مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

پندرھواں باب

اپنی محنت سے فائدہ اُٹھائیں

اپنی محنت سے فائدہ اُٹھائیں

‏”‏ہر ایک انسان .‏ .‏ .‏ اپنی ساری محنت سے فائدہ اُٹھائے۔‏“‏—‏واعظ ۳:‏۱۳‏۔‏

۱-‏۳.‏ (‏ا)‏ بہتیرے لوگ کام پر جانے کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ بائبل میں محنت کے بارے میں کیا بتایا گیا ہے؟‏ (‏ج)‏ اِس باب میں ہم کن سوالوں پر غور کریں گے؟‏

آجکل بہت سے لوگوں کو آمدنی کمانے کے لئے دن‌رات کولھو کے بیل کی طرح محنت کرنی پڑتی ہے۔‏ یہ سوچ کر ہی کہ اُنہیں کل بھی یہی کام کرنا ہے اُن کا دل گھبرا جاتا ہے۔‏ لیکن ایسے لوگ بھی اپنی محنت سے خوشی حاصل کرنا سیکھ سکتے ہیں۔‏ آئیں دیکھیں کہ یہ کیسے ممکن ہے۔‏

۲ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ محنت کرنا اچھی بات ہے اور محنت کا پھل خدا کی طرف سے بخشش ہے۔‏ سلیمان بادشاہ نے کہا:‏ ”‏ہر ایک انسان کھائے اور پئے اور اپنی ساری محنت سے فائدہ اُٹھائے۔‏ یہ بھی خدا کی بخشش ہے۔‏“‏ (‏واعظ ۳:‏۱۳‏)‏ یہوواہ خدا ہم سے محبت رکھتا ہے اور ہماری بہتری چاہتا ہے۔‏ وہ چاہتا ہے کہ ہم اپنی محنت سے فائدہ حاصل کریں اور محنت کے پھل سے لطف اُٹھائیں۔‏ خدا کی محبت میں قائم رہنے کے لئے ہمیں محنت کے بارے میں اُس کا نظریہ اپنانا چاہئے اور روزی کمانے کے سلسلے میں اُس کے اصولوں پر عمل کرنا چاہئے۔‏—‏واعظ ۲:‏۲۴؛‏ ۵:‏۱۸‏۔‏

۳ اِس باب میں ہم اِن چار سوالوں پر غور کریں گے:‏ ہم اپنی محنت سے خوشی کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟‏ سچے مسیحیوں کو کس قسم کی ملازمت سے کنارہ کرنا چاہئے؟‏ ہم خدا کی خدمت کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ کیسے دے سکتے ہیں جبکہ ہمیں روزی بھی کمانی پڑتی ہے؟‏ مسیحیوں کے لئے سب سے اہم کام کیا ہے؟‏ اِن سوالوں پر غور کرنے سے پہلے آئیں ہم دیکھتے ہیں کہ یہوواہ خدا اور یسوع مسیح نے محنت کے سلسلے میں کونسی مثال قائم کی ہے۔‏

یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کی مثال

۴،‏ ۵.‏ بائبل سے کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا نے محنت کرنے کی بہترین مثال قائم کی ہے؟‏

۴ یہوواہ خدا نے محنت کرنے کی بہترین مثال قائم کی ہے۔‏ پیدایش ۱:‏۱ میں لکھا ہے:‏ ”‏خدا نے اِبتدا میں زمین‌وآسمان کو پیدا کِیا۔‏“‏ زمین پر سب چیزوں کو خلق کرنے کے بعد یہوواہ خدا نے اِنہیں ”‏بہت اچھا“‏ قرار دیا۔‏ (‏پیدایش ۱:‏۳۱‏)‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا نے اپنی محنت سے خوشی حاصل کی۔‏

