بڑی مصیبت کیا ہے؟
پاک کلام کا جواب
بڑی مصیبت اِنسانوں پر ایک ایسا مشکل دَور لائے گی جس کا اُنہیں پہلے کبھی سامنا نہیں ہوا ہوگا۔ پاک کلام میں پیشگوئی کی گئی ہے کہ بڑی مصیبت ”آخری زمانے“ یا ”اِختتام کے وقت“ میں آئے گی۔ (2-تیمُتھیُس 3:1؛ دانیایل 12:4، کیتھولک ترجمہ) ”وہ دن ایسی مصیبت کے دن ہوں گے جیسی اُس وقت سے آج تک نہیں ہوئی جب سے خدا نے دُنیا کو بنایا اور نہ ہی آئندہ کبھی ہوگی۔“—مرقس 13:19؛ دانیایل 12:1؛ متی 24:21، 22۔
بڑی مصیبت کے دوران کیا کچھ ہوگا؟
جھوٹے مذاہب کا خاتمہ۔ جھوٹے مذاہب کا خاتمہ بہت تیزی سے ہوگا۔ (مُکاشفہ 17:1، 5؛ 18:9، 10، 21) اقوامِمتحدہ جو کہ سیاسی طاقتوں کی نمائندگی کرتی ہے، خدا کے مقصد کو پورا کرتے ہوئے جھوٹے مذاہب کو ختم کر دے گی۔—مُکاشفہ 17:3، 15-18۔ a
سچے مذہب پر حملہ۔ قومیں متحد ہو کر اُن لوگوں کو ختم کرنے کی کوشش کریں گی جو سچے مذہب کے پیروکار ہیں۔ حِزقیایل نے ایک رُویا میں قوموں کے اِس گروہ کو ”جوج“ کہا جو ”ماجوج کی سرزمین کا ہے۔“ لیکن خدا اپنے بندوں کو تباہ ہونے سے بچا لے گا۔—حِزقیایل 38:1، 2، 9-12، 18-23۔
زمین پر رہنے والوں کی عدالت۔ یسوع مسیح سب اِنسانوں کی عدالت کریں گے اور ’وہ لوگوں کو بالکل اُسی طرح ایک دوسرے سے الگ کریں گے جیسے چرواہا بھیڑوں کو بکریوں سے الگ کرتا ہے۔‘ (متی 25:31-33) یسوع مسیح اِس بنیاد پر ہر شخص کی عدالت کریں گے کہ اُس نے یسوع کے اُن ”بھائیوں“ کی حمایت کی یا نہیں جو اُن کے ساتھ آسمان پر حکمرانی کریں گے۔—متی 25:34-46۔
خدا کی بادشاہت کے حکمرانوں کو جمع کِیا جائے گا۔ خدا کے جن وفادار بندوں کو یسوع کے ساتھ حکمرانی کرنے کے لیے چُنا گیا ہے، اُن کی زمینی زندگی ختم ہو جائے گی اور اُنہیں آسمان پر زندگی دی جائے گی۔—متی 24:31؛ 1-کُرنتھیوں 15:50-53؛ 1-تھسلُنیکیوں 4:15-17۔
ہرمجِدّون۔ یہ ”لامحدود قدرت والے خدا کے عظیم دن کی جنگ“ ہے جسے ’یہوواہ کا دن‘ بھی کہا گیا ہے۔ (مُکاشفہ 16:14، 16؛ یسعیاہ 13:9؛ 2-پطرس 3:12) یسوع مسیح جن لوگوں کے خلاف فیصلہ سنائیں گے، اُنہیں ختم کر دیا جائے گا۔ (صِفَنیاہ 1:18؛ 2-تھسلُنیکیوں 1:6-10) اِس میں عالمی سیاسی نظام کی تباہی بھی شامل ہے جسے بائبل میں سات سروں والے وحشی درندے سے تشبیہ دی گئی ہے۔—مُکاشفہ 19:19-21۔
بڑی مصیبت کے بعد کیا کچھ ہوگا؟
شیطان اور بُرے فرشتوں کو قید کر دیا جائے گا۔ ایک عظیم فرشتہ شیطان اور بُرے فرشتوں کو ”اتھاہ گڑھے“ میں پھینک دے گا۔ (مُکاشفہ 20:1-3) اتھاہ گڑھے کا اِشارہ ایک ایسی حالت کی طرف ہے جس میں شیطان اور بُرے فرشتے مُردوں کی طرح کچھ نہیں کر پائیں گے۔ اتھاہ گڑھے میں شیطان کی حالت ایک قیدی کی طرح ہوگی اور وہ کہیں پر بھی اپنا بُرا اثر نہیں ڈال پائے گا۔— مُکاشفہ 20:7۔
مسیح کی ہزار سالہ حکمرانی کی شروعات۔ خدا کی بادشاہت کا ہزار سالہ دَور شروع ہوگا جس کے دوران اِنسانوں کو ڈھیروں برکتیں ملیں گی۔ (مُکاشفہ 5:9، 10؛ 20:4، 6) ایک ”بڑی بِھیڑ“ ”بڑی مصیبت سے نکل آئے“ گی اور زمین پر ہزار سالہ حکمرانی کو شروع ہوتے دیکھے گی۔—مُکاشفہ 7:9، 14؛ زبور 37:9-11۔
a مُکاشفہ کی کتاب میں جھوٹے مذاہب کو بابلِعظیم اور ”عظیم فاحشہ“ کہا گیا ہے۔ (مُکاشفہ 17:1، 5) گہرے سُرخ رنگ کا ایک وحشی درندہ بابلِعظیم کو تباہ کر دے گا۔ یہ وحشی درندہ اُس تنظیم کی طرف اِشارہ کرتا ہے جس کا مقصد قوموں کو متحد کرنا اور اُن کی نمائندگی کرنا ہے۔ پہلے یہ تنظیم انجمنِاقوام کے طور پر موجود تھی اور اب اقوامِمتحدہ کے طور پر موجود ہے۔