مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

باب نمبر ۲۰

کیا آپ ہمیشہ اپنے فائدے کا سوچتے ہیں؟‏

کیا آپ ہمیشہ اپنے فائدے کا سوچتے ہیں؟‏

کیا آپ کسی ایسے بچے کو جانتے ہیں جو ہمیشہ اپنے فائدے کا سوچتا ہے اور دوسروں کا لحاظ نہیں کرتا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ جب دوسرے بچے قطار میں کھڑے ہوتے ہیں تو شاید وہ زبردستی قطار میں گھس جائے تاکہ اُس کی باری پہلے آئے۔‏ کیا آپ نے کسی بچے کو ایسا کرتے دیکھا ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ عظیم اُستاد یسوع مسیح نے دیکھا تھا کہ صرف بچے نہیں بلکہ بڑے بھی اکثر اپنے فائدے کا ہی سوچتے ہیں۔‏ بہت سے بڑے بھی چاہتے ہیں کہ سب سے پہلے اُن کی باری آئے اور وہ ہی سب سے اچھی جگہ پر بیٹھیں۔‏ یسوع مسیح کو یہ بالکل اچھا نہیں لگتا تھا۔‏ آئیں،‏ ہم اِس سلسلے میں ایک واقعے پر غور کرتے ہیں۔‏

کیا آپ کسی ایسے بچے کو جانتے ہیں جو ہمیشہ دوسروں کی باری لے لیتا ہے؟‏

بائبل میں ایک فریسی کے بارے میں بتایا گیا ہے جس نے بہت سے لوگوں کو اپنے گھر کھانے پر بلایا تھا۔‏ فریسی اُن لوگوں کو کہتے تھے جو یہودیوں کی ایک خاص مذہبی جماعت کا حصہ تھے۔‏ اِس فریسی نے یسوع مسیح کو بھی کھانے پر بلایا تھا۔‏ جب یسوع مسیح اُس کے گھر پہنچے تو اُنہوں نے دیکھا کہ بہت سے مہمان آتے ہی سب سے اچھی سیٹوں پر بیٹھ رہے ہیں۔‏ اِس لئے اُنہوں نے مہمانوں کو ایک مشورہ دیا۔‏ کیا آپ جاننا چاہتے ہیں کہ یسوع مسیح نے اُن سے کیا کہا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏جب کوئی تُم کو شادی پر بلائے تو جا کر اُس جگہ پر نہ بیٹھو جو خاص‌خاص مہمانوں کے لئے ہے۔‏“‏ کیا آپ کو پتہ ہے کہ یسوع مسیح نے یہ مشورہ کیوں دیا تھا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یسوع مسیح نے آگے بتایا:‏ ”‏ہو سکتا ہے کہ میزبان نے کسی ایسے شخص کو بلایا ہو جو تُم سے زیادہ اہم ہے۔‏ پھر میزبان کو آکر تُم سے کہنا پڑے گا کہ یہ جگہ تمہارے لئے نہیں ہے۔‏ یہاں سے اُٹھو اور وہاں پیچھے جا کر بیٹھو۔‏“‏ آپ کے خیال میں میزبان کی یہ بات سُن کر مہمان کو کیسا لگے گا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ جب اُس کو سب کے سامنے اُٹھ کر دوسری جگہ پر بیٹھنا پڑے گا تو اُسے بہت شرمندگی ہوگی،‏ ہے نا؟‏

یسوع مسیح یہ سکھا رہے تھے کہ اپنے لئے سب سے اچھی جگہ چننا اچھا نہیں ہوتا۔‏ اِس لئے اُنہوں نے کہا:‏ ”‏جب تمہیں شادی پر بلایا جائے تو سب سے پچھلی جگہ جا کر بیٹھو۔‏ پھر جب میزبان تُم کو دیکھے گا تو وہ کہے گا کہ ”‏دوست،‏ تُم یہاں کیوں بیٹھے ہو!‏ آگے جا کر بیٹھو جہاں خاص مہمان بیٹھے ہیں۔‏“‏ اِس طرح سب لوگوں کے سامنے تمہاری عزت ہوگی۔‏“‏—‏لوقا ۱۴:‏۱،‏ ۷-‏۱۱‏۔‏

جو مہمان آتے ہی سب سے اچھی سیٹوں پر بیٹھ گئے،‏ اُن کو یسوع مسیح نے کون سا مشورہ دیا؟‏