۵ زمین کو خلق کرنے کے بعد بھی یہوواہ خدا محنت کرتا رہا۔‏ یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏میرا باپ اب تک کام کرتا ہے۔‏“‏ (‏یوحنا ۵:‏۱۷‏)‏ یہوواہ خدا نے اب تک کونسے کام کئے ہیں؟‏ اُس نے انسان کے لئے راہنمائی فراہم کی ہے اور اُن کی ضروریات پوری کی ہیں۔‏ اُس نے ایک ’‏نئی مخلوق‘‏ کو وجود دیا ہے یعنی اُن ممسوح مسیحیوں کو جو یسوع مسیح کے ساتھ آسمان پر حکمرانی کریں گے۔‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۵:‏۱۷‏)‏ خدا نے اپنے خادموں کو زمین پر ہمیشہ کی زندگی دلانے کا بندوبست بھی کِیا ہے۔‏ (‏رومیوں ۶:‏۲۳‏)‏ یقیناً یہوواہ خدا اپنی محنت کے پھل سے بہت خوش ہے کیونکہ لاکھوں لوگوں نے بادشاہت کی خوشخبری کو قبول کر لیا ہے۔‏ خدا نے اِن کو اپنی طرف کھینچ لیا ہے اور اُنہوں نے اُس کی محبت میں قائم رہنے کے لئے اپنی زندگی میں تبدیلیاں لائی ہیں۔‏—‏یوحنا ۶:‏۴۴‏۔‏

۶،‏ ۷.‏ بائبل سے کیسے ظاہر ہوتا ہے کہ یسوع مسیح بہت ہی محنتی تھا؟‏

۶ یسوع مسیح بھی بہت ہی محنتی ہے۔‏ زمین پر آنے سے پہلے وہ خدا کا ”‏ماہر کاریگر“‏ تھا۔‏ جب خدا نے ’‏آسمان اور زمین کی سب چیزیں پیدا کیں‘‏ تو یسوع نے اُس کا ساتھ دیا۔‏ (‏امثال ۸:‏۲۲-‏۳۱؛‏ کلسیوں ۱:‏۱۵-‏۱۷‏)‏ زمین پر بھی یسوع نے دل لگا کر کام کِیا۔‏ اُس نے بڑھئی کا کام سیکھا اور لوگ اُسے ”‏بڑھئی“‏ کے طور پر جانتے تھے۔‏ * (‏مرقس ۶:‏۳‏)‏ اِس پیشے میں بڑی محنت‌مشقت کرنی پڑتی تھی۔‏ اُس زمانے میں لکڑی چیرنے والے کارخانے اور بجلی سے چلنے والی مشینیں نہیں ہوتی تھیں۔‏ ذرا تصور کریں کہ یسوع کو کتنی محنت کرنی پڑتی تھی۔‏ ہو سکتا ہے کہ اُسے درخت کاٹ کر لکڑی کو اُس جگہ پہنچانا پڑتا جہاں وہ کام کر رہا تھا۔‏ وہ چھتوں کے لٹھے اور گھروں کے لئے دروازے،‏ الماریاں وغیرہ تیار کرتا۔‏ یسوع نے خود تجربہ کِیا کہ انسان اپنی محنت کا پھل دیکھ کر کتنی خوشی محسوس کرتا ہے۔‏

۷ یسوع مسیح نے مُنادی کے کام کے سلسلے میں بھی بڑی محنت کی۔‏ اُس نے اِس اہم‌ترین کام کو انجام دینے کے لئے دن‌رات ایک کر دیا۔‏ وہ چاہتا تھا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اُس کا پیغام سنیں۔‏ اِس لئے وہ صبح‌سویرے اُٹھتا اور رات گئے تک لوگوں کو تعلیم دیتا۔‏ (‏لوقا ۲۱:‏۳۷،‏ ۳۸؛‏ یوحنا ۳:‏۲‏)‏ ساڑھے تین سال تک ’‏وہ مُنادی کرتا اور خدا کی بادشاہی کی خوشخبری سناتا ہوا شہرشہر اور گاؤں‌گاؤں پھرتا رہا۔‏‘‏ (‏لوقا ۸:‏۱‏)‏ خوشخبری کی مُنادی کرنے کی خاطر اُس نے اپنے دیس کی کچی سڑکوں پر سینکڑوں میل پیدل طے کئے۔‏

