مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

تخلیق میں پاک رُوح کا کردار

تخلیق میں پاک رُوح کا کردار

تخلیق میں پاک رُوح کا کردار

‏”‏آسمان [‏یہوواہ]‏ کے کلام سے اور اُس کا سارا لشکر اُس کے مُنہ کے دم سے بنا۔‏“‏ —‏زبور ۳۳:‏۶‏۔‏

۱،‏ ۲.‏ (‏الف)‏ کائنات کے بارے میں انسان کے علم میں کیسے اضافہ ہوا ہے؟‏ (‏ب)‏ کس اہم سوال کا جواب جاننا ضروری ہے؟‏

سن ۱۹۰۵ میں مشہور سائنس‌دان البرٹ آئن‌سٹائن نے ایک نظریہ پیش کِیا جسے نظریۂ‌اضافیت کہا جاتا ہے۔‏ اِس نظریے سے کائنات کے متعلق بہت سی باتیں آشکارا ہوئیں۔‏ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ اُس وقت آئن‌سٹائن اور دوسرے سائنس‌دان کائنات کے بارے میں بہت محدود علم رکھتے تھے۔‏ مثال کے طور پر اُن کا خیال تھا کہ پوری کائنات میں صرف ایک ہی کہکشاں ہے جسے ملکی‌وے کہتے ہیں۔‏ لیکن آج‌کل سائنس‌دان سمجھتے ہیں کہ کائنات میں ۱۰۰ ارب سے بھی زیادہ کہکشائیں ہیں۔‏ اِن میں سے بعض کہکشاؤں کے اندر کھربوں ستارے ہیں۔‏ اب انسان نے ایسی دوربینیں ایجاد کرلی ہیں جن سے وہ کافی دور تک دیکھ سکتے ہیں۔‏ اِن میں سے بعض کو زمین کے گِرد گردش کرنے کے لئے خلا میں چھوڑا گیا ہے۔‏ اِن دوربینوں کی مدد سے نئی‌نئی کہکشائیں دریافت ہو رہی ہیں۔‏

۲ سن ۱۹۰۵ میں سائنس‌دان نہ صرف آسمان بلکہ زمین کے متعلق بھی زیادہ علم نہیں رکھتے تھے۔‏ یہ سچ ہے کہ ۱۹۰۵ء میں رہنے والے لوگ اپنے باپ‌دادا سے تو زیادہ ہی علم رکھتے تھے۔‏ لیکن آج کا انسان زندگی اور زندگی کو قائم رکھنے والے نظاموں کو آئن‌سٹائن کے زمانے میں رہنے والے لوگوں سے کہیں زیادہ بہتر طور پر سمجھتا ہے۔‏ نیز آنے والے وقت میں انسان زمین اور آسمان کے متعلق اَور بےشمار رازوں سے پردہ ہٹائے گا۔‏ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ یہ ساری کائنات کیسے وجود میں آئی؟‏ خوشی کی بات ہے کہ ہمارے خالق نے پاک صحیفوں میں اِس سوال کا جواب دیا ہے۔‏

کائنات کی تخلیق ایک معجزہ

۳،‏ ۴.‏ خدا نے کائنات کو کیسے خلق کِیا اور اِس سے اُس کا جلال کیسے ظاہر ہوتا ہے؟‏

۳ بائبل کا آغاز اِن الفاظ سے ہوتا ہے:‏ ”‏خدا نے اِبتدا میں زمین‌وآسمان کو پیدا کِیا۔‏“‏ (‏پید ۱:‏۱‏)‏ اِن الفاظ سے واضح ہوتا ہے کہ کائنات کیسے وجود میں آئی۔‏ جب یہوواہ نے کائنات کو خلق کرنے کا اِرادہ کِیا تو اُس وقت کوئی ایسی چیز نہیں تھی جسے یہوواہ تخلیق کے لئے استعمال کرتا۔‏ آسمان،‏ زمین اور دیگر چیزوں کو بنانے کے لئے یہوواہ نے اپنی پاک رُوح کو استعمال کِیا۔‏ جس طرح ایک کاریگر مختلف چیزیں بنانے کے لئے اپنے ہاتھوں اور اوزاروں کو استعمال کرتا ہے اُسی طرح خدا نے مختلف کام کرنے کے لئے اپنی پاک رُوح کو استعمال کِیا۔‏

