تمام خوشیوں میں سے سب سے بڑی خوشی
تمام خوشیوں میں سے سب سے بڑی خوشی
آسمان اور زمین کا خالق، یہوواہ خدا ”بدنظمی“ کو پسند نہیں کرتا۔ (۱-کر ۱۴:۳۳، نیو اُردو بائبل ورشن) اِس لئے کائنات کی ہر چیز منظم طریقے سے کام کر رہی ہے۔ یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ اُس کی عبادت بھی منظم طریقے سے ہو۔ اِس لئے اُس نے فرشتوں اور انسانوں پر مشتمل ایک تنظیم بنائی ہے۔ اِس تنظیم میں شامل تمام فرشتے اور انسان اپنی مرضی سے یہوواہ خدا کی خدمت کر رہے ہیں اور اُس کی عبادت میں متحد ہیں۔
پُرانے زمانے میں شہر یروشلیم میں یہوواہ خدا کی ہیکل تھی۔ اِس شہر میں وہ بادشاہ بھی رہتا تھا جسے یہوواہ خدا اپنی قوم اسرائیل پر حکمرانی کرنے کے لئے چنتا تھا۔ اِس لئے یروشلیم یہوواہ خدا کی زمینی تنظیم کی علامت تھا۔ ایک اسرائیلی جو بابل کے ملک میں قید تھا، اُس نے یروشلیم کے بارے میں یوں کہا: ”اگر مَیں تجھے یاد نہ رکھوں اگر مَیں یرؔوشلیم کو اپنی بڑی سے بڑی خوشی پر ترجیح نہ دوں تو میری زبان میرے تالُو سے چپک جائے۔“—زبور ۱۳۷:۶۔
زبور نویس یہوواہ خدا کے مُقدس شہر کے لئے محبت اور لگاؤ کے گہرے جذبات رکھتا تھا۔ کیا آپ بھی یہوواہ خدا کی تنظیم کے لئے ایسے ہی جذبات رکھتے ہیں؟ کیا آپ کی تمام خوشیوں میں سے سب سے بڑی خوشی یہ ہے کہ آپ یہوواہ خدا کی تنظیم میں شامل ہیں؟ کیا آپ کے بچے خدا کی تنظیم کی تاریخ کے بارے میں جانتے ہیں؟ کیا وہ اِس بات کی قدر کرتے ہیں کہ وہ یہوواہ کے گواہوں کی عالمگیر برادری کا حصہ ہیں؟ (۱-پطر ۲:۱۷) آپ اپنی خاندانی عبادت کے دوران اپنے گھروالوں کے دل میں یہوواہ خدا کی تنظیم کے لئے قدر بڑھا سکتے ہیں۔ اِس سلسلے میں آگے دی گئی تجاویز پر غور کریں۔
یاد کریں کہ خدا نے ”قدیم زمانہ میں کیاکیا کام کئے“
بنیاِسرائیل ہر سال فسح کی عید منانے کے لئے جمع ہوتے تھے۔ جب یہوواہ خدا نے یہ عید منانے کا حکم دیا تو اُس کے بعد موسیٰ نے لوگوں کو یہ ہدایت خر ۱۳:۱۴) اُنہیں ہمیشہ یہ یاد رکھنا تھا کہ یہوواہ خدا اُن کے ساتھ کیسے پیش آیا۔ بہت سے والدین نے موسیٰ کی ہدایت پر عمل کِیا اور اپنے بچوں کو اُن کاموں کے بارے میں بتایا جو یہوواہ خدا نے اُن کے لئے کئے تھے۔ اِسی لئے ایک اسرائیلی نے کہا: ”اَے خدا! ہم نے اپنے کانوں سے سنا۔ ہمارے باپدادا نے ہم سے بیان کِیا کہ تُو نے اُن کے دنوں میں قدیم زمانہ میں کیا کیا کام کئے۔“—زبور ۴۴:۱۔
