سرِورق کا موضوع
فحاشی کا زہر
اِس دُنیا میں فحش مواد کی بھرمار ہے۔ *اِشتہار، فیشن، فلمیں، موسیقی، ویڈیو گیمز اور رسالے اِس سے بھرے پڑے ہیں۔ لوگ اِسے ٹیوی، کمپیوٹر، موبائل فون اور اِنٹرنیٹ پر دیکھتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ آجکل لوگ فحش مواد دیکھنے، پڑھنے یا سننے کو بہت معمولی خیال کرتے ہیں۔ پہلے کی نسبت اب فحش مواد جگہجگہ دستیاب ہے اور اِسے پسند کرنے والوں کی تعداد میں بھی بہت اِضافہ ہو گیا ہے۔—بکس ”فحش مواد کے بارے میں چند حقائق“ کو دیکھیں۔
آجکل فحش مواد پہلے سے زیادہ بےہودہ ہو گیا ہے۔ اِس سلسلے میں پروفیسر گیل ڈائنز نے لکھا: ”جس طرح کی فحاشی کو چند سال پہلے نہایت ہی بےہودہ خیال کِیا جاتا تھا، آجکل اُسے معمولی سی فحاشی خیال کِیا جاتا ہے۔“
آپ فحش مواد کے بارے میں اِس بدلتے ہوئے رُجحان کو کیسا خیال کرتے ہیں؟ آپ کے خیال میں کیا فحش مواد دیکھنے سے ایک شخص پر کوئی اثر نہیں ہوتا؟ یا کیا یہ ایک زہر کی طرح اُسے نقصان پہنچاتا ہے؟ غور کریں کہ یسوع مسیح نے کہا تھا: ”ہر ایک اچھا درخت اچھا پھل لاتا ہے اور بُرا درخت بُرا پھل لاتا ہے۔“ (متی 7:17) فحش مواد سے کونسا پھل پیدا ہوتا ہے؟ یہ جاننے کے لئے آئیں، فحشنگاری کے بارے میں کچھ سوالوں پر غور کرتے ہیں۔
فحش مواد دیکھنے سے لوگوں پر کیا اثر ہوتا ہے؟
ماہرین کا کہنا: بعض ماہرین فحش مواد کو منشیات سے تشبیہ دیتے ہیں جو بہت جلد ایک شخص کو اپنا عادی بنا لیتی ہیں۔
اِس سلسلے میں ذرا برائن کی مثال پر غور کریں۔ *وہ اِنٹرنیٹ پر فحش مواد دیکھا کرتے تھے۔ اُنہوں نے کہا: ”مَیں چاہ کر بھی خود کو فحش مواد دیکھنے سے روک نہیں پاتا تھا۔ مجھ پر بےخودی چھا جاتی تھی۔ فحش مواد دیکھنے کے بعد میرا ضمیر مجھے ملامت کرتا تھا اور اِس وجہ سے مَیں بُری طرح کانپنے لگتا تھا اور میرے سر میں شدید درد ہوتا تھا۔ مَیں نے اِس عادت کو چھوڑنے کی بہت کوشش کی لیکن سالوں بعد بھی مَیں اِس پر قابو نہیں پا سکا۔“
زیادہتر لوگ چھپ کر فحش مواد دیکھتے ہیں کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ کسی کو اِس بارے میں پتہ چلے۔ اِس وجہ سے ایسے بہت سے لوگ احساسِتنہائی، احساسِشرمندگی اور ڈپریشن کا شکار رہتے ہیں اور بہت غصیلے بن جاتے ہیں۔ بعض صورتوں میں تو کچھ لوگ خودکُشی کرنے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔ ذرا عاصم کی مثال پر غور کریں۔ وہ تقریباً ہر روز اپنے موبائل فون پر فحش مواد ڈاؤنلوڈ کرتے تھے۔ اُنہوں نے کہا: ”میرے سر پر ہر وقت فحش مواد سوار رہتا تھا اور مَیں اِسے دیکھنے کے لئے بےتاب رہتا تھا۔ لیکن ساتھ ہی ساتھ مجھے اِس بات کا بھی احساس تھا کہ مَیں بہت گِری ہوئی حرکت کر رہا ہوں۔ مجھے بہت شرمندگی محسوس ہوتی تھی۔ مَیں خود کو بہت تنہا محسوس کرتا تھا۔ مجھے لگتا تھا جیسے مَیں کسی پھندے میں پھنس گیا ہوں۔ مَیں اپنی اِس عادت کو چھوڑنا چاہتا تھا لیکن مَیں کسی سے مدد مانگنے سے ڈرتا تھا۔“