۴ بائبل میں پاک رُوح کا حوالہ ”‏خدا کی قدرت“‏ اور ’‏خدا کے ہاتھ‘‏ کے طور پر کِیا گیا ہے۔‏ (‏لو ۱۱:‏۲۰؛‏ زبور ۱۰۲:‏۲۵‏)‏ نیز خدا کی ”‏دستکاری“‏ یعنی پاک رُوح کی مدد سے بنائی ہوئی چیزوں سے یہوواہ کا جلال ظاہر ہوتا ہے۔‏ زبور نویس داؤد نے اِس سلسلے میں کہا کہ”‏آسمان خدا کا جلال ظاہر کرتا ہے اور فضا اُس کی دست‌کاری دکھاتی ہے۔‏“‏ (‏زبور ۱۹:‏۱‏)‏ واقعی کائنات اِس بات کا جیتاجاگتا ثبوت ہے کہ یہوواہ خدا عظیم قدرت کا مالک ہے۔‏ (‏روم ۱:‏۲۰‏)‏ کائنات سے خدا کی عظیم قدرت کیسے ظاہر ہوتی ہے؟‏

خدا کی بےپناہ طاقت

۵.‏ مثال سے واضح کریں کہ خدا کی پاک رُوح میں کتنی طاقت ہے؟‏

۵ کائنات میں ہمیں یہوواہ خدا کی لامحدود طاقت کا ثبوت ملتا ہے۔‏ ‏(‏یسعیاہ ۴۰:‏۲۶ کو پڑھیں۔‏)‏ آج‌کل سائنس‌دان یہ جانتے ہیں کہ مادے کو توانائی میں اور توانائی کو مادے میں تبدیل کِیا جا سکتا ہے۔‏ مثال کے طور پر سورج مادے کو توانائی میں تبدیل کرتا ہے۔‏ ہر سیکنڈ میں سورج ۴۰ لاکھ ٹن مادے کو روشنی،‏ حرارت اور دیگر اقسام کی توانائی میں تبدیل کرتا ہے۔‏ ہم تک اِس توانائی کی تھوڑی سے مقدار پہنچتی ہے مگر یہ زندگی کو قائم رکھنے کے لئے کافی ہے۔‏ بِلاشُبہ سورج اور دیگر اربوں ستاروں کو بنانے کے لئے بےپناہ طاقت اور توانائی کی ضرورت تھی۔‏ یہوواہ میں تو اِس سے کہیں زیادہ طاقت ہے۔‏

۶،‏ ۷.‏ (‏الف)‏ ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں کہ خدا نے اپنی طاقت سے تمام چیزیں بڑے منظم طریقے سے بنائی ہیں؟‏ (‏ب)‏ اِس بات کا کیا ثبوت ہے کہ کائنات کا وجود میں آنا محض ایک اتفاق یا حادثہ نہیں تھا؟‏

۶ ہمارے پاس اِس بات کے بےشمار ثبوت ہیں کہ خدا نے اپنی پاک رُوح سے تمام چیزوں کو بڑے منظم طریقے سے بنایا ہے۔‏ مثال کے طور پر اگر آپ ایک بکس میں مختلف رنگوں کے گیند ڈالیں اور اِسے خوب ہلائیں۔‏ پھر اِنہیں زمین پر پھینک دیں تو کیا آپ یہ توقع کریں گے کہ گیند اپنے آپ ہی رنگوں کے لحاظ سے گریں۔‏ پیلے گیند ایک ساتھ اور نیلے گیند ایک ساتھ۔‏ یقیناً آپ ایسی توقع نہیں کریں گے۔‏ قدرت کا قانون ہے کہ جس کام پر قابو نہ رکھا جائے وہ بالکل منظم نہیں ہوتا۔‏