یسوع مسیح نے مہمانوں کو جو مشورہ دیا تھا،‏ اِس سے ہم کیا سیکھ سکتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ آئیں،‏ مَیں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں۔‏ فرض کریں کہ آپ بس میں سفر کر رہے ہیں۔‏ بس میں بہت رش ہے۔‏ پھر ایک سیٹ خالی ہو جاتی ہے۔‏ کیا آپ کو جلدی سے اِس سیٹ پر بیٹھ جانا چاہئے جبکہ ایک بزرگ کھڑے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اگر آپ ایسا کریں گے تو کیا یسوع مسیح خوش ہوں گے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

کچھ لوگ سوچتے ہیں کہ ”‏مَیں جو مرضی کروں،‏ یسوع مسیح کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔‏“‏ کیا آپ بھی ایسا سوچتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یاد ہے کہ جب یسوع مسیح فریسی کے گھر گئے تو وہ غور سے دیکھ رہے تھے کہ مہمان کیا کر رہے ہیں۔‏ آپ کے خیال میں کیا یسوع مسیح آج بھی اِس بات پر توجہ دیتے ہیں کہ لوگ کیا کر رہے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ وہ اِس بات کو بڑی اہمیت دیتے ہیں کہ ہم کیا کر رہے ہیں۔‏ اور اب یسوع مسیح آسمان پر ہیں اور ہمارے سب کاموں کو دیکھ سکتے ہیں۔‏

جب کوئی ہمیشہ اپنے فائدے کا سوچتا ہے اور دوسروں کا لحاظ نہیں کرتا تو مسئلے پیدا ہو سکتے ہیں۔‏ اِس سے دوسروں کو غصہ آ سکتا ہے اور لڑائی‌جھگڑا شروع ہو سکتا ہے۔‏ مثال کے طور پر جب بچے سکول کی بس پر چڑھتے ہیں تو اکثر کیا ہوتا ہے؟‏ بچے ایک دوسرے کو دھکے دے کر سب سے اچھی سیٹوں پر بیٹھنے کی کوشش کرتے ہیں۔‏ پھر کیا ہوتا ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ بچے غصے میں آ جاتے ہیں اور ایک دوسرے سے لڑنا شروع کر دیتے ہیں۔‏

یسوع مسیح کے رسول بھی اکثر اپنے فائدے کا سوچتے تھے اور اِس وجہ سے اُن میں جھگڑے ہوتے تھے۔‏ ایک بار اُن میں اِس بات پر بحث ہوئی کہ اُن میں سب سے اہم کون ہے۔‏ ہم نے اِس کے بارے میں باب نمبر ۶ میں پڑھا تھا۔‏ کیا آپ کو یاد ہے کہ تب یسوع مسیح نے کیا کِیا تھا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ اُنہوں نے اپنے رسولوں کو سمجھایا کہ اُن کی سوچ غلط ہے۔‏ لیکن کچھ عرصے بعد رسولوں میں پھر سے اِسی بات پر جھگڑا ہوا۔‏ آئیں،‏ دیکھیں کہ یہ جھگڑا کیسے شروع ہوا۔‏

یسوع مسیح اپنے رسولوں اور کچھ اَور لوگوں کے ساتھ یروشلیم جا رہے تھے۔‏ راستے میں یسوع مسیح نے اُن کو اپنی بادشاہت کے بارے میں بہت سی باتیں بتائیں۔‏ اُن کی باتیں سُن کر یعقوب اور یوحنا کے دل میں یہ خیال آیا کہ وہ بھی بادشاہ بن کر یسوع مسیح کے ساتھ حکومت کریں۔‏ اُنہوں نے اِس کے بارے میں اپنی ماں سے بھی بات کی۔‏ اُن کی ماں کا نام سلومی تھا۔‏ (‏متی ۲۷:‏۵۶؛‏ مرقس ۱۵:‏۴۰‏)‏ سلومی سفر کے دوران یسوع مسیح کے پاس گئیں۔‏ اُنہوں نے یسوع مسیح کے سامنے جھک کر کہا:‏ ”‏مَیں آپ سے ایک درخواست کرنا چاہتی ہوں۔‏“‏

یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏آپ کیا چاہتی ہیں؟‏“‏ سلومی نے کہا:‏ ”‏مَیں چاہتی ہوں کہ آپ کی بادشاہت میں میرے بیٹوں میں سے ایک آپ کی دائیں طرف اور دوسرا آپ کی بائیں طرف بیٹھے۔‏“‏ بعد میں باقی دس رسولوں کو پتہ چلا کہ یوحنا اور یعقوب نے اپنی ماں کے ذریعے یسوع مسیح سے کیا مانگا تھا۔‏ آپ کے خیال میں یہ سُن کر رسولوں کو کیسا لگا ہوگا؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏

سلومی نے یسوع مسیح سے کیا درخواست کی اور اِس کے بعد کیا ہوا؟‏

باقی دس رسولوں کو یوحنا اور یعقوب پر بڑا غصہ آیا۔‏ اِس لئے یسوع مسیح نے اُن سب کو پاس بلا کر کہا:‏ ”‏دُنیا کے حکمران خود کو بہت اہم خیال کرتے ہیں اور اپنے آپ کو دوسروں سے بڑا سمجھتے ہیں۔‏ وہ چاہتے ہیں کہ ہر کوئی اُن کا کہنا مانے۔‏“‏ پھر یسوع مسیح نے کہا:‏ ”‏تُم ایسا نہ کرو بلکہ جو تُم میں سب سے بڑا بننا چاہے وہ تمہارا غلام بنے۔‏“‏—‏متی ۲۰:‏۲۰-‏۲۸‏۔‏

کیا آپ جانتے ہیں کہ غلام کیا کرتا ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ وہ دوسروں کی خدمت کرتا ہے۔‏ وہ یہ نہیں سوچتا کہ ”‏دوسرے میری خدمت کریں۔‏“‏ وہ سب سے اچھی سیٹ پر نہیں بیٹھتا بلکہ نیچے جا کر بیٹھتا ہے۔‏ وہ اپنے آپ کو اہم خیال نہیں کرتا بلکہ دوسروں کو اہم خیال کرتا ہے۔‏ یاد ہے کہ یسوع مسیح نے کہا تھا:‏ ”‏جو تُم میں سب سے بڑا بننا چاہے وہ تمہارا غلام بنے۔‏“‏

آپ کے خیال میں ہم یسوع مسیح کی اِس بات پر کیسے عمل کر سکتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ ذرا سوچیں کہ کیا ایک غلام اپنے مالک سے کہے گا کہ ”‏مَیں سب سے اچھی سیٹ پر بیٹھوں گا“‏؟‏ یا کیا وہ اپنے مالک سے کہے گا کہ ”‏پہلے مَیں کھانا کھاؤں گا پھر آپ کو کھانا دوں گا“‏؟‏ آپ کا کیا خیال ہے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ یسوع مسیح نے کہا کہ غلام ہمیشہ سب سے پہلے اپنے مالک کی ضروریات پوری کرتا ہے۔‏—‏لوقا ۱۷:‏۷-‏۱۰‏۔‏

تو پھر ہمیشہ اپنے فائدے کا سوچنے کی بجائے ہمیں کیا کرنا چاہئے؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ ہمیں غلام کی طرح بننا چاہئے۔‏ اِس کا مطلب ہے کہ ہمیں اپنے فائدے کا نہیں بلکہ دوسروں کے فائدے کا سوچنا چاہئے۔‏ ہمیں دوسروں کو اپنے سے زیادہ اہم خیال کرنا چاہئے۔‏ ہمیں دوسروں کی خدمت کرنی چاہئے۔‏ آپ کے خیال میں آپ کن طریقوں سے دوسروں کی خدمت کر سکتے ہیں؟‏ .‏.‏.‏.‏.‏.‏ آئیں،‏ صفحہ ۴۰ اور ۴۱ کو دیکھتے ہیں۔‏ اِن صفحوں پر دکھایا گیا ہے کہ آپ دوسروں کی خدمت کرنے کے لئے کیا کچھ کر سکتے ہیں۔‏

آپ کو یاد ہوگا کہ عظیم اُستاد یسوع مسیح ہمیشہ دوسروں کے فائدے کا سوچتے تھے اور اُن کی خدمت کرتے تھے۔‏ ایک بار تو اُنہوں نے اپنے رسولوں کے پاؤں بھی دھوئے۔‏ ہمیں بھی ہمیشہ دوسروں کے فائدے کا سوچنا چاہئے اور اُن کی خدمت کرنی چاہئے۔‏ اِس طرح ہم یہوواہ خدا اور یسوع مسیح کو خوش کریں گے۔‏

ہمیں اپنے آپ کو نہیں بلکہ دوسروں کو زیادہ اہم خیال کرنا چاہئے۔‏ آئیں،‏ اِس سلسلے میں اِن آیتوں کو پڑھیں:‏ لوقا ۹:‏۴۸؛‏ رومیوں ۱۲:‏۳‏؛‏ اور فلپیوں ۲:‏۳،‏ ۴‏۔‏