کی: ”جب آیندہ زمانہ میں تیرا بیٹا تجھ سے سوال کرے کہ یہ کیا ہے؟ تو تُو اُسے یہ جواب دینا کہ [یہوواہ] ہم کو مصرؔ سے جو غلامی کا گھر ہے بزورِبازو نکال لایا۔“ (اگر ہم آجکل کسی نوجوان کو بتاتے ہیں کہ ۱۰۰ سال پہلے یہوواہ کے گواہ کیسے کام کرتے تھے تو وہ سوچے گا کہ اتنی پُرانی باتوں کے متعلق جاننے میں کیا رکھا ہے۔ آپ اپنے بچوں میں پُرانی باتوں یا واقعات کے متعلق جاننے کا شوق کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟ بعض والدین اپنے بچوں کو یہوواہ خدا کی تنظیم کی تاریخ کے بارے میں بتانے کے لئے کتاب جیہوواز وِٹنسز—پروکلیمرز آف گاڈز کنگڈم اور ائیربُک استعمال کرتے ہیں۔ بعض اپنے بچوں کے ساتھ مل کر ہمارے رسالوں میں سے اُن بہنبھائیوں کے تجربات پڑھتے ہیں جو کافی عرصے ے یہوواہ خدا کی خدمت کر رہے ہیں۔ کچھ والدین اپنے بچوں کے ساتھ کچھ ایسی ڈیویڈی دیکھتے ہیں جو یہوواہ کی تنظیم نے بنائی ہیں، مثلاً ہماری نئی ڈیویڈی جس میں یہوواہ کی تنظیم کی تاریخ کے متعلق بتایا گیا ہے۔ اِس کے علاوہ ہمارے پاس ایسی ویڈیوز بھی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ ہمارے بہنبھائیوں کو سوویت یونین اور نازی جرمنی میں کتنی تکلیف پہنچائی گئی تھی۔ ایسی ویڈیوز دیکھ کر آپ کے گھر کے افراد یہ سیکھیں گے کہ اُنہیں مشکل وقت میں یہوواہ خدا پر بھروسا کرنا چاہئے۔ آپ اپنی خاندانی عبادت میں ایسی ہی کتابوں، رسالوں اور ویڈیوز کو استعمال کر سکتے ہیں۔ اِس طرح آپ کے بچوں کا ایمان مضبوط ہوگا اور وہ مشکلات کا سامنا کرتے وقت یہوواہ خدا کے وفادار رہیں گے۔
اگر آپ بچوں یا نوجوانوں کو پُرانے واقعات پر لمبی چوڑی تقریر سنائیں گے تو وہ بہت جلد اُکتا جائیں گے۔ اِس لئے اچھا ہوگا کہ آپ اُنہیں کسی موضوع پر تحقیق کرنے کے لئے کہیں۔ مثال کے طور پر آپ اپنے بیٹے سے کہہ سکتے ہیں کہ وہ کسی ملک کے بارے میں تحقیق کرے کہ وہاں مُنادی کا کام کب اور کیسے شروع ہوا تھا اور پھر وہ گھر کے افراد کے سامنے اُن معلومات کو پیش کرے۔ اگر آپ کی کلیسیا میں ایسے بہنبھائی ہیں جو کافی عرصے سے وفاداری کے ساتھ یہوواہ خدا کی خدمت کر رہے ہیں تو آپ اُنہیں کبھیکبھار اپنی خاندانی عبادت میں شامل ہونے کے لئے بلا سکتے ہیں۔ پھر آپ اپنی بیٹی سے کہہ سکتے ہیں کہ وہ اُن سے پوچھے کہ اُنہیں اپنی خدمت میں کن رُکاوٹوں کا سامنا ہوا اور اُنہیں کونسی برکات اور خوشیاں ملیں۔ آپ اپنے بچوں کو یہوواہ کے گواہوں کے تاریخی واقعات کی تصویریں بنانے کے لئے بھی کہہ سکتے ہیں جیسے کہ کسی برانچ کی تعمیر کی تصویر، کسی بڑے اجتماع کی تصویر یا پھر گھرگھر مُنادی کے منظر کی تصویر جس میں فونوگراف استعمال کِیا جا رہا ہو۔
