یسوع مسیح کب پیدا ہوئے؟
پاک کلام کا جواب
پاک کلام میں یسوع مسیح کی پیدائش کی تاریخ نہیں بتائی گئی جیسے کہ اِن اِقتباسات سے پتہ چلتا ہے:
”مسیح کی پیدائش کی صحیح تاریخ کسی کو بھی نہیں پتہ۔“—نیو کیتھولک اِنسائیکلوپیڈیا۔
”مسیح کی پیدائش کی اصل تاریخ سے کوئی بھی واقف نہیں۔“—اِنسائیکلوپیڈیا آف ارلی کرسچینٹی۔
اگرچہ پاک کلام میں یسوع کی پیدائش کی تاریخ نہیں بتائی گئی لیکن اِس میں دو ایسے واقعات ہیں جن کی بِنا پر بہت سے لوگ اِس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یسوع 25 دسمبر کو پیدا نہیں ہوئے تھے۔
وہ موسمِسرما میں پیدا نہیں ہوئے
مردمشماری۔ یسوع کی پیدائش سے کچھ وقت پہلے ”قیصر اوگوستُس نے حکم جاری کِیا کہ پوری سلطنت میں مردمشماری کرائی جائے۔“ اِس کے لیے سب لوگوں کو ”اپنا نام لکھوانے کے لیے اپنے اپنے آبائی شہر “ جانا پڑا اور بہت سے لوگوں کو ایک ہفتہ یا اِس سے بھی زیادہ سفر کرنا پڑا۔ (لُوقا 2:1-3) یہ حکم شاید اِس لیے دیا گیا کہ لوگوں کو ٹیکس دینے اور فوج میں بھرتی ہونے کے لیے مجبور کِیا جا سکے۔ ایسا حکم سال کے جس بھی موسم میں دیا جاتا،لوگ اِس کے خلاف ہوتے۔ اِس لیے یہ ناممکن سی بات لگتی ہے کہ قیصر اوگوستُس اپنی رعایا کو سردی کے موسم میں سفر کرنے پر مجبور کرے کیونکہ اِس سے لوگ اَور بھڑک اُٹھتے۔
بھیڑیں۔ چرواہے ”باہر میدان میں رہ رہے تھے اور رات کو اپنے گلّوں کی رکھوالی کر رہے تھے۔“ (لُوقا 2:8) کتاب ”یسوع کے زمانے میں روزمرہ زندگی“ (انگریزی میں دستیاب) میں بتایا گیا ہے کہ چرواہے”عیدِفسح سے پہلے والے ہفتے[یعنی مارچ کے آخر]“ سے لے کر نومبر کے وسط تک باہر میدان میں رہتے تھے۔ اِس میں یہ بھی لکھا ہے کہ ”وہ سردیاں باہر میدان میں نہیں گزارتے تھے۔ اِس بات سے ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ سردی کے موسم میں جس تاریخ کو کرسمس منایا جاتا ہے، وہ صحیح نہیں ہو سکتی کیونکہ اِنجیلوں میں بتایا گیا ہے کہ چرواہے باہر میدان میں رہ رہے تھے۔“
وہ موسمِخزاں کے شروع میں پیدا ہوئے
ہم یسوع کی پیدائش کی تاریخ کا اندازہ اُن کی موت کی تاریخ سے لگا سکتے ہیں۔ یسوع کو 14 نیسان 33ء کی عیدِفسح پر مار ڈالا گیا اور تب بہار کا موسم چل رہا تھا۔ (یوحنا 19:14-16) جب یسوع نے مُنادی کا کام شروع کِیا تو اُن کی عمر تقریباً 30 سال تھی اور اُنہوں نے ساڑھے تین سال تک مُنادی کا کام کِیا۔ اِس کا مطلب ہے کہ جب اُنہیں موت کے گھاٹ اُتارا گیا تو اُن کی عمر ساڑھے 33 سال تھی۔ اگر ہم 33ء کے موسمِبہار سے ساڑھے 33 سال پیچھے جائیں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ یسوع کی پیدائش 2قبلازمسیح کے موسمِخزاں کے شروع میں ہوئی۔—لُوقا 3:23۔
کرسمس 25 دسمبر کو کیوں منایا جاتا ہے؟
اِس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یسوع مسیح 25 دسمبر کو پیدا ہوئے تو پھر کرسمس 25 دسمبر کو کیوں منایا جاتا ہے؟ ”اِنسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا“ میں بتایا گیا ہے کہ چرچ کے مذہبی پیشواؤں نے اِس تاریخ کا اِنتخاب غالباً اِس لیے کِیا کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ ”رومی سورج دیوتا کے جنم دن“ پر یسوع کا جنم دن بھی منایا جائے۔ دراصل سورج دیوتا کا جنم دن اِس لیے منایا جاتا تھا کیونکہ دن دوبارہ سے لمبے ہونا شروع ہو جاتے تھے اور سورج کی روشنی اور تپش بھی بڑھنے لگتی تھی۔ ”دی اِنسائیکلوپیڈیا امریکانا“ کے مطابق بہت سے عالموں کا ماننا ہے کہ ایسا اِس لیے کِیا گیا ”تاکہ بُتپرست لوگ مسیحیت کو قبول کریں۔“