باب 3
پاک صحیفوں کی مؤثر ہدایات
فرض کریں کہ آپ کے محلے میں ایک نیا ڈاکٹر آیا ہے۔ شروعشروع میں شاید آپ اِس کے پاس جانے سے ہچکچائیں۔ لیکن اگر آپ کے کچھ دوستوں یا رشتہداروں نے اِس ڈاکٹر سے علاج کروایا ہے اور وہ صحتیاب ہو گئے ہیں تو شاید آپ بھی اِس ڈاکٹر کے پاس جانے کا فیصلہ کریں۔
اِسی طرح کچھ لوگ شروعشروع میں تو پاک صحیفوں کو پڑھنے سے ہچکچاتے ہیں۔ لیکن جب وہ اِن میں پائی جانے والی ہدایات پر عمل کرتے ہیں تو اُن کی زندگی بڑی خوشگوار ہو جاتی ہے۔ اِس سلسلے میں کچھ مثالوں پر غور کریں۔
ازدواجی مسائل
ایک عورت کہتی ہیں: ”جب میری نئینئی شادی ہوئی تو مجھے لگتا تھا کہ میرے شوہر مجھ سے پیار نہیں کرتے ہیں اور مجھے کوئی اہمیت نہیں دیتے ہیں۔ مَیں اکثر غصے میں آ کر اُن پر چیختی چلاتی اور اُنہیں گالیاں دیتی تھی۔ جو چیز میرے ہاتھ آتی، مَیں اُنہیں دے مارتی اور کبھیکبھار تو مَیں اُن پر ہاتھ بھی اُٹھاتی۔ بعض اوقات تو مَیں غصے سے بےقابو ہو کر بےہوش ہو جاتی۔
پھر میرے شوہر ایک شخص کی مدد سے پاک صحیفوں کی تعلیم حاصل کرنے لگے۔ اِس وجہ سے مَیں اُن کا بہت مذاق اُڑاتی تھی۔ لیکن مَیں دوسرے کمرے میں بیٹھ کر چھپچھپ کر اُن کی باتیں سنتی تھی۔ ایک دن مَیں نے یہ آیات سُن لیں: ”بیویاں اپنے شوہروں کے تابع رہیں جیسے خداوند کی۔ . . . بیوی کو بھی چاہئے کہ وہ اپنے شوہر سے ادب سے پیش آئے۔“ (افسیوں 5:22، 33، کتابِمُقدس کا نیا اُردو ترجمہ) یہ آیات میرے دل کو لگیں۔ مجھے احساس ہو ا کہ مَیں اپنے شوہر سے کتنا بُرا سلوک کر رہی ہوں اور مَیں نے خدا سے معافی مانگی۔ مَیں نے دُعا کی کہ وہ میری مدد کرے تاکہ مَیں ایک اچھی بیوی بن سکوں۔ تھوڑے عرصے بعد مَیں نے بھی اپنے شوہر کے ساتھ بیٹھ کر پاک صحیفوں کی تعلیم حاصل کرنا شروع کر دی۔“
پاک صحیفوں میں یہ ہدایت بھی دی گئی ہے: ”شوہروں کو لازم ہے کہ اپنی بیویوں سے اپنے بدن کی مانند محبت رکھیں۔“ (افسیوں 5:28) یہ عورت آگے بتاتی ہیں: ”ہم پاک صحیفوں سے جو باتیں سیکھ رہے تھے، اِن کا ہم دونوں پر بہت اچھا اثر ہوا۔ ہم اپنے رویے میں تبدیلیاں لانے لگے۔ مثال کے طور پر جب میرے شوہر کام سے گھر آتے تھے تو مَیں اُن کے لئے چائے بناتی اور اُن سے نرمی سے بات کرتی۔ وہ مجھ سے زیادہ پیار سے پیش آتے اور گھر کے کامکاج میں میرا ہاتھ بٹاتے۔ ہم دونوں کی کوشش تھی کہ ہم ’ایک دوسرے پر مہربان اور نرمدل ہوں اور ایک دوسرے کے قصور معاف کریں۔‘ (افسیوں 4:32) اِس کے نتیجے میں ہماری آپس کی محبت بڑھتی گئی اور ہم ایک دوسرے کا احترام کرنے لگے۔ اب ہماری شادی کو 40 سال سے زیادہ ہو گئے ہیں۔ پاک صحیفوں کی تعلیم پر عمل کرنے سے یہ وقت بڑا خوشگوار گزرا ہے۔“
غصہ
ایک آدمی نے اپنے بارے میں کہا: ”مَیں بہت جلد غصے سے بھڑک اُٹھتا تھا اور دوسروں کے ساتھ مارپیٹ کرتا تھا۔ اکثر مَیں لوگوں کو پستول دکھا کر ڈراتا دھمکاتا تھا۔ مَیں اپنی بیوی کو بھی بہت مارتا پیٹتا تھا۔ لوگ مجھ سے ڈرتے تھے۔