یہ سیکھیں کہ ’ہر عضو اپنااپنا کام صحیح طور پر کیسے کرتا ہے‘
پولس رسول نے کہا کہ کلیسیا ایک ”بدن“ کی طرح ہے جس کے ”تمام اعضا باہم پیوستہ ہیں اور بدن اپنے ہر جوڑ کی مدد سے قائم رہتا ہے۔ چنانچہ جب ہر عضو اپنااپنا کام صحیح طور پر کرتا ہے تو سارا بدن ترقی کرتا اور محبت میں بڑھتا جاتا ہے۔“ (افس ۴:۱۶، نیو اُردو بائبل ورشن) جب ہم دیکھتے ہیں کہ جسم کے اعضا کیسے کام کرتے ہیں تو ہمارے دل میں اپنے خالق کے لئے قدر اور عزت بڑھ جاتی ہے۔ اِسی طرح جب ہم دیکھتے ہیں کہ پوری دُنیا میں خدا کی کلیسیا کتنے منظم طریقے سے کام کر رہی ہے تو ہم حیران رہ جاتے ہیں۔ ہم یہ سمجھ جاتے ہیں کہ یہوواہ خدا اپنی تنظیم کی رہنمائی کے لئے ’اپنی حکمت کو طرحطرح‘ کے طریقوں سے استعمال کر رہا ہے۔—افس ۳:۱۰۔
یہوواہ خدا اپنے پاک کلام میں ہمیں بتاتا ہے کہ اُس کی تنظیم کیسے کام کرتی ہے۔ مثال کے طور پر مکاشفہ کی کتاب میں ہمیں خدا کی آسمانی تنظیم کے متعلق بتایا گیا ہے۔ مکاشفہ میں لکھا ہے کہ یہوواہ خدا نے یسوع مسیح کو مکاشفہ دیا۔ یسوع مسیح نے ”اپنے فرشتہ کو بھیج کر اُس کی معرفت [اِن باتوں کو] اپنے بندہ یوؔحنا پر ظاہر کِیا۔ جس نے . . . اُن سب چیزوں کی جو اُس نے دیکھی تھیں شہادت دی۔“ (مکا ۱:۱، ۲) ذرا سوچیں کہ اگر یہوواہ خدا نے ہمیں بتایا ہے کہ آسمان پر اُس کی تنظیم کیسے کام کرتی ہے تو وہ یقیناً چاہتا کہ ہم یہ بھی سمجھیں کہ زمین پر اُس کی تنظیم کا ہر حصہ ’اپنااپنا کام صحیح طور پر کیسے کرتا ہے۔‘
مثال کے طور پر جب حلقے کا نگہبان آپ کی کلیسیا میں آنے والا ہو تو آپ اپنی خاندانی عبادت میں اِس بات پر غور کر سکتے ہیں کہ سفری نگہبانوں کی ذمہداریاں کیا ہیں اور اُنہیں کونسے شرف حاصل ہیں۔ آپ یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ سفری نگہبان کن طریقوں سے ہماری مدد کرتے ہیں۔ شاید آپ اِس بات
پر غور کر سکتے ہیں کہ مُنادی کی رپورٹ ڈالنا کیوں ضروری ہے، یہوواہ کی تنظیم کے اخراجات کیسے پورے ہوتے ہیں، گورننگ باڈی کیسے کام کرتی ہے اور ہمیں وقت پر روحانی کھانا کیسے دیتی ہے۔جب ہم یہ جان لیتے ہیں کہ یہوواہ خدا نے زمین پر اپنے لوگوں کو کیسے منظم کِیا ہے تو ہمیں بہت فائدہ ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر ہم اُن لوگوں کی زیادہ قدر کرنے لگتے ہیں جو یہوواہ خدا کی تنظیم میں ہماری خاطر بڑی محنت کر رہے ہیں۔ (۱-تھس ۵:۱۲، ۱۳) ہم خوشی سے اُن احکام پر عمل کرتے ہیں جو یہوواہ خدا کی تنظیم جاری کرتی ہے۔ (اعما ۱۶:۴، ۵) ہم کلیسیا میں پیشوائی کرنے والوں پر زیادہ بھروسا کرنے لگتے ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ وہ جو بھی فیصلہ کرتے ہیں بائبل کی روشنی میں کرتے ہیں۔—عبر ۱۳:۷۔
