کیا پاک کلام میں ایک ہی جنس کے لوگوں کی آپس میں شادی کے بارے میں بات کی گئی ہے؟
پاک کلام کا جواب
ہمارے خالق نے شادی کے حوالے سے قوانین بنائے ہیں۔ یہ قوانین حکومتوں کے بنائے قوانین سے بھی کئی صدیاں پہلے قائم ہوئے تھے۔ پاک کلام کی سب سے پہلی کتاب میں بتایا گیا ہے کہ ”مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑے گا اور اپنی بیوی سے ملا رہے گا اور وہ ایک تن ہوں گے۔“ (پیدایش 2:24) ایک لغت کے مطابق اِس آیت میں جس لفظ کا ترجمہ ”بیوی“ کِیا گیا ہے، عبرانی زبان میں وہ لفظ ”عورت“کے لیے اِستعمال ہوتا ہے۔ (وائنز ایکسپوزیٹری ڈکشنری آف بیبلیکل ورڈز) یسوع مسیح نے بھی اِسی بات پر زور دیا کہ شادی کا بندھن صرف ”مرد اور عورت“ کے درمیان ہونا چاہیے۔—متی 19:4۔
خدا چاہتا تھا کہ مرد اور عورت کے درمیان شادی کا بندھن عمر بھر قائم رہے اور اُن کا رشتہ کسی بھی دوسرے رشتے سے زیادہ قریبی ہو۔ خدا نے مرد اور عورت کو اِس طرح سے بنایا ہے کہ وہ ایک دوسرے کی جذباتی اور جنسی ضرورتیں پوری کر سکیں اور اولاد پیدا کر سکیں۔