ایک دن مَیں نے یسوع مسیح کے یہ الفاظ پڑھے: ’مَیں تمہیں ایک نیا حکم دیتا ہوں کہ ایک دوسرے سے محبت رکھو جیسے مَیں نے تُم سے محبت رکھی۔‘ (یوحنا 13:34) اِن الفاظ کا مجھ پر اِتنا گہرا اثر ہوا کہ مَیں نے اپنے رویے میں تبدیلی لانے کی ٹھان لی۔ جب مَیں غصے سے کھولنے لگتا تو مَیں خدا سے دُعا مانگتا کہ وہ میری مدد کرے۔ اِس طرح میرا غصہ ٹھنڈا ہو جاتا۔ مَیں اور میری بیوی پاک صحیفوں کی اِس ہدایت پر عمل کرنے لگے: ”سورج کے ڈوبنے تک تمہاری خفگی نہ رہے۔ اور ابلیس کو موقع نہ دو۔“ (افسیوں 4:26، 27) ہر رات سونے سے پہلے ہم دونوں مل کر پاک صحیفوں کو پڑھتے اور دُعا مانگتے۔ اِس طرح اگر دن کے دوران ہمارے درمیان کوئی خفگی ہوئی ہوتی تو یہ ختم ہو جاتی اور یوں ہمارے دل میں ایک دوسرے کے لئے پیار بڑھ جاتا۔
اب مَیں ایک امنپسند شخص کے طور پر جانا جاتا ہوں۔ لوگ مجھ سے نہیں ڈرتے۔ میری بیوی اور بچے مجھ سے محبت کرتے ہیں اور میرا احترام کرتے ہیں۔ میرے بہت سے دوست ہیں۔ مجھے خدا کی قربت حاصل ہو گئی ہے اور مَیں حقیقی معنوں میں خوش ہوں۔“
منشیات
ذرا اِس آدمی کی آپبیتی پر غور کریں: ”مَیں نوجوانوں کے ایک گینگ کا رُکن تھا۔ مَیں بہت زیادہ سگریٹ پیتا تھا اور اکثر شراب کے نشے میں دُھت، راتبھر سڑک پر پڑا رہتا تھا۔ مَیں خود بھی منشیات استعمال کرتا تھا اور اِن کو فروخت بھی کرتا تھا۔ مَیں منشیات کو اپنی بلٹ پروف جیکٹ میں چھپا کر رکھتا تھا۔ دیکھنے میں تو مَیں غنڈا تھا اور میرا بڑا رعب تھا لیکن اندر ہی اندر مَیں بڑا خوفزدہ تھا۔
پھر ایک دن کسی نے مجھے یہ آیت پڑھ کر سنائی: ”اَے میرے بیٹے! میری تعلیم کو فراموش نہ کر۔ بلکہ تیرا دل میرے حکموں کو مانے۔ کیونکہ امثال 3:1، 2) یہ آیت مجھے بہت اچھی لگی کیونکہ مَیں ایک لمبی اور پُرامن زندگی کی خواہش رکھتا تھا۔ مَیں نے یہ آیت بھی پڑھی: ”اَے عزیزو! چُونکہ ہم سے ایسے وعدے کئے گئے آؤ ہم اپنے آپ کو ہر طرح کی جسمانی اور روحانی آلودگی سے پاک کریں اور خدا کے خوف کے ساتھ پاکیزگی کو کمال تک پہنچائیں۔“ (2-کرنتھیوں 7:1) اِس لئے مَیں نے منشیات لینا چھوڑ دیا، گینگ سے تعلق توڑ دیا اور خدا کی خدمت کرنے لگا۔
تُو اِن سے عمر کی درازی اور پیری اور سلامتی حاصل کرے گا۔“ (مجھے منشیات چھوڑے 17 سال ہو گئے ہیں۔ اب میری صحت اچھی ہے، میرے بیوی بچے خوش ہیں، میرے ضمیر پر کوئی بوجھ نہیں ہے اور میری دوستی اچھے لوگوں سے ہے۔ نشے میں راتبھر سڑک پر پڑے رہنے کی بجائے اب مَیں آرام سے اپنے بستر پر سوتا ہوں۔“
نسلی تعصب
ایک اَور آدمی کہتے ہیں: ”مَیں نوجوانی میں جرائمپیشہ تھا۔ مجھے اپنے علاقے میں رہنے والی ایک اقلیت کے لوگوں سے سخت نفرت تھی اور مَیں زیادہتر اِنہی لوگوں کو نشانہ بناتا تھا۔
