کیا تمام مذاہب خدا کی طرف لے جاتے ہیں؟
پاک کلام کا جواب
نہیں، ایسا نہیں ہے۔ پاک کلام میں بہت سے ایسے لوگوں کی مثالیں پائی جاتی ہیں جو کسی ایسے مذہب کی پیروی کرتے تھے جو خدا کو پسند نہیں تھا۔ ایسے مذاہب کی دو بنیادی قسمیں ہیں۔
پہلی قسم: جھوٹے معبودوں کی عبادت
پاک کلام میں جھوٹے معبودوں کی عبادت کو ”بطالت،“ ”بطلان“ اور ”بےسود“ کہا گیا ہے۔ (یرمیاہ 10:3-5؛ 16:19، 20) یہوواہ a خدا نے بنیاِسرائیل کو حکم دیا: ”میرے حضور تُو غیرمعبودوں کو نہ ماننا۔“ (خروج 20:3، 23؛ 23:24) جب بنیاِسرائیل غیرمعبودوں کی عبادت کرتے تھے تو اُن پر ”[یہوواہ] کا قہر “بھڑکتا تھا۔—گنتی 25:3؛ احبار 20:2؛ قضاۃ 2:13، 14۔
خدا آج بھی اُن معبودوں کی عبادت کے سلسلے میں ایسا ہی نظریہ رکھتا ہے جنہیں ”خدا سمجھا جاتا ہے۔“ (1-کُرنتھیوں 8:5، 6؛ گلتیوں 4:8) جو لوگ خدا کی عبادت کرنا چاہتے ہیں، اُنہیں اُس نے ایسے لوگوں سے دُور رہنے کا حکم دیا ہے جو جھوٹے مذہب کی پیروی کرتے ہیں۔ اُس کے کلام میں لکھا ہے: ”اُن میں سے نکل آؤ اور الگ ہو جاؤ۔“ (2-کُرنتھیوں 6:14-17) اگر تمام مذاہب خدا کی طرف لے جاتے تو وہ یہ حکم کیوں دیتا؟
دوسری قسم: ایسے طریقے سے خدا کی عبادت کرنا جسے وہ پسند نہیں کرتا
کبھی کبھار بنیاِسرائیل خدا کی عبادت میں ایسی رسمیں اور عقیدے شامل کر لیتے تھے جن کا تعلق جھوٹے معبودوں کی عبادت سے ہوتا تھا۔ لیکن یہوواہ خدا کو یہ بات بالکل پسند نہیں تھی کہ سچے مذہب میں جھوٹے مذہب کی ملاوٹ کی جائے۔ (خروج 32:8؛ اِستثنا 12:2-4) یسوع مسیح نے اپنے زمانے کے مذہبی پیشواؤں کو قصوروار ٹھہرایا کیونکہ وہ صحیح طریقے سے خدا کی عبادت نہیں کر رہے تھے۔ وہ مذہبی ہونے کا دِکھاوا کرتے تھے اِس لیے یسوع مسیح نے اُن سے کہا: ”تُم ... شریعت کے اہم معاملوں یعنی اِنصاف، رحم اور ایمان کو نظرانداز کرتے ہو۔“—متی 23:23۔
آج بھی صرف وہ مذہب لوگوں کو خدا کی طرف لے جاتا ہے جس کی بنیاد بائبل میں پائی جانے والی سچائی ہے۔ (یوحنا 4:24؛ 17:17؛ 2-تیمُتھیُس 3:16، 17) جن مذاہب کی تعلیمات بائبل کی تعلیم سے میل نہیں کھاتیں، وہ لوگوں کو خدا سے دُور لے جاتے ہیں۔ بہت سے عقیدوں کے بارے میں لوگ سمجھتے ہیں کہ اِن کا تعلق بائبل سے ہے لیکن اصل میں یہ جھوٹے مذاہب سے آئے ہیں جیسے کہ تثلیث کا عقیدہ، موت کے بعد روح کے زندہ رہنے کا عقیدہ اور دوزخ میں ہمیشہ تک تڑپائے جانے کا عقیدہ۔ جس عبادت میں ایسی تعلیمات کو فروغ دیا جائے، وہ ”فضول“ ہے کیونکہ اِس میں خدا کے حکموں کی بجائے اِنسانی روایتوں پر زور دیا جاتا ہے۔—مرقس 7:7، 8۔
خدا اُن لوگوں سے گھنِ کھاتا ہے جو مذہبی ہونے کا دِکھاوا کرتے ہیں۔ (طِطُس 1:16) سچا مذہب خدا کے قریب جانے میں لوگوں کی مدد کرتا ہے۔ یہ لوگوں کو محض رسموں یا روایتوں کی پابندی کرنا نہیں سکھاتا بلکہ اُن کی زندگی کے ہر پہلو پر اثر انداز ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر پاک کلام میں لکھا ہے: ”اگر کسی کا خیال ہے کہ وہ مذہبی ہے لیکن وہ اپنی زبان پر قابو نہیں رکھتا تو وہ خود کو دھوکا دیتا ہے اور اُس کی عبادت فضول ہے۔ ہمارے خدا اور باپ کے نزدیک پاک صاف مذہب یہ ہے کہ ہم مصیبتزدہ یتیموں اور بیواؤں کی دیکھبھال کریں اور اپنے آپ کو دُنیا سے بےداغ رکھیں۔“—یعقوب 1:26، 27 ؛ فٹ نوٹس۔