اگر کوئی شخص فحش مواد کی ایک جھلک بھی دیکھ لے تو اِس کا اُس شخص پر بہت بُرا اثر پڑ سکتا ہے۔ اِس سلسلے میں جوڈِتھ رائزمن کے بیان پر غور کریں جو فحشنگاری کے اثرات پر تحقیق کرتی ہیں۔ اُنہوں نے کہا: ”جب ایک شخص گندی تصویریں یا فلمیں دیکھتا ہے تو یہ اُس کے دماغ پر چھپ جاتی ہیں۔ اور اُس شخص کے لئے اِن کو اپنے ذہن سے مٹانا نہایت مشکل ہوتا ہے۔“ اِس سلسلے میں 19 سالہ سنبل کی مثال پر غور کریں جنہوں نے ایک مرتبہ غلطی سے فحش مواد والی ویبسائٹ کھول لی۔ اُنہوں نے کہا: ”جو کچھ مَیں نے دیکھا، وہ میرے دماغ پر چھپ گیا۔ اکثر وہ تصویریں اور منظر اچانک سے میری آنکھوں کے سامنے آ جاتے ہیں۔ مجھے ایسے لگتا ہے جیسے مَیں اِن کو کبھی بھی اپنے ذہن سے مٹا نہیں پاؤں گی۔“
خلاصہ: جو لوگ فحش مواد دیکھتے، پڑھتے یا سنتے ہیں، وہ اِس کے غلام بن جاتے ہیں اور اِس کا اُن کی زندگی پر بہت بُرا اثر پڑتا ہے۔—2-پطرس 2:19۔
فحش مواد دیکھنے سے ازدواجی زندگی پر کیا اثر ہوتا ہے؟
ماہرین کا کہنا: ”فحش مواد دیکھنے کی وجہ سے اکثر شادیاں اور خاندان ٹوٹ جاتے ہیں۔“—کتاب فحاشی کا پھندا۔ (یہ کتاب انگریزی میں دستیاب ہے۔)
فحش مواد سے ازدواجی زندگی پر بہت بُرا اثر پڑتا ہے کیونکہ یہ . . .
-
میاںبیوی کے درمیان بھروسے، محبت اور جنسی کشش کو تباہ کر دیتا ہے۔—امثال 2:12-17۔
-
خودغرضی کو ہوا دیتا ہے اور میاںبیوی کے رشتے میں دراڑ ڈالتا ہے۔—افسیوں 5:28، 29۔
-
جنسی ہوس اور شہوت کو بڑھاتا ہے۔—2-پطرس 2:14۔
-
بےہودہ جنسی حرکتیں کرنے کی خواہش پیدا کرتا ہے۔—افسیوں 5:3، 4۔
-
بےوفائی کو ہوا دیتا ہے—متی 5:28۔
پاک کلام میں میاںبیوی سے کہا گیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ ’بےوفائی نہ کریں۔‘ (ملاکی 2:16) جب ایک شخص اپنے جیونساتھی کے ساتھ بےوفائی کرتا ہے تو اِس سے بات علیٰحدگی یا طلاق تک پہنچ سکتی ہے۔ اِس کے نتیجے میں اُن کے بچوں کی زندگی پر بھی بہت بُرا اثر پڑتا ہے۔
فحش مواد نہ صرف بڑوں پر بلکہ بچوں پر بھی بہت گہرا اثر ڈالتا ہے۔ برائن جن کا اِس مضمون میں پہلے ذکر کِیا گیا ہے، اُنہوں نے کہا: ”جب مَیں تقریباً دس سال کا تھا تو ایک دن چھپن چھپائی کھیلتے وقت اچانک مَیں نے گندی تصویروں والے رسالے دیکھے جو میرے ابو کے تھے۔ اِس کے بعد مَیں اکثر چھپ چھپ کر اِن رسالوں کو دیکھا کرتا تھا حالانکہ اُس وقت مجھے یہ نہیں پتہ تھا کہ مَیں اِن تصویروں کی طرف کیوں کھنچا چلا جا رہا ہوں۔ مَیں فحش مواد کو دیکھنے کی گندی عادت میں پڑ گیا اور مَیں بڑا ہو کر بھی کافی عرصے تک اِسے چھوڑ نہیں پایا۔“ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو لوگ چھوٹی عمر سے فحش مواد دیکھنے لگتے ہیں، عموماً وہ نوجوان ہونے سے پہلے ہی جنسی تعلقات قائم کرنا شروع کر دیتے ہیں؛ فرقفرق لوگوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرتے ہیں؛ جنسی تعلقات کے دوران بےرحمی سے پیش آتے ہیں اور جذباتی اور نفسیاتی مسائل کا شکار رہتے ہیں۔
خلاصہ: فحش مواد کی وجہ سے قریبی رشتوں میں دراڑ پڑ جاتی ہے اور یہ گھر والوں کے لئے بہت ہی دُکھ اور تکلیف کا باعث بنتا ہے۔—امثال 6:27۔
خدا فحش مواد کو کیسا خیال کرتا ہے؟
پاک کلام میں لکھا ہے: ”تُم اپنی نفسانی خواہشوں کو مٹا دو یعنی حرامکاری، ناپاکی، شہوتپرستی، بُری خواہش اور لالچ کو جو بُتپرستی کے برابر ہے۔“—کلسیوں 3:5، نیو اُردو بائبل ورشن۔