وقت گزرنے کے ساتھساتھ میرے دل میں خدا کے بارے میں جاننے کی خواہش پیدا ہوئی۔ پھر مجھے ایک ایسے گروہ کا پتہ چلا جو پاک صحیفوں کا مطالعہ کرنے کے لئے جمع ہوتا تھا۔ ایک دن مَیں اُن سے ملنے گیا۔ جب مَیں وہاں پہنچا تو مَیں نے دیکھا کہ اُس اقلیت کے لوگ بھی وہاں موجود ہیں جس سے مَیں نفرت کرتا تھا۔ اِن لوگوں نے بڑی گرمجوشی سے میرا استقبال کِیا۔ مَیں نے وہاں یہ بھی دیکھا کہ مختلف نسلوں کے لوگ خوشی سے ایک دوسرے سے گھلمل رہے ہیں۔ مَیں حیران رہ گیا۔ اِن لوگوں کو دیکھ کر مجھے یہ آیت یاد آ گئی: ”خدا کسی کا طرفدار نہیں۔ بلکہ ہر قوم میں جو اُس سے ڈرتا اور راستبازی کرتا ہے وہ اُس کو پسند آتا ہے۔“—اعمال 10:34، 35۔
آج میرے دل سے تعصب کا زہر بالکل ختم ہو گیا ہے۔ میرے کچھ قریبی دوست اُسی اقلیت سے تعلق رکھتے ہیں جس سے مَیں نفرت کرتا تھا۔ مَیں اِس بات کا شکرگزار ہوں کہ خدا نے مجھے پاک صحیفوں کے ذریعے محبت کا درس دیا۔“
ظلموتشدد
ایک آدمی اپنے ماضی کا حال یوں بتاتے ہیں: ”جب مَیں نوجوان ہی تھا تو مجھے تین بار جیل ہوئی، دو بار چوری کے الزام پر اور ایک بار کسی کو چاقو مارنے پر۔ اِس کے کچھ عرصے بعد مَیں حکومت کے خلاف بغاوت کرنے والے ایک گروہ سے جا ملا۔ مَیں نے بہت سے لوگوں کو قتل کِیا۔
جب ملک کے حالات ٹھیک ہو گئے تو مَیں غنڈوں کے ایک گروہ کا سرغنہ بن گیا۔ ہم لوگوں کو ڈرادھمکا کر اُن سے بھتہ وصول کرتے تھے۔ مَیں جہاں بھی جاتا، میرے باڈیگارڈ ساتھ ہوتے۔ مَیں بہت ہی ظالم اور خطرناک آدمی تھا۔پھر ایک دن مَیں نے یہ آیات پڑھیں: ”محبت صابر ہے اور مہربان۔ محبت حسد نہیں کرتی۔ محبت شیخی نہیں مارتی اور پھولتی نہیں۔ نازیبا کام نہیں کرتی۔ اپنی بہتری نہیں چاہتی۔ جھنجھلاتی نہیں۔ بدگمانی نہیں کرتی۔“ (1-کرنتھیوں 13:4، 5) اِن الفاظ نے میرے دل کو چُھو لیا۔ مَیں دوسرے علاقے میں منتقل ہو گیا جہاں مَیں نے پاک صحیفوں کا مطالعہ کرنا شروع کِیا اور اِن میں بتائی گئی باتوں پر عمل بھی کرنے لگا۔
اب مَیں لوگوں پر ظلموتشدد نہیں کرتا۔ لوگ اِس لئے میری عزت کرتے ہیں کیونکہ مَیں اُن کو پاک صحیفوں کی تعلیم دیتا ہوں۔ مجھے خدا کی رہنمائی حاصل ہے اور میری زندگی بامقصد ہو گئی ہے۔“
خدا کا کلام مؤثر ہے
اِن لوگوں کی زندگیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ”خدا کا کلام زندہ اور مؤثر“ ہے۔ (عبرانیوں 4:12) خدا کے کلام میں درج ہدایات سادہ انداز میں بتائی گئی ہیں اور اِن پر عمل کرنا ہر صورت میں فائدہمند ہے۔ پاک صحیفوں میں پائی جانے والی تعلیمات سے ہمیں اُمید ملتی ہے اور ہمارا حوصلہ بڑھتا ہے۔
چاہے آپ کو کسی بھی مسئلے کا سامنا کیوں نہ ہو، پاک صحیفوں پر عمل کرنے سے آپ کو بھی فائدہ ہوگا۔ بِلاشُبہ ”ہر صحیفہ جو خدا کے الہام سے ہے وہ تعلیم دینے، تنبیہ کرنے، سدھارنے اور راستبازی میں تربیت دینے کے لئے مفید ہے۔ تاکہ خدا کا بندہ اِس لائق بنے کہ ہر نیک کام کرنے کے لئے تیار ہو جائے۔“—2-تیمتھیس 3:16، 17، کتابِمُقدس کا نیا اُردو ترجمہ۔
آئیں، اب پاک صحیفوں کی کچھ بنیادی تعلیمات پر غور کرتے ہیں۔