۷ لیکن جب آپ آسمان پر نگاہ ڈالتے ہیں یا پھر دوربین کی مدد سے آسمان کو دیکھتے ہیں تو آپ کو کیا دکھائی دیتا ہے؟‏ آپ دیکھتے ہیں کہ کہکشائیں،‏ ستارے اور سیارے سب نہایت منظم طریقے سے حرکت کر رہے ہیں۔‏ یقیناً یہ سب کچھ کسی اتفاق یا حادثے کا نتیجہ نہیں ہو سکتا۔‏ لہٰذا ہمیں سوچنا چاہئے کہ کائنات کو اتنے منظم طریقے سے بنانے کے لئے کس قوت کو استعمال کِیا گیا تھا؟‏ ہم سائنسی مشاہدوں اور تجربوں کے ذریعے اِس قوت کا پتہ نہیں لگا سکتے۔‏ تاہم بائبل میں بتایا گیا ہے کہ یہ قوت خدا کی پاک رُوح ہے۔‏ کائنات میں اِس سے بڑی طاقت اَور کوئی نہیں ہے۔‏ اِس کے متعلق زبورنویس نے لکھا:‏ ”‏آسمان [‏یہوواہ]‏ کے کلام سے اور اُس کا سارا لشکر اُس کے مُنہ کے دم سے بنا۔‏“‏ (‏زبور ۳۳:‏۶‏)‏ جب ہم رات کو آسمان پر نگاہ ڈالتے ہیں تو ہمیں ستاروں کے اِس ”‏لشکر“‏ میں سے چند ایک ہی نظر آتے ہیں۔‏

زمین کی تخلیق میں پاک رُوح کا کردار

۸.‏ انسان خدا کی تخلیق کے متعلق کتنا جانتے ہیں؟‏

۸ زمین اور اِس پر رہنے والے جانداروں کے بارے میں انسان کا علم بہت ہی محدود ہے۔‏ اِس سلسلے میں خدا کے وفادار بندے ایوب نے کہا:‏ ”‏دیکھو!‏ یہ تو اُس کی راہوں کے فقط کنارے ہیں اور اُس کی کیسی دھیمی آواز ہم سنتے ہیں!‏“‏ (‏ایو ۲۶:‏۱۴‏)‏ صدیوں بعد دانشمند بادشاہ سلیمان نے بھی خدا کی تخلیق پر غور کرتے ہوئے کہا:‏ ”‏[‏خدا]‏ نے ہر ایک چیز کو اُس کے وقت میں خوب بنایا اور اُس نے ابدیت کو بھی اُن کے دل میں جاگزین کِیا ہے اِس لئے کہ انسان اُس کام کو جو خدا شروع سے آخر تک کرتا ہے دریافت نہیں کر سکتا۔‏“‏—‏واعظ ۳:‏۱۱؛‏ ۸:‏۱۷‏۔‏

۹،‏ ۱۰.‏ (‏الف)‏ یہوواہ نے زمین کو بنانے کے لئے کونسی قوت استعمال کی؟‏ (‏ب)‏ پہلے تین دنوں میں یہوواہ نے کونسے کام کئے؟‏

۹ یہوواہ خدا نے یہ واضح کِیا ہے کہ اُس نے تمام چیزیں کیسے بنائیں۔‏ مثال کے طور پر پاک کلام میں لکھا ہے کہ مُدتوں پہلے خدا کی پاک رُوح زمین پر تخلیقی کام کرنے میں سرگرم تھی۔‏ ‏(‏پیدایش ۱:‏۲ کو پڑھیں۔‏)‏ اُس وقت ساری زمین پر پانی تھا۔‏ اُس وقت نہ تو روشنی تھی اور نہ ہی سانس لینے کے لئے ہوا تھی۔‏