یہوواہ خدا *کو فحش مواد سے نفرت ہے۔ اِس کی وجہ یہ نہیں کہ یہوواہ خدا جنسی تعلقات کو بُرا خیال کرتا ہے۔ اُسی نے اِنسانوں کو جنسی تعلقات قائم کرنے کی صلاحیت کے ساتھ پیدا کِیا ہے تاکہ شوہر اور بیوی کو اِس سے خوشی ملے، وہ ایک دوسرے کے قریب آئیں اور اولاد پیدا کر سکیں۔—یعقوب 1:17۔
لیکن پھر ہم یہ کیوں کہہ سکتے ہیں کہ یہوواہ خدا فحش مواد سے اِتنی گھن کھاتا ہے؟ آئیں، اِس کی چند وجوہات پر غور کریں:
-
یہوواہ خدا جانتا ہے کہ فحش مواد کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں برباد ہو سکتی ہیں۔—افسیوں 4:17-19۔
-
وہ ہم سے پیار کرتا ہے اور یہ نہیں چاہتا کہ ہمیں کسی بھی قسم کا نقصان ہو۔—یسعیاہ 48:17، 18۔
-
یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ ازدواجی بندھن اور خاندانوں میں دراڑ نہ پڑے۔—متی 19:4-6۔
-
وہ چاہتا ہے کہ ہم گندے کاموں سے دُور رہیں اور دوسروں کا لحاظ رکھیں۔—1-تھسلنیکیوں 4:3-6۔
-
وہ چاہتا ہے کہ ہم جنسی تعلقات قائم کرنے کی صلاحیت کا غلط اِستعمال نہ کریں۔—عبرانیوں 13:4۔
-
یہوواہ خدا جانتا ہے کہ شیطان فحش مواد کے ذریعے اِنسانوں میں جنسی تعلقات کے بارے میں غلط سوچ پیدا کرتا ہے۔—پیدایش 6:2؛ یہوداہ 6، 7۔
خلاصہ: فحش مواد دیکھنے سے ایک شخص خدا کی قربت سے محروم ہو جاتا ہے۔—رومیوں 1:24۔
یہوواہ خدا کو اُن لوگوں سے ہمدردی ہے جو فحشنگاری کے چنگل سے آزاد ہونا چاہتے ہیں۔ پاک کلام میں لکھا ہے کہ ”[یہوواہ] رحیم اور کریم ہے۔ قہر کرنے میں دھیما اور شفقت میں غنی۔ وہ ہماری سرِشت سے واقف ہے۔ اُسے یاد ہے کہ ہم خاک ہیں۔“ (زبور 103:8، 14) خدا چاہتا ہے کہ لوگ اُس کی طرف رُجوع کریں تاکہ ’اُن پر رحم ہو اور اُنہیں وہ فضل حاصل ہو جو ضرورت کے وقت اُن کی مدد کرے۔‘—عبرانیوں 4:16؛ بکس ”فحشنگاری سے چھٹکارا پانا ممکن ہے“ کو دیکھیں۔
بہت سے لوگوں نے مدد حاصل کرنے کے لئے خدا کی طرف رُجوع کِیا اور اِس کے نتیجے میں وہ فحش مواد کی گِرفت سے آزاد ہو گئے۔ غور کریں کہ پاک کلام میں اُن لوگوں سے کیا کہا گیا ہے جنہوں نے خدا کی مدد سے بُری عادتوں کو چھوڑ دیا: ”تُم . . . ہمارے خدا کے روح سے دُھل گئے اور پاک ہوئے اور راستباز بھی ٹھہرے۔“ (1-کرنتھیوں 6:11) خدا کے ایک خادم پولسُ کی طرح یہ لوگ بھی کہہ سکتے ہیں کہ ’خدا مجھے جو طاقت بخشتا ہے، اُس میں مَیں سب کچھ کر سکتا ہوں۔‘—فلپیوں 4:13۔
سنبل جن کا اِس مضمون میں پہلے ذکر کِیا گیا ہے، اُنہوں نے فحش مواد دیکھنے کی عادت پر قابو پا لیا۔ اُنہوں نے کہا: ”صرف یہوواہ خدا ہی آپ کی مدد کر سکتا ہے تاکہ آپ فحش مواد کے پھندے سے آزاد ہو سکیں۔ اگر آپ اُس سے مدد اور رہنمائی مانگیں گے تو آپ کا ضمیر صاف ہو جائے گا۔ یہوواہ خدا کبھی بھی آپ کا ساتھ نہیں چھوڑے گا۔“
^ پیراگراف 3 فحش مواد سے مُراد ایسا مواد ہے جس سے ایک شخص میں جنسی خواہشات بیدار ہو سکتی ہیں۔ اِس میں نہ صرف تصویریں اور ویڈیوز شامل ہیں بلکہ ایسا مواد بھی جو پڑھا یا سنا جاتا ہے۔
^ پیراگراف 8 اِس مضمون میں فرضی نام اِستعمال کئے گئے ہیں۔
^ پیراگراف 25 یہوواہ پاک کلام کے مطابق خدا کا ذاتی نام ہے۔