۸،‏ ۹.‏ یسوع مسیح نے اپنی محنت سے کونسے فائدے حاصل کئے؟‏

۸ کیا یسوع مسیح نے اپنی محنت سے فائدہ حاصل کِیا؟‏ جی‌ہاں۔‏ اُس نے بادشاہت کے بیج بونے کے سلسلے میں اَن‌تھک محنت کی تھی۔‏ اور یہ محنت رنگ لائی کیونکہ اُس کے جانے کے بعد فصل پک گئی۔‏ یسوع مسیح کو خدا کی مرضی پر چلنے سے قوت ملی یہاں تک کہ اُس نے خدا کے کام کو پورا کرنے کی خاطر کبھی‌کبھار اپنی بھوک نظرانداز کر دی۔‏ (‏یوحنا ۴:‏۳۱-‏۳۸‏)‏ اپنی موت سے پہلے یسوع مسیح نے اپنے باپ سے کہا:‏ ”‏جو کام تُو نے مجھے کرنے کو دیا تھا اُس کو تمام کرکے مَیں نے زمین پر تیرا جلال ظاہر کِیا۔‏“‏ ذرا تصور کریں کہ یہ الفاظ کہتے وقت یسوع مسیح نے کتنا فخر،‏ کتنی خوشی محسوس کی ہوگی!‏—‏یوحنا ۱۷:‏۴‏۔‏

۹ واقعی یہوواہ خدا اور یسوع مسیح اپنی محنت سے بڑی خوشی حاصل کرتے ہیں۔‏ ہم یہوواہ خدا سے محبت رکھتے ہیں،‏ اِس لئے ہم ”‏خدا کی مانند“‏ بننے کی کوشش کرتے ہیں۔‏ (‏افسیوں ۵:‏۱‏)‏ اور چونکہ ہم یسوع مسیح سے محبت رکھتے ہیں اِس لئے ہم ’‏اُس کے نقشِ‌قدم پر چلنے‘‏ کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔‏ (‏۱-‏پطرس ۲:‏۲۱‏)‏ لہٰذا یہ سوال اُٹھتا ہے کہ ہم اپنی محنت سے خوشی کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟‏

اپنی محنت سے خوشی حاصل کریں

بائبل کے اصولوں پر عمل کرنے سے آپ اپنی محنت سے خوشی حاصل کر سکتے ہیں

۱۰،‏ ۱۱.‏ اپنے کام کو پسند نہ کرنے کے باوجود ہم اپنی محنت سے خوشی کیسے حاصل کر سکتے ہیں؟‏

۱۰ بہت سے یہوواہ کے گواہوں کو روزی کمانی پڑتی ہے۔‏ ظاہر ہے کہ وہ ایسا کرتے وقت خوشی محسوس کرنا چاہتے ہیں۔‏ لیکن بعض مسیحیوں کو اپنا کام پسند نہیں ہے۔‏ اِس صورتحال میں وہ کیا کر سکتے ہیں تاکہ وہ اپنی محنت سے خوشی حاصل کر سکیں؟‏

۱۱ اپنے نظریے میں تبدیلی لائیں۔‏ یہ سچ ہے کہ اکثر ہم اپنی صورتحال میں تبدیلیاں نہیں لا سکتے لیکن ہم اپنے نظریے میں ضرور تبدیلی لا سکتے ہیں۔‏ اِس بات پر غور کریں کہ خدا محنت کے بارے میں کونسا نظریہ رکھتا ہے۔‏ مثال کے طور پر اگر آپ خاندان کے سربراہ ہیں تو یاد رکھیں کہ خاندان کی ضروریات پوری کرنا خدا کی نظروں میں بڑی اہم ذمہ‌داری ہے۔‏ چاہے آپ کی نوکری کتنی ہی معمولی کیوں نہ ہو،‏ اِس کے ذریعے آپ اپنے گھروالوں کی ضروریات پوری کر رہے ہیں۔‏ خدا کے کلام میں لکھا ہے کہ ”‏اگر کوئی اپنوں اور خاص کر اپنے گھرانے کی خبرگیری نہ کرے تو ایمان کا منکر اور بےایمان سے بدتر ہے۔‏“‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۵:‏۸‏)‏ آپ اپنی نوکری کے ذریعے اُس ذمہ‌داری کو پورا کر رہے ہیں جو خدا نے آپ کو سونپی ہے۔‏ یہ جان کر آپ نوکری کرنے سے خوشی محسوس کر سکتے ہیں،‏ چاہے یہ آپ کو اچھی لگے یا نہیں۔‏

