بائبل میں درج معجزوں پر یقین کرنے کی وجوہات
بائبل میں درج معجزوں پر یقین کرنے کی وجوہات
اگر ایک شخص آپ کو کوئی حیرتانگیز کہانی سناتا ہے تو کیا آپ فوراً یہ مان لیں گے کہ یہ کہانی سچی ہے؟ جینہیں۔ آپ اُسی صورت میں کہانی کو سچا مانیں گے اگر آپ اُس شخص پر بھروسا کرتے ہیں۔ آپ اِس بات پر غور کریں گے کہ وہ شخص کس انداز سے کہانی سنا رہا ہے۔ اِس کے علاوہ آپ یہ دیکھیں گے کہ کیا وہ ہمیشہ سچ بولتا ہے۔ اگر اُس نے آپ سے کبھی جھوٹ نہیں بولا تو جو بات وہ اب بتا رہا ہے، آپ اُس پر بھی یقین کر سکتے ہیں۔
بائبل میں درج معجزوں کے بارے میں بھی ایسی ہی بات ہے۔ ہم میں سے کوئی بھی اُس وقت موجود نہیں تھا جب یہ معجزے ہوئے تھے۔ لیکن ہم یہ معلوم کر سکتے ہیں کہ آیا بائبل میں جو کچھ لکھا ہے، وہ درست ہے یا نہیں۔ ہم یہ کیسے کر سکتے ہیں؟ آئیں، چند باتوں پر غور کریں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ہم بائبل میں درج معجزوں پر بھروسا کر سکتے ہیں۔
بہت سے معجزے لوگوں کے ہجوم کے سامنے کئے گئے تھے۔ بائبل میں جن معجزوں کا ذکر کِیا گیا ہے، اُن میں سے بعض کو ہزاروں یہاں تک کہ لاکھوں لوگوں نے دیکھا تھا۔ (خروج ۱۴:۲۱-۳۱؛ ۱۹:۱۶-۱۹) یہ لوگوں کی نظروں کے سامنے کئے گئے تھے، کہیں چھپ کر نہیں۔
یہ معجزے کسی قسم کے شورشرابے اور تماشے کے بغیر کئے گئے تھے۔ جن لوگوں نے یہ معجزے کئے، اُنہوں نے دوسروں کو بہکانے کے لئے نہ تو کوئی خاص قسم کا سامان استعمال کِیا تھا اور نہ ہی کوئی شورشرابہ یا تماشا کِیا تھا۔ بائبل میں درج زیادہتر معجزے اُن لوگوں کے لئے کئے گئے تھے جو خدا کے بندوں سے اتفاقاً ملے تھے یا پھر یہ کسی شخص کی خاص درخواست پر کئے گئے تھے۔ (مرقس ۵:۲۵-۲۹؛ لوقا ۷:۱-۱۶) لہٰذا یہ ممکن نہیں کہ جن لوگوں نے یہ معجزے کئے، اُنہوں نے دوسروں کو دھوکا دینے کا پہلے سے کوئی منصوبہ بنایا ہوا تھا۔
معجزے کرنے والوں کا مقصد شہرت اور دولت حاصل کرنا نہیں تھا۔ جن لوگوں نے یہ معجزے کئے، اُنہوں نے خدا کا جلال ظاہر کرنے کے لئے ایسا کِیا۔ (یوحنا ۱۱:۱-۴، ۱۵، ۴۰) جن لوگوں نے معجزوں کے ذریعے دولت حاصل کرنے کی کوشش کی، اُنہیں سزا کے لائق ٹھہرایا گیا۔—۲-سلاطین ۵:۱۵، ۱۶، ۲۰، ۲۵-۲۷؛ اعمال ۸:۱۸-۲۳۔
بائبل میں ایسے ایسے معجزوں کا ذکر ہے جو انسان کے بس کی بات نہیں ہیں۔ مثال کے طور پر یسوع مسیح کے حکم سے طوفان تھم گیا، پانی مے بن گیا، بیماروں نے شفا پائی اور اندھوں کو آنکھیں مل گئیں۔ ایلیاہ نبی کے کہنے سے بارش بند بھی ہوئی اور شروع بھی ہوئی۔ یہ تمام معجزے کسی ایسی ہستی کی مدد کے بغیر نہیں ہو سکتے جو کائنات کی ہر چیز پر اختیار رکھتی ہے۔—۱-سلاطین ۱۷:۱-۷؛ ۱۸:۴۱-۴۵؛ متی ۸:۲۴-۲۷؛ لوقا ۱۷:۱۱-۱۹؛ یوحنا ۲:۱-۱۱؛ ۹:۱-۷۔