”اُس کے محلوں پر غور کرو“
زبورنویس نے بنیاِسرائیل کو تاکید کی کہ وہ یروشلیم جائیں اور اپنی آنکھوں سے اِس مُقدس شہر کو دیکھیں۔ اُس نے کہا: ”صیوؔن کے گِرد پھرو اور اُس کا طواف کرو۔ اُس کے برجوں کو گنو اُس کی شہر پناہ کو خوب دیکھ لو۔ اُس کے محلوں پر غور کرو تاکہ تُم آنے والی نسل کو اُس کی خبر دے سکو۔“ (زبور ۴۸:۱۲، ۱۳) ذرا تصور کریں کہ جب لوگ عید کے موقع پر یروشلیم جاتے تھے اور عالیشان ہیکل کو اپنی آنکھوں سے دیکھتے تھے تو اُنہیں کیسا محسوس ہوتا ہوگا؟ یقیناً وہ یروشلیم سے واپس آکر آپس میں اِس کے بارے میں باتچیت کرتے تھے کہ اُنہوں نے وہاں کیاکیا دیکھا اور بڑے جوش کے ساتھ ”آنے والی نسل“ کو بھی اِس کے بارے میں بتاتے تھے۔
ذرا سبا کی ملکہ کو یاد کریں۔ جب اُنہوں نے لوگوں سے سلیمان کی حکمت اور شانوشوکت کے بارے میں سنا تو اُنہیں یقین نہ آیا۔ ’لیکن جب اُنہوں نے جا کر اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا تو اُن کی باتوں کا یقین کِیا۔‘ (۲-توا ۹:۶، نیو اُردو بائبل ورشن) اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جو کچھ ہم ”اپنی آنکھوں“ سے دیکھتے ہیں، اِس کا ہم پر زیادہ اثر ہوتا ہے۔
آپ اپنے بچوں کی کیسے مدد کر سکتے ہیں تاکہ وہ یہوواہ خدا کی تنظیم کے کاموں کو”اپنی آنکھوں“ سے دیکھ سکیں؟ اگر آپ کے ملک میں یہوواہ کے گواہوں کا برانچ دفتر ہے تو آپ اپنے بچوں کو وہاں ضرور لے کر جائیں۔ اِس سلسلے میں مینڈی اور بتھنی کی مثال پر غور کریں۔ وہ بیتایل سے ۱۵۰۰ کلومیٹر [۹۰۰ میل] دُور رہتی تھیں۔ لیکن پھر بھی اُن کے والدین اُن کو بیتایل دکھانے کے لئے لے جایا کرتے تھے۔ وہ کہتی ہیں: ”بیتایل جانے سے پہلے ہمارا خیال تھا کہ بیتایل میں صرف بوڑھے لوگ رہتے ہیں اور وہاں کا ماحول بڑا سخت ہے۔ لیکن پھر جب ہم بیتایل گئے تو ہم بہت سے ایسے نوجوانوں سے ملے جو خوشی سے یہوواہ خدا کی خدمت کر رہے تھے۔ ہم سمجھ گئے کہ یہوواہ خدا کی تنظیم بہت بڑی ہے۔ جب بھی ہم بیتایل جاتے، ہم یہوواہ خدا کی قربت کو اَور زیادہ محسوس کرتے اور ہمارے دل میں اُس کی خدمت کرنے کی خواہش بڑھتی تھی۔“ جب مینڈی اور بتھنی نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا کہ یہوواہ خدا کی تنظیم کیسے کام کرتی ہے تو اُن کے دل میں کُلوقتی خدمت کرنے کا شوق پیدا ہوا۔ اُنہیں تھوڑی دیر کے لئے بیتایل میں خدمت کرنے کا شرف بھی حاصل ہوا۔