۱۲.‏ محنتی اور دیانت‌دار ہونے کے کونسے فائدے ہیں؟‏

۱۲ محنتی اور دیانت‌دار ہوں۔‏ دل لگا کر کام کرنے اور اپنے پیشے میں مہارت حاصل کرنے سے ہمیں بہت سے فائدے ملتے ہیں۔‏ مالک ایسے ملازمین کی قدر کرتے ہیں جو محنتی اور ہنرمند ہیں۔‏ (‏امثال ۱۲:‏۲۴؛‏ ۲۲:‏۲۹‏)‏ سچے مسیحیوں کو دیانت‌داری سے کام کرنا چاہئے۔‏ وہ نہ تو کام‌چور ہیں اور نہ ہی اپنی ملازمت کی جگہ سے پیسے یا سازوسامان چوری کرتے ہیں۔‏ (‏افسیوں ۴:‏۲۸‏)‏ جیسا کہ ہم نے پچھلے باب میں دیکھا ہے،‏ دیانت‌دار لوگوں کو بہت سی برکتیں ملتی ہیں۔‏ مالک عموماً دیانت‌دار ملازمین پر اعتماد کرتے ہیں۔‏ اور چاہے ہمارا آجر ہماری دیانت‌داری کو خاطر میں لائے یا نہیں لیکن ”‏ہمارا دل صاف ہے“‏ اور ہمیں یہوواہ خدا کی خوشنودی حاصل ہے۔‏ یہ جان کر ہمیں دلی سکون ملتا ہے۔‏—‏عبرانیوں ۱۳:‏۱۸؛‏ کلسیوں ۳:‏۲۲-‏۲۴‏۔‏

۱۳.‏ ملازمت کی جگہ پر ہمارے اچھے چال‌چلن سے کونسے نتیجے نکلتے ہیں؟‏

۱۳ اپنے چال‌چلن سے خدا کی بڑائی کریں۔‏ جب ہم اپنی ملازمت کی جگہ پر بائبل کے اصولوں پر عمل کرتے ہیں تو یہ بات دوسرے لوگوں سے پوشیدہ نہیں رہتی۔‏ یوں ہمارا اچھا چال‌چلن ’‏ہمارے مُنجی خدا کی تعلیم کی زینت کا باعث ہوتا ہے۔‏‘‏ (‏ططس ۲:‏۹،‏ ۱۰‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن‏)‏ جی‌ہاں،‏ ہم اپنے چال‌چلن سے اپنے مذہب کی خوبصورتی کو دوبالا کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے لوگ اِس کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں۔‏ ذرا سوچیں کہ آپ کو اُس وقت کتنی خوشی ہوتی ہے جب آپ کا کوئی ساتھی کارکُن آپ کے اچھے چال‌چلن کی وجہ سے بائبل کی سچائیوں میں دلچسپی لیتا ہے۔‏ اور اِس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ یہوواہ خدا ہماری اچھی روش کو دیکھ کر خوش ہوتا ہے اور اُس کے نام کی بڑائی ہوتی ہے۔‏—‏امثال ۲۷:‏۱۱؛‏ ۱-‏پطرس ۲:‏۱۲‏۔‏

مسیحیوں کے لئے کس طرح کی ملازمت مناسب ہے؟‏

۱۴-‏۱۶.‏ کسی ملازمت کو قبول کرنے سے پہلے ہمیں کن دو بنیادی سوالوں پر غور کرنا چاہئے؟‏

