ایمان کیا ہے؟
ایمان کیا ہے؟
آپ کے خیال میں ایمان کیا ہے؟ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ ایمان سے مُراد کسی بات کی تحقیق کئے بغیر اُس پر یقین کرنا ہے۔ امریکہ کے ایک مضموننگار اور صحافی ایچ. ایل. مینکن نے ایک مرتبہ ایمان کے بارے میں یوں بیان کِیا کہ اِس سے مُراد ”ایسی باتوں پر یقین کرنا ہے جن کے لئے شہادتیں موجود نہیں ہیں۔“
تاہم، پاک صحائف واضح کرتے ہیں کہ ایمان سے مُراد نہ تو بغیر تحقیق کئے کسی بات پر یقین کرنا ہے اور نہ ہی ایسی باتوں پر یقین رکھنا ہے جن کے لئے شہادتیں موجود نہیں ہیں۔ خدا کا کلام بیان کرتا ہے: ”اب ایمان اُمید کی ہوئی چیزوں کا اعتماد اور اندیکھی چیزوں کا ثبوت ہے۔“—عبرانیوں ۱۱:۱۔
ایمان کے بارے میں لوگ مختلف نظریات رکھتے ہیں اِس لئے آئیں نیچے دئے گئے سوالات کے جوابات پر غور کریں:
• خدا کے کلام میں ایمان کے متعلق جوکچھ بیان کِیا گیا ہے وہ بیشتر لوگوں کے نظریات سے کیسے فرق ہے؟
• یہ کیوں اہم ہے کہ ہم ویسا ایمان پیدا کریں جیسا بائبل بیان کرتی ہے؟
• آپ اپنے ایمان کو مضبوط کیسے بنا سکتے ہیں؟
ایک قانونی دستاویز اور ٹھوس شہادت
جب عبرانیوں کی کتاب لکھی گئی تو اُس وقت یونانی اصطلاح جس کا ترجمہ ”اعتماد“ کِیا گیا ہے وہ اکثر قانونی دستاویز میں استعمال کی جاتی تھی۔ جب کسی چیز کو فروخت کِیا جاتا تھا تو یہ دستاویز اِس بات کی ضمانت ہوتی تھی کہ اب سے یہ چیز خریدنے والے کی ملکیت ہے۔ لہٰذا، ایک کتاب بیان کرتی ہے کہ عبرانیوں ۱۱:۱ کا ترجمہ یوں بھی کِیا جا سکتا ہے: ”ایمان اُمید کی ہوئی چیزوں کی قانونی دستاویز ہے۔“
تصور کریں کہ آپ نے کسی مشہور کمپنی سے کوئی چیز خریدی ہے اور اب اِس بات کا انتظار کر رہے ہیں کہ کمپنی آپ تک وہ چیز پہنچائے۔ لیکن آپ نے کس وجہ سے کمپنی پر ایسا اعتماد ظاہر کِیا؟ آپ دراصل اُس رسید کی وجہ سے کمپنی پر اعتماد کرتے ہیں جو اِس چیز کو خریدنے پر آپ کو دی گئی ہے۔ دوسرے لفظوں میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ رسید ایک دستاویز ہے جو اِس بات کی ضمانت ہے کہ جو چیز آپ نے خریدی ہے وہ آپ کو ضرور ملے گی۔ اگر یہ رسید آپ سے گم ہو جاتی ہے تو آپ یہ ثابت نہیں کر پائیں گے کہ یہ چیز آپ کی ملکیت ہے۔ اِسی طرح وہ لوگ جو اِس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ خدا اپنے وعدوں کو پورا کرے گا اُن کے لئے یہ ایمان ایک ضمانت ہے کہ اُنہیں اُمید کی ہوئی چیزیں ضرور ملیں گی۔ لیکن وہ لوگ جو ایمان نہیں لاتے یا جن کا ایمان کمزور پڑ گیا ہے وہ خدا کی طرف سے وعدہ کی ہوئی برکات حاصل نہیں کر سکتے۔—یعقوب ۱:۵-۸۔
عبرانیوں ۱۱:۱ میں ایک دوسری یونانی اصطلاح کا ترجمہ ”ثبوت“ کِیا گیا ہے۔ اِس اصطلاح سے مُراد دراصل یہ ہے کہ ایسا نظریہ جو بظاہر صحیح لگتا ہے اِسے غلط ثابت کرنے کے لئے واضح شہادت پیش کی جائے۔ مثال کے طور پر، بعض لوگوں کا خیال ہے کہ سورج زمین کے گرد گردش کرتا ہے کیونکہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ سورج مشرق سے طلوع ہوتا اور پھر آہستہآہستہ مغرب کی طرف جاتا اور غروب ہو جاتا ہے۔ تاہم، علمِفلکیات اور ریاضیات یہ ثابت کرتے ہیں کہ زمین نظامِشمسی کا محور نہیں ہے۔ جب آپ اِس حقیقت سے واقف ہو جاتے ہیں تو آپ اِس سچائی پر یقین کر لیتے ہیں کہ جوکچھ نظر آتا ہے دراصل ویسا نہیں ہے یعنی سورج زمین کے گرد نہیں بلکہ زمین سورج کے گرد گردش کرتی ہے۔ پس ایمان کا مطلب یہ نہیں کہ ہم بغیر سوچےسمجھے کسی بھی بات پر یقین کر لیں بلکہ یہ ہے کہ ہم شہادتوں پر غور کرتے ہوئے سچائیوں کو سمجھنے کے قابل ہوں۔
مضبوط ایمان کس قدر اہم ہے؟
بائبل ہمیں ٹھوس شہادت کی بِنا پر مضبوط ایمان پیدا کرنے کی نصیحت کرتی ہے۔ ایسا ایمان پیدا کرنا ہمارے لئے بہت ضروری ہے خواہ اِس کے لئے ہمیں اپنے عقائد میں تبدیلی ہی کیوں نہ لانی پڑے۔ پولس رسول نے لکھا: ”بغیر ایمان کے [خدا] کو پسند آنا ناممکن ہے۔ اِسلئےکہ خدا کے پاس آنے والے کو ایمان لانا چاہئے کہ وہ موجود ہے اور اپنے طالبوں کو بدلہ دیتا ہے۔“ عبرانیوں ۱۱:۶۔
مضبوط ایمان پیدا کرنے کے سلسلے میں بہت سی باتیں آپ کے لئے رکاوٹ کا باعث بن سکتی ہیں۔ لیکن اگر آپ اگلے مضامین میں دئے گئے چار اقدام اُٹھائیں گے تو آپ یقیناً کامیاب ہو سکتے ہیں۔