کیا بُرے فرشتوں کا واقعی کوئی وجود ہے؟
پاک کلام کا جواب
جی ہاں۔ بُرے فرشتے وہ روحانی ہستیاں ہیں جنہوں نے خدا کے خلاف بغاوت کر کے گُناہ کِیا۔ (2-پطرس 2:4) پہلا فرشتہ جس نے خدا کے خلاف بغاوت کی، وہ شیطان اِبلیس تھا اِس لیے بائبل میں اُسے ’بُرے فرشتوں کا حاکم‘ کہا گیا ہے۔—متی 12:24، 26۔
نوح کے زمانے میں ہونے والی بغاوت
بائبل کے مطابق نوح کے زمانے میں آنے والے طوفان سے پہلے کچھ اَور فرشتوں نے بھی خدا کے خلاف بغاوت کی۔ بائبل میں لکھا ہے:”خدا کے بیٹوں نے آدمی کی بیٹیوں کو دیکھا کہ وہ خوبصورت ہیں اور جن کو اُنہوں نے چُنا اُن سے بیاہ کر لیا۔“ (پیدایش 6:2) اِن باغی فرشتوں نے عورتوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے ”اُس مقام کو ترک کر دیا“ جو اُنہیں آسمان میں دیا گیا تھا۔—یہوداہ 6۔
جب طوفان آیا تو باغی فرشتوں نے اپنے اِنسانی جسم چھوڑ دیے اور واپس آسمان پر چلے گئے۔ لیکن خدا نے اُنہیں اپنے خاندان میں سے نکال دیا اور اُن پر یہ پابندی لگا دی گئی کہ دوبارہ کبھی بھی اِنسانی جسم اِختیار نہیں کر سکتے۔—اِفسیوں 6:11، 12۔