۱۴ بائبل میں تفصیل سے نہیں بتایا گیا ہے کہ مسیحیوں کے لئے کونسی ملازمت مناسب ہے اور کونسی نامناسب ہے۔‏ لیکن اِس کا مطلب یہ نہیں کہ سچے مسیحی ہر قسم کی ملازمت کو قبول کر سکتے ہیں۔‏ ہم اپنی ملازمت کے انتخاب سے یا تو یہوواہ خدا کو خوش کر سکتے ہیں یا پھر اُسے ناراض کر سکتے ہیں۔‏ پاک صحیفوں میں کچھ ایسے اصول دئے گئے ہیں جو ملازمت کے انتخاب میں ہمارے کام آئیں گے۔‏ (‏امثال ۲:‏۶‏)‏ ملازمت کے سلسلے میں ہمیں دو بنیادی سوالوں پر غور کرنا چاہئے۔‏

۱۵ کیا ہمیں اِس ملازمت کے سلسلے میں ایسے کام کرنے پڑیں گے جن سے بائبل میں منع کِیا گیا ہے؟‏ خدا کے کلام میں چوری کرنے،‏ جھوٹ بولنے اور مورت بنانے سے واضح طور پر منع کِیا گیا ہے۔‏ (‏خروج ۲۰:‏۴؛‏ اعمال ۱۵:‏۲۹؛‏ افسیوں ۴:‏۲۸؛‏ مکاشفہ ۲۱:‏۸‏)‏ ہم کوئی ایسی ملازمت قبول نہیں کریں گے جس میں ہمیں اِس طرح کے کام کرنے پڑیں۔‏ ہم کسی صورت میں بھی یہوواہ خدا کے حکموں کی خلاف‌ورزی نہیں کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ہم اُس سے محبت رکھتے ہیں۔‏—‏۱-‏یوحنا ۵:‏۳‏۔‏

۱۶ کیا ہم اِس ملازمت کے ذریعے کسی غلط کام کو فروغ دیں گے؟‏ اِس سلسلے میں ذرا ایک مثال پر غور کریں۔‏ یوں تو سیکرٹری کے طور پر ملازمت کرنا غلط نہیں ہے۔‏ لیکن اگر ایک مسیحی کو کسی بلڈ بینک میں سیکرٹری کے طور پر ملازمت کرنے کی پیشکش کی جائے تو کیا وہ اِسے قبول کر سکتا ہے؟‏ یہ سچ ہے کہ اُسے اِس کام کے سلسلے میں بذاتِ‌خود لوگوں سے خون کے عطیات حاصل نہیں کرنے پڑتے ہیں۔‏ لیکن ایسی جگہ نوکری کرنے سے وہ خون کے غلط استعمال کو فروغ دے گا۔‏ (‏اعمال ۱۵:‏۲۹‏)‏ ہم یہوواہ خدا کی محبت میں قائم رہنا چاہتے ہیں اور اِس لئے کسی ایسے کام سے منسلک نہیں ہونا چاہتے جو اُس کے حکموں کے خلاف ہے۔‏

۱۷.‏ (‏ا)‏ کسی ملازمت کو قبول کرنے سے پہلے ہمیں کن مزید سوالوں پر غور کرنا چاہئے؟‏ (‏ صفحہ ۱۷۷ پر بکس کو دیکھیں۔‏)‏ (‏ب)‏ ہم خدا کی نظروں میں اچھے فیصلے کرنے کی صلاحیت کیسے پیدا کر سکتے ہیں؟‏