۱۰ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ خدا نے پھر چھ دنوں کے دوران مختلف چیزیں پیدا کیں۔‏ یہ دن ۲۴ گھنٹوں کے نہیں تھے بلکہ بہت طویل تھے۔‏ پہلے دن زمین پر روشنی پڑنے لگی۔‏ یہوواہ خدا نے سورج اور چاند پہلے ہی بنا لئے تھے۔‏ اب اُن کی کچھ روشنی زمین پر آنے لگی تھی مگر وہ زمین سے دکھائی نہیں دیتے تھے۔‏ (‏پید ۱:‏۳،‏ ۱۴‏)‏ دوسرے دن یہوواہ نے فضا بنائی۔‏ (‏پید ۱:‏۶‏)‏ اِس طرح پانی،‏ روشنی اور ہوا وجود میں آئے لیکن ابھی تک خشک زمین نہیں تھی۔‏ تیسرے دن یہوواہ اپنی پاک رُوح کی طاقت سے خشک زمین کو پانی سے اُوپر لایا۔‏ (‏پید ۱:‏۹‏)‏ تیسرے دن اور اِس کے بعد یہوواہ نے اَور بھی بہت سے حیرت‌انگیز کام کئے۔‏

جانداروں کی تخلیق میں پاک رُوح کا کردار

۱۱.‏ جانداروں کی خوبصورتی اور حیران‌کُن بناوٹ کس بات کا ثبوت ہے؟‏

۱۱ یہوواہ نے اپنی پاک رُوح سے بہت ہی خوبصورت اور حیرت‌انگیز جاندار بھی پیدا کئے۔‏ یہوواہ نے تیسرے دن سے چھٹے دن تک مختلف قسموں کے پودے اور جانور بنائے۔‏ (‏پید ۱:‏۱۱،‏ ۲۰-‏۲۵‏)‏ اِن تمام جانداروں کی خوبصورتی اور حیران‌کُن بناوٹ اِس بات کا ثبوت ہے کہ انہیں کسی نہایت ہی ذہین ہستی نے بنایا ہے۔‏

۱۲.‏ (‏الف)‏ جانداروں میں ڈی‌این‌اے کیا کام انجام دیتا ہے؟‏ (‏ب)‏ ڈی‌این‌اے کس بات کا ثبوت ہے؟‏

۱۲ ذرا ڈی‌این‌اے پر غور کریں۔‏ تمام جاندار خواہ وہ جراثیم،‏ پودے،‏ ہاتھی،‏ ویل مچھلی یا انسان ہوں،‏ سب کے سب ڈی‌این‌اے کے ذریعے اپنی خصوصیات اگلی نسل میں منتقل کرتے ہیں۔‏ جانداروں میں اِن کی خصوصیات کا تعیّن کرنے والے ڈی‌این‌اے میں کوئی تبدیلی نہیں آتی۔‏ اِسی وجہ سے زمین پر مختلف جاندار اپنی‌اپنی جنس کے مطابق پائے جاتے ہیں۔‏ یہوواہ خدا کے انتظام کے مطابق یہ جاندار زندہ رہنے کے لئے ایک دوسرے پر انحصار کرتے ہیں۔‏ (‏زبور ۱۳۹:‏۱۶‏)‏ یہ جاندار جس منظم طریقے سے ایک دوسرے کو فائدہ پہنچاتے ہیں اُس سے بھی ثابت ہوتا ہے کہ خدا نے کائنات کی ہر چیز کو اپنی ”‏قدرت“‏ یعنی رُوح سے پیدا کِیا ہے۔‏