اِن معجزوں کو مخالفین بھی جھٹلا نہیں سکے تھے۔ جب یسوع مسیح نے لعزر کو زندہ کِیا تھا تو اُن کے مخالفین نے بھی اِس معجزے سے انکار نہیں کِیا تھا۔ اُنہیں اِس بات پر شک نہیں تھا کہ لعزر مرے ہیں یا نہیں کیونکہ وہ جانتے یوحنا ۱۱:۴۵-۴۸؛ ۱۲:۹-۱۱) یسوع مسیح کے مرنے کے کئی صدیاں بعد بھی یہودیوں کی مذہبی کتاب (تالمود) لکھنے والوں نے یہ تسلیم کِیا کہ یسوع مسیح معجزے کرنے کی طاقت رکھتے تھے۔ اُن کو شک صرف اِس بات پر تھا کہ یسوع مسیح کو یہ طاقت ملی کہاں سے تھی۔ اِسی طرح جب یسوع مسیح کے شاگردوں کو یہودی عدالت میں لایا گیا تو اُن سے یہ سوال نہیں پوچھا گیا تھا کہ ”کیا تُم نے معجزہ کِیا ہے؟“ بلکہ اُن سے یہ پوچھا گیا کہ ”تُم نے یہ کام کس قدرت اور کس نام سے کِیا؟“—اعمال ۴:۱-۱۳۔
تھے کہ لعزر کو مرے ہوئے چار دن ہو گئے تھے۔ (تو پھر کیا آپ بائبل میں درج معجزوں کا یقین کر سکتے ہیں؟ ابھی تک ہم نے جن حقائق پر غور کِیا ہے، اُن سے پتہ چلتا ہے کہ یہ معجزے قابلِبھروسا ہیں۔ اَور بھی ایسے حقائق ہیں جن کی بِنا پر ہم اِن معجزوں پر یقین کر سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر جب بائبل میں کسی واقعے کا ذکر کِیا جاتا ہے تو یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ یہ واقعہ کب، کہاں اور کس کے ساتھ پیش آیا تھا۔ یہاں تک کہ بائبل پر تنقید کرنے والے بھی اِس بات پر حیران ہیں کہ اِس میں جو باتیں بتائی گئی ہیں، وہ تاریخی لحاظ سے بالکل درست ہیں۔ اِس کی سینکڑوں پیشینگوئیاں حرفبہحرف پوری ہوئی ہیں۔ اِس کے علاوہ بائبل میں ایسے مشورے بھی درج ہیں جن پر عمل کرنے سے ہر عمر اور ہر طبقے کے لوگ آپس میں پیارومحبت سے رہ سکتے ہیں۔ بائبل میں انسانی رشتوں اور تعلقات کے سلسلے میں جو مشورے دئے گئے ہیں، وہ واقعی بےمثال ہیں۔
اگر آپ کو بائبل پر کسی قسم کا شک ہے تو کیوں نہ آپ اِس پر مزید تحقیق کرنے کے لئے کچھ وقت نکالیں؟ جتنا زیادہ آپ بائبل کے بارے میں سیکھیں گے اُتنا ہی اِس پر آپ کا بھروسا بڑھے گا۔ (یوحنا ۱۷:۱۷) آپ یہ بات سمجھ جائیں گے کہ بائبل ماضی میں ہونے والے معجزوں کے بارے میں جو کچھ بھی کہتی ہے، وہ سچ ہے۔ جب آپ ماضی میں ہونے والے معجزوں پر یقین کرنے لگیں گے تو پھر اِس بات پر بھی آپ کا ایمان مضبوط ہوگا کہ بائبل میں مستقبل کے بارے میں جو کچھ لکھا ہے، وہ بھی ضرور پورا ہوگا۔
[صفحہ ۷ پر تصویر]
جب یسوع مسیح نے لعزر کو زندہ کِیا تھا تو اُن کے مخالفین نے بھی اِس معجزے سے انکار نہیں کِیا تھا۔