۱۷ اکثر اِنہی دو بنیادی سوالوں پر غور کرنے سے ہم جان سکتے ہیں کہ آیا ایک ملازمت مسیحیوں کے لئے مناسب ہے یا نہیں۔‏ لیکن کسی ملازمت کو قبول کرنے سے پہلے ہمیں کچھ اَور بھی سوالوں پر غور کرنا چاہئے۔‏ * ہمیں اِس بات کی توقع نہیں کرنی چاہئے کہ نوکر جماعت ایک ایسی فہرست تیار کرے جس میں بتایا جائے کہ کون‌کون سی ملازمت مسیحیوں کے لئے مناسب ہے۔‏ لہٰذا ہمیں صحیح اور غلط میں فرق کرنے کی اپنی صلاحیت کو استعمال میں لانا چاہئے۔‏ جیسا کہ ہم نے دوسرے باب میں سیکھا ہے،‏ ہمیں اپنے ضمیر کی تربیت کرنی چاہئے تاکہ ہم بائبل کے اصولوں کو اپنی زندگی میں لاگو کر سکیں۔‏ یوں ہم اپنے حواس کو ”‏نیک‌وبد میں امتیاز کرنے کے لئے تیز“‏ کریں گے اور یہوواہ خدا کی محبت میں قائم رہیں گے۔‏—‏عبرانیوں ۵:‏۱۴‏۔‏

خدا کی خدمت کو زندگی میں پہلا درجہ دیں

۱۸.‏ خدا کی عبادت کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دینا آسان کیوں نہیں ہے؟‏

۱۸ اِس ”‏اخیر زمانہ“‏ میں خدا کی عبادت کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دینا آسان نہیں ہے۔‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱‏)‏ لاتعداد لوگ نوکری کی تلاش میں مارےمارے پھرتے ہیں اور اگر نوکری مل بھی جائے تو یہ خوف سر پر لٹکا رہتا ہے کہ کہیں یہ چلی نہ جائے۔‏ سچے مسیحی جانتے ہیں کہ اُنہیں اپنے گھروالوں کی ضروریات پوری کرنے کے لئے محنت کرنی چاہئے۔‏ لیکن اِس کے ساتھ‌ساتھ اُنہیں یہ بھی معلوم ہے کہ اُنہیں خدا کی خدمت کے لئے وقت نکالنا چاہئے۔‏ ایسا کرنا اُس صورت میں مشکل ہو جاتا ہے جب ہمارا آجر ہمیں زیادہ گھنٹے کام کرنے کو کہے یا پھر جب ہم زیادہ کمانے کے لالچ میں پڑ جائیں۔‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۶:‏۹،‏ ۱۰‏)‏ آئیں دیکھیں کہ ہم اپنے وقت کے استعمال کے سلسلے میں ”‏بہتر چیزوں کا امتیاز“‏ کیسے کر سکتے ہیں۔‏—‏فلپیوں ۱:‏۱۰‏،‏ کیتھولک ترجمہ۔‏

۱۹.‏ (‏ا)‏ ہم یہوواہ خدا پر کیوں بھروسہ رکھ سکتے ہیں؟‏ (‏ب)‏ خدا پر بھروسہ رکھنے سے ہم کس خطرے سے بچے رہیں گے؟‏

۱۹ سارے دل سے خدا پر بھروسہ رکھیں۔‏ ‏(‏امثال ۳:‏۵،‏ ۶‏)‏ بِلاشُبہ ہم اپنے خدا پر بھروسہ رکھ سکتے ہیں کیونکہ اُسے ہماری فکر ہے۔‏ (‏۱-‏پطرس ۵:‏۷‏)‏ وہ جانتا ہے کہ ہمیں کن چیزوں کی ضرورت ہے اور وہ ہماری ضروریات کو پورا کرنے کی قدرت بھی رکھتا ہے۔‏ (‏زبور ۳۷:‏۲۵‏)‏ اِس وجہ سے ہمیں اِس تاکید پر دھیان دینا چاہئے:‏ ”‏زر کی دوستی سے خالی رہو اور جو تمہارے پاس ہے اُسی پر قناعت کرو کیونکہ [‏خدا]‏ نے خود فرمایا ہے کہ مَیں تجھ سے ہرگز دست‌بردار نہ ہوں گا اور کبھی تجھے نہ چھوڑوں گا۔‏“‏ (‏عبرانیوں ۱۳:‏۵‏)‏ کُلوقتی طور پر خدا کی خدمت کرنے والے یہوواہ کے گواہ اِس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ خدا اپنے خادموں کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔‏ اگر ہمیں اِس بات پر بھروسہ ہے کہ خدا ہمارا خیال رکھے گا تو ہم اپنے خاندان کی ضروریات پوری کرنے کے سلسلے میں حد سے زیادہ پریشان نہیں ہوں گے۔‏ ‏(‏متی ۶:‏۲۵-‏۳۲‏)‏ لہٰذا ہم کبھی اپنی ملازمت کو اِتنی اہمیت نہیں دیں گے کہ ہم اِس کی خاطر مُنادی کے کام میں بھرپور حصہ نہ لے سکیں یاپھر باقاعدگی سے اجلاسوں پر نہ جا سکیں۔‏—‏متی ۲۴:‏۱۴؛‏ عبرانیوں ۱۰:‏۲۴،‏ ۲۵‏۔‏