زمین پر یہوواہ کی سب سے شاندار تخلیق

۱۳.‏ یہوواہ نے انسان کو کیسے پیدا کِیا؟‏

۱۳ ہزاروں سال گزر جانے اور بےشمار جاندار اور بےجان چیزوں کو خلق کرنے کے بعد زمین اب ”‏ویران اور سنسان“‏ نہیں رہی تھی۔‏ لیکن یہوواہ کے تخلیقی کام ابھی ختم نہیں ہوئے تھے۔‏ اب اُس نے زمین پر سب سے شاندار مخلوق بنانے کا سوچا۔‏ لہٰذا یہوواہ نے چھٹے دن کے آخر پر انسان کو پیدا کِیا۔‏ یہوواہ نے انسان کو کیسے پیدا کِیا؟‏ اُس نے اپنی پاک رُوح کے ذریعے زمین کی مٹی سے انسان کو پیدا کِیا۔‏—‏پید ۲:‏۷‏۔‏

۱۴.‏ انسان کس خاص طریقے سے جانوروں سے فرق ہیں؟‏

۱۴ پیدایش ۱:‏۲۷ میں لکھا ہے کہ ”‏خدا نے انسان کو اپنی صورت پر پیدا کِیا۔‏ خدا کی صورت پر اُس کو پیدا کِیا۔‏ نروناری اُن کو پیدا کِیا۔‏“‏ خدا کی صورت پر پیدا کئے جانے کا مطلب یہ ہے کہ یہوواہ خدا نے ہمیں اپنی مرضی سے فیصلے کرنے اور دوسروں کے لئے محبت ظاہر کرنے کی صلاحیت کے ساتھ خلق کِیا ہے۔‏ نیز خدا کی صورت پر پیدا کئے جانے کی وجہ سے ہم اُس کی قربت میں رہنے کے قابل ہوتے ہیں۔‏ اِسی لئے ہمارے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت جانوروں سے بالکل فرق ہے۔‏ یہوواہ نے ہمارے دماغ کو اِس طرح بنایا ہے کہ ہم ہمیشہ تک اِس میں یہوواہ اور اُس کے کاموں کے متعلق معلومات کو اکٹھا کر سکتے ہیں۔‏

۱۵.‏ آدم اور حوا کے پاس کیا شاندار موقع تھا؟‏

۱۵ یہوواہ خدا نے پہلے انسان آدم اور حوا کو شرف بخشا کہ وہ اُس کی تخلیق کے بارے میں سیکھیں اور زمین کی ہر چیز سے لطف اُٹھائیں۔‏ (‏پید ۱:‏۲۸‏)‏ یہوواہ خدا نے اُنہیں بےشمار کھانےپینے کی چیزیں عطا کیں اور اُنہیں خوبصورت باغ میں بسایا۔‏ اُن کے پاس ہمیشہ تک زندہ رہنے اور زمین پر گُناہ سے پاک اولاد پیدا کرنے کا شاندار موقع تھا۔‏ لیکن اُنہوں نے یہ موقع کھو دیا۔‏

پاک رُوح کی اہمیت کو تسلیم کریں

۱۶.‏ آدم اور حوا کی نافرمانی کے باوجود ہمارے پاس کیا اُمید ہے؟‏

۱۶ آدم اور حوا نے اِن تمام چیزوں کے لئے اپنے خالق کا شکر کرنے کی بجائے اُس کی نافرمانی کی۔‏ اِس کے نتیجے میں اُن کی اولاد نے گُناہ کو ورثے میں پایا ہے اور اُنہیں دُکھ‌تکلیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‏ تاہم بائبل میں یہ واضح کِیا گیا ہے کہ خدا آدم اور حوا کی نافرمانی کے اثرات کو مٹا ڈالے گا۔‏ خدا کے کلام میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہوواہ خدا زمین اور انسان کے لئے اپنے اُسی ارادے کو پورا کرے گا جو اُس نے باغِ‌عدن میں کِیا تھا۔‏ یہ زمین فردوس بن جائے گی جس میں انسان ہنسی‌خوشی ہمیشہ تک زندہ رہیں گے۔‏ (‏پید ۳:‏۱۵‏)‏ تاہم اِس وعدے پر اپنے ایمان کو مضبوط رکھنے کے لئے ہمیں یہوواہ خدا کی پاک رُوح کی ضرورت ہے۔‏

