پاک کلام میں مختلف رنگونسل کے لوگوں کی آپس میں شادی کے حوالے سے کیا بتایا گیا ہے؟
پاک کلام کا جواب
خدا ایک ایسے مرد اور عورت کی شادی کو قبول کرتا ہے جن کا رنگونسل ایک دوسرے سے فرق ہے کیونکہ اُس کی نظر میں سب نسلوں کے لوگ برابر ہیں۔ اُس کے کلام میں لکھا ہے: ”خدا سب کے ساتھ ایک جیسا سلوک کرتا ہے ... پھر چاہے وہ کسی بھی رنگونسل یا قوم سے ہوں۔“—اعمال 10:34، 35، گُڈ نیوز ٹرانسلیشن۔
ذرا پاک کلام کے کچھ اَور اصولوں پر غور کریں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ تمام رنگونسل سے تعلق رکھنے والے لوگ برابر ہیں اور اِن کے درمیان ہونے والی شادیاں بھی غلط نہیں ہیں۔
تمام رنگونسل کے لوگ ایک ہی اِنسان سے آئے ہیں۔
سب لوگ پہلے اِنسان آدم اور اُن کی بیوی حوا کی اولاد ہیں جن کے بارے میں بائبل میں کہا گیا ہے کہ وہ ”سب زندوں کی ماں ہے۔“ (پیدایش 3:20) اِسی لیے پاک کلام میں لکھا ہے: ”[خدا] نے ایک آدمی کے ذریعے تمام قوموں کو پیدا کِیا۔“ (اعمال 17:26) لہٰذا سبھی اِنسان ایک خاندان سے ہیں، پھر چاہے وہ کسی بھی رنگونسل سے ہوں۔ لیکن اگر آپ ایک ایسی جگہ رہ رہے ہیں جہاں لوگ رنگونسل اور ذات پات کی وجہ سے ایک دوسرے سے تعصب کرتے ہیں تو آپ کیا کر سکتے ہیں؟
سمجھدار لوگ آپس میں صلاح مشورہ کرتے ہیں۔
بِلاشُبہ خدا کو ایسے لوگوں کی شادیوں پر کوئی اِعتراض نہیں ہے جن کا رنگونسل ایک دوسرے سے فرق ہے۔ لیکن اِس حوالے سے سب لوگ اُس جیسی سوچ نہیں رکھتے۔ (یسعیاہ 55:8، 9) اگر آپ کسی ایسے شخص سے شادی کرنے کا سوچ رہے ہیں جس کا رنگونسل آپ سے فرق ہے تو آپ کو اپنے ہونے والے جیون ساتھی کے ساتھ اِن باتوں پر غور کرنا چاہیے:
آپ اُن اِعتراضات کا مقابلہ کیسے کریں گے جو آپ کے گھر والے اور معاشرے کے لوگ اُٹھائیں گے؟
آپ تعصب سے نمٹنے میں اپنے بچوں کی مدد کیسے کریں گے؟
اِس طرح مل کر صلاح مشورہ کرنے سے آپ کی شادیشُدہ زندگی کامیاب ہوگی۔—امثال 13:10؛ 21:5۔