۲۰.‏ ”‏آنکھ درست“‏ رکھنے میں کیا کچھ شامل ہے؟‏

۲۰ سادہ زندگی گزاریں۔‏ یسوع مسیح نے ہمیں تاکید کی کہ ”‏تیری آنکھ درست ہو۔‏“‏ (‏متی ۶:‏۲۲،‏ ۲۳‏)‏ اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں سادہ زندگی گزارنی چاہئے۔‏ ہمیں غیرضروری چیزوں کی بجائے خدا کی مرضی بجا لانے پر توجہ دینی چاہئے۔‏ اِس لئے ہم اچھی سے اچھی نوکری اور طرح‌طرح کی آسائشیں حاصل کرنے کے لئے بھاگدوڑ نہیں کریں گے۔‏ ہم اشتہارات کے دھوکے میں آ کر نت‌نئی چیزوں کا لالچ بھی نہیں کریں گے۔‏ آپ اپنی زندگی کو کیسے سادہ رکھ سکتے ہیں؟‏ غیرضروری قرض اُٹھا کر اپنے بوجھ کو نہ بڑھائیں۔‏ ایسی چیزیں نہ خریدیں جن کی وجہ سے آپ کا بہت سا وقت ضائع ہو۔‏ بائبل کی اِس نصیحت کو ذہن میں رکھیں کہ ”‏اگر ہمارے پاس کھانے پہننے کو ہے تو اُسی پر قناعت کریں۔‏“‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۶:‏۸‏)‏ جس حد تک ممکن ہو،‏ سادہ زندگی گزارنے کی کوشش کریں۔‏

۲۱.‏ (‏ا)‏ ہمیں اندازہ کیوں لگا لینا چاہئے کہ زندگی میں کونسی باتیں واقعی اہمیت رکھتی ہیں؟‏ (‏ب)‏ مسیحیوں کو زندگی میں کس بات کو سب سے زیادہ اہمیت دینی چاہئے؟‏

۲۱ سب سے اہم باتوں کے لئے وقت نکالیں۔‏ وقت قیمتی ہے۔‏ اِس لئے ہمیں اندازہ لگانا چاہئے کہ زندگی میں کونسی باتیں واقعی اہمیت رکھتی ہیں۔‏ اگر ہم ایسا نہیں کریں گے تو ہو سکتا ہے کہ ہم اپنا وقت غیرضروری باتوں پر لگا دیں اور یوں ضروری باتوں کے لئے کم ہی وقت رہے۔‏ توپھر ہمیں زندگی میں کس بات کو سب سے زیادہ اہمیت دینی چاہئے؟‏ بہت سے لوگ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کو اہم خیال کرتے ہیں کیونکہ وہ اچھی سے اچھی نوکری کی جستجو میں ہیں۔‏ لیکن یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں سے کہا:‏ ”‏تُم پہلے [‏خدا]‏ کی بادشاہی .‏ .‏ .‏ کی تلاش کرو۔‏“‏ (‏متی ۶:‏۳۳‏)‏ سچے مسیحی آمدنی کمانے اور دُنیاوی کاموں کو اِتنی اہمیت نہیں دیتے ہیں جتنی کہ وہ خدا کی بادشاہت کو دیتے ہیں۔‏ کیا یہ بات آپ کے فیصلوں،‏ ارادوں اور روزمرہ زندگی سے ظاہر ہوتی ہے؟‏