۱۷.‏ ہمیں کیسی سوچ سے کنارہ کرنا چاہئے؟‏

۱۷ ہمیں دُعا میں یہوواہ خدا سے اُس کی پاک رُوح مانگنی چاہئے۔‏ (‏لو ۱۱:‏۱۳‏)‏ دُعا کرنے سے ہمارا یہ یقین اَور بھی مضبوط ہوگا کہ ساری کائنات یہوواہ ہی کی دستکاری ہے۔‏ آج‌کل یہ نظریہ بہت عام ہے کہ خدا کا کوئی وجود نہیں۔‏ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو ارتقا کے نظریے پر ایمان رکھتے ہیں۔‏ لیکن یہ نظریات جھوٹے اور بےبنیاد ہیں۔‏ اِس لئے ہمیں اِن سے متاثر نہیں ہونا چاہئے۔‏ اگر لوگ ہمیں اِن نظریات کو ماننے پر مجبور کرتے ہیں تو ہمیں اُن کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا چاہئے۔‏‏—‏کلسیوں ۲:‏۸ کو پڑھیں۔‏

۱۸.‏ کائنات اور انسان کے وجود میں آنے کے متعلق ہمیں کس حقیقت کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے؟‏

۱۸ اگر ہم ایسی شہادتوں پر غور کریں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ کسی ذہین ہستی نے ساری کائنات کو پیدا کِیا ہے تو اِس سے بائبل اور خدا پر ہمارا ایمان مضبوط ہوگا۔‏ لیکن بعض لوگ ایسی شہادتوں پر غور کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔‏ اُن کا خیال ہے کہ کائنات کو بنانے میں کوئی ایسی قوت استعمال نہیں ہو سکتی جسے سائنسی مشاہدوں یا تجربوں سے ثابت نہیں کِیا جا سکتا۔‏ مگر ایسی سوچ اپنانے سے ہم بعض حقائق کو جان‌بوجھ کر نظرانداز کر رہے ہوں گے۔‏ مثال کے طور پر ہم اِس حقیقت کو نظرانداز کر رہے ہوں گے کہ کائنات کی ”‏بےشمار“‏ چیزیں منظم اور حیرت‌انگیز طریقے سے خلق کی گئی ہیں۔‏ (‏ایو ۹:‏۱۰؛‏ زبور ۱۰۴:‏۲۵‏)‏ مسیحیوں کے طور پر ہم ایمان رکھتے ہیں کہ یہوواہ نے اپنی پاک رُوح کی طاقت سے کائنات کا ذرّہ‌ذرّہ پیدا کِیا ہے۔‏

روحُ‌القدس خدا پر ایمان مضبوط کرتی ہے

۱۹.‏ خدا کے وجود اور پاک رُوح کی طاقت پر ہمارا ایمان کیسے مضبوط ہوتا ہے؟‏

۱۹ خدا کے لئے ہماری محبت اور اُس پر ہمارا ایمان صرف کائنات کے بارے میں علم پر مبنی نہیں ہے۔‏ جس طرح کچھ لوگوں میں ایک دوسرے کو ذاتی طور پر جاننے سے دوستی بڑھتی ہے اُسی طرح خدا کو قریب سے جاننے سے اُس پر ہمارا ایمان مضبوط ہوتا ہے۔‏ جب ہمیں اپنی دُعاؤں کا جواب ملتا ہے اور جب ہم اپنی زندگی میں خدا کے اصولوں پر چلنے کے اچھے اثرات دیکھتے ہیں تو ہم اِس بات کے قائل ہو جاتے ہیں کہ خدا واقعی موجود ہے۔‏ جب ہمیں یہ احساس ہوتا ہے کہ یہوواہ ہماری رہنمائی کرتا ہے،‏ ہماری ضروریات پوری کرتا ہے اور ہماری خدمت میں ہمیں برکت بخشتا ہے تو ہم اُس کے اَور قریب آ جاتے ہیں۔‏ اِس سے یہوواہ کے وجود اور پاک رُوح کی طاقت پر ہمارا ایمان مضبوط ہوتا ہے۔‏

