۱۳‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن۔‏

خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے نہ صرف ہمارے عقیدوں کو بلکہ ہمارے چال‌چلن کو بھی خدا کے کلام کے مطابق ہونا چاہئے۔‏ خدا کے کلام میں کچھ لوگوں کے بارے میں لکھا ہے کہ ”‏وہ خدا کی پہچان کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر اپنے کاموں سے اُس کا اِنکار کرتے ہیں۔‏“‏ (‏ططس ۱:‏۱۶‏)‏ خدا کے کلام میں یہ بھی لکھا ہے کہ آخری زمانے میں رہنے والے زیادہ‌تر لوگ ”‏خدا کی نسبت عیش‌وعشرت کو زیادہ دوست رکھنے والے ہوں گے۔‏ وہ دینداری کی وضع تو رکھیں گے مگر اُس کے اثر کو قبول نہ کریں گے ایسوں سے بھی کنارہ کرنا۔‏“‏—‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۴،‏ ۵‏۔‏

خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے یہ کافی نہیں ہے کہ ہم خلوص‌دلی سے اُس کی عبادت کریں۔‏ اِس کی وجہ یہ ہے کہ ایک خلوص‌دل شخص بھی غلطی پر ہو سکتا ہے۔‏ اس لئے خدا کے بارے میں سچائی جاننا بہت اہم ہے۔‏ (‏رومیوں ۱۰:‏۲،‏ ۳‏)‏ خدا کے بارے میں سچائی سیکھنے اور اُس کی مرضی پر چلنے سے ہی ہم اُس کی خوشنودی حاصل کر سکتے ہیں۔‏ (‏متی ۷:‏۲۱‏)‏ لہٰذا خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ہمیں خلوص‌دلی سے اُس کی عبادت کرنی چاہئے اور اپنے عقیدوں اور چال‌چلن کو اُس کے کلام کے مطابق ڈھالنا چاہئے۔‏ جی‌ہاں،‏ ہمیں خدا کی مرضی پر چلنے کا معمول قائم کرنا چاہئے۔‏—‏۱-‏یوحنا ۲:‏۱۷‏۔‏

اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ پاک صحائف میں خدا کے بارے میں اَور کونسی تعلیمات پائی جاتی ہیں تو یہوواہ کے گواہوں سے رابطہ کریں۔‏

‏[‏صفحہ ۹ پر عبارت]‏

خدا کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ہمیں خلوص‌دلی سے اُس کی عبادت کرنی چاہئے اور اپنے عقیدوں اور چال‌چلن کو اُس کے کلام کے مطابق ڈھالنا چاہئے