دل لگا کر مُنادی کے کام میں حصہ لیں

خوشخبری سنانے کے کام کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دینے سے ہم یہوواہ خدا کے لئے محبت ظاہر کرتے ہیں

۲۲،‏ ۲۳.‏ (‏ا)‏ سچے مسیحیوں کے نزدیک کونسا کام سب سے اہم ہے؟‏ (‏ب)‏ ہم کیسے ظاہر کر سکتے ہیں کہ ہم مُنادی کے کام کو اہم خیال کرتے ہیں؟‏ (‏ صفحہ ۱۸۰ پر بکس کو دیکھیں۔‏)‏ (‏ج)‏ روزی کمانے کے سلسلے میں آپ نے کس بات کی ٹھان لی ہے؟‏

۲۲ ہم آخری زمانے کے آخری حصے میں رہ رہے ہیں۔‏ اِس لئے سچے مسیحی خوشخبری کی مُنادی کرنے اور شاگرد بنانے کے کام پر پوری توجہ دے رہے ہیں۔‏ اُن کے نزدیک یہی کام سب سے اہم ہے۔‏ (‏متی ۲۴:‏۱۴؛‏ ۲۸:‏۱۹،‏ ۲۰‏)‏ یسوع مسیح کی طرح ہم بھی دل‌وجان سے اِس کام میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔‏ ہم کن طریقوں سے ایسا کر سکتے ہیں؟‏ یہوواہ خدا کے زیادہ‌تر خادم مبشر کے طور پر یہ کام انجام دیتے ہیں۔‏ بعض مسیحی پائنیر اور مشنری کے طور پر اِس کام میں اپنا زیادہ‌تر وقت صرف کرتے ہیں۔‏ بہت سے والدین اپنے بچوں کی حوصلہ‌افزائی کرتے ہیں کہ وہ بڑے ہو کر کُلوقتی طور پر خدا کی خدمت کریں۔‏ کیا بادشاہت کی مُنادی کرنے والے مسیحی اپنی محنت سے فائدہ حاصل کرتے ہیں؟‏ جی‌ہاں!‏ دل لگا کر یہوواہ خدا کی خدمت کرنے سے دلی سکون،‏ سچی خوشی اور بہت سی اَور برکتیں حاصل ہوتی ہیں۔‏—‏امثال ۱۰:‏۲۲‏۔‏

۲۳ بہت سے مسیحیوں کو روزی کمانے کے لئے سخت محنت کرنی پڑتی ہے۔‏ جیسا کہ ہم نے دیکھا ہے،‏ یہوواہ خدا چاہتا ہے کہ ہم اپنی محنت سے فائدہ حاصل کریں‏۔‏ اگر ہم محنت کے بارے میں خدا کا نظریہ رکھتے ہیں اور اُس کے اصولوں پر عمل کرتے ہیں تو ہم خوشی حاصل کریں گے۔‏ لیکن یاد رکھیں کہ ہمیں روزی کمانے کو اپنے مقام پر رکھنا چاہئے اور اِسے کبھی اِتنی اہمیت نہیں دینی چاہئے کہ ہمارے پاس مُنادی کرنے کے لئے کم ہی وقت رہے۔‏ جب ہم خوشخبری سنانے کے کام کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیتے ہیں تو ہم یہوواہ خدا کے لئے محبت ظاہر کرتے ہیں اور اِس طرح ہم اُس کی محبت میں قائم رہتے ہیں۔‏

^ پیراگراف 6 یونانی زبان میں لفظ ”‏بڑھئی“‏ ایک ایسے شخص کی طرف اشارہ کرتا ہے جو ”‏نہ صرف گھر کا سازوسامان اور فرنیچر بناتا ہے بلکہ وہ گھروں کی تعمیر کے سلسلے میں بھی لکڑی کا کام کرتا ہے۔‏“‏

^ پیراگراف 17 ملازمت کے انتخاب کے سلسلے میں مزید معلومات کے لئے مینارِنگہبانی اپریل ۱۵،‏ ۱۹۹۹،‏ صفحہ ۲۸-‏۳۰ کو دیکھیں۔‏