۲۰.‏ (‏الف)‏ یہوواہ خدا نے کائنات اور انسان کو کیوں خلق کِیا تھا؟‏ (‏ب)‏ ہمیں پاک رُوح کی رہنمائی میں چلتے رہنے کا کیا فائدہ ہوگا؟‏

۲۰ خدا کا کلام،‏ بائبل پاک رُوح کے اثر کی عمدہ مثال ہے۔‏ بائبل لکھنے والے آدمی ”‏روحُ‌القدس کی تحریک کے سبب سے خدا کی طرف سے بولتے تھے۔‏“‏ (‏۲-‏پطر ۱:‏۲۱‏)‏ بائبل کا جائزہ لینے سے خدا پر ہمارا ایمان مضبوط ہوگا کہ اُسی نے سب چیزیں پیدا کی ہیں۔‏ (‏مکا ۴:‏۱۱‏)‏ یہوواہ نے محبت کی بِنا پر سب کچھ خلق کِیا تھا۔‏ (‏۱-‏یوح ۴:‏۸‏)‏ لہٰذا ہمیں سب کی مدد کرنی چاہئے کہ وہ بھی ہمارے آسمانی باپ اور دوست یہوواہ خدا کے بارے میں سیکھیں۔‏ اگر ہم پاک رُوح کی رہنمائی میں چلتے رہیں گے تو ہمیں ہمیشہ تک یہوواہ کے متعلق علم حاصل کرنے کا شرف ملے گا۔‏ (‏گل ۵:‏۱۶،‏ ۲۵‏)‏ پس ہمیں یہوواہ خدا اور اُس کی تخلیق کے بارے میں سیکھتے رہنے کا عزم کرنا چاہئے۔‏ یہوواہ خدا نے محبت کی بِنا پر اپنی پاک رُوح کی طاقت سے آسمان،‏ زمین اور انسان کو پیدا کِیا تھا۔‏ لہٰذا ہمارا ارادہ یہ ہونا چاہئے کہ ہم سب کے لئے یہوواہ خدا جیسی محبت ظاہر کریں۔‏

کیا آپ وضاحت کر سکتے ہیں؟‏

‏• روحُ‌القدس نے آسمان اور زمین کی تخلیق میں کیا کردار ادا کِیا؟‏

‏• خدا کی صورت پر خلق کئے جانے کی وجہ سے ہم کیا کرنے کے قابل ہوتے ہیں؟‏

‏• کائنات اور انسان کے وجود میں آنے کے متعلق ہمیں کس حقیقت کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے؟‏

‏• یہوواہ کی قربت میں رہنے کے لئے ہماری مدد کیسے ہوتی ہے؟‏

‏[‏مطالعے کے سوالات]‏

‏[‏صفحہ ۱۵ پر تصویر]‏

ہم کائنات کا مشاہدہ کرنے سے کیا سیکھتے ہیں؟‏

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

Stars: Anglo-Australian Observatory/David Malin Images

‏[‏صفحہ ۱۶ پر تصویریں]‏

ڈی‌این‌اے اِن جانداروں میں کیا کام انجام دیتا ہے؟‏

‏[‏صفحہ ۱۸ پر تصویر]‏

اگر کوئی آپ کے سامنے ارتقا کے نظریے کی حمایت کرتا ہے تو کیا آپ اُسے جواب دینے کے قابل ہیں؟‏