آجکل ہمارے پاس یہوواہ خدا کی تنظیم کو ’دیکھنے‘ کا ایک ایسا ذریعہ ہے جو قدیم زمانے میں بنیاِسرائیل کے پاس نہیں تھا۔ یہ کونسا ذریعہ ہے؟ ہمارے پاس ایسی ویڈیو اور ڈیویڈی ہیں جن میں دکھایا گیا ہے کہ خدا کی تنظیم کیسے منظم ہے اور کیاکیا کام کرتی ہے۔ * مثال کے طور پر اِن میں بیتایل میں کام کرنے والے بہنبھائیوں، قدرتی آفتوں میں امدادی کام کرنے والے بہنبھائیوں، مشنریوں اور بڑے اجتماعات کا انتظام کرنے والے بھائیوں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ جب آپ اِن تمام مسیحیوں کو بڑی خوشی اور جوش سے یہوواہ خدا کی خدمت کرتے ہوئے دیکھتے ہیں تو آپ کے دل میں عالمگیر برادری کے لئے قدر بڑھتی ہے۔
یہوواہ کے گواہوں کی تمام کلیسیائیں بہت اہم کام کرتی ہیں۔ وہ اپنےاپنے علاقے میں لوگوں کو خوشخبری سناتی ہیں اور یہوواہ خدا کی خدمت کرنے میں بہنبھائیوں کی مدد کرتی ہیں۔ لیکن ہمیں ’اپنے بھائی جو دُنیا میں ہیں‘ یعنی یہوواہ کے گواہوں کی عالمگیر برادری کو بھی یاد رکھنا چاہئے۔ اِس لئے خاندانی عبادت کے دوران یہوواہ خدا کی تنظیم کے بارے میں جاننے کے لئے بھی وقت نکالیں۔ اِس طرح آپ کا ’ایمان مضبوط‘ ہوگا اور آپ کی تمام خوشیوں میں سے سب سے بڑی خوشی یہ ہوگی کہ آپ یہوواہ خدا کی تنظیم میں شامل ہیں۔—۱-پطر ۵:۹۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 18 اِن ویڈیو اور ڈیویڈی میں سے چند ایک کے نام یہ ہیں: جیہوواز وٹنسز—آرگنائزڈ ٹو شیئر دی گُڈ نیوز، آور ہول ایسوسیایشن آف برادرز، ٹو دی اینڈز آف دی ارتھ اور یونائٹیڈ بائے ڈیوائن ٹیچینگ۔
[صفحہ ۱۶ پر بکس/تصویریں]
خدا کی تنظیم کے متعلق سیکھیں
اگر آپ یہوواہ خدا کی تنظیم کی تاریخ کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں اور دیکھنا چاہتے ہیں کہ یہ کیسے کام کرتی ہے تو آپ مختلف کتابوں یا رسالوں سے مدد لے سکتے ہیں۔ آپ اِس سلسلے میں نیچے دئے گئے سوالوں سے پر غور کر سکتے ہیں:
☜ سفری نگہبانوں کا کام کب اور کیسے شروع ہوا تھا؟—سن ۱۹۹۶ کے انگریزی مینارِنگہبانی میں سے مطالعے کے مضامین، صفحہ ۳-۸۔
☜ سن ۱۹۴۱ میں منعقد ہونے والے صوبائی اجتماع پر ”یومِاطفال“ کے موقع پر کونسی خاص بات ہوئی؟—مینارِنگہبانی ۱۵ جولائی ۲۰۰۱ء، صفحہ ۸۔
☜ گورننگ باڈی کیسے منظم ہے؟—مینارِنگہبانی ۱۵ مئی ۲۰۰۸ء، صفحہ ۲۹۔